عالی جناب برازیل کے صدرجناب جے ایر بولسونارو
دونوں ملکوں کےاعلی وزیر اور حکام گن رورو
دوستو،
نمسکار
بووا تاردے (صبح بخیر)
بیم-وندو اے اندیا
میرے دوست صدر بولسونارو اور ان کے اعلیٰ سطحی وفد کا میں ہندوستان میں تہہ دل سے استقبال کرتا ہوں۔ گذشتہ آٹھ ماہ میں یہ ہماری تیسری ملاقات ہے۔ یہ ہمارے درمیان بڑھتی دوستی اور دونوں ملکوں کے درمیان مضبوط رشتوں کو ظاہر کرتی ہے۔
عالی جناب،
یہ ہمارے لیے بہت فخر کی بات ہے کہ ہمارے 71ویں یوم جمہوریہ پر آپ ہمارے خاص مہمان ہیں۔ کل راج پت پر یوم جمہوریہ کی پریڈ میں آپ ہندوستان کی تنوع کا رنگ برنگے اور پرجوش روپ دیکھیں گے۔ برازیل خود بھی جوش سے بھرپور تہواروں کا ملک ہے۔ ایک دوست کے ساتھ اس خاص تہوار پر ہم اپنی خوشی بانٹیں گے۔ ہندوستان کی دعوت قبول کرنے کے لیے میں آپ کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔ یہ تیسرا موقع ہے جب برازیل کے صدر نے یہ عزت ہمیں بخشی ہے۔ اور ہندوستان اور برازیل کے درمیان مضبوط دوستی کی علامت ہے۔
دوستو،
ہندوستان اور برازیل کی اسٹرٹیجک شراکت داری ہماری یکساں فکر اور اقدار پر مبنی ہے۔ اس لیے جغرافیائی دوری کے باوجود ہم دنیا کے متعدد پلیٹ فارم پر ساتھ ہیں اور ترقی میں ایک دوسرے کے اہم پارٹنر بھی ہیں۔ اس لیے آج صدر بولسونارو اور میں نےاپنے دوطرفہ تعاون کو سبھی شعبوں میں مزید بڑھانے پر اتفاق کیا ہے۔ ہماری اسٹرٹیجک شراکت داری کو مزید مستحکم کرنے کے لیے ایک اہم ایکشن پلان تیار کیا گیا ہے۔ سال 2023 میں دونوں ملکوں کے درمیان سفارتی تعلقات کی پلیٹینم جبلی ہوگی۔ مجھے پورا یقین ہے کہ تب تک یہ ایکشن پلان ہماری اسٹرٹیجک شراکت داری عوامی رابطہ کاری اور تجارتی تعاون کو مزید مستحکم کیا جائے گا۔
مجھے خوشی ہے کہ ہم نے آج کئی اہم سمجھوتے کئے ہیں۔ سرمایہ کاری ہو یا جرائم سے متعلق معاملوں میں قانونی امداد یہ سمجھوتے ہمارے تعاون کو نئی بنیاد فراہم کریں گے۔ مختلف شعبوں جیسے بایو- انرجی، کیٹل جینومکس، ہیلتھ اینڈ ٹریڈیشنل میڈیسن، سائبر سکیورٹی، سائنس و ٹیکنالوجی، تیل اور گیس نیز ثقافت میں ہمارا تعاون اور تیزی سے فروغ پائے گا۔ گایوں کی صحت اور عمدہ نسل کی گایوں کے سلسلے میں تعاون ہمارے تعلقات کے لیے ایک منفرد اور بہتر پہلو ہے۔ کبھی ہندوستان سے گیر اور کنکریجی گائیں برازیل گئی تھیں اور آج برازیل اور ہندوستان اس خاص مویشی دھن کو فروغ دینے اور اس سے انسانیت کو مستفید کرنے کے لیے تعاون کر رہے ہیں۔ اس تعاون کی اقتصادی، سماجی اور ثقافتی اہمیت کو کسی بھی ہندوستانی کے لیے الفاظ میں بیان کرپانا مشکل ہے۔
دوستو،
روایتی شعبوں کے علاوہ کئی نئے شعبے بھی ہمارے تعلقات میں جڑ رہے ہیں۔ ہم دفاعی صنعت کے تعاون کو فروغ دینے کے لیے نئے طریقہ کار پر توجہ مرکوز کر رہے ہیں۔ دفاعی تعاون میں وسیع شراکت داری چاہتے ہیں۔ امکانات کو دیکھتے ہوئے ہمیں خوشی ہے کہ آئندہ ماہ لکھنؤ میں دفاعی نمائش 2020 میں برازیل کا ایک بڑا وفد شرکت کرے گا۔ مجھے خوشی ہے کہ بایو-انرجی، آیوروید اور ایڈوانس کمپیوٹنگ پر ریسرچ میں تعاون کو فروغ دینے پر ہمارے تعلیمی اور تحقیقی اداروں کے بیچ اتفاق ہوا ہے۔
عالی جناب،
