Quoteتمام بی آئی ایم ایس ٹی ای سی ممالک سے ہمارے تعلقات محض سفارتی نوعیت کے ہی نہیں ، بلکہ یہ رابطہ کاری تمدن، تاریخ، فن، زبان، کھان پان اور ساجھا ثقافت کی بھی ہے: وزیر اعظم مودی
Quoteوزیر اعظم مودی : بی آئی ایم ایس ٹی ای سی خطے میں تجارت ، اقتصادیات، نقل و حمل، ڈجیٹل اور عوام سے عوام کے درمیان رابطہ کاری کا بڑا موقع
Quoteبی آئی ایم ایس ٹی ای سی کا افتتاحی سیشن : وزیر اعظم مودی نے رکن ممالک سے دہشت گردی اور منشیات جیسی لعنت سے نمٹنے کے لئے افزوں تعاون کی اپیل کی۔

نئی دہلی،30؍اگست،

عالی جناب : رائٹ آن ریبل

وزیراعظم اولی جی،

بمسٹک رکن ممالک  سے آئے میرے ساتھی رہنمایان، سب سے پہلے میں اس چوتھے بمسٹک سربراہ اجلاس کی میزبانی اور کامیاب اہتمام کے لئے نیپال حکومت اور وزیراعظم اولی جی کے تئیں دل سے اظہار تشکر کرنا چاہتاہوں۔ حالانکہ میرے لئے یہ پہلا بمسٹک سربراہ اجلاس ہے لیکن 2016 میں مجھے گوا میں برکس سمٹ کے ساتھ بمسٹک ریٹریٹ کی میزبانی کرنے کا موقع ملا تھا۔ گوا میں ہم نے جو لائحہ عمل طے کیا تھا اسی کے مطابق ہماری ٹیموں نے قابل ستائش اعمال کئے ہیں۔

اس میں شامل ہیں:

پہلی سالانہ بمسٹک ڈیزاسٹر انتظام مشق کا اہتمام۔

قومی سلامتی کے سربراہوں کی دو ملاقاتیں،

بمسٹک ٹریڈ فیسلی ٹیشن معاہدے پر تبادلہ خیالات میں رونما ہوئی پیش رفت،

بمسٹک گرڈ انٹر کنکشن کے موضوع پر معاہدہ،

 اس کے لئے میں سبھی ممالک کے مندوبین کا خیر مقدم کرتا ہوں۔

 حضرات!

ان تمام شعبوں کے تمام ممالک کے ساتھ بھارت کے صرف سفارتکارانہ تعلق نہیں ہیں، ہم تمام ملک صدیوں سے تہذیب،  تاریخ، فنون، لسانیات، کھان پان اور ہماری مشترکہ ثقافت کے اٹوٹ تعلقات سے مربوط رہے ہیں۔ اس شعبے کے ایک  جانب  عظیم ہمالیہ کوہستانی سلسلہ ہے، دوسری جانب ہند اور پیسفک سمندروں کے درمیان واقع خلیج بنگال۔ خلیج بنگال کا یہ علاقہ ہم سبھی کی ترقی، سلامتی اور خوشحالی کے لئے خاص اہمیت رکھتا ہے اور اس لئے یہ کوئی حیرت کی بات نہیں ہے کہ بھارت کی نیبر ہڈ فرسٹ یعنی پڑوسی کو پہلی ترجیح اور ایکٹ ایسٹ یعنی مشرق کی جانب دیکھیں، دونوں پالیسیوں کا اتصال اسی خلیج بنگال میں ہوتا ہے۔ 

|

 حضرات!

