نئی دہلی،18 اگست     بھوٹان کے وزیر اعظم عزت مآب ڈاکٹر لوٹے شیرنگ، بھوٹان کی قومی اسمبلی اور نیشنل کونسل کے معزز ممبران ،معزز وائس چانسلر اور رائل یونیورسٹی آف بھوٹان کی فیکلٹی کے ممبران،

 

میرے نوجوان دوستوں، 

کوزو زانگپو لا ، نمسکار۔ آج صبح یہاں آپ سب کے ساتھ رہ کر ایک حیرت انگیز احساس ہو رہا ہے۔ مجھے یقین ہے کہ آپ سوچ رہے ہوں گے کہ آج اتوار ہے اور آپ کو کسی لیکچر میں شرکت کرنا ہوگی۔ لیکن میں اسے مختصر اور ان موضوعات تک ہی محدود رکھوں گا جن کا آپ سے تعلق ہے۔

 

دوستوں،

بھوٹان آنے والے ہر فرد کو اس کے قدرتی حسن کا احساس ویسے ہی ہوتا ہے جیسے یہاں کے لوگوں کی گرمجوشی، شفقت اور سادگی کا ہوتا ہے۔ کل میں سیمٹھوکا ڈیزونگ پر تھا، جو بھوٹان کے ماضی کی دولت اور اس کے روحانی ورثہ کی عظمت کی سب سے پہلی مثال ہے۔ اس دورے کے دوران مجھے بھوٹان کی موجودہ قیادت کے ساتھ قریب سے بات چیت کرنے کا موقع ملا ہے۔ مجھے ہندوستان اور بھوٹان کے مابین تعلقات کے لیے ایک بار پھر ان کی رہنمائی حاصل ہوئی ہے۔ دونوں ملکوں کے تعلقات نے ان کی قریبی اور ذاتی توجہ سے ہمیشہ استفادہ کیا ہے۔

اب آج ، میں یہاں بھوٹان کے مستقبل کے ساتھ ہوں ، ان کی فعالیت دیکھ سکتا ہوں اور توانائی کو محسوس کر سکتا ہوں ۔ مجھے یقین ہے کہ یہ اس عظیم قوم اور اس کے شہریوں کے مستقبل کی تشکیل کریں گے۔ خواہ میں بھوٹان کے ماضی، حال یا مستقبل پر نظر ڈالوں، وہ گہری روحانیت اور جوش و جذبے سے معمور  مشترکہ اور مستقل دھاگے میں پروئے ہوئے ہیں۔ یہ ہمارے باہمی تعلقات کی مضبوطی بھی ہیں۔

 

دوستوں ،

یہ فطری امر ہے کہ بھوٹال اور ہندوستان کے عوام ایک دوسرے سے بہت لگاؤ رکھتے ہیں ۔ بہر حال، ہم محض اپنے جغرافیہ کی وجہ سے قریب نہیں ہیں۔ ہماری تاریخ ، ثقافت اور روحانی روایات نے ہماری عوام اور اقوام کے مابین انوکھے اور گہرے رشتے قائم کر دیے ہیں ۔ ہندوستان کی خوش قسمتی ہے کہ یہ اس کی سرزمین ہی ہے جہاں  شہزادہ سدھارتھ گوتم بدھ بن گئے  اور جہاں سے ان کے روحانی پیغام کی روشنی ، بدھ مت کی روشنی پوری دنیا میں پھیل گئی ۔ راہبوں ، روحانی پیشواؤں ، دانشوروں اور متلاشیوں کی نسلوں نے بھوٹال میں اس شعلے کو جلا بخشا ہے۔ انہوں نے ہندوستان اور بھوٹال کے مابین خاص رشتے کو بھی پروان چڑھایا ہے۔

