نئی دہلی، 24 جولائی / وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج ‘‘ چندر شیکھر – نظریاتی سیاست کے آخری آئیکن ’’ کا اجراء کیا ۔ اس کتاب کے مصنف راجیہ سبھا کے نائب اسپیکر جناب ہری ونش اور جناب روی دت باجپئی ہیں ۔ اس کتاب کا اجراء پارلیمنٹ کی لائبریری کے بال یوگی آڈیٹوریم میں کیا گیا ۔
وزیر اعظم نے کتاب کی پہلی کاپی ہندوستان کے نائب صدر جناب وینکیا نائیڈو کو پیش کی ۔
اس موقع پر اپنے خطاب میں ، وزیر اعظم نے کہا کہ آج کے سیاسی ماحول میں یہ قابلِ ذکر ہے کہ ان کے انتقال کے تقریباً 12 برسوں کے بعد بھی سابق وزیر اعظم چندر شیکھر جی کے خیالات اور نظریات ہماری رہنمائی کرتے ہیں اور ہمیشہ کی طرح زندہ ہیں ۔
کتاب کو لکھنے کے لئے جناب ہری ونش کو مبارکباد دیتے ہوئے وزیر اعظم نے آنجہانی چندر شیکھر کے ساتھ اپنی بات چیت کی کچھ یادیں اور قصے مشترک کئے ۔
انہوں نے یاد کرتے ہوئے کہا کہ وہ پہلی مرتبہ 1977 ء میں آنجہانی چندر شیکھر سے ملے تھے ۔ انہوں نے کہا کہ وہ سابق نائب صدر بھیروں سنگھ شیخاوت کے ہمراہ سفر کر رہے تھے اور چندر شیکھر جی سے دلّی ایئرپورٹ پر ملے تھے ۔ انہوں نے کہا کہ دونوں لیڈروں نے اپنے الگ سیاسی نظریات کے باوجود ایک قریبی رشتہ مشترک کیا ۔
وزیراعظم نے یہ بھی یاد کیا کہ چندر شیکھر جی نے جناب اٹل بہاری واجپئی جی کو ‘‘ گرو جی ’’ کے نام سے مخاطب کیا تھا ۔ انہوں نے چندر شیکھر جی کو اہم ثقافت اور اصولوں کے پابند شخص کے طور پر کیا ، جو اپنے دو ر کی اہم سیاسی جماعت کی مخالفت کرنے میں بھی ہچکچاتے نہیں تھے کیونکہ وہ اس کے کچھ پہلوؤں سے اتفاق نہیں رکھتے تھے ۔
وزیر اعظم نے موہن دھاریا جی اور جارج فرنانڈس جی جیسے سیاسی رہنماؤں کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ دونوں حضرات چندر شیکھر جی کے بڑے مداح تھے ۔
جناب نریند رمودی جی نے جناب چندر شیکھر جی کے ساتھ اپنی آخری ملاقات کا تذکرہ کیا ۔ انہوں نے کہا کہ بستر علالت پر سابق وزیر اعظم انہیں ، جب کبھی بھی وہ دلّی میں ہوتے تھے ، ٹیلی فون کرکے اپنی رہائش گاہ پر بلایا کرتے تھے ۔ ایسی ملاقاتوں کے دوران جناب چندر شیکھر جی نے گجرات کی ترقی کے بارے میں پوچھا کرتے تھے اور متعدد قومی موضوعات اور معاملات کے سلسلے میں اپنے نظریات ساجھا کرتے تھے ۔
وزیر اعظم نے ان کے خیالات کی وسعت ، عوام کے تئیں ان کی وابستگی اور جمہوری اصولوں سے ان کے لگاؤ کی ستائش کی ۔ وزیر اعظم نے جناب چندر شیکھر جی کی ، اُس تاریخی پد یاترا کا بھی ذکر کیا ، جو انہوں نے کاشت کاروں ، ناداروں اور حاشیے پر زندگی بسر کرنے والوں کے لئے انجام دی تھی ۔ وزیر اعظم نے کہا کہ یہ بد بختانہ ہے کہ ہم انہیں اُس وقت وہ احترام نہیں دے سکے ، جس کے وہ حقدار تھے ۔
وزیر اعظم نے کہا کہ ایسے لوگوں کا ایک گروہ ہے ، جنہوں نے چند عظیم بھارتی رہنماؤں کے سلسلے میں برعکس تاثرات پیدا کرنے کی کوشش کی ہے ، جن میں ڈاکٹر امبیڈکر اور سردار پٹیل بھی شامل ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ تمام وزرائے اعظم کا ایک میوزیم دلّی میں قائم کیا جائے گا ۔ انہوں نے سابق وزیر اعظم کے کنبہ اراکین سے کہا کہ وہ اُن کی زندگی کے پہلوؤں اور وزیر اعظم کے کاموں کو ساجھا کریں ۔ انہوں نے کہا کہ ملک کو ایک ایسا نیا سیاسی کلچر درکار ہے ، جو سیاسی اچھوت پن سے پرے ہو ۔
لوک سبھا کے اسپیکر جناب اوم برلا ، راجیہ سبھا کے ڈپٹی چیئرمین جناب ہری ونش اور راجیہ سبھا میں حزب مخالف کے رہنما جناب غلام نبی آزاد بھی اس موقع پر موجود تھے اور انہوں نے بھی حاضرین سے خطاب کیا ۔
It has been 12 years since he passed away but the thoughts of Chandra Shekhar Ji continue to guide us. They are as vibrant today as they were earlier: PM @narendramodi
— PMO India (@PMOIndia) July 24, 2019
I had first met Chandra Shekhar Ji back in 1977.
— PMO India (@PMOIndia) July 24, 2019
I also recall the time when I met him at Delhi airport. I was travelling with Bhairon Singh Shekhawat Ji. The two stalwarts enjoyed a very close bond despite having different political ideologies: PM @narendramodi
Chandra Shekhar Ji always referred to Atal Ji as 'Guru Ji.'
— PMO India (@PMOIndia) July 24, 2019
Chandra Shekhar Ji was a man of culture and principles. The Congress Party was at its peak yet he challenged the might of that party because he opposed certain aspects of the party.
He was deeply influenced by JP: PM
I have closely interacted with Mohan Dharia Ji and George Fernandes Ji. Both these stalwarts spoke highly about Chandra Shekhar Ji: PM @narendramodi
— PMO India (@PMOIndia) July 24, 2019
When he was ailing, Chandra Shekhar Ji called me and said I should meet him when I visit Delhi.
— PMO India (@PMOIndia) July 24, 2019
I went to meet him, he asked about Gujarat's development and also shared his perspective on many national issues.
I can never forget that interaction, the clarity of thought: PM
These days, even if a small leader does a 10-12 km Padyatra, it is covered on TV.
— PMO India (@PMOIndia) July 24, 2019
But, why did we not honour the historic Padyatra of Chandra Shekhar Ji. He walked for our farmers, poor and marginalised. This is among the great injustices we have done to such a great leader: PM
There is a coterie of people who have created adverse images of greats like Dr. Ambedkar and Sardar Patel. This same coterie destroyed the image of Morarji Bhai. They created labels, narratives and titles for our former PMs: PM @narendramodi
— PMO India (@PMOIndia) July 24, 2019
There will be a museum for all former Prime Ministers who have served our nation. I invite their families to share aspects of the lives of former PMs be it Charan Singh Ji, Deve Gowda Ji, IK Gujral Ji and Dr. Manmohan Singh Ji: PM @narendramodi
— PMO India (@PMOIndia) July 24, 2019