میں 22 سے 26 اگست 2019 کے دوران فرانس ، متحدہ عرب امارات اور بحرین کا دورہ کروں گا۔

میرے فرانس کے دورے سے مضبوط اہم شراکت داری کی عکاسی ہوتی ہے جو ہمارے دونوں ملکوں کی گہری اقدار اور شراکت ہے۔ 22،23 اگست 2019 کو میں فرانس میں دوطرفہ میٹنگیں کروں گا جن میں صدر میخوں کے ساتھ ایک سربراہ بات چیت اور وزیراعظم فلپ کے ساتھ ایک ملاقات بھی شامل ہے۔ میں بھارتی برادری کے ساتھ بھی  تبادلہ خیال کروں گا اور 1950 اور1960 کی دہائیوں میں فرانس میں ایئرانڈیا کے  ہوائی جہازوں کے دو حادثوں شکار بھارتی افراد کی  ایک یادگار کو وقف کروں گا۔

بعد میں 25-26 اگست کو میں ، ماحولیات ، آب وہوا ، سمندر اور ڈیجیٹل کایاپلٹ کے اجلاسوں  میں صدر میخوں کی دعوت پر بیارتز شراکت دار کے طور پر جی۔7 سربراہ  میٹنگوں میں شرکت کروں گا۔

بھارت اور فرانس کے درمیان عمدہ دو طرفہ تعلقات ہیں جن کی ہمارے دونوں ملکوں کے امن اور خوشحالی میں مزید اضافے کی غرض سے تعاون کیلئے   ایک مشترکہ خاکے کے طور پر تجدید کی جارہی ہے۔ ہماری مضبوط دفاعی اور اقتصادی شراکت داری دہشت گردی اور آب وہوا میں تبدیلی جیسی بڑی عالمی تشویش پر ایک مشترک نظریے سے مکمل ہوتی ہے۔ مجھے یقین ہے کہ اس دورے سے فرانس کے ساتھ ہماری دیرینہ اور اقدار پر مبنی دوستی کو مزید فروغ حاصل ہوگا جس سے باہمی خوشحالی ، امن اور ترقی ہوگی۔

23-24 اگست کو متحدہ عرب امارات کے دورے کے دوران  میں ابوظبی کے ولی عہد شہزادہ عزت مآب شیخ محمد بن زائد النہیان کے ساتھ  دوطرفہ تعلقات اور باہمی مفاد کے  علاقائی اور بین الاقوامی معاملات کا پورا احاطہ کرنے کے سلسلے میں پُرامید ہوں۔

میں مہاتما گاندھی کے 150ویں یوم پیدائش کے موقع پر عزت مآب ولی عہد شہزادے کے ساتھ مشترکہ طور پر ایک یادگاری ڈاک ٹکٹ بھی جاری کروں گا۔ اس دورے کے دوران متحدہ عرب امارات کی حکومت کی طرف سے سب سے بڑا سول ایوارڈ ‘آرڈر آف زائد’سے نوازا جانا بھی میرے لیے اعزاز کی بات ہے۔ میں بیرون ملک بغیر نقدی والے  لین دین کے نیٹ  ورک کو وسعت دینے کے لئے روپے کارڈ کا بھی باقاعدہ آغاز کرو ں گا۔

بھارت اور متحدہ عرب امارات کے درمیان اعلیٰ سطح کے اکثر ہونے والے  مذاکرات سے ہمارے محرک تعلقات  کی توثیق ہوتی ہے۔ متحدہ عرب امارات ہمارا تیسرا سب سےبڑا تجارتی شراکت دار اور بھارت کے لئے خام تیل بھیجنے والا چوتھا سب سےبڑا برآمد کار ہے۔ ان تعلقات میں اضافہ ہماری غیرملکی پالیسیوں کی حصولیابیوں میں سے ایک ہے۔ اس دورے سے متحدہ عرب امارات کے ساتھ ہمارے ہمہ جہت دوطرفہ تعلقات مزید مستحکم ہوں گے۔

میں 24-25 اگست 2019 سے سلطنت بحرین کا بھی دورہ کروں گا۔ بھارت کے کسی وزیراعظم کا ، سلطنت کا اب تک کا یہ پہلا دورہ ہوگا۔ میں امید کرتا ہوں کہ وزیراعظم عزت مآب شہزادہ شیخ خلیفہ بن سلمان الخلیفہ کے ساتھ دوطرفہ تعلقات کو مزید بڑھاوا دینے اور باہمی مفاد کے  علاقائی اور بین الاقوامی معاملات پر بھی بات چیت ہوگی۔  میں بحرین کے شاہ شیخ حماد بن عیسیٰ الخلیفہ اور دیگر رہنماؤں سے بھی ملاقات کروں گا۔

مجھے  بھارتی برادری کے ساتھ بھی  بات چیت کرنے کا موقع ملے گا۔ یہ بھی میری خوش قسمتی ہوگی کہ جنم اشٹمی کے مبارک موقع کے مدنظر مجھے شری ناتھ جی مندر کی تجدید نو کے باقاعدہ آغاز میں شامل ہونے کا موقع ملے گا جو خلیج خطے میں قدیم ترین مندر ہے۔ مجھے یقین ہے کہ اس دورے سے سبھی شعبوں میں ہمارے تعلقات میں مزید گہرائی پیدا ہوگی۔

 

 

Explore More
وزیراعظم نریندر مودی کا 78 ویں یوم آزادی کے موقع پر لال قلعہ کی فصیل سے خطاب کا متن

Popular Speeches

وزیراعظم نریندر مودی کا 78 ویں یوم آزادی کے موقع پر لال قلعہ کی فصیل سے خطاب کا متن
Waqf Law Has No Place In The Constitution, Says PM Modi

Media Coverage

Waqf Law Has No Place In The Constitution, Says PM Modi
NM on the go

Nm on the go

Always be the first to hear from the PM. Get the App Now!
...
PM to participate in ‘Odisha Parba 2024’ on 24 November
November 24, 2024

Prime Minister Shri Narendra Modi will participate in the ‘Odisha Parba 2024’ programme on 24 November at around 5:30 PM at Jawaharlal Nehru Stadium, New Delhi. He will also address the gathering on the occasion.

Odisha Parba is a flagship event conducted by Odia Samaj, a trust in New Delhi. Through it, they have been engaged in providing valuable support towards preservation and promotion of Odia heritage. Continuing with the tradition, this year Odisha Parba is being organised from 22nd to 24th November. It will showcase the rich heritage of Odisha displaying colourful cultural forms and will exhibit the vibrant social, cultural and political ethos of the State. A National Seminar or Conclave led by prominent experts and distinguished professionals across various domains will also be conducted.