عالیجناب ، نمسکار!
سب سے پہلے تومیں 14دسمبرکو آپ کی مدت کار کے 5ویں سال میں داخل ہونے کے لئے مبارکباد اورنیک خواہشات پیش کرناچاہتاہوں ۔
میں اس سال ازبیکستان کے دورے کے لئے پرجوش تھا۔
کووڈ -19وباء کی وجہ سے میرا دورہ تونہیں ہوپایا ، لیکن مجھے خوشی ہے کہ ‘‘work from anywhere’’کے اس دورمیں ہم آج ورچوئل طریقے سے مل رہے ہیں ۔
عالیجناب ،
بھارت اورازبیکستان دوخوشحال تہذیبیں ہیں ۔ ہمارے قدیم زمانے سے ہی مستقل آپسی تعلقات رہے ہیں ۔
ہمارے علاقے کی چنوتیوں اورمواقع کے بارے میں ہماری سمجھ اوراپروچ میں بہت مماثلت ہے اور اس لئے ہمارےتعلقات ہمیشہ سے بہت مضبوط رہے ہیں ۔
2018اور2019میں آپ کے بھارت دوروں کے دوران ہمیں کئی معاملوں پر تبادلہ خیال کرنے کا موقع ملا ، جس سے ہمارے تعلقات میں ایک نئی رفتاردیکھنے کوملی ۔
عالیجناب ،
شورش پسندی ، شدت پسندی اورعلیحدگی پسندی کے بارے میں ہماری ایک جیسی فکرمندیاں ہیں ۔
ہم دونوں ہی دہشت گردی کے خلاف مضبوطی سے ایک ساتھ کھڑے ہیں ۔ علاقائی تحفظ کے معاملوں پربھی ہمارانظریہ ایک جیسا ہے ۔
ہم متفق ہیں کہ افغانستان میں امن کی بحالی کے لئے ایک ایسا عمل ضروری ہے جو خود افغانستان کی قیادت اور کنٹرول میں ہو۔ گذشتہ دودہائیوں کی حصولیابیوں کومحفوظ رکھنا بھی ضروری ہے ۔
بھارت اور ازبیکستان نے مل کرانڈیا۔ سینٹرل ایشیا ڈائیلاگ کی شروعات کی تھی ۔ اس کی شروعات پچھلے سال سمرقندسے ہوئی تھی ۔پچھلے کچھ برسوں میں ہمار ی اقتصادی شراکت داری بھی مضبوط ہوئی ہے ۔
ہم ازبیکستان کے ساتھ اپنی ڈیولپمنٹ پارٹنرشپ کوبھی اورمستحکم بناناچاہتے ہیں ۔
مجھےیہ جان کرخوشی ہے کہ بھارتیہ لائن آف کریڈٹ کے تحت کئی پروجیکٹوں پرغورکیاجارہاہے ۔
آپ کی ترقیاتی ترجیحات کے مطابق ہم بھارت کی expertise اورتجربہ ساجھاکرنے کے لئے تیارہیں ۔
انفراسٹرکچر، آئی ٹی ، تعلیم ، صحت ، ٹریننگ اورصلاحیت سازی جیسے شعبوں میں بھارت میں کافی صلاحیت ہے جو ازبیکستان کے کام آسکتی ہے ۔ ہمارے درمیان زراعت سے متعلق جوائنٹ ورکنگ گروپ کا قیام ایک اہم اورمثبت قدم ہے ۔ اس سے ہم اپنے زرعی کاروبارکو بڑھانے کے مواقع کھوج سکتے ہیں جس سے دونوں ملکوں کومدد ملے گی ۔
عالیجناب ،
ہماری سیکوریٹی ساجھیداری دوطرفہ رشتوں کاایک مضبوط ستون بنتی جارہی ہے ۔
پچھلے سال ہماری مسلح افواج کا سب سے پہلامشترکہ فوجی مشق ہوا ۔
خلاء اورایٹمی توانائی کے شعبوں میں بھی ہماری مشترکہ کوششیں بڑھ رہی ہیں ۔
یہ بھی اطمینان کی بات ہے کہ کووڈ -19وباء کے اس مشکل دورمیں دونوں ملکوں نے ایک دوسرے کوبھرپورتعاون دیاہے ۔ خواہ دوائیوں کی سپلائی کے لئے ہو یاایک دوسرے کے شہریوں کو محفوظ طورپرگھرلوٹانے کے لئے ۔
ہماری ریاستوں کے درمیان بھی تعاون بڑھ رہاہے ۔ گجرات اور اندیجوں کی کامیاب ساجھیداری کے ماڈل پراب ہریانہ اورفرگانہ کے درمیان تعاون کاخاکہ بن رہاہے ۔
عالیجناب ،
آپ کی قیادت میں ازبیکستان میں اہم تبدیلی آرہی ہے اوربھارت میں بھی ہم اصلاحات کے راستے پرگامزن ہیں ۔
اس سے کووڈکے بعد دورمیں ہمارے درمیان باہمی تعاون کے امکانات مزید بڑھیں گے ۔
مجھے یقین ہے کہ آج کی ہماری اس چرچاسے ان کوششوں کو نئی سمت اورتوانائی ملے گی ۔
عالیجناب ،
میں اب آپ کوآپ کے افتتاحی خطاب کے لئے مدعوکرتاہوں ۔