نئیدہلی۔26؍ستمبر۔وزیراعظم ہند نریندر مودی نے نیویارک میں 20 شعبوں کے 42 عالمی صنعتی سرکردہ شخصیات کے ساتھ منعقدہ ایک مخصوص راؤنڈ ٹیبل تبادلہ خیالات کی صدارت کی۔ جن کمپنیوں نے اس راؤنڈ ٹیبل میں شرکت کی ان کا کاروبار 16.4 کھرب امریکی ڈالر کے بقدر کا ہے جس میں سے بھارت میں اس کا حصہ 50 بلین امریکی ڈالر کے بقدر ہے۔
اس اجتماع میں آئی بی ایم کی صدر نشین، صدر اور سی ای او محترمہ گنی رومیٹی ، والمارٹ کے صدر اور سی ای او مسٹر ڈگلس میک ملین، کوکاکولا کے چیئرمین اور سی ای او مسٹر جیٹس کوئینسی، لاک ہیڈ مارٹن کی سی ای او محترمہ مارلن ہیوسن ، جے پی مورگن کے چیئرمین اور سی ای او مسٹر جیمی ڈیمن، امریکن ٹاور کارپوریشن کے سی ای او مسٹر جیمس ڈی ٹیکلیٹ اور بھارت امریکہ سی ای او فورم کے معاون صدر نیز ایپل ، گوگل ، میریاٹ ، ویزا، ماسٹر کارڈ، تھری ایم، واربرگ پنکس، اے ای سی او ایم، ریک تھیون، بینک آف امریکہ اور پیپسی کے سینئر ایگزیکٹیو افسران وغیرہ بھی اس میٹنگ میں شامل تھے۔
ڈی پی آئی آئی ٹی اور انویسٹ انڈیا کے زیر اہتمام منعقدہ اس گفت وشنید میں تجارت وصنعت کے وزیر جناب پیوش گوئل اور صنعتی اور داخلی تجارت اور وزارت خارجہ کے سینئر افسران بھی شامل تھے۔
مندوبین نے ایز آف ڈوئنگ بزنس اور بہت سی دیگر اصلاحات کے سلسلے میں بھارت کے ذریعے اٹھائے گئے بڑے اقدامات کی ستائش کی اور کہا کہ ان اقدامات نے سرمایہ کاروں کیلئے ایک سازگار ماحول فراہم کیا ہے۔ کاروباری رہنماؤں نے وزیراعظم کو ایز آف ڈوئنگ بزنس کے سلسلے میں خصوصی توجہ پر مبنی مضبوط فیصلے لینے کیلئے ستائش سے نوازا اور کہا کہ انہوں نے بھارت کو سرمایہ کاروں کیلئے زیادہ سازگار اور مناسبت والا ماحول فراہم کیا ہے۔ رہنماؤں نے یہ بھی کہا کہ ان کی کمپنیاں بھارت کی ترقی کے سلسلے سے وابستہ ہیں اور اسی پس منظر میں بھارت میں اپنا کاروبار بڑھانے کی متمنی ہیں۔
چیف ایگزیکٹیو حضرات نے بھارت کے سلسلے میں اپنے مختصر منصوبوں کا خاکہ پیش کیا اور بھارت کی ہنرمندی ترقیات ، ڈیجیٹل انڈیا ، میک اِن انڈیا ، شمولیت پر مبنی ، سبز توانائی اور مالی شمولیت جیسی کوششوں میں اپنی جانب سے امداد فراہم کرنے کی بھی پیشکش کی۔
چیف ایگزیکٹیو افسران کے اس ردعمل کے جواب میں وزیراعظم نے دائمی سیاسی استحکام، پالیسی کی پیش گوئی ، ترقی سے ہمکنار اور ترقی کیلئے وقف نیز نمو کو فروغ دینے والی پالیسیوں پر زور دیا۔ انہوں نے زور دیکر کہا کہ سیاحت کو فروغ دینے کی ضرورت ہے ، پلاسٹک کو ری سائیکل کیا جانا اور فضلے کے انتظام کیلئے اقدامات بھی ضروری ہیں تاکہ ایم ایس ایم ای کے کاروبار کو آگے بڑھایا جاسکے ، خاص طور پر ایسی صنعتوں کو فروغ دیا جائے جو کاشتکاروں اور زراعت کو زیادہ فروغ دیں۔ انہوں نے کمپنیوں پر زور دیا کہ وہ دیگر ممالک کے ساتھ اسٹارٹ اپ انڈیا اختراع پلیٹ فارم کے لئے شراکت داری میں آسانیاں فراہم کریں اور نہ صرف یہ کہ بھارت کیلئے متبادل پیش کریں بلکہ پوری دنیا کیلئے بھی متبادل پیش کریں جس میں تغذیہ اور فضلہ انتظام جیسے چنوتی بھرے معاملات بھی شامل ہیں۔
Captains of industry interact with PM @narendramodi in New York. The extensive agenda includes harnessing investment opportunities in India and boosting commercial linkages between India and USA. pic.twitter.com/tQE9Fgutyi
— PMO India (@PMOIndia) September 25, 2019
How many of the 42 CEOs of the top global companies in the frame with PM @narendramodi can you identify?
— Raveesh Kumar (@MEAIndia) September 25, 2019
PM at the CEO Roundtable in New York highlighted the steps taken by India to build a $5 trillion economy. Global business community is upbeat about the India success story. pic.twitter.com/av8cQAe4HL
The meeting with PM @narendramodi was excellent. I congratulate India on their pro-growth policies, says Marillyn Hewson the CEO of @LockheedMartin. pic.twitter.com/JzOOJPHJvT
— PMO India (@PMOIndia) September 25, 2019
I went to the meeting (with PM @narendramodi) optimistic but I come out even more optimistic about India, says @IBM CEO @GinniRometty. pic.twitter.com/lHaYwYLnCo
— PMO India (@PMOIndia) September 25, 2019
Really excited to be in the Prime Minister’s investment summit, says James Quincey, Chairman and CEO of @CocaColaCo. pic.twitter.com/dbzMFFXhYD
— PMO India (@PMOIndia) September 25, 2019
The Prime Minister’s speech was strong and comprehensive: Ben van Beurden, CEO of @Shell. pic.twitter.com/ekMI4E0nPu
— PMO India (@PMOIndia) September 25, 2019
Here’s what the CEO of @BankofAmerica, Brian T. Moynihan has to say on the interaction with PM @narendramodi. pic.twitter.com/2OZHYm8DPD
— PMO India (@PMOIndia) September 25, 2019