2019 پارلیمانی انتخابات میں پہلی مرتبہ ووٹ دینے والوں کو میں مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ 21ویں صدی میں پیدا ہونے والے ووٹ دینے جا رہے ہیں اور اس طرح، وہ ہندوستان کی ترقی میں ایک کردار نبھائیں گے: وزیر اعظم
کانگریس میں ہمارے دوست دو طرح کے وقت دیکھتے ہیں۔ بی سی یعنی کانگریس سے پہلے، جب کچھ نہیں ہوا تھا۔ اے ڈی یعنی کنبہ نواز پارٹی کے بعد، جب سب کچھ ہوا: وزیر اعظم
ہندوستان نے گذشتہ چار برسوں میں غیر معمولی ترقی کا مشاہدہ کیا ہے۔ تمام شعبوں یعنی سرمایہ کاری، فولاد کا شعبہ، اسٹارٹ اپس، دودھ اور زراعت، ہوابازی، میں ہندوستان کی ترقی شاندار رہی ہے: وزیر اعظم

نئی دہلی ،08فروری :وزیراعظم ، جناب نریندرمودی نے لوک سبھا میں صدرجمہوریہ ہند کے خطاب پرشکریے کی تحریک کےجواب میں ، تمام ممبران پارلیمنٹ کا شکریہ اداکیا،جن کی شرکت سے اس ایوان کی بحث میں تقویت پیداہوئی اور مفید مطلب نکات پیش کئے گئے ۔

اپنی حکومت کی کامیابیوں کا ذکر کرتے ہوئے انھو ں نے ۔‘‘ایک حکومت جو ہندوستان کے عوام کے لئے کام کرتی ہے ، عوام کی توقعات کے تئیں حساس رہتی ہے ،ایماندار ، شفاف ، بدعنوانی کے خلاف اور تیزرفتارترقی کے لئے کام کرتی ہے ۔’’

وزیراعظم نے کہاکہ ہندوستان نے گذشتہ چاربرسوں میں غیرمعمولی ترقی کی ہے ۔ راست غیرملکی سرمایہ کاری سے اسٹیل کے شعبے ، اسٹارٹ اپس ، دودھ اور زراعت ، شہری ہوابازی میں، ہندوستان نے غیرمعمولی کامیابی حاصل کی ہے ۔ ‘‘فولاد کی پیداوار میں ہم دوسرے نمبرپر، موبائیل فون تیارکرنے میں دوسرے نمبر پر ، آٹوموبائیل تیارکرنے میں دنیا میں چوتھے نمبر پرہیں ۔ ہمارے ملک میں زبردست زرعی پیداوار ہوتی ہے’’ ۔

اپنی حکومت کی میابیوں کونمایاں کرتے ہوئے انھوں نے کہا کوئی بھی شخص دیکھ سکتاہے کہ ان کی حکومت نے گذشتہ 55مہینوں میں

لوگ دیکھ چکے ہیں کہ مکمل اکثریت کے ساتھ کام کرنے والی سرکارکتنا کام کرسکتی ہے انھوں نے ہماری سرکارکا کام دیکھاہے اب انھیں کسی‘‘ مہاملاوٹ ’’سرکارکی ضرورت نہیں ہے اورنہ وہ کامیاب ہوسکتی ہے۔ وزیراعظم نے زور دیکر کہاکہ مجھ پرتنقید کی جاسکتی ہے لیکن ملک پرتنقید نہیں کی جانی چاہیئے ۔ بدعنوانی کے خلاف سخت اقدام کا ذکرکرتے ہوئے وزیراعظم نے کہاکہ ان کی سرکاربدعنوان لوگوں کے خلاف کارروائی کے لئے مسلسل کام کررہی ہے ۔

بے نامی قانون پرروشنی ڈالتے ہوئے وزیراعظم نے کہاکہ یہ ان کی سرکارہی ہے جس نے بے نامی قانون پرعمل درآمد کیاہے اور اب ان لوگوں کو پکڑا جارہاہے جن کے پاس بے نامی اثاثہ جات ہیں ۔

رفائل کے بارے میں گفتگوکرتے ہوئے وزیراعظم مودی نے کہاکہ وزیردفاع تمام الزامات کا تفصیل سے جواب دے چکی ہیں ، اب وہ لوگ تنازع کھڑا کررہے ہیں جو سمجھتے ہیں کہ رشوت کے بغیر کوئی دفاعی سودا نہیں کیاجاسکتا۔