ہم سبھی ترقی پذیر ممالک ہیں، اپنے اپنے ملکوں میں امن، خوشحالی  ہمارے لئے سب سے بڑی ترجیح ہے لیکن آج کی باہمی  طور پر مربوط دنیا میں کوئی  اکیلے کام نہیں کرسکتا ہے۔ ہمیں ایک دوسرے کے ساتھ چلنا ہے، ایک دوسرے کا سہارا بننا ہے، ایک دوسری کی کوششوں کا لازم حصہ بننا ہے، میں تسلیم کرتا ہوں کہ یہ سب سے بڑا موقع ہے کنکٹی ویٹی کا۔ تجارتی رابطہ کاری، اقتصادی رابطہ کاری، نقل وحمل کی رابطہ کاری، ڈیجیٹل رابطہ کاری اور  پیپل ٹو پیپل کنکٹی ویٹی یعنی عوام سے عوام کے مابین رابطہ،  تمام زاویوں پر ہمیں کام کرنا ہوگا۔ بمسٹک میں ساحلی جہاز رانی اور موٹر گاڑی سمجھوتوں کو  آگے بڑھانے کے لئے ہم مستقبل میں بھی ملاقات کی میزبانی کرسکتے ہیں۔ ہمارے صنعت کاروں کے مابین تعلق اور رابطہ بڑھانے کے لئے بھارت بمسٹک اسٹارٹ اپ اجتماع کا اہتمام کرنے کے لئے تیار ہے۔ ہم میں سے بیشتر ممالک زرعی ممالک ہیں اور موسمیاتی تبدیلی کے خدشات کا سامنا کررہے ہیں، اس پس منظر میں زرعی تحقیق، تعلیم اور ترقی پر تعاون کے لئے بھارت موسمیاتی اسمارٹ کاشتکاری نظام کے موضوع پر ایک بین الاقوامی اجلاس کا اہتمام کرے گا۔ ڈیجیٹل کنکٹی ویٹی کے شعبے میں بھارت اپنے قومی نالج نیٹ ورک کو  سری لنکا، بنگلہ دیش، بھوٹان اور نیپال میں ترقی دینے کے لئے پہلے سے ہی عہد بند ہے۔ ہم اسے میانمار اور تھائی لینڈ میں بھی بڑھانے کی تجویز رکھتے ہیں۔ مجھے امید ہے کہ تمام بمسٹک ملک اس سال اکتوبر میں نئی دہلی میں منعقد کی جارہی بھارت موبائل کانگریس میں شراکت دار ہوں گے۔ اس کانگریس میں بمسٹک وزارتی اجتماع بھی شامل ہے۔ بمسٹک کے رکن ممالک کے ساتھ رابطہ کاری بڑھانے میں بھارت کے شمال مشرقی خطے کا اہم کردار ہوگا۔ بھارت کے شمال مشرقی خطے کی ترقی کے لئے سائنس اور ٹیکنالوجی شمال مشرقی خطے میں نام کی ایک پہل قدمی ہے۔ ہم اس پروگرام کو بمسٹک ممالک کے لئے توسیع دینے کی تجویز رکھتے ہیں۔ اس کےتوسط سے دہی علاقوں میں توانائی، فضلہ انتظام، زراعت اور صلاحیت سازی کی  حوصلہ افزائی کی جاسکتی ہے۔ ساتھ بھارت کے شمال مشرقی خلائی اپلی کیشن مرکز میں بمسٹک ممالک کے محققین طلباء اور پیشہ وارانہ کے ہم 24 وظائف بھی فراہم کریں گے۔

حضرات!

