نئی دلّی ، 21 فروری ؍وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے جمہوریہ کوریہ کے لئے روانہ ہونے سے قبل اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ ’’ میں صدر مون جے ۔ ان کی دعوت پر جمہوریہ کوریا جا رہا ہوں ۔ جمہوریہ کوریا کے لئے یہ میرا دوسرا دورہ ہو گا اور صدر مون کے ساتھ میری دوسری چوٹی ملاقات ہو گی ۔
ہم نے گزشتہ سال جولائی میں صدر مون جے ۔ ان اور خاتون اول محترمہ کم جونگ سوک کا بھارت میں خیر مقدم کیا تھا ۔ جمہوریہ کوریا کے لئے میرا یہ دورہ ہمارے دونوں ملکوں کے تعلقات کی اہمیت کا مظہر ہے ۔
ایک قابل قدر دوست ، ایک خصوصی اسٹریٹجک ساجھے دار قوم کے طور پر ہم جمہوریہ کوریا کا احترام کرتے ہیں ۔ دیگر جمہوریتوں کی مانند بھارت اور جمہوریہ کوریا علاقائی اور عالمی امن کے لئے مشترک اقدار اور مشترک نظریہ کے حامل ہیں ۔ ہماری مارکیٹ اقتصادیات ، ہماری ضروریات اور قوت یکساں ہے ۔ جمہوریہ کوریا ہمارے میک ان انڈیا پہل قدمی کے ساتھ ساتھ اسٹارٹ اپ انڈیا اور کلین انڈیا جیسی پہل قدمیوں میں بھی ہمارا اہم ساجھے دار ہے ۔ سائنس اور تکنالوجی کے شعبوں میں بنیادی سائنس سے ایڈوانس سائنس کی سطح تک مشترکہ تحقیق میں ہمارا اشتراک کافی حوصلہ افزا ہے ۔
ہمارے عوام سے عوام کے درمیان تعلقات اور تبادلے ، دیرینہ طور پر ، ہماری دوستی کو بنیاد فراہم کرتے ہیں ۔ گزشتہ نومبر میں ایودھیا میں منعقدہ ’ دیپ اتسو ‘ میلے میں اپنے خصوصی نمائندے کے طور پر خاتون اول کو بھیجنے کے صدر مون کے فیصلے نے ہمارے دل کو چھو لیا تھا ۔
ہمارے دونوں ملکوں کے درمیان روز افزوں تعلقات کی گہرائی اور تنوع ہماری ایکٹ ایسٹ پالیسی اور جمہوریہ کوریا کی نئی شمالی پالیسی کی ہم آہنگی کی مرہون منت ہے ۔ ایک دوسرے کے ساتھ مل کر کام کر کے ہم مستقبل پر مبنی اپنے عوام ، خوش حالی اور امن کے لئے تعلقات کی پیش رفت کے لئے تہہیہ کئے ہوئے ہیں ۔
اپنے دورے کے دوران صدر مون کے ساتھ تبادلہ خیالات کے علاوہ میں تجارتی رہنماؤں ، ہندوستانی برادری کے افراد کے ساتھ ساتھ تمام شعبہ ہائے حیات کے نام ور افراد سے ملاقات کروں گا ۔
مجھے یقین ہے کہ اس دورے سے ہمیں اپنی اس اہم ساجھے داری کو مزید مستحکم کرنے میں مدد ملے گی ۔ ‘‘
Prime Minister Shri Narendra Modi met with the President of Suriname, H.E. Mr. Chandrikapersad Santokhi on the sidelines of the 2nd India-CARICOM Summit in Georgetown, Guyana on 20 November.
The two leaders reviewed the progress of ongoing bilateral initiatives and agreed to enhance cooperation in areas such as defense and security, trade and commerce, agriculture, digital initiatives and UPI, ICT, healthcare and pharmaceuticals, capacity building, culture and people to people ties. President Santokhi expressed appreciation for India's continued support for development cooperation to Suriname, in particular to community development projects, food security initiatives and small and medium enterprises.
Both leaders also exchanged views on regional and global developments. Prime Minister thanked President Santokhi for the support given by Suriname to India’s membership of the UN Security Council.
Strengthening friendship with Suriname!
— Narendra Modi (@narendramodi) November 21, 2024
Met President Chan Santokhi in Georgetown. We reviewed bilateral relations in sectors such as trade, technology, energy, telemedicine and more. We also discussed ways to further improve cultural as well as people to people ties. India will… pic.twitter.com/17ya7vhWJJ