نئی دہلی،11 ستمبر؍  وزیراعظم جناب نریندر مودی نے آج سوامی وویکا نند کے  شکاگو  خطاب کی 125 ویں سالگرہ کے موقع پر شری رام کرشن مٹھ ، کے ذریعے کوئمبٹور میں منعقدہ اختتامی تقریب  سے ویڈیو کانفرنس کے ذریعے خطاب کیا۔

اپنے خطاب میں وزیراعظم نے کہا کہ یہ تقریب سوامی جی کی تقریر کے اثر کو ظاہر کرتی ہے کہ کیسے اس نے ہندوستان کو دیکھنے کے مغرب کے نظریے کو تبدیل کر دیا اور کیسے ہندوستانی افکار اور فلسفے کو اس کا صحیح مقام ملا۔

وزیراعظم نے کہا کہ سوامی وویکا نند نے دنیا کو ویدک فلسفے کی عظمت سے متعارف کرایا۔ وزیراعظم نے کہا کہ شکاگو میں انہوں نے دنیا کو ویدک فلسفے کے بارے میں بتایا،لیکن انہوں نے ملک کو اس کے خوشحال ماضی اور وسیع تر امکانات کی یاد بھی دلائی۔ انہوں نے ہمیں اپنا اعتماد ، اپنا فخر اور اپنی جڑیں واپس دلائیں ۔

جناب نریندر مودی نے کہا کہ سوامی وویکا نند کے نظریہ کے بدولت ہندوستان مکمل اعتماد کے ساتھ آگے بڑھ رہا ہے۔ انہوں نے حکومت ہند کے متعدد اقدامات اور اسکیموں کا بھی ذکر کیا۔

 

وزیراعظم کے خطاب کا متن حسب ذیل ہے:

’’ میں سوامی وویکا نند کے شکاگو خطاب کی 125 ویں سالگرہ سے متعلق اس تقریب میں حاضر ہو کر خود کو خوش نصیب تصور کر رہا ہوں۔ مجھے بتلایا گیا ہے کہ یہاں تقریباً 4000 احباب ، نوجوان اور بزرگ موجود ہیں۔

یہ اتفاق کی بات ہے کہ 125 سال قبل جب سوامی وویکا نند جی نے  شکاگو میں عالمی  مذاہب  کانفرنس سے خطاب کیا تھا تو اس وقت بھی سامعین کی تعداد تقریباً 4000 تھی۔

مجھے نہیں معلوم کہ ایک عظیم اور باعث ترغیب  تقریر کی سالگرہ منانے کی تقریب  منعقد کرنے کی کوئی دوسری مثال موجود ہو۔

شاید نہیں ،

اس طرح سے  اس تقریب سے  سوامی جی کی تقریر کے اثر کا اظہار ہوتا ہے کہ کیسے اس نے  ہندوستان کو دیکھنے کے مغرب کے نظریے کو تبدیل کر دیا اور کیسے ہندوستانی افکار اور فلسفے کو اس کا صحیح مقام ملا۔

آپ نےجس تقریب کا انعقاد کیا ہے اس سے شکاگو خطاب  کی سالگرہ اور بھی خاص ہو جاتی ہے۔

رام کرشن مٹھ اور مشن سے وابستہ ہر فرد ، تمل ناڈو کی حکومت  ،اس تاریخی  خطاب کی یاد منانے کے لئے آج یہاں جمع ہوئے اپنے ہزاروں   نوجوان  دوستوں کو مبارکباد۔

سنتوں  کی منفرد ساتوک خصوصیات  اور آج یہاں موجود ہزاروں نوجوانوں کی توانائی اور جوش کا امتزاج ہندوستان کی اصل قوت کی ایک علامت ہے۔

