مغربی بنگال کے پشچمی مدناپور میں ایک عظیم الشان عوامی جلسے کو خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے کہا کہ ملک میں زبردست تبدیلیاں پیدا ہو رہی ہیں اور 125 کروڑ ہندوستانی نئے ہندوستان کے خواب کی عملی تعبیر کے لئے مل جل کر آگے بڑھ رہے ہیں۔
جناب نریندر مودی نے اپنی تقریر میں مہاتما گاندھی، سبھاش چندر بوس، اوروبندو، ڈاکٹر شیاما پرساد مکھرجی، دیش بندھو چترنجن داس، ایوشور چندر ودیاساگر، خودی رام بوس، ماتنگنی حاضرہ اور رانی شرومنی کو زبردست خراج عقیدت پیش کیا۔
وزیر اعظم نے کہا کہ بی جے پی کی قیادت والی قومی جمہوری اتحاد سرکار میں کسانوں کی فلاح پر توجہ مرکوز کی ہوئی ہے اور اس لئے سرکاری نے کم از کم امدادی قیمت میں ڈیڑھ گنا اضافہ کرکے اپنےوعدے کو پورا کیا ہے۔کسانوں کو ’ان داتا‘قرار دیتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ ملک کسانوں کی فلاح کے ذریعہ ترقی کی شاہراہ پر آگے بڑھتا رہے گا۔اس موقع پر وزیر اعظم نے 2022 تک کسانوں کی آمدنی دوگنی کیے جانے کے قومی جمہوری اتحاد کے تصور پر بھی روشنی ڈالی۔
وزیر اعظم موصوف نے اپنی تقریر میں امید ظاہر کی کہ ماہی پروری کو منفعت بخش بنانے اور اس میں توسیع کے زبردست امکانات موجود ہیں۔ انہوں نے اس سلسلے میں نیلگوں انقلاب پر مرکزی سرکار کی گہری توجہ کا بھی ذکر کیا۔
وزیر اعظم نے ٹی ایم سی قیادت والی ریاستی سرکار کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ یہ سرکار کسانوں کے مسائل اور شکایات کا تدارک کرنے میں ناکام رہی ہے۔ غریبوں کی معیار زندگی کو بلند نہیں کر سکی ہے اور نہ ہی ریاست کے نوجوانوں کے لئے ملازمتوں کے مواقع پیدا کر سکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مغربی بنگال میں ٹی ایم سی کے دور اقتدار میں سنڈیکیٹ سیاست کو فروغ حاصل ہو رہا ہے جس سے ریاست کی ترقی و نمو کو زبردست نقصان ہو رہا ہے۔ جناب مودی نے مزید کہا کہ سیاسی پارٹیوں کا سنڈیکیٹ صرف اور صرف ووٹ بینک اور اقتدار میں قائم رہنے کے لئے کام کر رہا ہے۔
وزیر اعظم نے اپنی تقریر میں بائیں محاذ کو نشانہ بناتے ہوئے تری پورہ کے عوام کی مثال پیش کی اور کہا کہ مغربی بنگال کے عوام بھی بائیں بازوں کو مسترد کر دیں گے۔
ریاست میں سیاسی فائدے کے لئے بی جے پی کے کارکنان پر حملوں کا ذکر کرتے ہوئے جناب مودی نے کہا کہ یہ حملے دراصل جمہوریت پر حملے ہیں۔ انہوں نے مغربی بنگال کے بی جے پی کارکنان کی سخت محنت کی ستائش کرتے ہوئے کہا کہ شدید دشواریوں کے باوجود یہ لوگ مستقبل مزاجی سے اور ڈٹ کر کام کر رہے ہیں۔
देश आज परिवर्तन के एक बड़े दौर से गुजर रहा है। स्वतंत्रता आंदोलन के समय, जिस प्रकार एक संकल्प लेकर उसे सिद्ध किया गया था, वैसे ही इस समय देश संकल्प से सिद्धि की यात्रा पर है।सवा सौ करोड़ भारतीय मिलकर न्यू इंडिया के अपने सपने को सच करने के लिए प्रयास कर रहे हैं: PM #BengalWithModi
— narendramodi_in (@narendramodi_in) July 16, 2018
किसानों को लागत का डेढ़ गुना मूल्य देने का ऐतिहासिक फैसला हमारी सरकार ने लिया है: PM @narendramodi #BengalWithModi https://t.co/wrrwLLvwuQ
— narendramodi_in (@narendramodi_in) July 16, 2018
किसान हमारे अन्नदाता और गांव हमारे देश की आत्मा हैं। कोई भी समाज तब तक आगे नहीं बढ़ सकता, अगर किसान उपेक्षित हों। कोई भी देश तब तक आगे नहीं बढ़ सकता, अगर गांव अविकसित हों: PM @narendramodi #BengalWithModi https://t.co/wrrwLLvwuQ
— narendramodi_in (@narendramodi_in) July 16, 2018
किसान को लाभ नहीं, गरीब का विकास नहीं, नौजवान को नए अवसर नहीं, ‘जगाई उन्नयन और मधाई उन्नयन’ पश्चिम बंगाल की अब नई पहचान बनता जा रहा है: PM @narendramodi #BengalWithModi
— narendramodi_in (@narendramodi_in) July 16, 2018
मां-माटी-मानुष की बात करने वालों का पिछले 8 साल में असली चेहरा, उनका सिंडिकेट सामने आ चुका है: PM #BengalWithModi
— narendramodi_in (@narendramodi_in) July 16, 2018
ये सिंडिकेट है जबरन वसूली का, ये सिंडिकेट है किसानों से उनका लाभ छीनने का, ये सिंडिकेट है अपने विरोधी की हत्या करने वालों का, ये सिंडीकेट है गरीब पर अत्याचार करने का: PM #BengalWithModi
— narendramodi_in (@narendramodi_in) July 16, 2018
ये सिंडिकेट है अपने वोटबैंक के लिए, सत्ता में बने रहने के स्वार्थ के लिए, पश्चिम बंगाल के बाकी लोगों को नजरअंदाज कर देने का: PM #BengalWithModi
— narendramodi_in (@narendramodi_in) July 16, 2018
सिंडिकेट की मर्जी के बिना पश्चिम बंगाल में कुछ भी करना मुश्किल हो गया है। नई कंपनी खोलनी हो, नए अस्पताल खोलने हों, नए स्कूल खोलने हों, नई सड़क बनानी हो, बिना सिंडिकेट को चढ़ावा दिए, उसकी स्वीकृति लिए, कुछ भी नहीं हो सकता: PM @narendramodi #BengalWithModi https://t.co/wrrwLLvwuQ
— narendramodi_in (@narendramodi_in) July 16, 2018
दशकों के वामपंथी शासन ने पश्चिम बंगाल को जिस हाल में पहुंचाया, आज हालात उससे भी बदतर होते जा रहे हैं: PM @narendramodi #BengalWithModi
— narendramodi_in (@narendramodi_in) July 16, 2018
छोटे उद्यमी हों या फिर बड़े कारोबारी, यहां पर उनके लिए पार्टी और प्रशासन के बीच का फर्क मिटा दिया गया है। ऐसे में राज्य में कर्ज की स्थिति, निवेश की स्थिति, किसी से छिपी नहीं है: PM #BengalWithModi
— narendramodi_in (@narendramodi_in) July 16, 2018