نئی دہلی،18 اگست /
بھوٹان کے عزت مآب وزیراعظم
اور میرے دوست ڈاکٹر شیرنگ ،
معزز مہمانوں،
خواتین و حضرات،
نمسکار!
ہندوستان کے اہم اور خاص دوست بھوٹان میں ا ٓپ سب کے درمیان موجود ہونے پر مجھے بہت خوشی ہو رہی ہے۔ میرے وفد اور میرا گرم جوشی سے بھرپور استقبال کے لیے، وزیراعظم جی، میں آپ کا اور بھوٹان کی شاہی حکومت کا دل سے شکریہ ادا کرتا ہوں۔
عزت مآب،
ہندوستان – بھوٹان کی انوکھی دوستی سے متعلق آپ کے لبرل خیالات کے لیے بھی آپ کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔ 130 کروڑ ہندوستانیوں کے دلوں میں بھوٹان ایک خاص مقام رکھتا ہے میرے گزشہ دور حکومت کے دوران، وزیراعظم کے طور پر میرے پہلے دورے کے لیے بھوٹان کا انتخاب فطری بات تھی۔ اس بار بھی، اپنے دوسرے دور حکومت کے آغاز میں ہی بھوٹان آکر میں بہت خوش ہوں۔ ہندوستان اور بھوٹان کے تعلقات دونوں ملکوں کے عوام کی ترقی، خوشحالی اور سلامتی کے مشترکہ مفادات پر مبنی ہیں۔ اور اس لئے انھیں دونوں ملکوں کے عوام کی مکمل حمایت حاصل ہے۔
عزت مآب،
یہ میری خوش قسمتی ہے کہ ہندوستانی عوام کے فیصلہ کن رائے عامہ نے ان تعلقات کو مزید مستحکم بنانے کے لیے بھوٹان کے بادشاہ، اور آپ کے ساتھ کام کرنے کا موقع مجھے ایک بار پھر دیا ہے۔ مجھے آج بھوٹان کے عزت مآب بادشاہ کے ساتھ اپنی شراکت داری پر تبادلہ خیال کرنے کا موقع ملا ہے۔ اور کچھ ہی وقفے میں میں عزت مآب بادشاہ چہارم سے بھی ملاقات کروں گا۔ بھوٹان کے بادشاہ کی ذہانت اور دور اندیشی نے طویل عرصے سے ہمارے دو طرفہ تعلقات کی رہنمائی کی ہے۔ یہی نہیں، ان کے ویژن نے بھوٹان کو پوری دنیا کے سامنے ایک انوکھی مثالی کے طور پر پیش کیا ہے، جہاں ترقی کو اعداد و شمار سے نہیں بلکہ خوشی سے ناپا جاتا ہے۔ جہاں معاشی ترقی روایات اور ماحولیات کے ساتھ ساتھ آگے بڑھتی ہے۔ ایسا دوست، اور ایسا پڑوسی کون نہیں چاہے گا۔
ساتھیوں،
یہ ہندوستان کی خوش قسمتی ہے کہ ہم بھوٹان کی ترقی میں اہم شراکت دار ہیں۔ بھوٹان کی پنج سالہ منصوبوں میں ہندوستان کا تعاون آپ کی خواہشات اور ترجیحات کی بنیاد پر آگے بھی جاری رہے گا۔
ساتھیوں،
پن بجلی ہمارے دونوںملکوں کے درمیان تعاون کا اہم شعبہ ہے۔ دونوں ملکوں نے مل کر بھوٹان کی ندیوں کی قوت کو بجلی میں ہی نہیں، بلکہ باہمی خوشحالی میں بھی تبدیل کر دیا ہے۔ آج ہم نے مانگ دیچھو منصوبہ کے افتتاح کے ساتھ ہی اس سفر کا ایک اور تاریخی سنگ میل حاصل کرچکے ہیں۔ دونوں ملکوں کے تعاون سے بھوٹان میں ہائیڈرو-پاور کی پیداواری صلاحیت 2000 میگاواٹ کو عبور کر چکی ہے۔ مجھے یقین ہے کہ ہم دوسرے منصوبوں کو بھی بہت تیزی سے آگے لے جائیں گے۔ بھوٹان کے عام لوگوں کی بڑھتی ہوئی ضروریات کو پورا کرنے کے لئے، بھارت سے ایل پی جی کی فراہمی کو 700 سے بڑھا کر 1000 میٹرک ٹن ماہانہ کیا جارہا ہے۔ اس سے دیہاتوں میں صاف ایندھن لانے میں مدد ملے گی۔
