وزیر اعظم مودی نے آج چھتیس گڑھ کے مہاسمند علاقے میں ایک عوامی میٹنگ سے خطاب کیا۔ اس میٹنگ میں عوام بڑی تعداد میں وزیر اعظم کو سننے کے لئے آئے۔ وزیر اعظم مودی نے اپنے خطاب کا آغاز کانگریس پر زبردست تنقید کرتے ہوئے کیا، ’’دس برسوں تک، مرکز کی باگ ڈور ایک ایسی ’ریموٹ کنٹرول‘ حکومت کے ہاتھوں میں تھی جس نے چھتیس گڑھ کی جانب کوئی توجہ نہیں دی‘‘۔
چھتیس گڑھ میں آنے والے انتخابات کو ریاست اور یہاں کی عوام کے مستقبل کے لئے ازحد اہم قرار دیتے وزیر اعظم مودی نے کہا، ’’ریاست چھتیس گڑھ اب 18 برس کی ہوگئی ہے۔ یہ وقت ریاست کے لئے بہت اہم ہے۔ جس طرح والدین اپنے بچوں کے 18 برس کے ہو جانے پر ان کے مستقبل کو لے کر فکرمند ہو جاتے ہیں، اسی کو مدنظر رکھتے ہوئے میں چھتیس گڑھ کے عوام سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ چھتیس گڑھ کے مستقبل کے بارے میں فکر کریں اور آنے والے انتخابات میں بی جے پی کو ریاست کی خدمت کرنے کا موقع دیں۔‘‘
ملک کے ذریعہ چار دہائیوں تک ایک کنبے کو حکومت کرنے کا موقع دیے جانے کے متعلق بات کرتے ہوئے وزیر اعظم مودی نے کہا، ’’ہر کوئی جانتاہے کہ اس کنبے نے اس ملک اور اس کے عوام کے ساتھ کیا کیا۔ انہوں نے ہمیشہ قومی مفاد پر ایک کنبے کے مفادات کو ترجیح دی۔‘‘
اپنے گذشتہ بیان میں کانگریس کو کیے گئے چیلنج کو دوہراتے ہوئے وزیر اعظم مودی نے کہا، ’’میں کانگریس کو چیلنج کرتا ہوں کہ وہ گاندھی فیملی سے باہر کسی دیگر شخص کو پانچ برس کے لئے پارٹی کا صدر منتخب کرے۔ دیکھیں کانگریس اندرونی طور پر کتنی جمہوریت نواز ہے۔‘‘
وزیر اعظم مودی نے کانگریس پر کاشتکاروں سے جھوٹے وعدے کرنے کا الزام عائد کیا۔ سوائل ہیلتھ کارڈز، فصل بیمہ یوجنا اور یوریا کی سو فیصد نیم کوٹنگ جیسی این ڈی اے حکومت کے ذریعہ کی جانے والی مختلف پہل قدمیوں کی فہرست کا ذکرتے ہوئے وزیر اعظم مودی نے کہا، ’’کانگریس نے کاشتکاروں دکھ تکلیف میں مبتلا رکھا۔ اگر انہوں نے کاشتکاروں کو مضبوط بنایا ہوتا، ان کی ضرورتوں کو پورا کیا ہوتا تو آج وہ خوشحال ہوتے۔‘‘
مدرا یوجنا کے بارے میں مختصراً بات کرتے ہوئے وزیر اعظم مودی نے روشنی ڈالی کہ کس طرح اس نے کئی نوجوانوں کو پرواز عطا کی ہے۔ وزیر اعظم نے کہا، ’’ہم نے بغیر گارنٹی کے چھوٹے کاروباریوں کے قرض منظور کیے ہیں۔ اس سے وہ لوگ بااختیار ہوئے ہیں اور اسی کے ساتھ معیشت کو بھی استحکام حاصل ہوا ہے۔‘‘
وزیر اعظم مودی نے این پی اے گڑبڑی کے لئے بھی کانگریس کو تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا، ’’ کانگریس ’ٹیلی فون بینکنگ ‘میں یقین رکھتی تھی جس کے نتیجے میں بینک برباد ہوگئے۔ ان کے ذریعہ کی گئی ایک فون کال سے ان کے قریبی دوستوں کے قرض معاف ہوجاتے تھے اور ملک کو اس کا خمیازہ بھگتنا پڑتا تھا ‘‘
میٹنگ کے اختتام کرتے ہوئے، آنے والے انتخابات میں عوام سے بڑی تعداد میں ووٹ ڈالنے کی اپیل کرنے سے قبل وزیر اعظم مودی نے ملک کے نادار اور حاشیے پر پڑے عوام کی فلاح و بہبود اور ان کی اختیار کاری کے لئے مرکزی اور ریاستی حکومت کے ذریعہ کی گئی کلیدی پہل قدمیوں کی فہرست کا ذکر کیا۔
In Chhattisgarh, @drramansingh Ji, his team and participation of people have taken the state to newer heights.
— narendramodi_in (@narendramodi_in) November 18, 2018
But @drramansingh Ji too faced many challenges. For ten years, the Centre was ruled by a 'remote-control' government which never paid attention towards the state: PM
Chhattisgarh is 18 years old now. It is a very crucial phase for the state. Just like parents care for the future of their children when they turn 18, I urge the people of the state to to think about the welfare of the state and once again give us the chance to serve: PM
— narendramodi_in (@narendramodi_in) November 18, 2018
Remember the days, when four generations of Congress ruled the country. What was the fate of people? They only thought about welfare of one family but never gave a thought about welfare of people. How can we trust them that they will fulfill aspirations of people now: PM
— narendramodi_in (@narendramodi_in) November 18, 2018
Everyone knows what the Congress did to Sitaram Kesri Ji when he was the Congress party president.
— narendramodi_in (@narendramodi_in) November 18, 2018
I challenge the Congress to select someone capable as their party president who doesn't belong to that one family: PM @narendramodi https://t.co/Xqr18IS10f
Congress makes fake promises. They must answer what they did for welfare of our farmers when they ruled for four generations. They kept the farmers in distress. If they would have strengthened the farmers, fulfilled their requirements, our farmers would have been prosperous: PM
— narendramodi_in (@narendramodi_in) November 18, 2018
The Congress believed in 'telephone-banking' which ruined the banks. A phone call from them would get loans for the cronies cleared and the nation had to suffer: PM @narendramodi https://t.co/Xqr18IS10f
— narendramodi_in (@narendramodi_in) November 18, 2018