وزیر اعظم مودی نے ریاست چھتیس گڑھ، جہاں انتخابی سرگرمیاں زوروں پر ہیں، میں ایک بڑی ریلی سے خطاب کیا۔ امبیکاپور، چھتیس گڑھ میں پرجوش حمایتیوں سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ چھتیس گڑھ میں پہلے مرحلے کے انتخابات عوام کی پرجوش شرکت حوصلہ افزا ہے اور اس ان لوگوں کو کرارا جواب ملا ہے جو چاہتےہیں کہ چھتیس گڑھ کے عوام ان سے ڈر کر رہیں۔
وزیر اعظم مودی نے مزید زور دیتے ہوئے کہا کہ ان کی حکومت محض چند لوگوں کے مفادات کے لئے کام نہیں کر رہی ہے اور ان کی حکومت ’سب کا ساتھ، سب کا وِکاس‘ کو لے کر پوری طرح عہدبستہ ہے۔ وزیر اعظم مودی نے کہا کہ یہ افسوسناک امر ہے کہ آزادی ملنے کے دہائیوں بعد بھی ملک میں رونما ہونے والی ترقی کے فوائد ہر شہری تک نہیں پہنچے ہیں۔ سابقہ کانگریس حکومت پر محض اپنے مفادات کا خیال رکھنے اور ملک کے عوام کے مفادات کو نظر انداز کرنے پر تنقید کرتے ہوئے وزیر اعظم مودی نے وضاحت کی کہ کس طرح سابق وزیر اعظم آنجہانی اٹل بہاری واجپئی کے ذریعہ مدھیہ پردیش کی تقسیم اور چھتیس گڑھ کا قیام ایک پر امن عمل تھا ، دونوں ہی ریاستیں پھل پھول رہی ہیں۔ وہیں دوسری جانب کانگریس حکومت کے ذریعہ آندھرا پردیش کی تقسیم اور تیلنگانا کے قیام کے عمل کے نتیجے میں بے اطمینانی اور دونوں ریاستوں کے درمیان تناؤ پیدا ہوا۔
بعد ازاں وزیر اعظم نریندر مودی نے کانگریسی لیڈروں کی وزیر اعلیٰ ڈاکٹر رمن سنگھ کے زیر قیادت چھتیس گڑھ حکومت کے متعلق غلط معلومات فراہم کرانے پر نکتہ چینی کی۔ ریاستی حکومت پر کانگریس کے اس الزام کے لئے کہ رمن سنگھ حکومت نے یہ نہیں کیا وہ نہیں کیا،کا جواب دیتے ہوئے وزیر اعظم نے خود ان سے ہی سوال پوچھ ڈالا۔ انہوں نے پوچھا کہ ، ’’اگر رمن سنگھ حکومت چھتیس گڑھ میں کچھ نہیں کر رہی ہے، تو کانگریس پارٹی کو ان فلاحی اسکیموں کا کریڈٹ لینے سے کس نے روکا جب ان کے کنبے نے چار پیڑھیوں تک اس ملک پر حکومت کی تھی؟کانگریس لیڈروں سے پوچھا جائے کہ وہ اب تک کیا کر رہے تھے؟‘‘
وزیر اعظم مودی نے اپنے خطاب کا خاتمہ عوام سے 20 نومبر کو چھتیس گڑھ میں دوسرے مرحلے کے انتخابات میں بڑی تعداد میں ووٹ ڈالنے کی اپیل کرتے ہوئے کیا۔
I am glad to be among the people of Ambikapur today. I remember when I had campaigned here during Lok Sabha elections, people here had made the background resembling the Red Fort. But a few people got annoyed at this: PM @narendramodi https://t.co/3MrqM6YXeK
— narendramodi_in (@narendramodi_in) November 16, 2018
During the first phase of elections in Chhattisgarh people turned out in large numbers to vote. They gave a befitting reply to those who spread fear among people: PM @narendramodi https://t.co/3MrqM6YXeK
— narendramodi_in (@narendramodi_in) November 16, 2018
Motto of every government must be welfare of all, not a select few. Our mantra is 'Sabka Saath, Sabka Vikas' and we are committed that fruits of development reach every citizen: PM @narendramodi https://t.co/3MrqM6YXeK
— narendramodi_in (@narendramodi_in) November 16, 2018
Atal Ji created Madhya Pradesh and Chhattisgarh. It was a peaceful division and both the states are progressing rapidly today. But look at what the Congress did at the time of creation of Telangana: PM @narendramodi https://t.co/3MrqM6YXeK
— narendramodi_in (@narendramodi_in) November 16, 2018
What did the Congress governments do for the people of Madhya Pradesh and Chhattisgarh when they were in power in these states: PM @narendramodi https://t.co/3MrqM6YXeK
— narendramodi_in (@narendramodi_in) November 16, 2018
Four generations of Congress ruled but they have nothing to tell the people.
— narendramodi_in (@narendramodi_in) November 16, 2018
We are everyday giving a report card of what we have done in last four years: PM @narendramodi https://t.co/3MrqM6YXeK
Congress speaks about democratic ideals and say it was due to Pt. Nehru that Modi, a 'Chaiwala', is the Prime Minister today. But if they make someone their party president who is not from that one family, I would agree they value the democratic ideals: PM @narendramodi
— narendramodi_in (@narendramodi_in) November 16, 2018
Congress nationalised the banks in the name of poor but what is the reason that the poor did not have any access to banks? What is the reason that the poor did not have even a bank account? When we came to power, we empowered the poor, opened their bank accounts: PM @narendramodi
— narendramodi_in (@narendramodi_in) November 16, 2018