اگر چہ میں آپ سے بہت دور ہوں پھر بھی میں اس منفرد توانائی کو محسوس کر سکتا ہوں۔

 مجھے بتایا گیا ہے کہ آپ اس دن کو محض تقاریر تک محدود نہیں کریں گے۔ مٹھ نے  متعدد اقدامات کئے ہیں۔ سوامی جی کے الفاظ کو پھیلانے کے لئے اسکولوں اور کالجوں میں مسابقے منعقد کئے گئے ہیں۔ ہمارے نوجوان اہم امور پر مباحثہ کریں گے اور  موجودہ وقت میں  ہندوستان کو درپیش مسائل کا حل نکالنے کی کوشش کریں گے۔ لوگوں کی حصہ داری کی یہ روح ، ملک کو درپیش چیلنجوں سے مل کر لڑنے کا عظم ، ایک بھارت ، شریشٹھ بھارت کا یہ فلسفہ ہی  سوامی جی کے پیغام کا خلاصہ ہے۔

دوستو!  اپنے اس خطاب کے ذریعے سوامی وویکا نند نے پوری دنیا کو ہندوستانی ثقافت ، فلسفہ اور قدیم روایات کی روشنی دکھائی ۔

شکاگو کے خطاب کے بارے میں بہت سے لوگوں نے لکھا ہے ۔ آپ لوگوں نے، آج کے اپنے مباحثے کے دوران  بھی ان کی تقریر کے اہم  نکات پر گفتگو کی۔ ہم سوامی جی کے الفاظ تک پہنچتے رہیں گے اور ان سے نئی نئی چیزیں سیکھتے رہیں گے۔

میں سوامی جی کی تقریر کے اثر کو بیان کرنے کے لئے خود سوامی جی کے الفاظ کا سہارا لوں گا۔ چنئی میں دریافت کئے گئے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا تھا کہ شکاگو پارلیمنٹ ہندوستان  اور ہندوستانی افکار کی زبردست کامیابی تھی ۔  اس نے  ویدانت  کی لہروں میں موج پیدا کیا جو دنیا پر چھا گئی ۔

دوستو!

سوامی جی کی حصولیابی ہمیں اس وقت اور عظیم تر معلوم ہوتی ہے جب ہم اس  عہد کو یاد کرتے ہیں جس عہد میں وہ زندگی گزار رہے تھے ۔  

 ہمارا ملک  غیر ملکی حکمرانوں کے شکنجے میں تھا  ۔ہم غریب تھے ، ہمارے سماج کو  کم تر او ر پسماندہ خیال کیا جاتا تھا اور واقعتاً ایسی بہت سی سماجی برائیاں تھیں جو ہمارے سماجی تانے بانے کا حصہ تھیں۔

غیر ملکی حکمراں ، ان کے جج، ان کے مبلغ ہمارے ہزاروں سال پرانے علوم اور ثقافتی ورثے کو نیچا دکھانے کا کوئی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دیتے تھے۔

ہمارے اپنے لوگوں کو بھی یہ پڑھایا جاتا تھا کہ وہ اپنی وراثت کو کم تر خیال کریں انہیں اپنی جڑوں سے  کاٹا جاتا تھا۔  سوامی جی نے اس ذہنیت  کو چیلنج کیا۔ انہوں نے صدیوں کی اس دھول کو  صاف کرنے کا کام کیا جو ہندوستانی ثقافتی علوم  اور فلسفیانہ افکار پر جمع ہو گئی تھی۔

انہوں نے دنیا کو ویدک فلسفے کی عظمت سے متعارف کرایا۔ شکاگو میں انہوں نے دنیا کو ویدک فلسفے کے بارے میں بتایا،لیکن انہوں نے ملک کو اس کے خوشحال ماضی اور وسیع تر امکانات کی یاد بھی دلائی۔ انہوں نے ہمیں اپنا اعتماد ، اپنا فخر اور اپنی جڑیں واپس دلائیں ۔

سوامی  جی نے ہمیں یاد دلایا کہ یہ وہی سرزمین ہے جہاں سے اٹھتی ہوئی لہروں کی طرح  روحانیت  اور  فلسفے کی موجیں بار بار اٹھیں اور دنیا کو سیراب کیا۔ یہ وہی سرزمین ہے جہاں سے مزید ایسی لہریں اٹھیں جنہوں نے نسل انسانی کی مٹتی ہوئی  نسلوں کو زندگی اور توانائی بخشی ۔

سوامی جی نے نہ صرف   دنیا پر اپنی ایک چھاپ چھوڑی  بلکہ  ملک کی جنگ آزاد  ی کو نئی توانائی اور اعتماد بھی بخشا     ۔

