وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج بھوپال، مدھیہ پردیش میں ’کاریہ کرتا مہاکنبھ‘ سے خطاب کیا۔ 5 لاکھ سے زائد پارٹی کارکنان کے مجمع سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے پنڈت دین دیال اپادھیائے کو ان کے یوم پیدائش کے موقع پر اور سابق وزیر اعظم آنجہانی جناب اٹل بہاری واجپئی کو یاد کرتے ہوئے اپنی تقریر کا آغاز کیا۔ انہوں نے کہا کہ، ’’ہمیں فخر ہے کہ ہم کارکن کے طور پر بھارتی جنتا پارٹی کی خدمت کرنے کے لئے پیدا ہوئے۔‘‘
’’ یہ ایک فخر کی بات ہے کہ ملک کی 19 ریاستوں میں ہماری حکومت ہے ، تاہم اس سے بھی بڑی فخر کی بات یہ ہے کہ ہم دنیا کی سب سے بڑی پارٹی ہیں : وزیر اعظم مودی ‘‘
وزیر اعظم نے کشابھاؤ ٹھاکرے اور راج ماتا وجے راجے سندیا جی جیسے رہنمایان کے، مدھیہ پردیش میں پارٹی کی موجودہ مضبوط پوزیشن کے لئے پارٹی کی تنظیمی بنیاد کو مضبوط بنانے کے لئے کیے گئے تعاون کو بھی تسلیم کیا ۔ وزیر اعظم نے وزیر اعلیٰ جناب شیوراج سنگھ چوہان کی زیر قیادت مدھیہ پردیش حکومت کی بھی یہ کہتے ہوئے ستائش کی کہ ان کی حکومت مدھیہ پردیش کے عوام کی سماجی خودمختاری کے لئے مسلسل کام کرتی رہی ہے۔
ملک کے لئے اپنے تصور کو بیان کرتے ہوئے وزیر اعظم مودی نے ایک مرتبہ پھر اپنی حکومت کے اصول ’’سب کا ساتھ، سب کا وِکاس‘‘ کو دوہرایا۔وزیر اعظم نے یہ کہتے ہوئے بھی اپنے نقطہ نظر اور عزم پر زور دیا کہ، ’’ہم ہندوستان کے 125 کروڑ عوام کو ایک کنبہ مانتے ہیں اور ہمارے لئے ملک ہمیشہ سب سے پہلے آتا ہے۔‘‘
وزیر اعظم نے پارٹی کارکنان سے بی جے پی کے تصور، پیغام اور اس کی حصولیابیوں کو مدھیہ پردیش کے عوام تک پہنچا کر پارٹی کو مضبوط کرنے کی اپیل کی۔ انہوں نے پارٹی کے ہر ایک رکن کو اس کے بوتھ پر بی جے پی کی جیت کو یقینی بنانے کی تلقین کی اور انہیں بوتھ کی سطح پر بی جے پی کی ریاستی تنظیم کو مضبوط بنانے کے لئے ’’میرا بوتھ، سب سے مضبوط‘‘ کا نعرہ دیا۔
وزیر اعظم نے حزب اختلاف، خصوصاً انڈین نیشنل کانگریس کی، ریاست مدھیہ پردیش میں ایک لمبے عرصے تک حکومت کرنے کے باوجود ریاست میں اقتصادی و سماجی ترقی لانے میں ناکامی کے لئے نکتہ چینی کی۔ موصوف نے مدھیہ پردیش کے عوام سے اپیل کی کہ وہ آنے والے ریاستی اور قومی انتخابات میں ’وِکاس (ترقی)‘ کی سیاست اور ووٹ بینک کی سیاست میں سے کسی ایک کا انتخاب کریں۔
وزیر اعظم مودی نے مزید وضاحت کرتےہوئے کہا کہ کس طرح ’طلاق ثلاثہ‘ کے چلن پر دنیا کے کئی مسلم ممالک میں پابندی لگی اور ہندوستان میں اس پر پابندی سے مسلم خواتین کے لئے مساوی حقوق اور وقار کی یقین دہانی میں بہت مدد ملے گی۔ انہوں نے کانگریس کے ذریعہ اس مسئلے پر کھیلی جانے والی خوش کرنے اور ووٹ بینک کی سیاست پر حیرت اور غصے کا اظہار کیا، اور اس بات پر زور دیا کہ ہندوستان جیسے جمہوری ملک میں، تمام خواتین کو، ان کے مذہب سے قطع نظر یکساں حقوق ملنے چاہئیں۔
وزیر اعظم مودی نے اختتامی سیشن میں ، اُن پر اور ان کی حکومت پر لگائے جانے والے بے بنیاد الزامات پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ، ’’لوگ ہم پر جتنی چاہیں اتنی کیچڑ اچھال لیں، لیکن انہیں یہ نہیں بھولنا چاہئے کہ جتنا زیادہ وہ ہم پر کیچڑ پھینکیں گے، کمل (کمل کا پھول، جو بی جے پی کا نشان ہے) اتنا زیادہ کھلے گا۔‘‘
بی جےپی کے صدر جناب امت شاہ، مدھیہ پردیش کے وزیر اعلیٰ جناب شیوراج سنگھ چوہان اور دیگر پارٹی کاریہ کرتا اس تقریب میں موجود تھے۔
