وزیراعظم جناب نریندر مودی نے 29اکتوبر 2019 کو سعودی عرب کے لیے روانگی سے قبل حسب ذیل بیان جاری کیا۔ میں 29 اکتوبر 2019 کو ایک روزہ دورے پر مملکت سعودی عرب جارہا ہوں۔ میں شاہ سعودی عرب عزت مآب شاہ سلمان بن عبدالعزیز السعود کی دعوت پر سعودی عرب جارہا ہوں، جہاں میں ریاض میں منعقد ہونے والے تیسرے فیوچر انویسمنٹ انسٹیٹیو فورم کے افتتاحی اجلاس میں شرکت کروں گا۔
اپنے سفر ریاض کے موقع پر میں شاہ سعودی عرب عزت مآب شاہ سلمان بن عبدالعزیز السعود سے باہمی مذاکرات کروں گا۔ اس کے ساتھ ہی میں سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ عزت مآب جناب محمد بن سلمان سے باہمی تعاون اورباہمی مفاد کے متعدد مقامی اور بین الاقوامی امور پر گفتگو کروں گا۔ ہندوستان اور سعودی عرب کے تعلقات روایتی طور سے قریبی اور دوستانہ رہے ہیں۔ سعودی عرب ہندوستان کی توانائی کی ضرورتوں کی تکمیل کرنے والے سب سے بڑے ملکوں میں شامل ہے۔
ولی عہد شہزادہ جناب محمد بن سلمان نے فروری 2019 میں اپنے سفر ہند کے موقع پر وعدہ کیا تھا کہ ہندوستان کی ترجیحی شعبوں میں 100 ارب امریکی ڈالر سے زائد کی سرمایہ کاری کی جائے گی۔
واضح ہو کہ دفاع، سلامتی، تجارت، ثقافت، تعلیم اور عوام سے عوام کے درمیان رابطے جیسے اہم میدانوں میں سعودی عرب کے ساتھ باہمی تعاون کیا جارہا ہے۔
میرے اس دورے کے موقع پر اسٹریٹجک پارٹنرشپ کونسل کے قیام کے معاہدے پر مزید گفتگو سے ہند-سعودی عرب کلیدی شراکت داری نئی سطحوں تک بلند ہوسکے گی۔
اس کے ساتھ ہی میں فیوچر انویسمنٹ انسٹیٹیو فورم کے اجلاس میں بھی شرکت کروں گا۔ اس موقع پر اپنی تقریر میں ملک کی معیشت کو پانچ کھرب ڈالر کی مالیت تک پہنچانے کی سمت میں سفر کے دوران ، ہندوستان میں عالمی برادری کے لیے سرمایہ کاری کے لیے بڑھتے ہوئے تجارتی اور سرمایہ کارانہ مواقع پر گفتگو کروں گا۔