 ہم کہہ سکتے ہیں ،  ہم اس کی صلاحیت رکھتے ہیں اس احساس کے  ملک کے عوام  میں بیداری پیدا کی۔    یہ  خود اعتمادی اور اعتماد تھا   جو   اس نوجوان سنیاسی    کے خون کے ہرا یک قطرے میں      موجود تھا۔   انہوں نے  ملک میں خود اعتمادی پیدا کی    ، ان کا منتر تھا ‘خود پر  یقین رکھو اور ملک سے پیار کرو’۔

دوستو،

 سوامی جی کے اس خواب کے ساتھ    ہندستان  پوری   خود اعتمادی  کے ساتھ آگے بڑھ رہا ہے۔   اگر ہم  خود پر یقین رکھیں اور کڑی محنت کریں تو کیا حاصل نہیں کیا جاسکتا۔ 

دنیا نے یہ تسلیم کیا ہے کہ ہندستان میں   صحت اور خوشحالی کے لئے    یوگا اور آیوروید جیسی   قدیم روایتیں موجود ہیں ۔     اس کے ساتھ ہی ہم    نئی  ٹکنالوجی کی طاقت حاصل کررہے ہیں۔     آج   جب ہندستان     ایک بار سو سٹیلائٹ    خلا میں بھیج رہا ہے     اور دنیا   منگلیان   اور  گگنیان پر تبادلہ خیال کررہی ہے      تو دوسرے ممالک     بھیم  (بی ایچ آئی ایم) جیسے ہمارے   ڈیجیٹل ایپ    کی نقل اتارنے کی کوشش کررہے ہیں تو    ملک کی خود اعتمادی میں مزید اضافہ ہوا ہے۔    ہم    غریبوں، مظلوموں  اور حاشیہ پر کھڑے لوگوں  میں   خود اعتمادی پیدا کرنے       کے لئے کام کررہے ہیں۔  اس کا اثر  ہمارے نوجوانوں اور  ہماری  لڑکیوں کے اعتماد میں دیکھا جاسکتا ہے  ۔ 

 حال ہی میں منعقدہ  ایشین گیمز میں ہمارے کھلاڑیوں نے      یہ دکھا دیا ہے کہ آپ کتنے غریب ہیں،   کس  قسم کے خاندا نی پس منظر سے آتے ہیں  ، اعتماد اور کڑی محنت سے    اپنے ملک کا  سر فخر  سے بلند کرسکتے ہیں۔    ملک میں فصل کی ریکارڈ پیداوارہمارے کسانوں  کے طرز عمل سے   بھی یہ ظاہرہوتا ہے۔ملک کے  کاروباری افراد   اور ہمارے محنت کش صنعتی پیداوار کو بڑھا رہے ہیں۔     میں نوجوان  انجینئر،   صنعت کار ،  سائنس داں  کی طرح آپ   ملک کو   اسٹارٹ اپ کے نئے انقلاب کی جانب لے جارہے ہیں۔    

دوستو!

سوامی جی کو یہ پختہ یقین تھا کہ  ہندستان    کے مستقبل کا انحصار  نوجوانوں پر ہے۔  ویدوں کا حوالہ  دیتے ہوئے   انہوں نے کہا کہ  ‘مضبوط اور صحت مند    نوجوان کی دانش مند ی ہی بھگوان  تک پہنچے گی’۔  مجھے یہ دیکھ کر خوشی ہورہی ہے کہ     نوجوان مشن کے جذبے کے ساتھ آگے بڑھ رہے ہیں۔  نوجوانوں کی توقعات کے پیش نظر   حکومت   کام کا نیا کلچر    اور   نئے طور طریقے  لارہی ہے۔  دوستوں    آزادی کے  70  سال بعد بھی     جہاں  خواندگی میں  اضافہ ہونا چاہئے تھا      ہمارے  نوجوانوں میں     ہنر مندی  کا فقدان ہے ۔وہ روزگار    حاصل کرنے کے قابل نہیں ۔  افسوس کی بات ہے کہ ہمارے  تعلیمی نظام میں     ہنر مندی پر   معقول توجہ نہیں دی گئی ہے۔    نوجوانوں میں ہنر مندی کے فروغ کو تسلیم کرتے ہوئے حکومت  نے  ہنر مندی کے فروغ کے لئے مخصوص وزارت تشکیل دی ہے۔  

