اس موقع پر وزیر اعظم نے میڈل جیتنے والے کھلاڑیں کو مبارکباددیتے ہوئے ایشیا ئی کھیلوں میں مثالی کارکردگی کا مظاہرہ کرکے ہندوستان کے لئے وافر مقدار میں گولڈ میڈل جیتنے کے لئے ان کھلاڑیوں کی ستائش کی ۔انہوں نے میڈل جیتنے والے کھلاڑیوں سے خطاب کرکے کہا کہ ان کے کھیل کود کے جذبے نے ہندوستان کے مرتبے اورفخروانبساط میں اضافہ کیا ہے ۔انہوں نے امید ظاہر کی کہ یہ میڈل جیتنے والے کھلاڑی اپنی شہرت اور غزت افزائی کے سبب اپنے فن پر توجہ مرکوز رکھنے سے گریز نہیں کریں گے۔
اس گفتگو کے دوران وزیر اعظم نے کھلاڑیوں سے زور دے کر کہا کہ ٹکنالوجی کو اپنی کارکردگی میں بہتری پیدا کرنے کے لئے استعمال کیا جائے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ کھلاڑیوںاور اتھلیٹس کو اپنی کارکردگی کے ٹکنالوجی کی مدد سے کئے جانے والے تجزیہ کو استعمال کرتے ہوئے اپنی کارکردگی میں بہتری پیدا کرنی چاہئے ۔اس کے لئے انہیں دنیا کے چوٹی کے کھَلاڑیوںکی کارکردگی کا بھی تجزیہ کرنا چاہئے ۔
اس موقع پر وزیر اعظم نے چھوٹے قصبوں ، دیہی علاقوں اورغریبی کے پس منظرسے ابھرنے والی صلاحیتوں پر اظہار مسرت کیا کہ انہوں نے ان ناگفتہ بہ حالات میں بھی مثالی کارکردگی کا اظہار کرتے ہوئے ملک کے لئے میڈل جیت کر ملک کے سر کو فخر کے ساتھ بلند کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دیہی علاقوں میں ہی حقیقی صلاحیتیں اور امکانات موجودہیں اور ہمیں ان صلاحیتوں کی پرورش جاری رکھنی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ باہری دنیا اس بات سے ناواقف ہے کہ ایک کھلاڑی یا اتھلیٹس کو اپنی روز مرہ کی زندگی میں کس طرح شدید جدوجہد کرنی پڑتی ہے۔
اس گفتگو کے دوران وزیر اعظم اس وقت انتہائی جذباتی ہوگئے جب ان کھلاڑیوں کے نام بیان کئے گئے جنہوں نے زندگی کی شدید دشواریوں کے باوجود ملک وقوم کے لئے میڈل حاصل کئے ہیں ۔انہوں نے اپنے اپنے کھیل اورفن کے تئیں نیک نیتی اور ہمت کو سلام عقیدت پیش کرتے ہوئے امید ظاہرکی کہ باقیماندہ ملک ان کی ان کوششوں سے حوصلہ حاصل کرے گا۔
وزیر اعظم نے اس موقع پر کھلاڑیوں اور اتھلیٹس سے زوردے کر کہا کہ وہ اپنی کامیابیوں اور تعریفوں سے مطمئن ہوکر نا بیٹھ جائیں بلکہ مزید شاندارکامیابیوں کے لئے اپنی کوششیں جاری رکھیں ۔ انہوں نے مزید کہا کہ میڈل جیتنے والوں کے لئے سب سے بڑاچیلنج اب شروع ہوگا اورانہیں اولمپک کھیلوں میں اپنا مقام بنائے رکھنے کے عزم سے کبھی دستبردار نہیں ہونا چاہئے ۔
اس موقع پر نوجوانوں کے امور اورکھیل کود کے وزیر مملکت (آزادانہ چارج ) کرنا راجیہ ورھن راٹھور بھی موجود تھے۔ اپنے ابتدائی کلمات میں کرنل راجیہ وردھن راٹھور نے کہا کہ وزیراعظم کے خواب اورسرکار کی کوششوں کے نتیجے میں ہی ہندوستانی اتھلیٹس زیادہ میڈل جیت سکے ہیں اور جواں سال کھلاڑیوںکی حوصلہ افزائی ہوئی ہے ۔
واضح ہوکہ انڈونیشیا کے شہر جکارتہ اور پیلم بینگ میں ہونے والے اٹھارہویں ایشیائی کھیلوں میں ہندوستانی کھلاڑیوں اور ااااتھلیٹس نے اب تک کے سب سے زیادہ 69 میڈل حاصل کئے ہیں۔جبکہ 2010 میں گوانگزو میں ہونےوالے ایشیائی کھیلوں میں ہندوستانی کھلاڑیوں اور اتھلیٹس نے سب سے زیادہ 65 میڈل جیتے تھے۔