हम कितने भाग्यवान है, पता नहीं किस जन्म में हमने कितने पुण्य किए होंगे कि हमें भी इस महान पार्टी के कार्यकर्ता के रूप में मां भारती की सेवा करने का मौका मिला: PM @narendramodi
— narendramodi_in (@narendramodi_in) September 25, 2018
Today is the Jayanti of Pandit Deendayal Upadhyaya Ji. I offer my tributes to him. Inspired by his ideals, we are devoted to serve this land: PM @narendramodi
— narendramodi_in (@narendramodi_in) September 25, 2018
पंडित दीन दयाल उपाध्याय के विचार ही हमारी प्रेरणा है: PM @narendramodi https://t.co/Td9yWEED5Q
— narendramodi_in (@narendramodi_in) September 25, 2018
Our beloved Atal Ji, Pandit Deendayal Upadhyaya Ji, Rajmata Scindia Ji and the lakhs of our hardworking karyakartas have left no stone unturned to serve this land. Taking inspiration from them, we will continue to work towards the welfare of our nation: PM @narendramodi
— narendramodi_in (@narendramodi_in) September 25, 2018
ये हमारा सौभाग्य है – हम वो लोग हैं जिन्हें गांधी भी मंजूर है, लोहिया भी मंजूर है और पंडित दीन दयाल उपाध्याय भी मंजूर है क्योंकि हम समन्वय में विश्वास करते हैं: PM @narendramodi https://t.co/Td9yWEED5Q
— narendramodi_in (@narendramodi_in) September 25, 2018
Congress never ever thought about welfare of Madhya Pradesh. Only if they would have thought, when they were in power for such a long time at Centre, they would have added to the state's progress. Sadly, they only believe in vote-bank politics: PM @narendramodi
— narendramodi_in (@narendramodi_in) September 25, 2018
10 साल कांग्रेस ने दिल्ली में बैठकर आपके अधिकारों के साथ खिलवाड़ किया है इनको सजा देने का मौका पहली बार आया है: PM @narendramodi https://t.co/Td9yWEED5Q
— narendramodi_in (@narendramodi_in) September 25, 2018
Our vision is very clear - 'Mera Booth, Sabse Mazboot': PM @narendramodi https://t.co/Td9yWEED5Q
— narendramodi_in (@narendramodi_in) September 25, 2018
Our mantra is 'Sabka Saath, Sabka Vikas'. For us the 125 crore Indians are our family, for us it is always nation first: PM @narendramodi https://t.co/Td9yWEED5Q
— narendramodi_in (@narendramodi_in) September 25, 2018
चुनाव तो आते हैं जाते हैं, 125 साल पुरानी पार्टी में अब कुछ नहीं बचा है। ये कांग्रेस पार्टी बोझ बन गई है, ऐसे लोगों से देश को बचाना ये भी लोकतंत्र में जागरूक नागरिकों का कर्तव्य है: PM @narendramodi
— narendramodi_in (@narendramodi_in) September 25, 2018
कांग्रेस के पास कोई रास्ता नहीं बचा है, वो सिर्फ कीचड़ उछालते हैं लेकिन मैं बताना चाहता हूं जितना कीचड़ उछालोगे कमल उतना ही खिलेगा: PM @narendramodi https://t.co/Td9yWEED5Q
— narendramodi_in (@narendramodi_in) September 25, 2018
जो पार्टी 125 सालों से भी पुरानी हो, जिस पार्टी के अनेकों भूतपूर्व राज्यपाल हो, फिर ऐसा क्या हुआ इतनी बड़ी पार्टी को सूक्ष्मदर्शी यंत्र लेकर निकलना पड़ता है कि देश में कहीं बचे हैं की नहीं और इतनी पराजय के बाद भी कांग्रेस सुधरने को तौयार नहीं है: PM @narendramodi
— narendramodi_in (@narendramodi_in) September 25, 2018