میرے وفد اور میرے گرمجوشی کے ساتھ استقبال کے لیے میں صدر جین بے کوو کے لیے ممنونیت کا اظہار کرتا ہوں۔ میں کرغزستان کو تقریباً گذشتہ تیس سال کی غیرمعمولی حصولیابیوں پر مبارکباد دیتا ہوں۔ اپنی قدرتی خوبصورتی، مضبوط جمہوریت اور اہلیت رکھنے والوں کی وجہ سے اس ملک کا مستقبل روشن ہے۔ ہندوستان کے لوگوں کے تئیں کرغز لوگوں کی دوستی اور محبت دل کو چھو لیتی ہے۔ اپنے پچھلے دورے میں اور اس بات بھی میں نے یہاں بالکل گھر جیسا اپنا پن محسوس کیا ہے۔
عزت مآب،
میں آپ کو ایس سی او سربراہ کانفرنس کی کامیاب صدارت پر نیک خواہشات کا اظہار کرتا ہوں۔ آپ کی صدارت میں علاقائی تعاون کو اور بہتر بنانے میں ایس سی او نے متعدد اقدامات کئے ہیں۔ پچھلے مہینے نئی دلّی میں میری حلف برداری کی تقریب میں آپ تشریف لائے تھے۔ میں آپ کا بہت ممنون ہوں۔ مجھے اس بات کی بھی خوشی ہے کہ آج آپ کے ساتھ اپنے دوطرفہ تعلقات پر تبصرہ کرنے کا موقع ملا ہے۔ ہندوستان اور کرغز جمہوریہ دونوں ہی باہمی تعلقات کو بہت اہمیت دیتے ہیں۔
دوستو،
آج میری صدر جین بے کوو کے ساتھ متعدد موضوعات پر مفصل بات چیت ہوئی۔ ہم دونوں ہی محسوس کرتے ہیں کہ ہمارے درمیان تعاون کے لامحدود امکانات ہیں۔ آج ہم نے اپنے دوطرفہ تعلقات کو اسٹرٹیجک پارٹنرشپ کی سطح پر لے جانے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس سے ہمیں اپنی شراکت داری کے ہر ایک شعبے میں طویل مدتی تعاون میں مدد ملے گی۔
دوستو،
دو قدیم اور عظیم تہذیبوں کی شکل میں ہم ایک دوسرے سے فطری طورپر جڑے ہوئے ہیں۔ ہندوستان اور وسط ایشیا کے گہرے تاریخی اور ثقافتی تعلقات رہے ہیں۔ ہندوستان اور کرغز جمہوریہ رزمیہ شاعری کی سرزمین ہیں۔ مثال کے طور پر ہندوستان میں مہابھارت اور رام چرت مانس اور کرغز جمہوریہ میں مانس۔ ہم دونوں ملک جمہوری ہیں اور تنوع سے بھرے ہیں۔
ہمارے قدیم تعلقات اور امن کو فروغ دینے کے ہمارے مشترکہ جذبے نے ہمیں اپنے تعلقات کو اور زیادہ مضبوط کرنے کی ترغیب دی۔ اس سے ہمارے سفارتی تعلقات کی بھی توسیع ہوئی ہے۔ دوطرفہ اور کثیر رخی معاملات کے مختلف شعبوں پر ہندوستان اور کرغز جمہوریہ مستقل طو رپر ایک دوسرے کے ساتھ گہرائی سے صلاح ومشورہ کرتے ہیں۔ بہت سارے بین الاقوامی موضوعات پر ہم یکساں نظریہ رکھتے ہیں۔ اقوام متحدہ اور دوسرے بین الاقوامی منچوں پر ہمارا تعاون مضبوط ہے۔ فوجی تربیت، مشترکہ فوجی مشق، فیلڈ ریسرچ اور فوجی ٹیکنیکل شعبوں میں ہمارے دفاعی تعاون میں اضافہ ہوا ہے۔ دونوں ملکوں نے دفاعی تعاون پر مشترکہ ورکنگ گروپ کی تشکیل کا فیصلہ کیا ہے۔ ہمارے درمیان معاشی تعاون کے لامحدود امکانات ہیں۔ دونوں ملک مل کر ان کا فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔
دوستو،
آج ہمارے درمیان دوطرفہ سرمایہ کاری معاہدہ اور دوہرے ٹیکس سے بچنے کے معاہدے (ڈی ٹی اے اے) ہوئے ہیں۔ ہم دونوں ملک تجارت اور اقتصادی تعاون کے شعبے میں پانچ سال کے روڈ میپ پر بھی متفق ہوئے ہیں۔ صدر محترم اور میں نے بی ٹو بی تعاون میں اضافے کے لیے آج انڈیا-کرغز بزنس فورم کا مشترکہ طو رپر آغاز کیا ہے۔ اس سال بشکیک میں ‘نمسکار یوریشیا’ ہندوستانی ٹریڈ شو کا انعقاد بھی کیا جائے گا۔ میں ہندوستانی کمپنیوں سے زور دے کر کہتا ہوں کہ وہ کرغز جمہوریہ میں تعمیر، ریلوے، ہائیڈروپاؤر، کان کنی اور اس کے جیسے دیگر شعبوں کے مواقع کا مطالعہ کریں۔