بے کارپڑے بینک کھاتوں ( این پی اے ) کے بارے میں وزیراعظم نے کہاکہ یہ سابقہ سرکارکی چھوڑی ہوئی روایت ہے اور وہ لوگ جو ملک چھوڑ کربھاگ چکے ہیں وہ ٹیوٹرپرچیخ رہے ہیں ۔وہ کہہ رہے ہیں میں نے 7ہزار8سوکروڑروپے لئے ہیں ، جب کہ سرکار13ہزار کروڑ روپے کی مالیت کے اثاثہ جات ضبط کرچکی ہے ۔

وزیراعظم نے مزید بتایاکہ ملک کی تقریبا 20ہزارغیرسرکاری رضاکارتنظیموں نے کام کاج بندکردیاہے چونکہ سرکارنے ان کے کام کاج اورانھیں حاصل سرمائے کے ماخوذ کے بارے میں جواب طلب کرلیاتھا۔ جناب مودی نے بتایاکہ کس طریقے سے قومی جمہوری اتحاد سرکار سبھی لوگوں کی زندگی کوآسان بنانے کے لئے سخت محنت کررہی ہے ۔ قیمتوں پر قابوپایاجاچکاہے ۔

ایک صحت مند ہندوستان کی تئیں اپنی عہدبستگی کا اظہارکرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہاکہ دواؤں، طبی سامان اورسرجیکل مشینوں کی قیمتیں بڑی حدتک کم کی جاچکی ہیں ۔

  ملازمتوں کے بارے میں وزیراعظم نے بتایاکہ ٹرانسپورٹ کے شعبے کی ملازمتوں میں زبردست نموہوئی ہے ۔ گذشتہ چاربرسوں کے دوران 6لاکھ سے زائد نئے پیشہ ورحضرات افرادی طاقت میں شامل ہوئے ہیں ۔ جس کے نتیجے میں عوام کے لئے زیادہ تعداد میں ملازمتوں کے مواقع پیداہوئے ہیں ۔انھوں نے بتایاکہ ستمبر 2017نومبر 2018تک کی مدت یعنی محض 15ماہ میں 1.80کروڑلوگوں کا اندراج ایمپلائزپرویڈینٹ فنڈ میں کیاجاچکاہے ، ان میں سے 34فیصد لوگ ایسے ہیں، جو 28سال سے کم عمرکے ہیں ۔ علاوہ ازیں 1.20کروڑلوگوں کا اندراج نیشنل پینشن اسکیم ( این پی ایس ) کے تحت کیاجاچکاہے ۔

ملک کی خارجہ پالیسی کے بارے میں اظہارخیال کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہاکہ عالمی منظرنامے میں ہندوستان زبردست طریقے سے اجاگرہواہے ۔ آج لوگ سنتے ہیں کہ ہندوستان کیاکہتاہے ۔پیرس معاہدے کو حتمی شکل دیئے جانے سے قبل دنیا کے چوٹی کے لیڈروں نے ہندستان سے بات کی ۔وزیراعظم نے صراحت کے ساتھ کہاکہ ہندوستان اسرائیل اورفلسطین اورسعودی اورایران کے ساتھ بیک وقت تعلقات استواررکھے گا۔

ہندوستان کی ترقی کے تعین میں نئی نسل کی خدمات کی ستائش کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہاکہ 21ویں صدی میں پیداہونے والے افراد اب ووٹربننے جارہے ہیں ، یہ لوگ ہندوستان کی ترقی کی چہرہ کاری کریں گے ۔

وزیراعظم نے اپنی تقریر یہ کہتے ہوئے تمام کی کہ ان کی سرکارہمیشہ ہندوستان کے عوام کی تمنائیں اورآرزوئیں پوری کرتی رہے گی ۔

 

 

Explore More
وزیراعظم نریندر مودی کا 78 ویں یوم آزادی کے موقع پر لال قلعہ کی فصیل سے خطاب کا متن

Popular Speeches

وزیراعظم نریندر مودی کا 78 ویں یوم آزادی کے موقع پر لال قلعہ کی فصیل سے خطاب کا متن
PLI, Make in India schemes attracting foreign investors to India: CII

Media Coverage

PLI, Make in India schemes attracting foreign investors to India: CII
NM on the go

