نئی دہلی،10/ فروری وزیر اعظم نریندر مودی نے آندھرا پردیش میں گنٹور کا دورہ کیا اور آج تین اہم منصوبوں کا افتتاح کیا۔
آندھرا پردیش اور تلنگانہ کے گورنر ای. ایس. ایل نرسمہن اور صنعت و تجارت اور شہری ہوا بازی کے مرکزی وزیر جناب سریش پربھو بھی اس موقع پر موجود تھے۔
ملک کی توانائی سکیورٹی کے فروغ کے پیش نظر وزیر اعظم نے انڈین اسٹرٹیجک پیٹرولیم ریزرو لمیٹڈ(آئی ایس پی آر ایل) کے 1.33 ایم ایم ٹی وشاکھاپٹنم اسٹرٹیجک پیٹرولیم ریزرو (ایس پی آر) سہولیات کو قوم کے نام وقف کیا۔ اس پروجیکٹ پر 1125 کروڑ روپئے کی لاگت آئی ہے۔ یہ ملک کا سب سے بڑا زیر زمین اسٹوریج کمپاٹمنٹ ہے۔
انھوں نے کرشنا پٹنم میں بھارت پیٹرولیم کارپوریشن لمیٹڈ (بی پی سی ایل) ساحلی تنصیبی پروجیکٹ کے قیام کے لیے سنگ بنیاد رکھا۔ 100 ایکڑ میں پھیلی اس پروجیکٹ کی لاگت 580 کروڑ روپئے کا تخمینہ ہے۔ یہ پروجیکٹ نومبر 2020 تک شروع ہوجائے گا۔ پوری طرح خودکار اور جدید سہولیات سے لیس یہ ساحلی تنصیبی پروجیکٹ آندھراپردیش میں پیٹرولیم پیداوار کی سکیورٹی کو یقینی بنائے گا۔
گیس پر مبنی معیشت کو تیزرفتاری دیتے ہوئے وزیر اعظم نے آندھراپردیش کے کرشنا گوداوری (کے جی) کے ساحلی علاقے میں واقع او این جی سی کے ایس 1 وسشٹھ ترقیاتی پروجیکٹ کو قوم کے نام وقف کیا۔ اس پروجیکٹ کی لاگت تقریباً 5700 کروڑ روپئے ہے۔ اس پروجیکٹ سے 2020 تک 10 فیصد تیل کی درآمدات میں کمی کے وزیر اعظم کے وژن کو پورا کرنے میں معاون ثابت ہوگی۔