اس کے نتیجے میں ہماری مشترکہ اقدار نے ایک مشترکہ عالمی نظریہ تشکیل دیا ہے۔ یہ وارانسی اور بودھ گیا میں نظر آتا ہے۔ اور ڈی زونگ اور چورٹن میں بھی ۔ اور بحیثیت  عوام ،ہم خوش قسمت ہیں کہ ہم اس عظیم ورثہ کے جیتے جاگتے علمبردار بنے ہیں۔ دنیا کا کوئی دوسرا ملک ایک دوسرے کو اتنی اچھی طرح سے ایک دوسرے کو نہیں سمجھتا  یا ایک دوسرے کے ساتھ اس قدر ہم آہنگی کے ساتھ اپنے خیالات کا تبادلہ کرتا ہے۔ اور کوئی بھی دو ملک اپنے عوام کی خوشحالی لانے میں اس قدر قدرتی شراکت دار نہیں ہیں۔

آج ، ہندوستان مختلف شعبوں میں تاریخی تبدیلیوں کا مشاہدہ کر رہا ہے۔

ہندوستان پہلے سے کہیں زیادہ تیز رفتاری سے غربت کا خاتمہ کر رہا ہے ۔ بنیادی ڈھانچے کی تعمیر کی رفتار پچھلے پانچ سالوں میں دوگنی ہوگئی ہے۔ ہم نے آنے والی نسل کے بنیادی ڈھانچے کے لیے ابھی محض لگ بھگ 15 بلین ڈالر کا وعدہ کیا ہے ۔ ہندوستان دنیا کے سب سے بڑے حفظان صحت کے پروگرام ، آیوشمان بھارت  وطن ہےجو 500 ملین ہندوستانیوں کی صحت کی یقین دہانی کرتا ہے۔

ہندوستان دنیا میں سب سے سستا ڈاٹا کنکٹویٹی میں شامل ہے ، جو براہ راست اور بالواسطہ لاکھوں افراد کو بااختیار بنا رہا ہے۔ ہندوستان دنیا کے سب سے بڑے اسٹارٹ اپ ماحولیاتی نظام میں شامل ہے ۔ واقعتا یہ ایک نیا دور ہے  ہندوستان میں جدت طرازی کا ۔ یہ اور دیگر بہت ساری تبدیلیوں نے ہندوستان کے نوجوانوں کے خوابوں اور امنگوں کو حقیقی سمت فراہم کی ہے۔

 

دوستوں،

آج میں یہاں بھوٹان کے بہترین اور تابناک نوجوانوں کے درمیان کھڑا ہوں ۔ عزت مآب نے کل مجھے بتایا تھا کہ وہ آپ کے ساتھ مستقل طور پر تبادلہ خیال کرتے ہیں اور گذشتہ جلسہ ٔ تقسیم اسناد سے خطاب کیا تھا۔ یہ آپ سب کی جانب سے ہے کہ بھوٹان کے مستقبل کے قائدین، اختراع کنندگان ، کاروباری افراد، کھیلوں سے متعلق شخصیات ، فنکار اور سائنس داں ابھر کر سامنے آئیں گے۔

کچھ دن پہلے ، میرے اچھے دوست، وزیر اعظم ڈاکٹر شیرنگ نے نے ایک فیس بک پوسٹ لکھی جس نے میرے دل کوچھو لیا۔ اس پوسٹ میں انہوں نے ایکزام واریرس کا تذکرہ کیا ، اور ابھی ایک طالب علم نے اس کتاب کا بھی ذکر کیا ہے۔ایکزام واریرس ، ایک ایسی کتاب ہے جس کے بارے میں میں نے لکھا ہے کہ بغیر کسی تناؤ کے امتحانات کا سامنا کیسےکرنا ہے۔

ہر ایک کو اسکولوں اور کالجوں اور زندگی کے بڑے کلاس روم میں امتحانات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ کیا میں آپ کو کچھبتا سکتا ہوں؟ میں نے ایکزام واریرس میں جو کچھ لکھا ہے اس کا زیادہ تر حصہ بھگوان بدھ کی تعلیمات سے متاثر ہے۔خاص طور پر ، مثبتیت ، خوف سے نجات اور یکسوئی کی اہمیت ، خواہ وہ موجودہ وقت کے ساتھ ہو یا فطرت کے ساتھ۔آپ اس عظیم سرزمین میں پیدا ہوئے ہیں۔

