رافیل سودے پر کانگریس کے تمام الزامات کو خارج کرتے ہوئے وزیر اعظم مودی نےکہا کہ یہ الزام ذاتی طور سے صرف میرے خلاف نہیں ہے بلکہ یہ میری سرکارکے خلاف الزام ہے۔اگر ذاتی طور سے میرے خلاف کوئی شکایت ہے تو وہ بتائیں کہ کس نے کب کس کو کیا دیا۔
سابق فرانسیسی صدر کے اس معاملے میں گفتگو کیے جانے کے بعد سپریم کورٹ نے اپنی اپنی جانب سے یہ معاملہ فیصل کر دیا ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ اس طرح کی الزام تراشیوں کے بجائے ہونا تو یہ چاہئے کہ آزادی کے بعد سے دفاعی سودوں پر ایسے تنازعات کیوں کھڑے کیے جا رہے ہیں جن سے ہماری افواج کمزور ہو رہی ہیں۔
جناب مودی نے کہا کہ جو لوگ ہماری فوج کو کمزور کرنا چاہتے ہیں وہی لوگ اس طرح کی الزام تراشیاں کر رہے ہیں۔ کیا مجھے اس بات سے گھبرانا چاہئے کہ وہ مجھ پر ذاتی طور سے حملے کر رہے ہیں؟ یا میرا ملک مجھے چاہتا ہے؟ میں نے فیصلہ کیا ہے کہ مجھے جتنی بھی گالیاں دی جائیں، مجھ پر جو بھی الزام لگائے جائیں، میں ایمانداری کے راستے پر چلتا رہوں گا اور ملک کی سلامتی کو اولین ترجیح دیتا رہوں گا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ میں فوجی جوانوں کو ان کی قسمت پر نہیں چھوڑ سکتا، ان کی جو بھی ضرورت ہو سرکار اس کی خریداری کے عمل کو تیزرفتاری سے مکمل کرے گی۔