ہندوستان میں یکسر اقتصادی تبدیلی میں برازیل ایک اہم شراکت دار ہے۔ خوراک اور توانائی کے شعبوں میں اپنی ضروریات کے لیے ہم برازیل کو ایک قابل اعتماد وسیلہ کے طور پر دیکھتے ہیں۔ ہماری دوطرفہ تجارت حالاں کہ بڑھ رہی ہے۔ دونوں بڑی معیشت کے درمیان کمپلی منٹری (تکمیلی) کو دیکھتے ہوئے ہم اسے بہت زیادہ بڑھا سکتے ہیں۔ آپ کے ساتھ برازیل کے بااثر تجارتی وفد کا ہندوستان میں خیر مقدم کرکے ہمیں خوشی ہے۔ مجھے یقین ہے کہ ہندوستانی کاروباریوں اور تاجروں کے ساتھ ان کی ملاقات کے خوش آئندہ نتائج سامنے آئیں گے۔
دوستو،
دونوں ملکوں کی جانب سے سرمایہ کاری کو خوش گوار بنانے کے لیے ضروری قانونی فریم ورک تیار کیا گیا ہے۔ آج کی ایک دوسرے سے مربوط دنیا میں ہندوستان اور برازیل کے درمیان سماجی تحفظ معاہدہ پیشہ وروں کے آسان آمد ورفت کے لیے ایک اہم قدم ہے۔
دوستو،
دو بڑے عوامی جمہوریت اور ترقی پذیر ملک ہونے کے ناطے اہم عالمی اور کثیر جہتی امور پر ہندوستان اور برازیل کے خیالات میں گہری یکسانیت ہے۔ خواہ دہشت گردی کے سنگین مسئلے ہوں یا ماحولیات کا سوال۔ دنیا کے سامنے موجودہ مشکل چیلنجوں پر ہمارا نظریہ بہت ملتا جلتا ہے۔ برازیل اور ہندوستان کے مفاد یکساں ہیں۔ خاص طور سے برکس اور ابسا میں ہماری شراکت داری، ہندوستان کی خارجہ پالیسی کا ایک اہم پہلو ہے۔ آج ہم نے طے کیا ہے کہ دونوں ملک کثیر جہتی امور پر اپنے تعاون کو اور مضبوط کریں گے۔ اور ہم سلامتی کونسل، اقوام متحدہ اور دیگر بین الاقوامی تنظیموں میں ضروری اصلاحات کے لیے مل کر کوشش کرتے رہیں گے۔
ساتھیو،
میں ایک بار پھر صدر بولسونارو اور ان کے وفد کا ہندوستان میں خیر مقدم کرتا ہوں۔ ان کا یہ دورہ ہند-برازیل تعلقات میں ایک نئے باب کا آغاز ہے۔
موئیتو اوبریگادو
شکریہ!
पिछले आठ महीनों में यह हमारी तीसरी मुलाकात है।
— PMO India (@PMOIndia) January 25, 2020
यह हमारे बीच बढ़ती मित्रता और दोनों देशों के बीच गहराते संबंधों को दर्शाती है: PM @narendramodi pic.twitter.com/dXNJEnPrRM
ब्राजील खुद भी उल्लास से भरे पर्वों का देश है।
— PMO India (@PMOIndia) January 25, 2020
एक मित्र के साथ इस विशेष पर्व पर हम अपनी खुशी साझा करेंगे।
भारत का निमंत्रण स्वीकार करने के लिए मैं आपको धन्यवाद देता हूं: PM @narendramodi pic.twitter.com/BHtLIIdGC2
हमारी Strategic Partnership को और मज़बूत करने के लिए एक वृहद् Action Plan तैयार किया गया है।
— PMO India (@PMOIndia) January 25, 2020
सन् 2023 में दोनों देशों के बीच diplomatic संबंधों की platinum jubilee होगी: PM @narendramodi pic.twitter.com/kc2avKixdR
विविध क्षेत्रों जैसे Bio-Energy,
— PMO India (@PMOIndia) January 25, 2020
Cattle Genomics, Health and Traditional Medicine, Cyber Security, विज्ञान और प्रोद्योगिकी, तेल और गैस तथा संस्कृति में हमारा सहयोग और तेज़ी से आगे बढ़ेगा: PM @narendramodi pic.twitter.com/Zmtl1RFpmI
हम defence industrial cooperation को बढ़ाने के लिए नए तरीकों पर focus कर रहे हैं।
— PMO India (@PMOIndia) January 25, 2020
रक्षा सहयोग में हम broad-based partnership चाहते हैं: PM @narendramodi pic.twitter.com/pWNPXhUs0k
आज हमने तय किया है कि दोनों देश multilateral मुद्दों पर अपने सहयोग को और दृढ़ बनायेंगे।और हम सुरक्षा परिषद,
— PMO India (@PMOIndia) January 25, 2020
संयुक्त राष्ट्र और अन्य अंतर्राष्ट्रीय संगठनों में आवश्यक सुधार के लिए मिलकर प्रयासरत रहेंगे: PM @narendramodi