وزیر اعظم کے پرنسپل سکریٹری ڈاکٹر پی کے مشرا نے قومی راجدھانی خطہ میں ہوا کے معیار میں بہتری کے لئے قائم اعلیٰ سطحی ورک فورس کی میٹنگ کی صدارت کی ۔ میٹنگ میں دلّی ، پنجاب ، ہریانہ ، راجستھان اور اتر پردیش کے پرنسپل سکریٹریوں کے علاوہ مرکزی حکومت کے مختلف شعبوں ، وزارتوں کے سکریٹریوں نے شرکت کی ۔ ان محکموں / وزارتوں میں ماحولیات ، جنگلات اور آب و ہوا میں تبدیلی ، زراعت ، سڑک اور پیٹرولیم کی وزارتوں کے علاوہ مرکزی آلودگی کنٹرول بورڈ شامل ہے ۔
وزیر اعظم کے پرنسپل سکریٹری نے اِس بات پر زور دیا کہ ہوا میں آلودگی کی وجوہات سے نمٹنے کے لئے مناسب احتیاط اور روک تھام کے اقدامات کو یقینی بنانے کے لئے فصل کی کٹائی اور سردیوں کے موسم کے آغاز سے ہی کافی پہلے یہ میٹنگ طلب کی گئی ہے ۔
میٹنگ کے دوران ہوا میں آلودگی کے اہم وسائل ، ریاستی سرکاروں اور مختلف وزارتوں کے ذریعے کئے گئے اقدامات میں پیش رفت اور اُن کا تجزیہ کیا گیا ۔ میٹنگ میں اِس بات پر بھی غور کیا گیا کہ پچھلے 2 برسوں کے دوران پرالی کو جلانے کے واقعات میں 50 فی صد سے زیادہ کمی آئی ہے اور اچھے اے کیو آئی والے دنوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے ۔
میٹنگ کے دوران فصلوں کے باقیات کو جلانے کی روک تھام کے لئے پنجاب ، ہریانہ اور اتر پردیش ریاستوں کے ذریعے کی گئی کوششوں اور اُن کی اسکیموں پر تفصیل سے غور کیا گیا ۔ اس میں فصل کے باقیات کے بندوبست کے لئے بنیادی سطح پر مشینوں کی تعیناتی اور دستیابی کو یقینی بنانے پر زور دیا گیا ۔
میٹنگ میں اس بات پر زور دیا گیا کہ فصلوں کے باقیات پر مبنی بجلی / ایندھن کے آلات کو حال ہی میں بھارتی ریزرو بینک کے ذریعے ترجیحی قرض کے شعبے میں شامل کئے جانے کے بعد ایسے آلات کے تیزی سے استعمال کے لئے مرکز اور ریاست دونوں سرکاروں کو مشترکہ طور پر ایک عملی منصوبہ تیار کرنا چاہیئے ۔ میٹنگ کے دوران فصل کے بندوبست اور اُن کی خامیوں کو پورا کرنے کے لئے اقدامات پر بھی بات چیت کی گئی ۔
پرنسپل سکریٹری نے ریاستوں کے ذریعے زراعت کی وزارت کی فصل کے باقیات کی اسکیم کو موثر طور پر نافذ کرنے کی اہمیت کو اجاگر کیا۔ انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ ریاستی حکومتیں ، اِس بات کو یقینی بنائیں کہ رواں سال کے دوران استعمال کی جانے والی نئی مشینری کٹائی کے موسم کے آغاز سے پہلے کسانوں تک پہنچ جائے ۔ زراعت کی وزارت کو اِس سلسلے میں ہدایات جاری کی گئی ہیں ۔
پرالی جلانے پر قابو پانے کے لئے ، اِس بات پر زور دیا گیا کہ مناسب تعداد میں ٹیموں کو بنیادی سطح پر تعینات کی جائے ۔ انہیں یہ بات یقینی بنانی چاہیئے کہ خاص طور سے پنجاب ، ہریانہ اور اتر پردیش میں پرالی جلانے کا کوئی واقعہ پیش نہ آئے ۔ ان ریاستوں کو خاص طور سے متعلقہ اضلاع میں اضافی کوششیں کرنے اور مناسب ہمت افزائی کرنے کی ضرورت ہے ۔
جی این سی ٹی – دلّی سرکار سے آلودگی کے مقامی ذرائع کو کنٹرول کرنے کے طریقوں کو یقینی بنانے کی اپیل کی گئی ۔ پرنسپل سکریٹری نے کہا کہ کھلے میں کچرے کو جلانے پر قابو پانے کے لئے ٹیموں کو تعینات کیا جانا چاہیئے ۔ انہوں نے کہا کہ مکینیکل روڈ سویپروں کی آئی ٹی – تعاون سے نگرانی کرنے ، تعمیری سامان اور ملبے کے بندوبست میں بہتری لانے اور نشان زد ہاٹ اسپاٹ کے لئے عملی منصوبے کو ، خاص طور پر نافذ کرنے کے لئے ٹیموں کی تعیناتی پر خصوصی دھیان دینے کی ضرورت ہے ۔ میٹنگ میں یہ فیصلہ کیا گیا کہ ہریانہ اور اتر پردیش این سی آر کے تحت آنے والے اپنے علاقوں میں یکساں عملی منصوبہ تیار کریں گے اور انہیں نافذ کریں گے ۔
پرنسپل سکریٹری نے زور دے کر کہا کہ جن اقدامات کی تجویز کی گئی ہے ، انہیں صورتِ حال سنگین ہونے سے پہلے ہی اچھی طرح نافذ کیا جانا چاہیئے ۔ انہوں نے کہا کہ صنعتی علاقوں میں صنعتی کچرے کے پیمانے پر عمل درآمد پر بھی دھیان رکھنے کی ضرورت ہے ۔