نئی دہلی، 26 ستمبر / وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج سرگرم حکمرانی اور بر وقت نفاذ کے لئے ملٹی ماڈل پلیٹ فارم ، آئی سی ٹی پر مبنی ‘‘ پرگتی ’’ کے ذریعہ اپنے 29 ویں مذاکرات کی سربراہی کی ۔
وزیر اعظم نے ٹیلی مواصلات شعبے سے متعلقہ شکایات کے ازالے کے سلسلے میں پیش رفت کا جائزہ لیا ۔ اس موقع پر وزیر اعظم کو اس سلسلے میں ہوئے فروغ ، جس میں حال ہی میں اٹھائے گئے ٹیکنا لوجی اقدامات بھی شامل ہیں ، سے مختصراً واقف کرایا گیا ۔ وزیر اعظم نے اس موقع پر کہا کہ ٹیلی کام شعبے سے متعلق معاملات کے ازالے جدید ترین ٹیکنا لوجیکل ( تکنیکی ) حلوں کی بنیاد پر ہونا چاہیئے ۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ خدمات فراہم کرنے والوں کو صارفین کو اعلیٰ سطح کی تسلی فراہم کرنی چاہیئے ۔
28 پرگتی میٹنگوں میں اب تک ، کل 11.75 لاکھ کروڑ سے زیادہ سرمایے کے پروجیکٹوں کا مسلسل جائزہ لیا گیا ہے ۔ اس کے علاوہ ، تمام شعبوں کے پروجیکٹوں میں عوامی شکایات کے ازالے کا بھی تجزیہ کیا گیا ہے ۔
آج ، 29 ویں میٹنگ میں ، وزیر اعظم نے ریلوے ، شہری ترقی ، سڑک ، توانائی اور کوئلہ شعبوں جیسے 8 اہم بنیادی ڈھانچہ پروجیکٹوں کا جائزہ لیا ۔ یہ پروجیکٹ مختلف ریاستوں ، جس میں اتر پردیش ، جموں و کشمیر ، ہریانہ ، گجرات ، مہاراشٹر ، کرناٹک ، جھار کھنڈ ، اڈیشہ اور مغربی بنگال شامل ہیں ، میں پھیلے ہوئے ہیں ۔
وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے پردھان منتری کھنج شیتر کلیان یوجنا ، خصوصی طور پر ڈسٹرکٹ منرل فاؤنڈیشن کے کام کاج اور ترقی کا بھی جائزہ لیا ۔ متعدد معدنیات سے لبریز اضلاع میں اب دستیاب اہم وسائل کو دھیان میں رکھتے ہوئے ، وزیر اعظم نے مرکزی اور ریاستی دونوں سطح پر افسران سے اپیل کی کہ وہ ان اضلاع میں لوگوں کے معیار زندگی میں کوالٹی اصلاحات لانے اور زندگی کو آسان بنانے کے لئے فنڈس کے بہتر استعمال کو یقینی بنائیں ۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ ایک موقع ہے کہ لمبے عرصے سے زیر التوا ترقی اور اس کے خسارے کے باوجود ، ان اضلاع کے درمیان ان اضلاع میں امید کی کرن پیدا کریں ۔