لہذا ، یہ خوبیاں قدرتی طور پر آپ کے پاس آتی ہیں اور آپ کی شخصیت کی تشکیل کرتی ہیں۔ جب میں جوان تھا ، انخصلتوں کی تلاش نے مجھے ہمالیہ تک لے گئی۔ اس بابرکت مٹی کے بچے ہونے کے ناطے ، مجھے یقین ہے کہ آپہماری دنیا کے مسائل کا حل تلاش کرنے میں اپنااہم کردار ادا کریں گے۔

ہاں ، ہمارے سامنے چیلنجز ہیں۔ لیکن ہر چیلنج کے لیے ہمارے پاس نوجوان اذہان موجود ہیں جو ان چیلنجوں کا اختراعی حل تلاش کریں گے۔ میری دعا ہے کہ آپ کی راہ میں کوئی مجبوری در پیش نہ ہو۔

میں آپ سب کو بتانا چاہتا ہوں- جوان ہونے کے لئے اب سے بہتر وقت کوئی نہیں ہے! دنیا آج پہلے کے مقابلے میں زیادہمواقع پیش کر رہی ہے۔ آپ کے پاس غیر معمولی چیزوں کو کرنے کی طاقت اور صلاحیت ہے ، جو آنے والی نسلوں کومتاثر کرے گی۔ اپنی حقیقی آواز کو تلاش کریں اور پورے شوق و جذبے کے ساتھ اس کا تعاقب کریں۔

 

 

دوستوں ،

پن بجلی اور توانائی میں ہندوستان اور بھوٹان کا تعاون مثالی ہے۔ لیکن اس رشتے کی طاقت اور توانائی کا اصل ماخذہمارے لوگ ہیں۔ تو ، یہ سب سے پہلے لوگ ہیں ، اور لوگ ہمیشہ ہی اس رشتے کے مرکز ہوں گے۔ اس جذبے کو اسدورے کے نتائج میں واضح طور پر دیکھا جاسکتا ہے۔ تعاون کے روایتی شعبوں سے آگے بڑھتے ہوئے ، ہم اسکولوں سےلے کر خلا تک ، ڈیجیٹل ادائیگی کو ڈیزاسٹر مینجمنٹ تک وسیع پیمانے پر نئے محاذوں میں تعاون کرنے کے خواہاں ہیں۔ان سبھی شعبوں میں ہمارے تعاون کا براہ راست اثر آپ جیسے نوجوان دوستوں پر پڑے گا۔ میں کچھ مثالیں پیش کرتا ہوں ۔ آج کے دور میں ، دانشوروں اور ماہرین تعلیم کو سرحدوں سے آگے بڑھ کر جوڑنا بہت ضروری ہے ، تاکہ ہمارے طلباکی تخلیقی صلاحیتوں کو دنیا کے بہترین صلاحیتوں کے مساوی بنایا جا سکے۔ ہندوستان کے قومی نالج نیٹ ورک اوربھوٹان کے ڈروکرین کے مابین تعاون ، جو کل ایک حقیقت بن گیا ، اس مقصد کو پورا کرے گا۔

یہ ہماری یونیورسٹیوں، تحقیقی اداروں ، لائبریریوں ، حفظان صحت اور زرعی اداروں کے مابین محفوظ اور تیز تررابطے مہیا کرے گا۔ میری آپ سب سے گزارش ہے کہ آپ ان سہولیات کا بھر پور استعمال کریں۔

دوستو ، ایک اور مثال خلاء کی سرحدوں کا ہے۔ اسی وقت ، ہندوستان کا دوسرا چاند مشن ، چندریان -2 چاند کے راستےپر ہے۔ 2022 تک ہم ایک ہندوستانی خلائی کرافٹ پر ایک ہندوستانی کو خلا میں رکھنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ یہ سبہندوستان کی اپنی کامیابیوں کا نتیجہ ہیں۔ ہمارے لئے ، خلائی پروگرام صرف قومی فخر کی بات نہیں ہے، یہ قومی ترقیاور عالمی تعاون کا ایک اہم ذریعہ ہے۔

 