Nm on the go

Always be the first to hear from the PM. Get the App Now!
...
Text of PM Modi's address to the Indian Community in Guyana
November 22, 2024
The Indian diaspora in Guyana has made an impact across many sectors and contributed to Guyana’s development: PM
You can take an Indian out of India, but you cannot take India out of an Indian: PM
Three things, in particular, connect India and Guyana deeply,Culture, cuisine and cricket: PM
India's journey over the past decade has been one of scale, speed and sustainability: PM
India’s growth has not only been inspirational but also inclusive: PM
I always call our diaspora the Rashtradoots,They are Ambassadors of Indian culture and values: PM

Your Excellency President Irfan Ali,
Prime Minister Mark Philips,
Vice President Bharrat Jagdeo,
Former President Donald Ramotar,
Members of the Guyanese Cabinet,
Members of the Indo-Guyanese Community,

Ladies and Gentlemen,

Namaskar!

Seetaram !

I am delighted to be with all of you today.First of all, I want to thank President Irfan Ali for joining us.I am deeply touched by the love and affection given to me since my arrival.I thank President Ali for opening the doors of his home to me.

I thank his family for their warmth and kindness. The spirit of hospitality is at the heart of our culture. I could feel that, over the last two days. With President Ali and his grandmother, we also planted a tree. It is part of our initiative, "Ek Ped Maa Ke Naam", that is, "a tree for mother”. It was an emotional moment that I will always remember.

Friends,

I was deeply honoured to receive the ‘Order of Excellence’, the highest national award of Guyana. I thank the people of Guyana for this gesture. This is an honour of 1.4 billion Indians. It is the recognition of the 3 lakh strong Indo-Guyanese community and their contributions to the development of Guyana.

Friends,

I have great memories of visiting your wonderful country over two decades ago. At that time, I held no official position. I came to Guyana as a traveller, full of curiosity. Now, I have returned to this land of many rivers as the Prime Minister of India. A lot of things have changed between then and now. But the love and affection of my Guyanese brothers and sisters remains the same! My experience has reaffirmed - you can take an Indian out of India, but you cannot take India out of an Indian.

Friends,

Today, I visited the India Arrival Monument. It brings to life, the long and difficult journey of your ancestors nearly two centuries ago. They came from different parts of India. They brought with them different cultures, languages and traditions. Over time, they made this new land their home. Today, these languages, stories and traditions are part of the rich culture of Guyana.

I salute the spirit of the Indo-Guyanese community. You fought for freedom and democracy. You have worked to make Guyana one of the fastest growing economies. From humble beginnings you have risen to the top. Shri Cheddi Jagan used to say: "It matters not what a person is born, but who they choose to be.”He also lived these words. The son of a family of labourers, he went on to become a leader of global stature.

President Irfan Ali, Vice President Bharrat Jagdeo, former President Donald Ramotar, they are all Ambassadors of the Indo Guyanese community. Joseph Ruhomon, one of the earliest Indo-Guyanese intellectuals, Ramcharitar Lalla, one of the first Indo-Guyanese poets, Shana Yardan, the renowned woman poet, Many such Indo-Guyanese made an impact on academics and arts, music and medicine.

Friends,

Our commonalities provide a strong foundation to our friendship. Three things, in particular, connect India and Guyana deeply. Culture, cuisine and cricket! Just a couple of weeks ago, I am sure you all celebrated Diwali. And in a few months, when India celebrates Holi, Guyana will celebrate Phagwa.

This year, the Diwali was special as Ram Lalla returned to Ayodhya after 500 years. People in India remember that the holy water and shilas from Guyana were also sent to build the Ram Mandir in Ayodhya. Despite being oceans apart, your cultural connection with Mother India is strong.

I could feel this when I visited the Arya Samaj Monument and Saraswati Vidya Niketan School earlier today. Both India and Guyana are proud of our rich and diverse culture. We see diversity as something to be celebrated, not just accommodated. Our countries are showing how cultural diversity is our strength.

Friends,

Wherever people of India go, they take one important thing along with them. The food! The Indo-Guyanese community also has a unique food tradition which has both Indian and Guyanese elements. I am aware that Dhal Puri is popular here! The seven-curry meal that I had at President Ali’s home was delicious. It will remain a fond memory for me.

Friends,

The love for cricket also binds our nations strongly. It is not just a sport. It is a way of life, deeply embedded in our national identity. The Providence National Cricket Stadium in Guyana stands as a symbol of our friendship.

Kanhai, Kalicharan, Chanderpaul are all well-known names in India. Clive Lloyd and his team have been a favourite of many generations. Young players from this region also have a huge fan base in India. Some of these great cricketers are here with us today. Many of our cricket fans enjoyed the T-20 World Cup that you hosted this year.