 اس علاقے کے عوام کے مابین صدیوں پرانے تعلقات ہمارے رابطے کو ایک مضبوط بنیاد فراہم کرتے ہیں۔ اور ان روابط کی ایک خصوصی کڑی بدھ مذہب اور بدھ فلسفہ رہا ہے۔ اگست 2020 میں بھارت بین الاقوامی بدھسٹ اجتماع کی میزبانی کرے گا۔ میں بمسٹک ممالک کو اس موقع پر مہمان ذی وقار کی شکل میں شرکت کی دعوت دیتا ہوں۔ ہماری نوجوان پیڑھی کے مابین رابطہ کاری کو فروغ دینے کے لئے بمسٹک نوجوان ملاقات اور بمسٹک بینڈ فیسٹول کے اہتمام کی تجویز بھارت پیش کرنا چاہتا ہے، اس کے ساتھ ہی ہم بمسٹک یوتھ واٹر اسپورٹس کا اہتمام بھی کرسکتے ہیں۔ بمسٹک ممالک کے نوجوان طلباء کے لئے نالندہ یونیورسٹی میں 30 وظائف اور جپمر انسٹی ٹیوٹ میں ایڈوانسڈ میڈسین کیلئے 12 ریسرچ  فیلو شپ بھی دی جائے گی۔ ساتھ ہی ساتھ بھارت کے آئی ٹیک پروگرام کے تحت سیاحت، ماحولیات، تباہ کاری انتظام، قابل احیاء توانائی، زراعت ، تجارت، اور ڈبلیو ٹی او جیسے موضوعات پر سو مختصر مدتی تربیتی کورس بھی فراہم کرائے جائیں گے۔ خلیج بنگال میں فنون، ثقافت ، بحری قوانین اور دیگر موضوعات پر تحقیق کے لئے ہم نالندہ یونیورسٹی میں خلیج بنگال مطالعات کا ایک مرکز بھی قائم کریں گے۔ اس مرکز میں تمام ملکوں کی زبانوں کے ایک دوسرے سرے وابستہ سلسلے کے بارے میں بھی تحقیق کی جاسکتی ہے۔ ہم تمام ملکوں کی اپنی طویل تاریخ اور اس سے وابستہ سیاحت کے مضمرات کا بھرپور فائدہ اٹھانے کے لئے تاریخی عمارتوں اور مقابر کی مرمت اور احیاء کے لئے تعاون کرسکتے ہیں۔

حضرات!

علاقائی اتحاد اور اقتصادی ترقی اور خوشحالی کے لئے ہماری مشترکہ کوششوں کی کامیابی کے لئے یہ ضروری ہے کہ ہمارے خطے میں امن اور سلامتی کا ماحول قائم ہو۔ ہمالیہ اور خلیج بنگال سے مربوط ہمارے ملک بار بار قدرتی آفات کا سامنا کرتے رہتے ہیں، کبھی سیلاب، کبھی سائیکلون، کبھی زلزلہ، اس پس منظر میں ایک دوسرے کے ساتھ انسانی وسائل کی امداد اور آفات  ارض وسماں کی صورت میں راحت کاری کی کوششوں میں ہمارا تعاون اور تال میل بہت ضروری ہے۔ ہمارے خطے کی جغرافیائی صورت حال عالمی بحری تجارتی راستے سے مربوط ہے اور ہم سبھی کی معیشتوں میں بھی نیلگوں معیشت کی خاص اہمیت ہے، ساتھ ہی آنے والے ڈیجیٹل عہد میں ہماری  معیشتوں کے لئے سائبر معیشت کی اہمیت بھی افزوں طور پر بڑھے گی۔ یہ بات واضح ہے کہ ہمارے خطہ جاتی سلامتی تعاون میں ان تمام موضوعات پر تعاون بڑھانے کی سمت میں ہمیں ٹھوس قدم اٹھانے ہوں گے اور اس لئے اگلے مہینے بھارت میں منعقد ہونے جارہی بمسٹک کثیر ملکی عسکری فیلڈ تربیت مشق اور  بری افواج کے سربراہان کے اجتماع کا میں خیر مقدم کرتا ہوں۔ بھارت بمسٹک ممالک کی سہ خدماتی انسانی امداد اور قدرتی آفات کی صورت میں راحت رسانی کی مشق کی بھی میزبانی کرے گا۔ دوسرے سالانہ بمسٹک ڈیزاسٹر انتظام کی مشق کی میزبانی کے لئے بھی بھارت تیار ہے۔ ہم ڈیزاسٹر انتظام کے شعبے میں مصروف عمل افسران کے لئے صلاحیت سازی میں بھی تعاون کرنے کے لئے تیار ہیں۔ بھارت نیلگوں معیشت پر تمام بمسٹک ملکوں کے نوجوانوں کا ایک ہیکتھن منعقد کرے گا۔ اس سے نیلگو معیشت کے امکانات اور تعاون پر توجہ مرکوز کرنے کا راستہ ہموار ہوگا۔

|

حضرات!

