محترم ،
بھارت کلائمیٹ اڈپٹیشن سمٹ کا خیرمقدم کرتا ہے اور اس کاز کے تئیں وزیر اعظم مارک روٹے کی قیادت کی ستائش کرتا ہے۔
آب و ہوا سے مطابقت پیدا کرنے کی جتنی زیادہ اہمیت آج ہے، اتنی پہلے کبھی نہیں رہی۔
اور، یہ بھارت کی ترقیاتی کوششوں کا کلیدی عنصر ہے۔
ہم نے اپنے آپ سے یہ وعدہ کیا ہے کہ:
- ہم صرف پیرس معاہدے کے تحت اہداف کو ہی حاصل نہیں کریں گے، بلکہ اس سے بھی آگے جائیں گے؛
- ہم نہ صرف ماحولیاتی تنزلی کو روکیں گے بلکہ اس میں بہتری بھی لائیں گے؛ اور،
- ہم نہ صرف نئی صلاحیتیں پیدا کریں گے بلکہ ہم ان سے دنیا کی بھلائی کا کام بھی لیں گے۔
ہمارے کاموں سے ہماراز عزم ظاہر ہوتا ہے۔
ہما را ہدف 2030 تک 450 گیگا واٹ قابل احیاء توانائی پیدا کرنا ہے۔
ہم ایل ای ڈی لائٹوں کو فروغ دے رہے ہیں اور سالانہ 38 ملین ٹن کاربن ڈائی آکسائڈ اخراج کی بچت کر رہے ہیں۔
ہم 2030 تک 26 ملین ہیکٹیئر اجاڑ زمین کو بحال کر لیں گے۔
ہم 80 ملین دیہی کنبوں کو کھانہ بنانے کا صاف ستھرا ایندھن دستیاب کرا رہے ہیں۔
ہم 64 ملین کنبوں کو پائپ کے پانی سے مربوط کر رہے ہیں۔
اور، ہماری پہل قدمیاں محض بھارت تک ہی محدود نہیں ہیں۔
بین الاقوامی شمسی اتحاد اور تباہ کاری سے تحفظ کے لئے اتحاد، عالمی موسمیاتی شراکت داری کی طاقت کو ظاہر کرتے ہیں۔
عالمی سطح پر ڈھانچہ جاتی لچکداری میں اضافہ کی غرض سے، میں اڈپٹیشن سے متعلق عالمی کمیشن سے سی ڈی آر آئی کے ساتھ مل کر کام کرنے کی اپیل کرتا ہوں۔
اور، میں آپ سبھی کو اس سال کے آخر میں بھارت میں تباہ کاری تحفظ بنیادی ڈھانچے کے موضوع پر منعقد ہونے والی تیسری بین الاقوامی کانفرنس میں شرکت کے لئے مدعو کرتا ہوں۔
محترم،
بھارت کی تہذیبی اقدار ہمیں فطرت کے ساتھ ہم آہنگی پیدا کرتے ہوئے زندگی بسر کرنے کی اہمیت کا درس دیتی ہیں۔
ہمارا قدیم صحیفہ یجروید ہمیں درس دیتا ہے کہ کرۂ ارض سے ہمارا رشتہ ماں اور بچے کا ہونا چاہئے۔
اگر ہم دھرتی ماں کا خیال رکھیں گے ، تو وہ ہماری نشو و نماکرنا جاری رکھے گی۔
تبدیلی آب و ہوا سے مطابقت پیدا کرنے کے لئے، ہمارے طرز زندگی کو بھی اسے اپنانا ہوگا۔
یہی احساس ہمیں آگے رہنمائی فراہم کرے گا۔
آپ کا شکریہ!