نئی دہلی ،07جنوری:وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے 306 کلو میٹر طویل مغربی وقف فریٹ کاری ڈور (ڈبلیو ڈی ایف سی) کے ریواڑی۔ مدار سیکشن کو ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ قوم کے نام وقف کیا۔ انہوں نے اسی روٹ پر ڈبل اسٹیک لانگ ہال کنٹینر کو بھی ہری جھنڈی دکھائی۔ اس مووقع پر راجستھان اورہریانہ کے گورنر، راجستھان اور ہریانہ کے وزرائے اعلی اور مرکزی وزیر جناب پیوش گوئل، جناب گجیندر سنگھ شیخاوت، جناب ارجن رام میگھوال، جناب کیلاش چودھری، جناب راؤ اندرجیت سنگھ، جناب رتن لال کٹاریا، جناب کرشن پال گوجربھی موجود تھے۔
اس موقع پر اپنے خطاب میں وزیراعظم نے کہاکہ ملک کے بنیادی ڈھانچے کی جدید کاری کے لئے مہایوجنا میں آج ا یک نئی رفتار حاصل کی ہے۔ انہوں نے گزشتہ 12 روز میں ملک کی جدید کاری کے لئے حکومت کی جانب سے شروع کی گئی نئی پہلوؤں جیسےکسانوں کے لئے ڈی بی ٹی، ایئر پورٹ ایکسپریس لائن پر نیشنل موبلٹی کارڈ، راج کوٹ ایمس کا افتتاح، آئی آئی ایم سمبلپور، 6 شہروں میں لائٹ ہاؤس پروجیکٹ قومی ایٹمی ٹائم اسکیل اور بھارتی نردیشک درویہ، نیشنل انوائرنمنٹ اسٹینڈرڈس لیباریٹری، کوچی – منگلور گیس پائپ لائن، 100 ویں کسان ریل، مشرقی وقف فریٹ کاریڈور کے ایک سیکشن کے بارے میں بتایا۔ وزیراعظم نے مزید کہاکہ ملک کو جدید بنانے کے لئے کورونا کے اس دور میں بھی متعدد پہلوؤں کاآغاز کیا گیا۔
وزیراعظم نے کہاکہ کچھ دن قبل منظور شدہ ملک میں بنائے گئے کورونا کے ٹیکے نے لوگوں میں ایک نیا اعتماد پیدا کیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ وقف شدہ فریٹ کوری ڈور کو 21 ویں صدی میں ہندوستان کے لئے ایک کھیل کو تبدیل کرنے وا لے (گیم چنجیز) پروجیکٹ کے طور پر دیکھا جارہا ہے۔ انہوں نے بتایاکہ نیو بھاؤ پور۔ نیوخورجا سیکشن کے آغاز کے بعد سے مال گاڑیوں کی اوسط رفتار اس خصوصی سیکشن میں ۳ گنا ہوگئی ہے۔ ا نہوں نے کہاکہ نیواٹیلی۔ ہریانہ سے نیو کشن گنج، راجستھان کے لئے ڈبل اسٹیک کنٹینر فریٹ ٹرین کو ہری جھنڈی دکھانے کے ساتھ ہی ہندوستان چنندہ ممالک میں شامل ہوگیا ہے۔ انہوں نے اس پر فخرکامیابی کے لئے انجینئروں اوران کی ٹیم کی کوششوں کی ستائش کی۔ وزیراعظم نے کہاکہ اس وقف شدہ فریٹ کوری ڈور سے راجستھان کے ہر شخص خصوصا کسانوں، صنعت سازوں( انٹرپرینیورز) اورکاروباریوں کے لئے نئے مواقع اورنئی امیدیں پیدا ہوں گی۔ انہوں نے مزید کہاکہ یہ وقف شدہ فریٹ کوری ڈور نہ صرف جدیدیت کے لئے ایک راہ فراہم کرے گا بلکہ یہ ملک کی تیز رفتار ترقی کے لئے ایک کوری ڈور/گلیارہ ہے۔ انہوں نے کہاکہ یہ گلیارہ ملک کے مختلف شہروں میں نئی نمو و ترقی کے مراکز اور ترقی کے پوائنٹس کی بنیاد بنیں گے۔
وزیراعظم نے کہاکہ مال برداری کی مشرقی راہداری سے یہ ظاہر ہونا شروع ہوگیا ہے کہ کیسے وہ ملک کے مختلف حصوں کے ا ستحکام میں اضافہ کررہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ مال برداری کل مغربی راہداری کی بدولت ہریانہ اور راجستھان میں کاشتکاری اور متعلقہ کاروبار زیادہ آسان ہوگا اور ہ مہندر گڑھ، جے پور، اجمیر اور سیکر جیسے شہروں میں نئی توانائی بھی بخشے گی۔ اوران ریاستوں کے مال کی تیاری سے متعلق یونٹوں اور صنعت کاروں کے لئے کافی کم لاگت پر قومی اور بین الاقوامی منڈیوں تک زیادہ تیز رفتار رسائی دستیاب ہوگئی ہے۔ گجرات اور مہاراشٹر کی بندرگاہوں تک تیز رفتار اور زیادہ سستے رابطوں کی بدولت خطے میں نئی سرمایہ کاری کے امکانات میں اضافہ ہوگا۔