 ہم میں سے کوئی بھی ملک ایسا نہیں ہے جس نے دہشت گردی اور دہشت گردی کے نیٹ ورک سے مربوط ٹرانس نیشنل جرائم اور منشیات کی تجارت جیسے مسائل کا سامنا نہیں کیا ہو۔ منشیات سے متعلق موضوعات پر بمسٹک فریم ورک میں ایک کانفرنس کا اہتمام کرنے کے لئے تیار ہیں۔ یہ واضح ہے کہ یہ مسائل کسی ایک ملک کے قانون وانتظام سے مربوط مسائل نہیں ہیں، ان کا سامنا کرنے کے لئے ہمیں متحد ہونا ہوگا اور اس کے لئے ہمیں معقول قوانین اور ضوابط کا ڈھانچہ کھڑا کرنا ہوگا۔ اس پس منظر میں ہمارے قانون ساز خصوصا خواتین اراکین پارلیمنٹ کا باہمی رابطہ معاون ثابت ہوسکتا ہے۔ میری تجویز یہ ہے کہ ہمیں بمسٹک ویمن پارلیمنٹرینس فورم کی تشکیل کرنی چاہئے۔

حضرات!

پچھلی دو دہائیوں میں بمسٹک نے قابل ذکر پیش رفت حاصل کی ہے تاہم ابھی ہمارے سامنے بہت لمبا سفر باقی ہے۔ ہمارے اقتصادی اتحاد کو اور عمیق بنانے کے لئے ابھی بہت سے امکانات ہیں اور یہی ہمارے عوام کی ہم سے توقع بھی ہے۔ یہ چوتھی سربراہ ملاقات ہمارے عوام کی توقعات ، امیدوں اور آرزؤوں کو پورا کرنے کی سمت میں ٹھوس قدم اٹھانے کا بہت اچھا موقع ہے۔ اس چوتھی سربراہ ملاقات کا اعلانیہ بہت سے اہم فیصلوں کو اپنے اندر سمیٹے ہوئے ہے۔ ان سے بمسٹک کے ڈھانچے اور ضوابط کو بہت تقویت حاصل ہوگی۔ ساتھ ہی بمسٹک کے خصوصی اعمال کو ٹھوس شکل اور مضبوطی فراہم کرنے کے لئے اس سربراہ ملاقات کی کامیابی ایک اہم سنگ میل ثابت ہوگی۔ اس کے لئے میں میزبان ملک، نیپال کی حکومت، اولی جی اور تمام شریک رہنماؤں کی قیادت کا دلی خیر مقدم کرتا ہوں۔ آگے بھی بھارت آپ کے ساتھ کندھے سے کندھا ملاکر چلنے کے لئے عہد بند ہے۔

 شکریہ !

بہت بہت شکریہ!

 

 

 

  • Mahendra singh Solanki Loksabha Sansad Dewas Shajapur mp November 11, 2023

    Jay shree Ram
  • Laxman singh Rana May 15, 2022

    नमो नमो 🇮🇳🌷🌹
  • Laxman singh Rana May 15, 2022

    नमो नमो 🇮🇳🌷
  • Laxman singh Rana May 15, 2022

    नमो नमो 🇮🇳
Explore More
ہر ہندوستانی کا خون ابل رہا ہے: من کی بات میں پی ایم مودی

Popular Speeches

ہر ہندوستانی کا خون ابل رہا ہے: من کی بات میں پی ایم مودی
PM Modi holds 'productive' exchanges with G7 leaders on key global issues

Media Coverage

PM Modi holds 'productive' exchanges with G7 leaders on key global issues
NM on the go

Nm on the go

Always be the first to hear from the PM. Get the App Now!
...
We shall work together to shape Cyprus’s “Vision 2035” and our vision of a “Viksit Bharat 2047": PM Modi
June 18, 2025

Your Excellency, Honourable President,
Distinguished delegates from both nations,
Friends from the media,

Namaskar!
Kalimera!

