وزیراعظم جناب نریندر مودی 11 دسمبر 2022 کو مہاراشٹر اور گوا کا دورہ کریں گے۔
صبح تقریباً 9:30 بجے وزیر اعظم ناگپور ریلوے اسٹیشن پہنچیں گے جہاں وہ وندے بھارت ایکسپریس کو روانہ کریں گے۔ صبح تقریباً 10 بجے وزیر اعظم فریڈم پارک میٹرو اسٹیشن سے کھاپری میٹرو اسٹیشن تک میٹرو کی سواری کریں گے، جہاں وہ 'ناگپور میٹرو فیز 1' کو قوم کے نام وقف کریں گے۔ پروگرام کے دوران وہ 'ناگپور میٹرو فیز ٹو' کا سنگ بنیاد بھی رکھیں گے۔ صبح تقریباً 10: 45 بجے وزیر اعظم ناگپور اور شرڈی کو جوڑنے والے سمردھی مہامارگ کے پہلے مرحلے کا افتتاح کریں گے اور شاہراہ کا دورہ کریں گے۔ وزیر اعظم صبح تقریباً 11: 15 بجے ایمس ناگپور کو قوم کے نام وقف کریں گے۔
ناگپور میں ایک عوامی تقریب میں تقریباً 11: 30 بجے وزیر اعظم سنگ بنیاد رکھیں گے اور 1500 کروڑ روپے سے زیادہ کے ریل پروجیکٹوں کو قوم کے نام وقف کریں گے۔ وہ نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ون ہیلتھ (این آئی او)، ناگپور اور ناگ ندی آلودگی میں کمی کے پروجیکٹ، ناگپور کا سنگ بنیاد بھی رکھیں گے۔ اس پروگرام کے دوران وزیر اعظم 'سنٹرل انسٹی ٹیوٹ آف پیٹرو کیمیکلز انجینئرنگ اینڈ ٹکنالوجی (سی آئی پی ای ٹی)، چندرپور' کو قوم کے نام وقف کریں گے اور 'سینٹر فار ریسرچ، مینجمنٹ اینڈ کنٹرول آف ہیموگلوبینوپیتھیز، چندرپور' کا افتتاح بھی کریں گے۔
گوا میں تقریباً 3: 15 بجے وزیر اعظم نویں عالمی آیوروید کانگریس کی اختتامی تقریب سے خطاب کریں گے۔ وہ اس پروگرام کے دوران تین قومی آیوش اداروں کا بھی افتتاح کریں گے۔ شام تقریباً 5: 15 بجے وزیر اعظم گوا کے موپا بین الاقوامی ہوائی اڈے کا افتتاح کریں گے۔
وزیر اعظم ناگپور میں
سمردھی مہامارگ
وزیر اعظم سمردھی مہامارگ کے پہلے مرحلے کا افتتاح کریں گے، جو 520 کلومیٹر طویل ہے اور ناگپور اور شرڈی کو جوڑتا ہے۔
سمردھی مہامارگ یا ناگپور-ممبئی سپر کمیونیکیشن ایکسپریس وے پروجیکٹ، ملک بھر میں بہتر کنکٹیویٹی اور بنیادی ڈھانچے کے وزیر اعظم کے وژن کو عملی جامہ پہنانے کی سمت میں ایک اہم قدم ہے۔ تقریباً 55،000 کروڑ روپے کی لاگت سے تعمیر کیا جا رہا 701 کلومیٹر ایکسپریس وے - مہامرگ کے سب سے طویل ایکسپریس وے میں سے ایک ہے، جو مہاراشٹر کے 10 اضلاع اور امراوتی، اورنگ آباد اور ناسک کے اہم شہری علاقوں سے گزرتا ہے۔ ایکسپریس وے سے ملحقہ 14 دیگر اضلاع کے رابطے کو بہتر بنانے میں بھی مدد ملے گی، اس طرح ودربھ، مراٹھواڑہ اور شمالی مہاراشٹر کے علاقوں سمیت ریاست کے تقریباً 24 اضلاع کی ترقی میں مدد ملے گی۔