وزیراعظم نے کہاکہ جدید بنیادی ڈھانچہ کی تعمیر سے زندگی اور کاروبار میں نئے طریق کار میں بھی اضافہ ہوگا اور نہ صرف اس سے منسلک کاموں میں تیزی آئے گی بلکہ معیشت کے کئے وسیلوں کو بھی تقویت حاصل ہوگی۔
انہوں نے یہ بھی کہاکہ راہداری سے نہ صرف تعمیر کے شعبے میں روزگار پیدا ہوگا بلکہ سیمنٹ، اسٹیل اور ٹرانسپورٹ جیسے دوسرے شعبوں میں بھی روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے۔ مال برداری کے لئے مخصوص راہداری کے فائدوں کو اجاگر کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہاکہ یہ 9 ریاستوں میں 133 ریلوے اسٹیشنوں کا احاطہ کرے گی۔ ان اسٹیشنوں پر کثیر ماڈل و الے لوجسٹک پارک، مال برداری سے متعلق ٹرمنل، کنٹینرڈپو، کنٹینر ٹرمنل اور پا رسل مرکز ہوں گے۔ انہوں نے کہاکہ ان سب سے کسانوں، چھوٹی صنعتوں، گھریلو صنعتوں اور زیادہ بڑے پیمانے پر مال تیار کرنے و الوں کو فائدہ ہوگا۔
ریلوے پٹریوں کی مشابہت کا استعمال کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہاکہ آج بھارت میں بنیادی ڈھانچہ کے کام میں ایک ساتھ دوپٹریوں پر پیش رفت ہورہی ہے۔ انفرادی سطح پر وزیراعظم نے مکانات، صفائی ستھرائی، بجلی، ایل پی جی، سڑک اور انٹرنیٹ رابطوں میں اصلاحات کو نمایاں کیا۔ کروڑوں ہندوستانی ایسی بہت سی اسکیموں سے فیض حاصل کررہے ہیں۔ دوسری پٹری پر صنعت اور خود کار کاروبار کرنے و الے افراد جیسے ترقی کے وسیلے، شاہراہوں، ریلویز، آبی گزرگاہوں، اور بندرگاہوں کے کثیر موڈل والے رابطوں کے تیزی سے نفاذ کے ذریعہ فیض یاب ہورہے ہیں۔ مال برداری سے متعلق راہداریوں کی طرح ہی صنعتوں کو اقتصادی راہداریاں، دفاع سے متعلق راہداریاں اور تکنیکی کلسٹرس فراہم کئے جارہے ہیں۔
وزیراعظم نے کہاکہ یہ انفرادی اور صنعتی بنیادی ڈھانچہ ، بھارت کے بارے میں ایک مثبت عام تاثر پیدا کررہا ہے جس کی عکاسی غیر ملکی زرمبادلہ کے بڑھتے ذخائر اور بھارت میں اعتماد میں اضافے سے ہورہی ہے۔ وزیراعظم نے پروجیکٹ میں تکنیکی اور مالی مدد کے لئے جاپان کے عوام کا بھی شکریہ ادا کیا۔
وزیراعظم نے بھارتی ریلوے کی جدید کاری کےلئے فرد ، صنعت اور سرمایہ کاری کے درمیان ربط اور تال میل پیدا کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ سابقہ دور میں مسافروں کی پریشانیوں ، تکالیف کا ذکر کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہاکہ بروقت صفائی، ستھرائی ، بہتر اوراچھی خدمات ، ٹکٹنگ کی سہولیات اور سیکورٹی کے شعبوں میں اہم اور غیرمعمولی کام کاج ہواہے۔ انہوں نے اسٹیشنوں اور کمپارٹمنٹس کے علاوہ بایوڈیگریڈیبل بیت الخلا، کیٹرنگ، جدید ٹکٹنگ کاری اور تیجس یا وندے بھارت ایکسپریس اور وستا۔ڈوم کوچیز جیسی ماڈل ٹرینوں کی مثالیں بھی پیش کیں۔ انہوں نے براڈ گیجنگ اوربجلی کاری میں غیرمعمولی اور مثالی سرمایہ کاری کوبھی اجاگر کیا۔ جس کے نتیجہ میں ریلوے کی رفتار اور دائرہ وسیع ہوا ہے۔ انہوں نے پٹریاں بچھانے کے لئے سبھی تیز رفتا رٹرینوں اور جدید ٹکنالوجی کی بھی بات کی اور اس امید کاااظہارکیا کہ ہر شمال مشرقی ریاست کی راجدھانی کو ریلوے کے ساتھ جوڑا جائے گا۔
وزیراعظم نے کہاکہ کورونا کی مدت کے دوران ریلوے کازبردست اور غیرمعمولی تعاون حاصل رہا جس نے مزدوروں کو ان کوگھروں تک پہنچایا۔ وزیراعظم نے مزدوروں کو ان ریلوے کے ذریعہ گھروں تک پہنچانے میں ریلوے کے رول کی زبردست ستائش کی۔