اس کے علاوہ ہماری حکومت نے بینکوں کے دروازے  نوجوانوں کےلئے کھول دئیے ہیں جو اپنے خوابوں کو اپنے طور پر شرمندہ تعبیر کرنا چاہتے ہیں۔

مُدرا اسکیم کے تحت اب تک 13 کروڑ سے زیادہ قرضے دیئے جاچکے ہیں۔ یہ اسکیم ملک کے  گاؤوں اور قصبات میں خود روزگاری کو بڑھانے میں ایک اہم رول ادا کررہی ہے۔

حکومت اسٹارٹ اپ انڈیا مہم کے تحت جدت طرازی کے خیالات کے لئے حوصلہ افزا پلیٹ فارم فراہم کررہی ہے۔

اس کے نتیجے میں اکیلے پچھلے سال 8000  اسٹارٹ اپس کو تسلیم کئے جانے کے سرٹی فکیٹ ملے ہیں جبکہ 2016 میں تقریباً 800 اسٹارٹ اپس کو اس طرح کے سرٹی فکیٹ دیئے گئے تھے۔ اس کا مطلب ایک سال میں دس گنا اضافہ ہے۔

اس کے علاوہ اسکولوں میں جدت طرازی کا ماحول پیدا کرنے کی غرض سے ’اٹل انوویشن مشن‘ شروع کیا گیا ہے۔اس اسکیم کے تحت ہم  پورے ملک میں اگلے پانچ برسوں میں 5000 اٹل ٹکرنگ لیبس قائم کرنے کے لئے کام کررہے ہیں۔

جدت طرازی کے خیالات کی حوصلہ افزائی کے لئے اسمارٹ انڈیا ہیکاتھان جیسے پروگراموں پر عمل درآمد کیا جارہا ہے۔

دوستو!

سوامی وویکا نند نے بھی ہمارے سماجی اقتصادی مسائل کا ذکر کیا تھا۔ انہوں نے کہا تھا کہ معاشرے میں برابری اسی وقت  آئے گی جب ہم غریب ترین لوگوں کو ان لوگوں کی سطح تک لے آئیں گے جو سب سے اوپر کی سطح پر بیٹھے ہوئے ہیں۔ پچھلے چار برسوں سے ہم اس سمت میں کام کررہے ییں۔ جن دھن اکاؤٹس اور انڈیا پوسٹ پیمنٹس بینک کے ذریعے بینکوں کو  غریبوں کے گھروں تک لے جایا جارہا ہے۔ بہت سی اسکیمیں مثلاً بے گھر غریبوں کے لئے مکان، گیس اور بجلی کے کنکشن، صحت اور زندگی کے بیمے کی اسکیمیں غریب ترین لوگوں کو اوپر اٹھانے کے لئے شروع کی گئی ہیں۔

اس مہینے کی 25 تاریخ کو ہم پورے ملک میں آیوشمان بھارت اسکیم شروع کررہے ہیں۔ اس اسکیم کے تحت مختلف بیماریوں ے مفت علاج معالجے کے لئے  دس کروڑ غریب کنبوں کو پانچ لاکھ روپے تک کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے گا۔ میں اس اسکیم میں شامل ہونے کے لئے تمل ناڈو کی حکومت اور وہاں کے عوام کو مبارکباد دینا چاہتا ہوں۔

ہماری حکمت عملی نہ صرف غریبی کو دور کرنےکی ہے بلکہ ملک میں غریبی کی وجوہات کو بھی جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کی ہے۔

 میں آپ کو یاد دلانا چاہتا ہوں کہ آج کا دن ایک بہت  مختلف قسم  کے واقعہ یعنی 9/11 (نو گیارہ)کے دہشت گردانہ  حملے کی برسی کا دن بھی ہے۔ اس واقعہ کی گونج پوری دنیا میں سنائی دی تھی۔قوموں کی برادری اس مسئلے کا حل تلاش کرنے کی کوشش کررہی ہے۔ لیکن سچی بات یہ ہے کہ اس کا حل اس راستے میں مضمر ہے جو سوامی جی نے شکاگو میں دنیا کو دکھایا تھا- برداشت  اور رضامندی۔

