اس میوزیم کا تصور تعمیر قوم کے تئیں بھارت کے تمام وزرائے اعظم کے تعاون کو اعزاز بخشنے کے وزیر اعظم مودی کے ویژن سے حاصل ہوا ہے
یہ میوزیم بھارت کے ہر ایک وزیر اعظم کے تئیں خراج عقیدت پیش کرتا ہے؛ یہ میوزیم وزرائے اعظم کی زندگیوں اور ان کے تعاون کے ذریعہ آزادی کے بعد کے بھارت کی داستان بیان کرتا ہے
موزیم کے لوگو میں عوامی ہاتھوں کو دھرم چکر تھامے ہوئے دکھایا گیا ہے ، جوکہ قوم اور جمہوریت کی علامت ہے
میوزیم میں موجود مواد کو اثر انگیز اور دلچسپ انداز میں پیش کرنے کے لیے تکنالوجی پر مبنی انٹرفیس کو بروئے کار لایا گیا ہے

وزیر اعظم جناب نریندر مودی  14 اپریل 2022 کو صبح تقریباً 11 بجے پردھان منتری سنگرہالیہ کا افتتاح کریں گے۔ یہ سنگرہالیہ ، جس کا افتتاح آزادی کا امرت مہوتسو کے دوران کیا جا رہا ہے،  ملک کے وزرائے اعظم کی زندگیوں اور ان کے تعاون کے ذریعہ آزادی کے بعد کے بھارت کی داستان بیان کرتا ہے۔

تعمیر قوم کے تئیں بھارت کے تمام وزرائے اعظم کے تعاون کو اعزاز بخشنے کی وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی تصوریت سے رہنمائی حاصل کرتے ہوئے، یہ پردھان منتری سنگرہالیہ بھارت کے ہر ایک وزیر اعظم  کے لیے، ان کے نظریہ اور عہدہ کی مدت سے قطع نظر، خراج عقیدت پیش کرتا ہے۔ یہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے زیر قیادت ایک مبنی بر شمولیت کوشش ہے، جس کا مقصد تمام وزرائے اعظم کی قیادت، تصوریت اور حصولیابیوں کے بارے میں نوجوان پیڑھی کو آگاہ کرنا اور ان کی حوصلہ افزائی کرنا ہے۔

قدیم و جدید کے امتزاج کو پیش کرتے ہوئے، یہ میوزیم بلاک I  کے طور پر نامزد سابقہ تین مورتی بھون کو، بلاک II کے طور پر نامزد  حال ہی میں تعمیر شدہ عمارت کے ساتھ مربو کرتا ہے۔ ان دونوں بلاکوں کا مجموعی رقبہ 15600 مربع میٹر ہے۔

اس میوزیم کی عمارت کے ڈیزائن کی ترغیب ابھرتے ہوئے بھارت کی داستان سے حاصل کی گئی ہے ، اور اسے ملک کے رہنماؤں کے ہاتھوں کے ذریعہ ڈھالا اور تشکیل دیا گیا ہے۔ اس ڈیزائن میں ہمہ گیر اور توانائی تحفظ کے طور طریقوں کو شامل کیا گیا ہے۔ اس پروجیکٹ  کے دوران نہ تو کوئی پیڑ کاٹا گیا اور نہ ہی اسے کسی دوسری جگہ منتقل کیا گیا۔ میوزیم کے لوگو میں عوام کے ہاتھوں کو دھرم چکر تھامے ہوئے دکھایا گیا ہے جو قوم اور جمہوریت کی علامت ہے۔

اس میوزیم کے لیے پرسار بھارتی، دوردرشن، فلم ڈویژن، سنسد ٹی وی، وزارت دفاع، میڈیا ہاؤس (بھارتی اور غیر ملکی)، غیر ملکی خبر رساں ایجنسیوں کے ذریعہ وسائل /ذخیروں  کے توسط سے معلومات جمع کی گئیں۔ آرکائیوز کے مناسب استعمال (جمع شدہ تخلیقات اور دیگر ادبی تخلیقات، اہم خط و کتابت )، چند نجی چیزیں، تحائف اور یادگاری چیزیں (تہنیت، اعزازات، دیے گئے تمغات، یادگاری ڈاک ٹکٹ، سکے، وغیرہ)، وزرائے اعظم کی تقاریر ،  اور وزرائے اعظم کی زندگی کے مختلف پہلوؤں اور ان کے نظریات کی داستان کے انداز میں پیشکش ، وغیرہ  کو موضوعاتی انداز میں پیش کیا گیا ہے۔

اس میوزیم کو جدید تکنالوجی پر مبنی انٹر فیس کو بروئے کار لاکر تیار کیا گیا ہے تاکہ مواد میں مختلف چیزوں کو شامل کیا جا سکے۔تھری ڈی تصاویر، ورچووَل رئیلٹی، آگمینٹڈ رئیلٹی، ملٹی ٹچ، ملٹی میڈیا، انٹرایکٹیو کیوسک (چھوٹی دکانیں)، کمپیوٹر سے تیار حرکیاتی مجسمے، اسمارٹ فون ایپلی کیشنز، انٹرایکٹیو اسکرین، تجرباتی تنصیبات وغیرہ جیسی تکنالوجیوں نے نمائش کے مواد کو باہم اثر پذیر اور دلچسپ بنایا ہے۔

میوزیم میں مجموعی طور پر 43 گیلریز ہیں۔ جدوجہد آزادی اور آئین کی نمائش کے ساتھ ساتھ، یہ میوزیم  وہ داستان بیان کرتا ہےکہ کیسے وزرائے اعظم نے مختلف چنوتیوں کے دوران ملک کی باگ ڈور سنبھالی اور ملک کی چوطرفہ ترقی کو یقینی بنایا۔

 

Explore More
وزیراعظم نریندر مودی کا 78 ویں یوم آزادی کے موقع پر لال قلعہ کی فصیل سے خطاب کا متن

Popular Speeches

وزیراعظم نریندر مودی کا 78 ویں یوم آزادی کے موقع پر لال قلعہ کی فصیل سے خطاب کا متن
RuPay credit card UPI transactions double in first seven months of FY25

Media Coverage

RuPay credit card UPI transactions double in first seven months of FY25
NM on the go

Nm on the go

Always be the first to hear from the PM. Get the App Now!
...
Prime Minister greets valiant personnel of the Indian Navy on the Navy Day
December 04, 2024

Greeting the valiant personnel of the Indian Navy on the Navy Day, the Prime Minister, Shri Narendra Modi hailed them for their commitment which ensures the safety, security and prosperity of our nation.

Shri Modi in a post on X wrote:

“On Navy Day, we salute the valiant personnel of the Indian Navy who protect our seas with unmatched courage and dedication. Their commitment ensures the safety, security and prosperity of our nation. We also take great pride in India’s rich maritime history.”