نئی دہلی، 24 /جنوری 2021 ۔ وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج قبائلی مہمانوں، این سی سی کیڈٹوں، این ایس ایس رضاکاروں اور جھانکی بنانے والے فنکاروں کے ساتھ ’ایٹ ہوم‘ تقریب کے دوران بات چیت کی۔ یہ سبھی مجوزہ یوم جمہوریہ کی پریڈ کا حصہ ہوں گے۔ اس موقع پر مرکزی وزیر جناب راج ناتھ سنگھ، جناب ارجن منڈا، جناب کرن رجیجیو اور محترمہ رینوکا سنگھ سروتا موجود تھے۔
اس موقع پر وزیر اعظم نے کہا کہ یوم جمہوریہ کی پریڈ میں قبائلی مہمانوں، فنکاروں، این ایس ایس اور این سی سی کیڈٹوں کی شراکت داری ہر ایک شہری کو توانائی سے بھردیتی ہے۔ ملک کی خوش حال رنگا رنگی کا ان کے ذریعے مظاہرہ سبھی کو فخر کے احساس سے بھر دیتا ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ یوم جمہوریہ پریڈ بھارت کی عظیم سماجی – ثقافتی وراثت اور دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت کو زندگی دینے والے آئین کے لئے ایک تحفہ ہے۔
وزیر اعظم نے بتایا کہ اس سال بھارت آزادی کے 75ویں سال میں داخل ہورہا ہے اور اس سال ہم گرو تیغ بہادر جی کا 400واں پرکاش پرو منارہے ہیں۔ اس کے علاوہ اس سال نیتاجی سبھاش چندر بوس کی 125ویں جینتی ہے جسے پراکرم دِوس کے طور پر منانے کا اعلان کیا گیا ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ان واقعات نے ہمیں اپنے ملک کے لئے خود کو پھر سے وقف کرنے کے لئے راغب کیا ہے۔
وزیر اعظم نے نوجوان مہمانوں سے کہا کہ بھارت اپنے اہل وطن کی امنگوں کی اجتماعی قوت کا اظہار ہے۔ انھوں نے کہا کہ بھارت کا مطلب ہے – متعدد ریاستیں – ایک قوم، متعدد برادریاں – ایک جذبہ، مختلف راہیں – ایک ہدف، متعدد رسوم و رواج – ایک قدر، متعدد زبانیں – ایک اظہار اور مختلف رنگ – ایک ترنگا۔ اور سبھی کی یکساں منزل ہے ’ایک بھارت – سریشٹھ بھارت‘۔ انھوں نے ملک کے سبھی حصوں کے نوجوان مہمانوں سے ایک دوسرے کے رسوم و رواج، کھان پان، زبانوں اور فن کے بارے میں بیداری پیدا کرنے کے لئے کام کرنے کی اپیل کی۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ’ایک بھارت – سریشٹھ بھارت‘، ’لوکل فار ووکل‘ کو طاقت دے گا۔ جب ایک علاقہ دوسرے علاقے کی پیداوار کے لئے فخر محسوس کرے گا اور اسے فروغ دے گا، تبھی مقامی مصنوعات کی قومی اور عالمی رسائی ہوگی۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ’ووکل فار لوکل‘ اور آتم نربھر ابھیان کی کامیابی ہمارے نوجوانوں پر منحصر ہے۔
وزیر اعظم نے ملک کے نوجوانوں میں صحیح ہنرمندی کی ضرورت پر زور دیا۔ ہنرمندی کی اس اہمیت کو اجاگر کرنے کے لئے انھوں نے بتایا کہ فروغ ہنرمندی کی وزارت 2014 میں وجود میں آئی اور 5.5 کروڑ نوجوانوں کو مختلف طرح کی ہنرمندیوں سے لیس کیا گیا اور اس میں اپنا روزگار آپ اور روزگار میں مدد کی۔
یہ ہنرمندی نئی قومی تعلیمی پالیسی میں واضح ہے، جہاں علم کے استعمال پر زور دیا گیا ہے۔ اپنی پسند کا موضوع منتخب کرنے میں لچیلاپن اس پالیسی کا ایک اہم پہلو ہے۔ اس پالیسی میں پہلی سنجیدہ کوشش پیشہ وارانہ تعلیم کو تعلیم کے اصل دھارے میں لانے کی کی گئی ہے۔ درجہ 6 کے بعد سے طلبہ کے پاس اپنی دلچسپیوں اور مقامی ضرورتوں اور پیشے کے مطابق نصاب کا انتخاب کرنے کا متبادل ہوگا۔ بعد میں مڈل سطح پر تعلیمی اور پیشہ وارانہ موضوعات کو جوڑنے کی تجویز ہے۔
وزیر اعظم نے ضرورت کے وقت، خاص طور پر کورونا کے دوران ملک میں این سی سی اور این ایس ایس کے تعاون کی ستائش کی۔ انھوں نے وبا کے خلاف جنگ کے اگلے مرحلے میں اسے آگے بڑھانے کے لئے کہا۔ انھوں نے ٹیکہ کاری مہم میں مدد کرنے اور ٹیکہ کے تئیں بیداری پیدا کرنے کے لئے ملک کے سبھی خطوں اور سماج کے ہر حصے تک اپنی رسائی کا استعمال کرنے کے لئے آگے آنے کی تلقین کی۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ویکسین بناکر ہمارے سائنس دانوں نے اپنا فرض پورا کیا ہے، اب ہماری باری ہے۔ ہمیں جھوٹ اور افواہ پھیلانے کی ہر کوشش کو ناکام کرنا ہوگا۔