دوستوں،

کل ، وزیر اعظم شیرنگ اور میں نے جنوبی ایشیاء سیٹلائٹ کے تھمپو گراؤنڈ اسٹیشن کا افتتاح کیا اور اپنے خلائی تعاونکو فروغ دیا۔ مصنوعی سیارہ کے ذریعے ، ٹیلی میڈیسن ، فاصلاتی تعلیم، ریسورس میپنگ، موسم کی پیش گوئی اور قدرتیآفات کی وارننگ تک کے فوائد دور دراز علاقوں تک پہنچ جائیں گے۔ یہ بڑی خوشی کی بات ہے کہ بھوٹان کے نوجوانسائنسدان بھوٹان کے اپنے چھوٹے سیٹیلائٹ کی ڈیزائننگ اور لانچنگ پر کام کرنے ہندوستان جائیں گے۔ مجھے امیدہے کہکسی دن جلد ہی آپ میں سے بہت سے لوگ سائنسداں، انجینئر اور موجد بنیں گے۔

 

دوستوں ،

صدیوں سے ، ہندوستان اور بھوٹان کے تعلقات میں تعلیم کا مرکزی رول رہا ہے۔ قدیم زمانے میں ، بودھ اساتذہ اوردانشوروں نے ہمارے لوگوں کے مابین تعلیم کا ایک پل تعمیر کیا تھا۔ یہ ایک غیر معمولی ورثہ ہے ، جسے ہم محفوظ اورفروغ دینا چاہتے ہیں۔ لہذا ، ہم نالندہ یونیورسٹی جیسے اداروں میں بھوٹان کے زیادہ سے زیادہ طلباء کا خیرمقدم کرتے ہیں۔یہ بودھ مت کی روایات کو سیکھنے اور تعلیم حاصل کرنے اک ایک تاریخی عالمی ادارہ ہے ، جسے از سرنو  اسی مقام  پر قائم کیا گیا ہے جہاں یہ پندرہ سو سال پہلے موجود تھا۔ ہمارے درمیان سیکھنے کا رشتہ اتنا ہی جدید ہے جتنا قدیم ہے۔ 20 ویں صدی میں ، بہت سے ہندوستانی بطور اساتذہ بھوٹان آئے تھے۔ بوڑھے نسل کے زیادہ تر بھوٹانی شہری کا تعلیمکے دوران کم از کم ایک ہندوستانی استاد ہوتا تھا۔ ان میں سے کچھ کو گذشتہ سال عزت مآب نے اعزاز سے نوازا تھا۔ اورہم اس فراخدلی اور مہربانی  کے لیے ان کے شکر گزار ہیں۔

 

دوستوں،

کسی بھی وقت ، بھوٹان کے چار ہزار سے زیادہ طلباء ہندوستان میں تعلیم حاصل کرنے میں مصروف رہے ہیں۔ یہ تعدادزیادہ  ہوسکتی ہے اورزیادہ ہونی بھی چاہئے۔ جب ہم اپنے ملکوں کی ترقی کے لئے آگے بڑھ رہے ہیں تو ہمیں بدلتےہوئے تکنیکی منظرنامے کے ساتھ بھی پیش قدمی کرنے کی ضرورت ہے۔ لہذا ، یہ ضروری ہے کہ ہم ابھرتی ہوئیٹیکنالوجی اور تعلیم کے تمام شعبوں میں تعاون کریں۔

مجھے خوشی ہے کہ کل ہم نے ہندوستان کی اہم آئی آئی ٹی اور اس ذی وقار یونیورسٹی کے مابین مصروفیات کے نئےباب کا آغاز کر دیا ہے۔ ہم امید کرتے ہیں کہ ان سے مزید اشتراک عمل اور تحقیق کی راہ ہموار ہوگی۔

دوستوں ،

دنیا کے کسی بھی حصے میں ، اگر ہم یہ سوال پوچھتے ہیں کہ آپ کا بھوٹان سے کیا تعلق ہے، تو اس کا جواب مجموعیقومی خوشی کا تصور ہوگا۔ مجھے حیرت نہیں ہے۔ بھوٹان خوشی کے جوہر کو سمجھ گیا ہے۔ بھوٹان ہم آہنگی ، یکجہتیاور ہمدردی کے جذبے کو سمجھ چکا ہے۔ یہ جذبہ ان پیارے بچوں سے روشن ہے ،جو کل سڑکوں پر قطار میں کھڑے ہو کر مجھے خوش آمدید کہا۔ مجھے ہمیشہ ان کی مسکراہٹیں یاد رہیں گی۔