Your cheers for the ‘Team in Blue’ at their match in Guyana could be heard even back home in India!

Friends,

This morning, I had the honour of addressing the Guyanese Parliament. Coming from the Mother of Democracy, I felt the spiritual connect with one of the most vibrant democracies in the Caribbean region. We have a shared history that binds us together. Common struggle against colonial rule, love for democratic values, And, respect for diversity.

We have a shared future that we want to create. Aspirations for growth and development, Commitment towards economy and ecology, And, belief in a just and inclusive world order.

Friends,

I know the people of Guyana are well-wishers of India. You would be closely watching the progress being made in India. India’s journey over the past decade has been one of scale, speed and sustainability.

In just 10 years, India has grown from the tenth largest economy to the fifth largest. And, soon, we will become the third-largest. Our youth have made us the third largest start-up ecosystem in the world. India is a global hub for e-commerce, AI, fintech, agriculture, technology and more.

We have reached Mars and the Moon. From highways to i-ways, airways to railways, we are building state of art infrastructure. We have a strong service sector. Now, we are also becoming stronger in manufacturing. India has become the second largest mobile manufacturer in the world.

Friends,

India’s growth has not only been inspirational but also inclusive. Our digital public infrastructure is empowering the poor. We opened over 500 million bank accounts for the people. We connected these bank accounts with digital identity and mobiles. Due to this, people receive assistance directly in their bank accounts. Ayushman Bharat is the world’s largest free health insurance scheme. It is benefiting over 500 million people.

We have built over 30 million homes for those in need. In just one decade, we have lifted 250 million people out of poverty. Even among the poor, our initiatives have benefited women the most. Millions of women are becoming grassroots entrepreneurs, generating jobs and opportunities.

Friends,

While all this massive growth was happening, we also focused on sustainability. In just a decade, our solar energy capacity grew 30-fold ! Can you imagine ?We have moved towards green mobility, with 20 percent ethanol blending in petrol.

At the international level too, we have played a central role in many initiatives to combat climate change. The International Solar Alliance, The Global Biofuels Alliance, The Coalition for Disaster Resilient Infrastructure, Many of these initiatives have a special focus on empowering the Global South.

We have also championed the International Big Cat Alliance. Guyana, with its majestic Jaguars, also stands to benefit from this.

Friends,

Last year, we had hosted President Irfaan Ali as the Chief Guest of the Pravasi Bhartiya Divas. We also received Prime Minister Mark Phillips and Vice President Bharrat Jagdeo in India. Together, we have worked to strengthen bilateral cooperation in many areas.

Today, we have agreed to widen the scope of our collaboration -from energy to enterprise,Ayurveda to agriculture, infrastructure to innovation, healthcare to human resources, anddata to development. Our partnership also holds significant value for the wider region. The second India-CARICOM summit held yesterday is testament to the same.

As members of the United Nations, we both believe in reformed multilateralism. As developing countries, we understand the power of the Global South. We seek strategic autonomy and support inclusive development. We prioritize sustainable development and climate justice. And, we continue to call for dialogue and diplomacy to address global crises.

Friends,

I always call our diaspora the Rashtradoots. An Ambassador is a Rajdoot, but for me you are all Rashtradoots. They are Ambassadors of Indian culture and values. It is said that no worldly pleasure can compare to the comfort of a mother’s lap.

You, the Indo-Guyanese community, are doubly blessed. You have Guyana as your motherland and Bharat Mata as your ancestral land. Today, when India is a land of opportunities, each one of you can play a bigger role in connecting our two countries.

Friends,

Bharat Ko Janiye Quiz has been launched. I call upon you to participate. Also encourage your friends from Guyana. It will be a good opportunity to understand India, its values, culture and diversity.

Friends,

Next year, from 13 January to 26 February, Maha Kumbh will be held at Prayagraj. I invite you to attend this gathering with families and friends. You can travel to Basti or Gonda, from where many of you came. You can also visit the Ram Temple at Ayodhya. There is another invite.

It is for the Pravasi Bharatiya Divas that will be held in Bhubaneshwar in January. If you come, you can also take the blessings of Mahaprabhu Jagannath in Puri. Now with so many events and invitations, I hope to see many of you in India soon. Once again, thank you all for the love and affection you have shown me.

Thank you.
Thank you very much.

And special thanks to my friend Ali. Thanks a lot.