سوامی جی نے کہا تھا کہ ’’مجھے فخر ہے کہ میرا تعلق ایک ایسے مذہب سے ہے جس نے دنیا کو دونوں چیزیں یعنی برداشت اور عالمی رضامندی سکھائی ہے۔‘‘

ہمارا ملک آزادانہ خیالات رکھنے والوں کا ملک ہے۔ صدیوں سے یہ زمین متنوع خیالات اور تہذیبوں کا  گھر رہی ہے۔ ہماری روایت  ’بحث و مباحثہ ‘ کرنے اور ’فیصلہ کرنے‘ کی ہے۔ جمہوریت اور بحث و مباحثہ ہماری لافانی اقدار ہیں۔

لیکن دوستو! ایسا نہیں ہے کہ ہمارا معاشرہ تمام برائیوں سے پیچھا چھڑاچکا ہے۔ اتنے بڑے ملک میں  جس میں بے مثال تنوع موجود ہے، بڑے چیلنجوں کا ہونا لازمی ہے۔

وویکا نند کہا کرتے تھے ’’ہر جگہ شیطان ہوتے ہیں۔ سبھی ادوار میں ہوتے ہیں۔ کم ہو ں یا زیادہ‘‘۔  ہمیں اپنےمعاشرے میں اس طرح کی برائیوں سے چوکس رہنا ہے اور انہیں شکست دینی ہے۔ ہمیں یہ بات یاد رکھنی ہے کہ فراہم شدہ تمام تر وسائل کے باوجود جہاں کہیں ہندوستانی معاشرہ تقسیم ہوا ہے، جہاں کہیں اندرونی اختلافات ہوئے ہیں،  بیرونی دشمنوں نے اس کا فائدہ اٹھایا ہے۔

اور جدو جہد کے ان زمانوں میں ہمارے سنتوں، سماجی  اصلاح کاروں نے صحیح راستہ دکھایا ہے۔  و ہ راستہ جو ہمیں یکجا کردیتا ہے۔

ہمیں سوامی وویکا نند سے حاصل شدہ فیضان نے ساتھ ایک نیا ہندوستان تعمیر کرنا ہے۔

میں اپنی تقریر آپ سب کا شکریہ ادا کرکے ختم کرتا ہوں۔ آپ نے مجھے اس تاریخی تقریب میں شرکت کا موقع فراہم کیا۔ اسکولوں اور کالجوں کے ان ہزاروں دوستوں کو مبارکباد جنہوں نے سوامی جی کو پڑھا اور ان کے پیغامات کو سمجھا، مقابلوں میں حصہ لیا اور انعامات جیتے۔

آپ سب لوگوں کا ایک بار پھر شکریہ‘‘

Explore More
وزیراعظم نریندر مودی کا 78 ویں یوم آزادی کے موقع پر لال قلعہ کی فصیل سے خطاب کا متن

Popular Speeches

وزیراعظم نریندر مودی کا 78 ویں یوم آزادی کے موقع پر لال قلعہ کی فصیل سے خطاب کا متن
Snacks, Laughter And More, PM Modi's Candid Moments With Indian Workers In Kuwait

Media Coverage

Snacks, Laughter And More, PM Modi's Candid Moments With Indian Workers In Kuwait
NM on the go

Nm on the go

Always be the first to hear from the PM. Get the App Now!
...
Joint Statement: Official visit of Shri Narendra Modi, Prime Minister of India to Kuwait (December 21-22, 2024)
December 22, 2024

At the invitation of His Highness the Amir of the State of Kuwait, Sheikh Meshal Al-Ahmad Al-Jaber Al-Sabah, Prime Minister of India His Excellency Shri Narendra Modi paid an official visit to Kuwait on 21-22 December 2024. This was his first visit to Kuwait. Prime Minister Shri Narendra Modi attended the opening ceremony of the 26th Arabian Gulf Cup in Kuwait on 21 December 2024 as the ‘Guest of Honour’ of His Highness the Amir Sheikh Meshal Al-Ahmad Al-Jaber Al-Sabah.