دوستو،
کرغز جمہوریہ کی ترقی کی ضرورتوں کو پورا کرنے کے لیے آج مجھے 200 ملین ڈالر کی رعایتی لائن آف کریڈٹ کا اعلان کرتے ہوئے خوشی ہو رہی ہے۔ میں امید کرتا ہوں کہ ہندوستان کے تعاون سے کرغز جمہوریہ میں بہت سی مشترکہ اقتصادی سرگرمیوں کو شروع کرنے میں مدد ملے گی۔ ہندوستان اور کرغز جمہوریہ اور وسطی ایشیا کے بڑے خطے پر بہتر کنیکٹیویٹی سے دونوں طرف سے لوگوں کے درمیان تجارت، سرمایہ کاری اور عوام سے عوام کے رابطے کو فروغ ملے گا۔
دوستو،
ہندوستان اور کرغز جمہوریہ نے جنوری میں ازبیکستان کے سمرقند میں منعقدہ وزرائے خارجہ کی سطح کی پہلی ہند وسطی ایشیا بات چیت میں سرگرمی سے شرکت کی۔ ہمارے مشترکہ شعبے میں خوشحالی، امن اور استحکام کے لیے ہمارا مشترکہ نظریہ بھی ہے۔
عزت مآب،
ہندوستان اور کرغز جمہوریہ جیسے جمہوری اور تنوع سے بھرے سماجوں کو آج دہشت گردی سے سب سے بڑا خطرہ ہے۔ ہم دہشت گردی اور کٹرپنتھی کے حل کے لیے متحد ہیں۔ دہشت گردی کے اسپانسرز کو جوابدہ ٹھہرانا ہوگا۔ پوری دنیا کو یہ پیغام دینے کی ضرورت ہے کہ دہشت گردی کو کسی بھی طریقے سے مناسب نہیں مانا جاسکتا۔
دوستو،
بشکیک میں انڈیا-کرغز جوائنٹ ٹیکسٹائل نمائش کا آغاز کیا گیا ہے۔ نمائش کو جوش وجذبے سے دیکھنے والے لوگوں کو حیرت ہوئی ہوگی کہ ہندوستان اور کرغز ٹیکسٹائل روایات کے درمیان کتنی یکسانیت ہے۔ ہندوستان اور کرغز جمہوریہ ماؤنٹین اکولوجی، گرین ٹورزم اور اسنو لیپرڈ کے تحفظ جیسے موضوعات پر بھی تعاون کریں گے۔ ہمارے لوگوں کے درمیان عوام سے عوام کی دوستی اور ثقافتی قربت سب سے بڑا سرمایہ ہے۔ میں چاہتا ہوں کہ اسے برقرار رکھا جائے۔ اس کے لیے کئی اقدامات کئے گئے ہیں۔
مجھے یہ اعلان کرتے ہوئے خوشی ہے کہ سال 2021 کو کرغز جمہوریہ اور ہندوستان کے درمیان ثقافتی اور دوستی کے سال کے روپ میں منانے پر ہم متفق ہوئے ہیں۔ ایک بار پھر سے صدر محترم آپ کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔ اس موقع پر میں آپ کو ہندوستان آنے کی دعوت دیتا ہوں۔ آپ کا ہندوستان میں استقبال کرنا ہمارے لیے بڑے اعزاز کی بات ہوگی۔
شکریہ!
Strategic partners for a better future.
— PMO India (@PMOIndia) June 14, 2019
Significant outcomes from the talks between PM @narendramodi and President Jeenbekov that will benefit India-Kyrgyzstan relations. pic.twitter.com/rUyvWY4fhs
भारत और Kyrgyz Republic जैसे लोकतान्त्रिक और विविधता भरे समाजों को आज आतंकवाद से सबसे बड़ा खतरा है। हम आतंकवाद और कट्टरवाद के समाधान के लिए एकजुट हैं। आतंकवाद के प्रायोजकों को जवाबदेह ठहराना होगा: PM @narendramodi
— PMO India (@PMOIndia) June 14, 2019
पूरी दुनिया को यह संदेश देने की जरूरत है कि आतंकवाद को किसी भी तरीके से उचित नहीं माना जा सकता: PM @narendramodi
— PMO India (@PMOIndia) June 14, 2019
मुझे घोषणा करते हुए प्रसन्नता है कि वर्ष 2021 को Kyrgyz Republic और भारत के बीच सांस्कृतिक और मैत्री के वर्ष के रूप में मनाने पर हम सहमत हुए हैं: PM @narendramodi
— PMO India (@PMOIndia) June 14, 2019