وزیر اعظم گتی شکتی کے تحت مربوط منصوبہ بندی اور بنیادی ڈھانچے کے رابطے کے منصوبوں کے مربوط نفاذ کے وزیر اعظم کے وژن کو آگے بڑھاتے ہوئے سمردھی مہامارگ دہلی ممبئی ایکسپریس وے، جواہر لال نہرو پورٹ ٹرسٹ اور اجنتا ایلورا غاروں، شرڈی، ویرول، لونار وغیرہ جیسے سیاحتی مقامات سے منسلک ہوگا۔ سمردھی مہامارگ مہاراشٹر کی اقتصادی ترقی کو ایک بڑا فروغ فراہم کرنے میں تبدیلی آفریں ثابت ہوگا۔
ناگپور میٹرو
شہری نقل و حرکت میں انقلاب لانے والے ایک اور قدم کے طور پر وزیر اعظم 'ناگپور میٹرو فیز 1' کو قوم کے نام وقف کریں گے۔ وہ کھاپری میٹرو اسٹیشن پر کھاپری سے آٹوموٹو اسکوائر (اورنج لائن) اور پرجاپتی نگر سے لوک مانیہ نگر (ایکوا لائن) تک دو میٹرو ٹرینوں کو روانہ کریں گے۔ ناگپور میٹرو کا پہلا مرحلہ 8560 کروڑ روپے سے زیادہ کی لاگت سے تیار کیا گیا ہے۔ وزیر اعظم ناگپور میٹرو فیز 2 کا سنگ بنیاد بھی رکھیں گے، جسے 6700 کروڑ روپے سے زیادہ کی لاگت سے تیار کیا جائے گا۔
ایمس ناگپور
ملک بھر میں صحت کے بنیادی ڈھانچے کو مضبوط بنانے کے لیے وزیر اعظم کے عزم کو ایمس ناگپور کو قوم کے نام وقف کیا جائے گا۔ یہ اسپتال، جس کا سنگ بنیاد بھی جولائی 2017 میں وزیر اعظم نے رکھا تھا، مرکزی سیکٹر اسکیم پردھان منتری صحت سرکشا یوجنا کے تحت قائم کیا گیا ہے۔
ایمس ناگپور، جو 1575 کروڑ روپے سے زیادہ کی لاگت سے تیار کیا جا رہا ہے، جدید سہولیات کے ساتھ ایک ہسپتال ہے، جس میں او پی ڈی، آئی پی ڈی، تشخیصی خدمات، آپریشن تھیٹر اور 38 محکموں میں میڈیکل سائنس کے تمام اہم خصوصی اور سپر اسپیشلٹی مضامین کا احاطہ کیا گیا ہے۔ یہ اسپتال مہاراشٹر کے ودربھ علاقے کو صحت کی جدید سہولیات فراہم کرتا ہے اور گڑھ چرولی، گوندیا اور میل گھاٹ کے آس پاس کے آدیباسی علاقوں کے لیے ایک نعمت ہے۔
ریل منصوبے
ناگپور ریلوے اسٹیشن پر وزیر اعظم ناگپور اور بلاس پور کے درمیان چلنے والی وندے بھارت ایکسپریس کو روانہ کریں گے۔
ناگپور میں ایک عوامی تقریب میں وزیر اعظم ناگپور ریلوے اسٹیشن اور اجنی ریلوے اسٹیشن کی تعمیر نو کے لیے سنگ بنیاد رکھیں گے، جسے بالترتیب تقریباً 590 کروڑ روپے اور 360 کروڑ روپے کی لاگت سے دوبارہ تیار کیا جائے گا۔ وزیر اعظم گورنمنٹ مینٹیننس ڈپو، اجنی (ناگپور) اور ناگپور کے کوہلی-نرکھیر سیکشن- اٹارسی تھرڈ لائن پروجیکٹ کو قوم کے نام وقف کریں گے۔ ان منصوبوں کو بالترتیب تقریباً 110 کروڑ روپے اور تقریباً 450 کروڑ روپے کی لاگت سے تیار کیا گیا ہے۔
نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ون ہیلتھ، ناگپور
وزیر اعظم کے ذریعے ناگپور میں نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ون ہیلتھ (این آئی او) کا سنگ بنیاد رکھنا 'ون ہیلتھ' اپروچ کے تحت ملک میں صلاحیت اور بنیادی ڈھانچے کی تعمیر کی سمت میں ایک قدم ہے۔