ساتھیوں،
ڈاکٹر شیرنگ نے ہماری پہلی ملاقات میں مجھے بتایا تھا کہ سیاست میں آنے کے لیے ان کا بنیادی محرک عام آدمی کو صحت کی اچھی خدمات کی فراہمی ہے۔ میں ان کے وژن سے بہت متاثر ہوا تھا۔ ہندوستان بھوٹان میں ملٹی ڈسپلنری سپر اسپیشلیٹی ہسپتال کے ان کے خواب کو حقیقت میں بدلنے میں ہرممکن مدد کرے گا۔
عزت مآب،
سارک کرنسی تبادلہ فریم ورک کے تحت، بھوٹان کے لئے کرنسی تبادلوں کی حد میں اضافہ کرنے کے لئے ہمارا نظریہ مثبت ہے۔ دریں اثنا، زرمبادلہ کی ضرورت کو پورا کرنے کے لئے اسٹینڈ بائی سویپ انتظامات کے تحت بھوٹان کو 100 ملین ڈالر کا اضافہ دستیاب ہوگا۔
ساتھیوں،
ہندوستان خلائی ٹکنالوجی کے استعمال سے بھوٹان کی ترقی کو تیز کرنے کے لئے پرعزم ہے۔ ہم نے آج جنوبی ایشیاء سیٹلائٹ کے ارتھ اسٹیشن کا افتتاح کیا ہے۔ اس سے بھوٹان میں مواصلات، عوامی براڈکاسٹنگ اور ڈیزاسٹر مینجمنٹ کی کوریج میں اضافہ ہوگا۔ ان مقاصد کے لئے بھوٹان کی ضرورت کے مطابق اضافی بینڈوڈتھ اور ٹرانسپونڈرز بھی دستیاب کرائے جائیں گے۔ دونوں ممالک چھوٹے سیٹیلائٹ کی تعمیر اور خلائی ٹکنالوجی کے استعمال میں بھی تعاون کریں گے۔ ہندوستان کے قومی نالج نیٹ ورک کے ساتھ رابطہ بھوٹان کے طلباء اورمحققین کو ہندوستانی یونیورسٹیوں کے نئے وسائل سے مربوط کرے گا۔ یہ دونوں ملکوں کے مابین مشترکہ نالج سوسائٹی کے قیام کے لئے ایک اہم قدم ہے، جس سے خاص طور پر ہمارے نوجوانوں کو فائدہ ہوگا۔ بھوٹان کی رائل یونیورسٹی اور ہندوستان کی آئی آئی ٹیز اور کچھ دوسرے اعلی تعلیمی اداروں کے مابین باہمی تعاون اور تعلقات، تعلیم اور ٹکنالوجی کے لئے آج کی ضروریات کے مطابق ہیں۔ کل بھوٹان کی رائل یونیورسٹی میں اس ملک کے ہونہار نوجوانوں سے ملنے کا بے تابی سے منتظر ہوں۔
ساتھیوں،
مجھے بہت خوشی ہے کہ آج ہم نے بھوٹان میں روپے کارڈ لانچ کیا ہے۔ اس سے ڈیجیٹل ادائیگی، اور تجارت اور سیاحت میں ہمارے تعلقات کو مزید تقویت ملے گی۔ ہمارے مشترکہ روحانی ورثہ اور لوگوں سے مضبوط تعلقات ہمارے تعلقات کی زندگی ہیں۔اس کو ذہن میں رکھتے ہوئے، نالندہ یونیورسٹی میں بھوٹان کے لئے پوسٹ گریجویٹ اسکالر شپ کو دو سے بڑھا کر پانچ کیا جا رہا ہے میں نے آج یہاں شب-ڈورونگ کی سعادت حاصل کی ہے۔ مجھے یہ اعلان کرتے ہوئے خوشی ہے کہ اس انوکھے مجسمے کی بھوٹان میں موجودگی کو مزید پانچ سال تک بڑھانے کے لیے ہندوستان راضی ہے۔
عزت مآب ،
ہندوستان-بھوٹان تعلقات کی تاریخ اتنی ہی شاندار ہے جتنی اس کا امید افزا مستقبل ہے۔ مجھے یقین ہے کہ ہندوستان اور بھوٹان دنیا کے دو ملکوں کے مابین تعلقات کا ایک انوکھا ماڈل رہیں گے۔
اس خوبصورت ڈروک یول میں دوبارہ آنے کا موقع فراہم کرنے کے لئے،
آپ کے استقبال اور محبت کے لئے ایک بار پھر آپ کا شکریہ۔
تاشی دیلک!