At the very outset, I extend my heartfelt gratitude to the Honourable President for the warm welcome and gracious hospitality. Since the moment I set foot on the soil of Cyprus yesterday, the warmth and affection shown by the President and the people of this country have truly touched my heart.

A short while ago, I was conferred with a prestigious honour by Cyprus. This accolade is not mine alone — it is a tribute to the 140 crore Indians. It symbolises the enduring friendship between India and Cyprus. I express my sincere thanks, once again, for this honour.

Friends,

We attach great importance to our relations with Cyprus. Our shared commitment to values such as democracy and the rule of law forms the strong foundation of our partnership. The friendship between India and Cyprus is not one that has emerged out of circumstances, nor is it confined by borders.

It has withstood the test of time, again and again. In every era, we have upheld the spirit of cooperation, respect and mutual support. We honour each other’s sovereignty and territorial integrity.

Friends,

This visit marks the first by an Indian Prime Minister to Cyprus in over two decades. It presents a golden opportunity to script a new chapter in our bilateral relations. Today, the Honourable President and I held extensive discussions on all aspects of our partnership.

There are many similarities between Cyprus’s “Vision 2035” and our vision of a “Viksit Bharat 2047”. Therefore, we shall work together to shape our shared future. To provide strategic direction to our partnership, we will develop a concrete roadmap for the next five years.

To further strengthen our defence and security cooperation, the bilateral Defence Cooperation Programme will focus on defence industry collaboration. Separate dialogues will be initiated on cyber and maritime security.

We are deeply grateful to Cyprus for its consistent support of Bharat's fight against cross-border terrorism. To combat terrorism, drug trafficking and arms smuggling, a mechanism will be established for real-time information exchange between our respective agencies. We both agree that there is immense potential in enhancing bilateral trade and investment.

Yesterday, during my interaction with the Honourable President, I sensed great enthusiasm and synergy within the business community regarding our economic ties. We are working towards concluding a mutually beneficial India-EU Free Trade Agreement by the end of the year.

This year, the “India-Cyprus-Greece Business and Investment Council” has also been launched. Such initiatives will boost bilateral trade and investment between our countries.

We also held detailed discussions on expanding cooperation in areas such as technology, innovation, health, agriculture, renewable energy, and climate justice. We are encouraged by the growing popularity of yoga and Ayurveda in Cyprus.

Cyprus is a preferred destination for Indian tourists as well. We shall work towards establishing direct air connectivity to facilitate their travel. We have resolved to expedite the finalisation of a Mobility Agreement.

Friends,

Within the European Union, Cyprus is our trusted partner. We extend our best wishes for Cyprus’s upcoming Presidency of the European Union next year. We are confident that, under your leadership, India-EU relations will reach new heights.

Both nations share common views on the need to reform the United Nations to make it more representative. We are grateful to Cyprus for its support of Bharat's bid for permanent membership in the UN Security Council.

We have expressed concern over ongoing conflicts in West Asia and Europe. The adverse impact of these conflicts is not limited to their respective regions alone. We both agree that this is not an era of war.

Dialogue and the restoration of stability are the calls of humanity. We also discussed enhancing connectivity with the Mediterranean region. We concur that the India-Middle East-Europe Economic Corridor will pave the way for peace and prosperity in the region.

Honourable President,

I extend a cordial invitation to you to visit Bharat. I look forward to the opportunity of welcoming you to Bharat at the earliest.

Once again, I sincerely thank you for the exceptional hospitality and honour.