'ون ہیلتھ' اپروچ اس بات کو تسلیم کرتی ہے کہ انسانوں کی صحت جانوروں اور ماحول کی صحت سے منسلک ہے۔ یہ اپروچ تسلیم کرتی ہے کہ انسانوں کو متاثر کرنے والی زیادہ تر متعدی بیماریاں فطرت میں زونوٹک (جانور سے انسان) ہیں۔ 110 کروڑ روپے سے زیادہ کی لاگت سے قائم کیا جانے والا یہ انسٹی ٹیوٹ تمام اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ تعاون اور تال میل قائم کرے گا اور ملک بھر میں 'ون ہیلتھ' نقطہ نظر میں تحقیق اور صلاحیت سازی کو بہتر بنانے کے لیے ایک اتپریرک کے طور پر کام کرے گا۔
دیگر منصوبے
وزیر اعظم ناگپور میں دریائے ناگ کی آلودگی کو کم کرنے کے پروجیکٹ کا سنگ بنیاد رکھیں گے۔ نیشنل ریور کنزرویشن پلان (این آر سی پی) کے تحت 1925 کروڑ روپے سے زیادہ کی لاگت سے اس پروجیکٹ کو عملی جامہ پہنایا جائے گا۔
ودربھ علاقے میں، خاص طور پر آدیباسی آبادی میں، سکل سیل بیماری کا پھیلاؤ نسبتا زیادہ ہے۔ تھیلیسیمیا اور ایچ بی ای جیسے دیگر ہیموگلوبین پیتھیوں کے ساتھ یہ بیماری ملک میں بیماری کا بڑا سبب بنتی ہے۔ اس مسئلے کو حل کرنے کے لیے وزیر اعظم نے فروری، 2019 میں 'سینٹر فار ریسرچ، مینجمنٹ اینڈ کنٹرول آف ہیموگلوبینوپیتھیز، چندرپور' کا سنگ بنیاد رکھا تھا۔ وزیر اعظم اب اس مرکز کو قوم کے نام وقف کریں گے، جسے ملک میں ہیموگلوبینوپیتھی کے شعبے میں اختراعی تحقیق، ٹکنالوجی کی ترقی، انسانی وسائل کی ترقی کے لیے ایک سینٹر آف ایکسیلینس بننے کا تصور کیا گیا ہے۔
وزیراعظم چندرپور کے سنٹرل انسٹی ٹیوٹ آف پیٹرو کیمیکلز انجینئرنگ اینڈ ٹکنالوجی (سی آئی پی ای ٹی) کو قوم کے نام وقف کریں گے۔ انسٹی ٹیوٹ کا مقصد پولیمر اور متعلقہ صنعتوں کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے ہنر مند انسانی وسائل تیار کرنا ہے۔
وزیر اعظم گوا میں
موپا بین الاقوامی ہوائی اڈا، گوا
وزیر اعظم کی مسلسل کوشش رہی ہے کہ ملک بھر میں عالمی معیار کے بنیادی ڈھانچے اور نقل و حمل کی سہولیات فراہم کی جائیں۔ اس سمت میں ایک اور قدم اٹھاتے ہوئے وزیر اعظم گوا کے موپا بین الاقوامی ہوائی اڈے کا افتتاح کریں گے۔ ہوائی اڈے کا سنگ بنیاد وزیر اعظم نے نومبر 2016 میں رکھا تھا۔
تقریباً 2,870 کروڑ روپے کی لاگت سے تیار کردہ اس ہوائی اڈے کو پائیدار بنیادی ڈھانچے کے موضوع پر تعمیر کیا گیا ہے اور اس میں شمسی توانائی کا پلانٹ، سبز عمارتیں، رن وے پر ایل ای ڈی لائٹس، بارش کے پانی کی کٹائی، ری سائیکلنگ کی سہولیات کے ساتھ جدید سیویج ٹریٹمنٹ پلانٹ اور اس طرح کی دیگر سہولیات موجود ہیں۔ اس میں کچھ بہترین ٹکنالوجیوں کو اپنایا گیا ہے جیسے تھری ڈی مونولیتھک پریکاسٹ عمارتیں، اسٹیبل روڈ، روبومیٹک ہولو پریکاسٹ دیواریں، 5 جی مطابق آئی ٹی انفراسٹرکچر۔ ہوائی اڈے کی کچھ خصوصیات میں رن وے دنیا کے سب سے بڑے ہوائی جہازوں کو سنبھالنے کی صلاحیت رکھتا ہے، 14 پارکنگ بے کے ساتھ ساتھ ہوائی جہازوں کے لیے نائٹ پارکنگ کی سہولت، سیلف بیگیج ڈراپ سہولیات، جدید ترین اور آزاد ایئر نیویگیشن انفراسٹرکچر شامل ہیں۔
ابتدائی طور پر، ہوائی اڈے کا پہلا مرحلہ سالانہ تقریباً 4.4 ملین مسافروں (ایم پی پی اے) کو پورا کرے گا، جسے 33 ایم پی پی اے کی سیچوریشن صلاحیت تک بڑھایا جاسکتا ہے۔ یہ ہوائی اڈہ ریاست کی سماجی و اقتصادی ترقی کو فروغ دے گا اور سیاحت کی صنعت کی ضروریات کو پورا کرے گا۔ یہ ایک اہم لاجسٹکس مرکز کے طور پر خدمات انجام دینے کی صلاحیت رکھتا ہے، جو بہت سے گھریلو اور بین الاقوامی مقامات کو براہ راست منسلک کرتا ہے. ہوائی اڈے کے لیے ملٹی ماڈل کنیکٹوٹی کا بھی منصوبہ بنایا گیا ہے۔
عالمی معیار کا ہوائی اڈہ ہونے کے ساتھ ساتھ یہ ہوائی اڈہ سیاحوں کو گوا کا احساس اور تجربہ بھی فراہم کرے گا۔ ہوائی اڈے نے بڑے پیمانے پر ازولیجوس ٹائلوں کا استعمال کیا ہے، جو گوا کے مقامی ہیں۔ فوڈ کورٹ ایک عام گوان کیفے کی دل کشی کی بھی بازتخلیق کرتا ہے۔ اس میں کیوریٹڈ فلی مارکیٹ کے لیے ایک مخصوص علاقہ بھی ہوگا جہاں مقامی کاریگروں کو اپنے سامان کی نمائش اور مارکیٹنگ کے لیے حوصلہ افزائی کی جائے گی۔
نویں عالمی آیوروید کانگریس اور قومی آیوش انسٹی ٹیوٹ
وزیر اعظم تین قومی آیوش اداروں کا بھی افتتاح کریں گے اور نویں عالمی آیوروید کانگریس کی اختتامی تقریب سے بھی خطاب کریں گے۔ تین ادارے آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف آیوروید (اے آئی آئی اے)، گوا، نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف یونانی میڈیسن (این آئی یو ایم)، غازی آباد اور نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہومیوپیتھی (این آئی ایچ)، دہلی - تحقیق اور بین الاقوامی تعاون کو مزید مستحکم کریں گے اور لوگوں کے لیے سستی آیوش خدمات کی سہولت بھی فراہم کریں گے۔ تقریباً 970 کروڑ روپے کی کل لاگت سے تیار کردہ ادارے مل کر تقریباً 500 اسپتالوں کے بستروں کے اضافے کے ساتھ ساتھ طلبہ کی تعداد میں تقریباً 400 کا اضافہ کریں گے۔
ورلڈ آیوروید کانگریس (ڈبلیو اے سی) اور آروگیہ ایکسپو کے نویں ایڈیشن میں 50 سے زیادہ ممالک، بین الاقوامی طلبہ اور آیوروید کے مختلف دیگر اسٹیک ہولڈرز کی نمائندگی کرنے والے 400 سے زیادہ غیر ملکی مندوبین کی فعال شرکت دیکھنے کو مل رہی ہے۔ ڈبلیو اے سی کے نویں ایڈیشن کا موضوع " آیوروید فار ون ہیلتھ" ہے۔