 

دوستوں ،

سوامی ویویکانند نے کہا تھا ، ‘‘ہر قوم کے پاس ایک پیغام پہنچانے کے لیے ہوتا ہے ، ایک مشن پورا کرنے کے لیے ہوتا ہے، ایک منزل مقصود پہنچنے کے لیے ہوتا ہے’’۔ بھوٹان کاپیغام انسانیت کے لئے خوشی کاہے۔ ایسی خوشی جو ہم آہنگیسے پنپتی ہے۔ دنیا بہت زیادہ خوشی سے کام کر سکتی ہے۔ خوشی، جو نفرت پر غالب آجائے گی۔ اگر لوگ خوش ہوںگے، ہم آہنگی ہوگی، جہاں ہم آہنگی ہوگی، امن ہوگا۔ اور یہ امن ہی ہے جو معاشروں کو پائیدار ترقی کے ذریعے ترقیحاصل کرنے میں مدد فراہم کرے گا۔ ایسے وقت میں جہاں ترقی اکثر روایات اور ماحول سے متصادم ہوتی ہے، دنیا کوبھوٹان سے بہت کچھ سیکھنے کی ضرورت ہے۔ یہاں، ترقی، ماحولیات اور ثقافت ایک دوسرے کے ساتھ متصادم نہیں بلکہہم آہنگ ہیں۔ ہمارے نوجوانوں کی تخلیقی صلاحیتوں ، توانائی اور عزم کے ساتھ ، ہماری اقوام پائیدار مستقبل کے لئے وہسب کچھ حاصل کرسکتی ہیں – خواہ وہ پانی کا تحفظ ہو یا پائیدار زراعت ہو یا ہمارے معاشروں کو سنگل یوز پلاسٹک سےپاک بنائے۔

دوستوں،

بھوٹان کے اپنے آخری دورے کے دوران ، مجھے بھوٹان کی پارلیمنٹ ، جمہوریت کے مندرمیں جانے کا موقع ملا۔ آج ،مجھے یہ اعزاز حاصل ہے کہ میں اس تعلیم کے مندر کا دورہ کرنے والا ہوں۔ آج ، ہمارے سامنے بھوٹان کی پارلیمنٹ کےمعزز ممبران بھی سامعین میں موجود ہیں۔ میں ان کی ممتاز موجودگی کے لئے خاص طور پر ان کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔جمہوریت اور تعلیم دونوں کا مقصد ہمیں آزاد کرانا ہے۔ یہ ایک دوسرے کے بغیر مکمل نہیں ہوسکتا۔ اور دونوں ہی ہماریمکمل صلاحیت کو حاصل کرنے میں اور ہمیں بہترین بنانے ہماری مدد کرتے ہیں۔ سیکھنے کی یہ نشست ایک بار پھرہماری تفتیش کے جذبے کو آزاد کرے گی اور ہمارے اندر موجود طالب علم کو بھی زندہ رکھے گی۔

چونکہ بھوٹان ان کوششوں میں بہت آگے رہتا ہے ، آپ کے 1.3 بلین ہندوستانی دوست نہ صرف آپ کی جانب دیکھیں گے اور آپ کا حوصلہ بڑھائیں گے بلکہ آپ کے ساتھ شریک بھی ہوں گے، آپ کے ساتھ اشتراک بھی کریں گے اور آپ سےسیکھیں گے بھی۔ ان لفظوں کے ساتھ ، میں بھوٹان کی رائل یونیورسٹی کے وائس چانسلر عزت مآب بھوٹان کے شاہ اوریونیورسٹی کے اساتذہ ، اور آپ سبھی نوجوان دوستوں کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں۔

آپ سب نے اپنی جانب  سے دعوت دے کر میری عزت افزائی کی اور مجھے اتنا وقت ، توجہ اور اس سے بھی زیادہ پیاردیا۔ میں آپ سب کی خوشی اور مثبت توانائی کے ساتھ واپس جا رہا ہوں۔  

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

Explore More
وزیراعظم نریندر مودی کا 78 ویں یوم آزادی کے موقع پر لال قلعہ کی فصیل سے خطاب کا متن

