نئی دہلی ،18نومبر :وزیراعظم جناب نریندر مودی نے پارلیمنٹ کے رواں اجلاس کوازحد اہم قرار دیا ہے کیوں کہ یہ راجیہ سبھا کا 250واں اجلاس ہوگا ساتھ ہی ساتھ آئین ہند کا 70واں برس بھی ہوگا۔
وزیراعظم آج پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس کے آغاز سے قبل میڈیا سے خطاب کررہے تھے۔
انہوں نے راجیہ سبھا کی ستائش کرتے ہوئے کہا کہ ایوان بالا نے بھارت کو ترقی کے راستے پر گامزن بنانے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ دوستو، 2019 میں یہ پارلیمنٹ کا آخری اجلاس ہے اور یہ ازحد اہم اجلاس ہے کیوں کہ یہ راجیہ سبھا کا250واں اجلاس ہے جس نے ملک کو ترقی اور پیش رفت کے راستے پر گامزن کرنے میں ایک محوری کردار ادا کیا ہے۔
26نومبر کو بھارت 70واں یوم آئین منائےگا۔ بھارتی آئین کو 26نومبر 1949کو اختیار کیا گیا تھا اور اس سال یہ 70برس مکمل ہوجائیں گے۔ وزیراعظم نے کہا کہ آئین وہ عظیم فلسفہ ہے جس نے بھارت کے اتحاد، یکجہتی اور تنوع کو قائم ودائم رکھا ہے۔
26نومبر کو ہم 70واں یوم آئین منارہے ہیں اور اس کو اختیار کیے جانے کا70 برس مکمل کررہے ہیں۔ یہ آئین ملک کے اتحاد ، ملک کی یکجہتی اور ملک کے تنوع کی بقاء کا ضامن ہے، یہ اپنے آپ میں بھارت کے حسن پر احاطہ کرتا ہے اور یہی ملک کی روح رواں ہے۔ پارلیمنٹ کا اجلاس ہمارے آئین کے 70برس مکمل ہونے کے سلسلے میں عوامی بیداری کا ایک ذریعہ ثابت ہونا چاہئے۔
وزیراعظم نے تمام اراکین پارلیمنٹ سے گزارش کی کہ وہ مختلف النوع مباحثوں میں سرگرمی کے ساتھ اور پوری مثبت فکر کےساتھ حصہ لیں جیسا کہ انہوں نے گزشتہ اجلاس میں کیا تھا تاکہ ملک ان کے مباحثوں سے بہترین نتائج حاصل کرسکے اور انہیں ملک کی ترقی اور فلاح وبہبود کیلئے بروئے کار لایا جاسکے۔
گزشتہ چند دنوں کے دوران ہم نے تقریباً تمام پارٹیوں کے مختلف النوع رہنماؤں سے ملاقات کرنے کا موقع حاصل کیا ہے۔ گزشتہ اجلاس جو نئی حکومت کے قیام کے فوراً بعد عمل میں آیا تھا ، اسی طر ح سے یہ اجلاس بھی تمام اراکین پارلیمنٹ کی سرگرم اور مثبت شرکت پر مبنی ہونا چاہئے۔ گزشتہ اجلاس کے دوران غیرمعمولی حصولیابیاں ہوئی تھیں ۔ میں عوام الناس کے سامنے فخر کے ساتھ یہ اعتراف کرنا چاہتا ہوں کہ ان حصولیابیوں کا تعلق نہ تو حکومت سے ہے نہ ہی برسراقتدار جماعت سے بلکہ اس کا سہرا پوری پارلیمنٹ کے سر جاتا ہے اور تمام تر اراکین ان حصولیابیوں کے صحیح امین ہیں۔
میں ایک مرتبہ پھر تمام اراکین پارلیمنٹ کے تئیں اظہار تشکر کرتا ہوں کہ انہوں نے سرگرمی سے شرکت کی اور توقع کرتا ہوں کہ یہ اجلاس بھی ایک نئی قوت عمل کے ساتھ شروع ہوگا جو ملک کی ترقی کیلئے ہوگی۔ ہم چاہتے ہیں کہ ان تمام موضوعات پر بحث کی جائے اور یہ ضروری ہے کہ ہم جہاں تک ممکن ہو خواہ وہ ہمارے موافق ہو ں یا اس کے برعکس ہم اس کا استعمال بہترین حل کے طور پر کریں یعنی اخذ ہونے والے نتائج کو ملک کی فلاح وبہبود کیلئے استعمال کیا جائے۔ میں تمام اراکین کو اپنی جانب سے نیک تمنائیں پیش کرتا ہوں۔