وزیر اعظم نریندر مودی نے 28ستمبر 2016 کو سرحد پار سرجیکل اسٹرائیک کرنے والے فوجی جوانوں سے اپنی گفتگو کا انکشاف کیا۔
وزیر اعظم نے کہا کہ جب اُری کا واقعہ ہوا اور جوان مارے گئے تو مجھے سخت بے چینی ہوئی۔ انہوں نے کیرل کے عوامی جلسے میں اس بات کا اظہار بھی کیا۔ وزیر اعظم نے مزید کہا کہ میں نے محسوس کیا کہ فوج میں ان واقعات پر غصہ میرے غصے سے کہیں زیادہ ہے۔ فوج کے حوصلوں کو بلند رکھنے کے لئے وہ چاہتے تھے کہ کسی بھی قیمت پر شہید جوانوں کے ساتھ انصاف کیا جائے۔ میں نے ان سے کہا کہ آپ منصوبہ بنائے، میں نے انہیں پوری آزادی دے دی اور انہوں نے بہتر منصوبہ بندی کی۔
وزیر اعظم نے کہا کہ ان کے لئے سب سے بڑا مسئلہ ہمارے فوجیوں کی حفاظت تھا۔ وزیر اعظم نے فوجی جوانوں سے کہا،’’میں نے دو ٹوک الفاظ میں حکم دیا کہ آپ خواہ کامیاب ہوں یا ناکامیاب، اس کے بارے میں بالکل نہ سوچیں، لیکن سورج طلوع ہونے سے پہلے واپس آجائیں۔آپ اسے لمبا کرنے کے چکر میں نہ پڑیں۔ سورج نکلنے سے پہلے واپس آجائیں۔ اگر ناکام بھی ہوں، تب بھی واپس آجائیں۔میں اپنے فوجیوں کو مرنے نہیں دے سکتا۔‘‘