نئی دلّی ،17 جون / وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج نیتی آیوگ کی گورننگ کونسل کے چوتھے اجلاس سے خطاب کیا۔
وزراء اعلیٰ اور دیگر مندوبین کا استقبال کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ گورننگ کونسل ایک ایسا پلیفٹ فارم ہے جو ‘‘تاریخی تبدیلی’’ لاسکتا ہے۔ انھوں نے سیلاب سے متاثرہ علاقوں کے وزراء اعلیٰ کو یقین دہانی کرائی کہ ملک کے موجودہ سیلاب سے متاثرہ حصوں کے حالات کا سامنا کرنے کے لیے مرکزی حکومت انھیں ہر طرح کی مدد گرائے گی۔
انھوں نے کہا کہ گورننگ کونسل نے کوآپریٹیو، مسابقتی، وفاقیت کے جذبے کے ساتھ ‘‘ٹیم انڈیا’’ کے طور پر حکمرانی کے پیچیدہ مسائل کو حل کیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ جی ایس ٹی کا آسانی کے ساتھ نفاذ اس کی ایک اہم مثال ہے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ ریاستوں کے وزراء اعلیٰ نے سوچھ بھارت مشن ڈیجیٹل ٹرانزیکشن اور ہنرمندی کی ترقی جیسے معاملات میں ضمنی گروپوں اور کمیٹیوں کے ذریعے پالیسی تیار کرنے کے معاملے میں کلیدی رول ادا کیا ہے۔ ان ضمنی گروپوں کی سفارشات سے مرکزی حکومت کی کئی وزارتوں نے استفادہ کیا ہے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ سال 2017-18 کی چوتھی سہ ماہی میں ہندوستانی معیشت میں 7.7فیصد کی ایک اچھی شرح کی ترقی ہوئی ہے۔انھوں نے کہا کہ اب اس شرح ترقی کو دو عددی بنانے کا چیلنج ہے جس کے لیے اور زیادہ اہم اقدامات کرنے ہوں گے۔ انھوں نے کہا کہ 2011 تک نیو انڈیا کا وژن اب ہمارے ملک کے عوام کا ایک عزم بن گیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ اس سلسلے میں آج کے ایجنڈے میں مسائل کو لیا گیا ہے جن میں کسانوں کی آمدنی دوگنا کرنا، خواہش مند اضلاع کی ترقی، آیوشمان بھارت، مشن اندردھنش، نیوٹریشن مشن اور مہاتما گاندھی کے 150ویں یوم پیدائش کی تقریبات شامل ہیں۔
وزیر اعظم نے کہا کہ آیوشمان بھارت کے تحت 1.5 لاکھ صحت اور فلاحی مراکز تعمیر کئے جارہے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ ہر سال تقریباً 10 کروڑ خاندانوں کو پانچ لاکھ روپئے مالیت کا صحت بیمہ فراہم کرایا جائے گا۔ انھوں نے کہا کہ سمگر، شکشا ابھیان کے تحت تعلیم کے لیے ایک جامع نظریہ اختیار کیا جارہا ہے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ مدرا یوجنا، جن دھن یوجنا اور اسٹینڈ اپ انڈیا جیسی اسکیمیں اور زیادہ مالیاتی شمولیت میں معاون ہیں۔ انھوں نے ترجیحی بنیاد پر معاشی عدم تعاون کو حل کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔
وزیر اعظم نے کہا کہ آج یہاں پر موجود حاضرین ہندوستان کے عوام کی امیدوں اور خواہشات کی نمائندگی کرتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ یہاں پر جمع ہونے والے لوگوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ ان امیدوں اور خواہشات کو پورا کرنے کے لیے ہر طرح کی کوشش کریں۔
اس سے قبل، وزراء اعلیٰ اور دیگر مندوبین کا نیتی آیوگ کے وائس چیئرمین جناب راجیو کمار نے میٹنگ میں استقبال کیا تھا