کانگریس کو اس بات کاجواب ضرور دینا ہوگا کہ ایمرجنسی کے دور میں راج ماتا کو جیل میں کیوں ڈالا گیا: وزیر اعظم مودی
کانگریس 55 برسوں تک اقتدار میں رہی۔ ان تمام برسوں کے دوران مدھیہ پردیش ’بیمارو‘ ریاست رہی: وزیر اعظم مودی
گذشتہ 15 برسوں میں مدھیہ پردیش کی تعریف بدل چکی ہے۔ اب یہ ’ازحد پیش قدمی‘ والی ریاست بن چکی ہے: وزیر اعظم مودی
کانگریس جھوٹ گڑھتی ہے اور اسے پھیلاتی ہے۔ لیکن اب عوام بیدار ہیں۔ وہ کانگریس کے جھوٹ کو سمجھتے ہیں : وزیر اعظم
کانگریس آج بھی نوٹ بندی کو لے کر بلا وجہ کا شور مچاتی ہے۔ کیوں؟ کیونکہ نوٹ بندی نے انہیں ہی چوٹ پہنچائی: وزیر اعظم مودی
بدعنوانی کے خلاف ہماری جنگ ختم نہیں ہوگی۔ جنہوں نے غریبوں کو لوٹا ہے انہیں وہ لوٹا ہوا مال واپس کرنا ہی ہوگا: وزیر اعظم

وزیر اعظم مودی نے آج مدھیہ پردیش کے شاہدول اور گوالیار شہروں میں دو بڑی ریلیوں سے خطاب کیا۔ وزیر اعظم مودی نے شاہدول میں اپنے خطاب کا آغاز عوام کی ان تھک خدمت اور ان کی زندگیوں کو بااختیار بنانے کے لئے وزیر اعلیٰ شیوراج سنگھ چوہان کے زیر قیادت مدھیہ پردیش حکومت کی ستائش کرتےہوئے کیا۔انہوں نے مزید کہا کہ آئندہ اسمبلی انتخابات اس لئے نہیں ہوں گے کہ کون جیتے اور کون ہارے بلکہ یہ انتخابات فیصلہ کریں گے مدھیہ پردیش کی عوام کی خدمت اور ان کی ترقی کی یقین دہانی کے لئے کون منتخب ہوتا ہے ۔

وزیر اعظم مودی نے دن کے پہلے حصے میں چھتیس گڑھ ریلی میں کانگریس کے متعلق دیے گئے اپنے سابقہ بیان کو دوہراتے ہوئے کہا کہ کانگریس پارٹی نے تقریباً چار پیڑھیوں تک محض اپنے مفادات کے لئے ہی کام کیا اور ملک کے عوام کے مفادات کو پس پشت ڈال دیا۔ انہوں نے کہا کہ، ’’اندراگاندھی کے ’غریبی ہٹاؤ‘ کے نام پر بینکوں کو قومیانے کے باوجود ہر کوئی جانتاہے کہ اس سے غریبی کا خاتمہ نہیں ہوا اور نہ ہی غریب عوام کو بینکوں تک رسائی حاصل ہوئی۔ بلکہ اس کے برعکس میرے ملک کے غریبوں کے لئے بینکوں کے دروازے بند رہے۔‘‘

بعد ازاں وزیر اعظم مودی نے شام کے وقت گوالیار میں ایک دیگر ریلی سے خطاب کیا جہاں انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ کانگریس خواہ کتنی بھی ان کی نکتہ چینی یا بدکلامی کرے، بدعنوانی کے خلام ان کی لڑائی اس وقت تک جاری رہے گی جب تک ان کے ذریعہ ملک کے غریبوں سے لوٹا گیا مال ان غریبوں کو نہیں مل جاتا۔ انہوں نے عوام کو 1971 میں کانگریس کے ذریعہ راج ماتا سندیہ اور کشابھاؤ ٹھاکرے جیسے قدآور لیڈروں کے ساتھ کی گئی بدسلوکی کے بارے میں یاد دلایا۔ انہوں نے کہا، ’’کانگریس کو اس بات کا جواب دینا ہوگا کہ ایمرجنسی کے دوران راج ماتا جی کو لمبے عرصے کے لئے جیل میں کیوں ڈالا گیا؟‘‘

وزیر اعظم مودی نے کانگریس پر مزید حملہ کرتے ہوئے کہا کانگریس نے ملک میں 55 برس کے اپنے دور اقتدار میں مدھیہ پردیش کو ایک ’بیمارو‘ ریاست بنا دیا۔ اس کے برعکس وزیر اعلیٰ شوراج سنگھ چوہان کی زیر قیادت بی جے پی حکومت نے 15 برس میں مدھیہ پردیش کو آج ’ازحد پیش قدمی‘ والی ریاست میں تبدیل کر دیا ہے۔ اپنے زبردست خطاب کے اختتام میں وزیر اعظم مودی نے مدھیہ پردیش کے مختلف علاقوں کے لئے وزیر اعلیٰ کے عہدے کے لئے الگ الگ چہرے پیش کرنے پر کانگریس کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہونے کہا، ’’کانگریس آٹھ مختلف علاقوں میں آٹھ الگ الگ زبانیں بولتی ہے؛ مدھیہ پردیش میں وہ جہاں کبھی جاتے ہیں، وزیر اعلیٰ کے عہدے کے لئے وہ الگ نام ہی بتاتے ہیں۔ یہ قابل افسوس ہے کہ کانگریس ایک ریاست میں وزیر اعلیٰ کے عہدے کے لئے آٹھ امیدوار وں کو لئے گھوم رہی ہے۔‘‘

 

دونوں تقریبات میں پارٹی کے کئی سینئر لیڈروں کے علاوہ سینکڑوں کاریہ کرتاؤں اور حمایتیوں نے شرکت کی۔

 

شاہدول میں PM کی تقریر کو پڑھنے کے لئے یہاں کلک کریں

گیلانی میں پی ایم کی تقریر کو پڑھنے کے لئے یہاں کلک کریں

Explore More
وزیراعظم نریندر مودی کا 78 ویں یوم آزادی کے موقع پر لال قلعہ کی فصیل سے خطاب کا متن

Popular Speeches

وزیراعظم نریندر مودی کا 78 ویں یوم آزادی کے موقع پر لال قلعہ کی فصیل سے خطاب کا متن
India’s Biz Activity Surges To 3-month High In Nov: Report

Media Coverage

India’s Biz Activity Surges To 3-month High In Nov: Report
NM on the go

Nm on the go

Always be the first to hear from the PM. Get the App Now!
...
PM to participate in ‘Odisha Parba 2024’ on 24 November
November 24, 2024

Prime Minister Shri Narendra Modi will participate in the ‘Odisha Parba 2024’ programme on 24 November at around 5:30 PM at Jawaharlal Nehru Stadium, New Delhi. He will also address the gathering on the occasion.

Odisha Parba is a flagship event conducted by Odia Samaj, a trust in New Delhi. Through it, they have been engaged in providing valuable support towards preservation and promotion of Odia heritage. Continuing with the tradition, this year Odisha Parba is being organised from 22nd to 24th November. It will showcase the rich heritage of Odisha displaying colourful cultural forms and will exhibit the vibrant social, cultural and political ethos of the State. A National Seminar or Conclave led by prominent experts and distinguished professionals across various domains will also be conducted.