Popular Speeches

وزیراعظم نریندر مودی کا 78 ویں یوم آزادی کے موقع پر لال قلعہ کی فصیل سے خطاب کا متن
Snacks, Laughter And More, PM Modi's Candid Moments With Indian Workers In Kuwait

Media Coverage

Snacks, Laughter And More, PM Modi's Candid Moments With Indian Workers In Kuwait
NM on the go

Nm on the go

Always be the first to hear from the PM. Get the App Now!
...
Joint Statement: Official visit of Shri Narendra Modi, Prime Minister of India to Kuwait (December 21-22, 2024)
December 22, 2024

At the invitation of His Highness the Amir of the State of Kuwait, Sheikh Meshal Al-Ahmad Al-Jaber Al-Sabah, Prime Minister of India His Excellency Shri Narendra Modi paid an official visit to Kuwait on 21-22 December 2024. This was his first visit to Kuwait. Prime Minister Shri Narendra Modi attended the opening ceremony of the 26th Arabian Gulf Cup in Kuwait on 21 December 2024 as the ‘Guest of Honour’ of His Highness the Amir Sheikh Meshal Al-Ahmad Al-Jaber Al-Sabah.

His Highness the Amir of the State of Kuwait Sheikh Meshal Al-Ahmad Al-Jaber Al-Sabah and His Highness Sheikh Sabah Al-Khaled Al-Sabah Al-Hamad Al-Mubarak Al-Sabah, Crown Prince of the State of Kuwait received Prime Minister Shri Narendra Modi at Bayan Palace on 22 December 2024 and was accorded a ceremonial welcome. Prime Minister Shri Narendra Modi expressed his deep appreciation to His Highness the Amir of the State of Kuwait Sheikh Meshal Al-Ahmad Al-Jaber Al-Sabah for conferring on him the highest award of the State of Kuwait ‘The Order of Mubarak Al Kabeer’. The leaders exchanged views on bilateral, global, regional and multilateral issues of mutual interest.

Given the traditional, close and friendly bilateral relations and desire to deepen cooperation in all fields, the two leaders agreed to elevate the relations between India and Kuwait to a ‘Strategic Partnership’. The leaders stressed that it is in line with the common interests of the two countries and for the mutual benefit of the two peoples. Establishment of a strategic partnership between both countries will further broad-base and deepen our long-standing historical ties.

Prime Minister Shri Narendra Modi held bilateral talks with His Highness Sheikh Ahmad Abdullah Al-Ahmad Al-Jaber Al-Mubarak Al-Sabah, Prime Minister of the State of Kuwait. In light of the newly established strategic partnership, the two sides reaffirmed their commitment to further strengthen bilateral relations through comprehensive and structured cooperation in key areas, including political, trade, investment, defence, security, energy, culture, education, technology and people-to-people ties.

The two sides recalled the centuries-old historical ties rooted in shared history and cultural affinities. They noted with satisfaction the regular interactions at various levels which have helped in generating and sustaining the momentum in the multifaceted bilateral cooperation. Both sides emphasized on sustaining the recent momentum in high-level exchanges through regular bilateral exchanges at Ministerial and senior-official levels.

The two sides welcomed the recent establishment of a Joint Commission on Cooperation (JCC) between India and Kuwait. The JCC will be an institutional mechanism to review and monitor the entire spectrum of the bilateral relations between the two countries and will be headed by the Foreign Ministers of both countries. To further expand our bilateral cooperation across various fields, new Joint Working Groups (JWGs) have been set up in areas of trade, investments, education and skill development, science and technology, security and counter-terrorism, agriculture, and culture, in addition to the existing JWGs on Health, Manpower and Hydrocarbons. Both sides emphasized on convening the meetings of the JCC and the JWGs under it at an early date.

Both sides noted that trade has been an enduring link between the two countries and emphasized on the potential for further growth and diversification in bilateral trade. They also emphasized on the need for promoting exchange of business delegations and strengthening institutional linkages.