130 करोड़ भारतीयों के दिलों में भूटान एक विशेष स्थान रखता है ।
— PMO India (@PMOIndia) August 17, 2019
मेरे पिछले कार्यकाल के दौरान, प्रधानमंत्री के रूप में मेरी पहली यात्रा के लिए भूटान का चुनाव स्वाभाविक था। इस बार भी, अपने दूसरे कार्यकाल के शुरू में ही भूटान आकर मैं बहुत खुश हूं: PM
यह भारत का सौभाग्य है कि हम भूटान के विकास में प्रमुख भागीदार हैं। भूटान की पंचवर्षीय योजनाओं में भारत का सहयोग आपकी इच्छाओं और प्राथमिकताओं के आधार पर आगे भी जारी रहेगा: PM
— PMO India (@PMOIndia) August 17, 2019
भूटान के सामान्य लोगों की बढ़ती जरूरतों को पूरा करने के लिए भारत से एलपीजी की आपूर्ति 700 से बढ़ाकर 1000 मीट्रिक टन प्रति माह की जा रही है। इससे clean fuel गाँवों तक पहुंचाने में मदद मिलेगी : PM
— PMO India (@PMOIndia) August 17, 2019
SAARC करेंसी स्वैप फ्रेमवर्क के तहत भूटान के लिए करेंसी स्वैप की limit बढ़ाने के लिए हमारा नज़रिया positive है। इस बीच, विदेशी मुद्रा की आवश्यकता को पूरा करने के लिए स्टैंडबाय स्वैप व्यवस्था के तहत अतिरिक्त 100 मिलियन डॉलर भूटान को उपलब्ध होंगे: PM
— PMO India (@PMOIndia) August 17, 2019
Space technology के उपयोग से भूटान के विकास में तेजी लाने के लिए भारत प्रतिबद्ध है। हमने आज south asia satellite के अर्थ स्टेशन का उद्घाटन किया है। यह भूटान में communication, public broadcasting और disaster management के कवरेज को बढ़ाएगा: PM
— PMO India (@PMOIndia) August 17, 2019
Royal Bhutan University और भारत के IITs और कुछ अन्य top शिक्षा संस्थानों के बीच सहयोग और संबंध शिक्षा और टेक्नोलॉजी के लिए आज की आवश्यकताओं के अनुरूप हैं ।
— PMO India (@PMOIndia) August 17, 2019
कल Royal Bhutan University में इस देश के प्रतिभाशाली युवाओं से मुलाक़ात की मैं उत्सुकता से प्रतीक्षा कर रहा हूँ: PM
मुझे बहुत खुशी है कि आज हमने भूटान में RuPay कार्ड को launch किया है। इससे डिजिटल भुगतान, और व्यापार तथा पर्यटन में हमारे संबंध और बढेंगे।
— PMO India (@PMOIndia) August 17, 2019
हमारी साझा आध्यात्मिक विरासत और मजबूत people-to-people संबंध हमारे संबंधों की जान हैं: PM
भारत-भूटान संबंधों का इतिहास जितना गौरवशाली है, उतना ही आशाजनक भविष्य भी है।
— PMO India (@PMOIndia) August 17, 2019
मुझे विश्वास है कि भारत और भूटान दुनिया में दो देशों के बीच संबंधों का एक अनूठा मॉडल रहेंगे: PM