His Highness the Amir of the State of Kuwait Sheikh Meshal Al-Ahmad Al-Jaber Al-Sabah and His Highness Sheikh Sabah Al-Khaled Al-Sabah Al-Hamad Al-Mubarak Al-Sabah, Crown Prince of the State of Kuwait received Prime Minister Shri Narendra Modi at Bayan Palace on 22 December 2024 and was accorded a ceremonial welcome. Prime Minister Shri Narendra Modi expressed his deep appreciation to His Highness the Amir of the State of Kuwait Sheikh Meshal Al-Ahmad Al-Jaber Al-Sabah for conferring on him the highest award of the State of Kuwait ‘The Order of Mubarak Al Kabeer’. The leaders exchanged views on bilateral, global, regional and multilateral issues of mutual interest.

Given the traditional, close and friendly bilateral relations and desire to deepen cooperation in all fields, the two leaders agreed to elevate the relations between India and Kuwait to a ‘Strategic Partnership’. The leaders stressed that it is in line with the common interests of the two countries and for the mutual benefit of the two peoples. Establishment of a strategic partnership between both countries will further broad-base and deepen our long-standing historical ties.

Prime Minister Shri Narendra Modi held bilateral talks with His Highness Sheikh Ahmad Abdullah Al-Ahmad Al-Jaber Al-Mubarak Al-Sabah, Prime Minister of the State of Kuwait. In light of the newly established strategic partnership, the two sides reaffirmed their commitment to further strengthen bilateral relations through comprehensive and structured cooperation in key areas, including political, trade, investment, defence, security, energy, culture, education, technology and people-to-people ties.

The two sides recalled the centuries-old historical ties rooted in shared history and cultural affinities. They noted with satisfaction the regular interactions at various levels which have helped in generating and sustaining the momentum in the multifaceted bilateral cooperation. Both sides emphasized on sustaining the recent momentum in high-level exchanges through regular bilateral exchanges at Ministerial and senior-official levels.

The two sides welcomed the recent establishment of a Joint Commission on Cooperation (JCC) between India and Kuwait. The JCC will be an institutional mechanism to review and monitor the entire spectrum of the bilateral relations between the two countries and will be headed by the Foreign Ministers of both countries. To further expand our bilateral cooperation across various fields, new Joint Working Groups (JWGs) have been set up in areas of trade, investments, education and skill development, science and technology, security and counter-terrorism, agriculture, and culture, in addition to the existing JWGs on Health, Manpower and Hydrocarbons. Both sides emphasized on convening the meetings of the JCC and the JWGs under it at an early date.

Both sides noted that trade has been an enduring link between the two countries and emphasized on the potential for further growth and diversification in bilateral trade. They also emphasized on the need for promoting exchange of business delegations and strengthening institutional linkages.

Recognizing that the Indian economy is one of the fastest growing emerging major economies and acknowledging Kuwait’s significant investment capacity, both sides discussed various avenues for investments in India. The Kuwaiti side welcomed steps taken by India in making a conducive environment for foreign direct investments and foreign institutional investments, and expressed interest to explore investment opportunities in different sectors, including technology, tourism, healthcare, food-security, logistics and others. They recognized the need for closer and greater engagement between investment authorities in Kuwait with Indian institutions, companies and funds. They encouraged companies of both countries to invest and participate in infrastructure projects. They also directed the concerned authorities of both countries to fast-track and complete the ongoing negotiations on the Bilateral Investment Treaty.

Both sides discussed ways to enhance their bilateral partnership in the energy sector. While expressing satisfaction at the bilateral energy trade, they agreed that potential exists to further enhance it. They discussed avenues to transform the cooperation from a buyer-seller relationship to a comprehensive partnership with greater collaboration in upstream and downstream sectors. Both sides expressed keenness to support companies of the two countries to increase cooperation in the fields of exploration and production of oil and gas, refining, engineering services, petrochemical industries, new and renewable energy. Both sides also agreed to discuss participation by Kuwait in India's Strategic Petroleum Reserve Programme.