Recognizing that the Indian economy is one of the fastest growing emerging major economies and acknowledging Kuwait’s significant investment capacity, both sides discussed various avenues for investments in India. The Kuwaiti side welcomed steps taken by India in making a conducive environment for foreign direct investments and foreign institutional investments, and expressed interest to explore investment opportunities in different sectors, including technology, tourism, healthcare, food-security, logistics and others. They recognized the need for closer and greater engagement between investment authorities in Kuwait with Indian institutions, companies and funds. They encouraged companies of both countries to invest and participate in infrastructure projects. They also directed the concerned authorities of both countries to fast-track and complete the ongoing negotiations on the Bilateral Investment Treaty.

Both sides discussed ways to enhance their bilateral partnership in the energy sector. While expressing satisfaction at the bilateral energy trade, they agreed that potential exists to further enhance it. They discussed avenues to transform the cooperation from a buyer-seller relationship to a comprehensive partnership with greater collaboration in upstream and downstream sectors. Both sides expressed keenness to support companies of the two countries to increase cooperation in the fields of exploration and production of oil and gas, refining, engineering services, petrochemical industries, new and renewable energy. Both sides also agreed to discuss participation by Kuwait in India's Strategic Petroleum Reserve Programme.

Both sides agreed that defence is an important component of the strategic partnership between India and Kuwait. The two sides welcomed the signing of the MoU in the field of Defence that will provide the required framework to further strengthen bilateral defence ties, including through joint military exercises, training of defence personnel, coastal defence, maritime safety, joint development and production of defence equipment.

The two sides unequivocally condemned terrorism in all its forms and manifestations, including cross-border terrorism and called for disrupting of terrorism financing networks and safe havens, and dismantling of terror infrastructure. Expressing appreciation of their ongoing bilateral cooperation in the area of security, both sides agreed to enhance cooperation in counter-terrorism operations, information and intelligence sharing, developing and exchanging experiences, best practices and technologies, capacity building and to strengthen cooperation in law enforcement, anti-money laundering, drug-trafficking and other transnational crimes. The two sides discussed ways and means to promote cooperation in cybersecurity, including prevention of use of cyberspace for terrorism, radicalisation and for disturbing social harmony. The Indian side praised the results of the fourth high-level conference on "Enhancing International Cooperation in Combating Terrorism and Building Resilient Mechanisms for Border Security - The Kuwait Phase of the Dushanbe Process," which was hosted by the State of Kuwait on November 4-5, 2024.

Both sides acknowledged health cooperation as one of the important pillars of bilateral ties and expressed their commitment to further strengthen collaboration in this important sector. Both sides appreciated the bilateral cooperation during the COVID- 19 pandemic. They discussed the possibility of setting up of Indian pharmaceutical manufacturing plants in Kuwait. They also expressed their intent to strengthen cooperation in the field of medical products regulation in the ongoing discussions on an MoU between the drug regulatory authorities.

The two sides expressed interest in pursuing deeper collaboration in the area of technology including emerging technologies, semiconductors and artificial intelligence. They discussed avenues to explore B2B cooperation, furthering e-Governance, and sharing best practices for facilitating industries/companies of both countries in the policies and regulation in the electronics and IT sector.

The Kuwaiti side also expressed interest in cooperation with India to ensure its food-security. Both sides discussed various avenues for collaboration including investments by Kuwaiti companies in food parks in India.

The Indian side welcomed Kuwait’s decision to become a member of the International Solar Alliance (ISA), marking a significant step towards collaboration in developing and deploying low-carbon growth trajectories and fostering sustainable energy solutions. Both sides agreed to work closely towards increasing the deployment of solar energy across the globe within ISA.

Both sides noted the recent meetings between the civil aviation authorities of both countries. The two sides discussed the increase of bilateral flight seat capacities and associated issues. They agreed to continue discussions in order to reach a mutually acceptable solution at an early date.

Appreciating the renewal of the Cultural Exchange Programme (CEP) for 2025-2029, which will facilitate greater cultural exchanges in arts, music, and literature festivals, the two sides reaffirmed their commitment on further enhancing people to people contacts and strengthening the cultural cooperation.

Both sides expressed satisfaction at the signing of the Executive Program on Cooperation in the Field of Sports for 2025-2028. which will strengthen cooperation in the area of sports including mutual exchange and visits of sportsmen, organising workshops, seminars and conferences, exchange of sports publications between both nations.

Both sides highlighted that education is an important area of cooperation including strengthening institutional linkages and exchanges between higher educational institutions of both countries. Both sides also expressed interest in collaborating on Educational Technology, exploring opportunities for online learning platforms and digital libraries to modernize educational infrastructure.

As part of the activities under the MoU between Sheikh Saud Al Nasser Al Sabah Kuwaiti Diplomatic Institute and the Sushma Swaraj Institute of Foreign Service (SSIFS), both sides welcomed the proposal to organize the Special Course for diplomats and Officers from Kuwait at SSIFS in New Delhi.

Both sides acknowledged that centuries old people-to-people ties represent a fundamental pillar of the historic India-Kuwait relationship. The Kuwaiti leadership expressed deep appreciation for the role and contribution made by the Indian community in Kuwait for the progress and development of their host country, noting that Indian citizens in Kuwait are highly respected for their peaceful and hard-working nature. Prime Minister Shri Narendra Modi conveyed his appreciation to the leadership of Kuwait for ensuring the welfare and well-being of this large and vibrant Indian community in Kuwait.

The two sides stressed upon the depth and importance of long standing and historical cooperation in the field of manpower mobility and human resources. Both sides agreed to hold regular meetings of Consular Dialogue as well as Labour and Manpower Dialogue to address issues related to expatriates, labour mobility and matters of mutual interest.

The two sides appreciated the excellent coordination between both sides in the UN and other multilateral fora. The Indian side welcomed Kuwait’s entry as ‘dialogue partner’ in SCO during India’s Presidency of Shanghai Cooperation Organisation (SCO) in 2023. The Indian side also appreciated Kuwait’s active role in the Asian Cooperation Dialogue (ACD). The Kuwaiti side highlighted the importance of making the necessary efforts to explore the possibility of transforming the ACD into a regional organisation.

Prime Minister Shri Narendra Modi congratulated His Highness the Amir on Kuwait’s assumption of the Presidency of GCC this year and expressed confidence that the growing India-GCC cooperation will be further strengthened under his visionary leadership. Both sides welcomed the outcomes of the inaugural India-GCC Joint Ministerial Meeting for Strategic Dialogue at the level of Foreign Ministers held in Riyadh on 9 September 2024. The Kuwaiti side as the current Chair of GCC assured full support for deepening of the India-GCC cooperation under the recently adopted Joint Action Plan in areas including health, trade, security, agriculture and food security, transportation, energy, culture, amongst others. Both sides also stressed the importance of early conclusion of the India-GCC Free Trade Agreement.

In the context of the UN reforms, both leaders emphasized the importance of an effective multilateral system, centered on a UN reflective of contemporary realities, as a key factor in tackling global challenges. The two sides stressed the need for the UN reforms, including of the Security Council through expansion in both categories of membership, to make it more representative, credible and effective.

The following documents were signed/exchanged during the visit, which will further deepen the multifaceted bilateral relationship as well as open avenues for newer areas of cooperation:● MoU between India and Kuwait on Cooperation in the field of Defence.

● Cultural Exchange Programme between India and Kuwait for the years 2025-2029.

● Executive Programme between India and Kuwait on Cooperation in the field of Sports for 2025-2028 between the Ministry of Youth Affairs and Sports, Government of India and Public Authority for Youth and Sports, Government of the State of Kuwait.

● Kuwait’s membership of International Solar Alliance (ISA).

Prime Minister Shri Narendra Modi thanked His Highness the Amir of the State of Kuwait for the warm hospitality accorded to him and his delegation. The visit reaffirmed the strong bonds of friendship and cooperation between India and Kuwait. The leaders expressed optimism that this renewed partnership would continue to grow, benefiting the people of both countries and contributing to regional and global stability. Prime Minister Shri Narendra Modi also invited His Highness the Amir of the State of Kuwait, Sheikh Meshal Al-Ahmad Al-Jaber Al-Sabah, Crown Prince His Highness Sheikh Sabah Al-Khaled Al-Sabah Al-Hamad Al-Mubarak Al-Sabah, and His Highness Sheikh Ahmad Abdullah Al-Ahmad Al-Jaber Al-Mubarak Al-Sabah, Prime Minister of the State of Kuwait to visit India.