Both sides agreed that defence is an important component of the strategic partnership between India and Kuwait. The two sides welcomed the signing of the MoU in the field of Defence that will provide the required framework to further strengthen bilateral defence ties, including through joint military exercises, training of defence personnel, coastal defence, maritime safety, joint development and production of defence equipment.

The two sides unequivocally condemned terrorism in all its forms and manifestations, including cross-border terrorism and called for disrupting of terrorism financing networks and safe havens, and dismantling of terror infrastructure. Expressing appreciation of their ongoing bilateral cooperation in the area of security, both sides agreed to enhance cooperation in counter-terrorism operations, information and intelligence sharing, developing and exchanging experiences, best practices and technologies, capacity building and to strengthen cooperation in law enforcement, anti-money laundering, drug-trafficking and other transnational crimes. The two sides discussed ways and means to promote cooperation in cybersecurity, including prevention of use of cyberspace for terrorism, radicalisation and for disturbing social harmony. The Indian side praised the results of the fourth high-level conference on "Enhancing International Cooperation in Combating Terrorism and Building Resilient Mechanisms for Border Security - The Kuwait Phase of the Dushanbe Process," which was hosted by the State of Kuwait on November 4-5, 2024.

Both sides acknowledged health cooperation as one of the important pillars of bilateral ties and expressed their commitment to further strengthen collaboration in this important sector. Both sides appreciated the bilateral cooperation during the COVID- 19 pandemic. They discussed the possibility of setting up of Indian pharmaceutical manufacturing plants in Kuwait. They also expressed their intent to strengthen cooperation in the field of medical products regulation in the ongoing discussions on an MoU between the drug regulatory authorities.

The two sides expressed interest in pursuing deeper collaboration in the area of technology including emerging technologies, semiconductors and artificial intelligence. They discussed avenues to explore B2B cooperation, furthering e-Governance, and sharing best practices for facilitating industries/companies of both countries in the policies and regulation in the electronics and IT sector.

The Kuwaiti side also expressed interest in cooperation with India to ensure its food-security. Both sides discussed various avenues for collaboration including investments by Kuwaiti companies in food parks in India.

The Indian side welcomed Kuwait’s decision to become a member of the International Solar Alliance (ISA), marking a significant step towards collaboration in developing and deploying low-carbon growth trajectories and fostering sustainable energy solutions. Both sides agreed to work closely towards increasing the deployment of solar energy across the globe within ISA.

Both sides noted the recent meetings between the civil aviation authorities of both countries. The two sides discussed the increase of bilateral flight seat capacities and associated issues. They agreed to continue discussions in order to reach a mutually acceptable solution at an early date.

Appreciating the renewal of the Cultural Exchange Programme (CEP) for 2025-2029, which will facilitate greater cultural exchanges in arts, music, and literature festivals, the two sides reaffirmed their commitment on further enhancing people to people contacts and strengthening the cultural cooperation.

Both sides expressed satisfaction at the signing of the Executive Program on Cooperation in the Field of Sports for 2025-2028. which will strengthen cooperation in the area of sports including mutual exchange and visits of sportsmen, organising workshops, seminars and conferences, exchange of sports publications between both nations.

Both sides highlighted that education is an important area of cooperation including strengthening institutional linkages and exchanges between higher educational institutions of both countries. Both sides also expressed interest in collaborating on Educational Technology, exploring opportunities for online learning platforms and digital libraries to modernize educational infrastructure.

As part of the activities under the MoU between Sheikh Saud Al Nasser Al Sabah Kuwaiti Diplomatic Institute and the Sushma Swaraj Institute of Foreign Service (SSIFS), both sides welcomed the proposal to organize the Special Course for diplomats and Officers from Kuwait at SSIFS in New Delhi.

Both sides acknowledged that centuries old people-to-people ties represent a fundamental pillar of the historic India-Kuwait relationship. The Kuwaiti leadership expressed deep appreciation for the role and contribution made by the Indian community in Kuwait for the progress and development of their host country, noting that Indian citizens in Kuwait are highly respected for their peaceful and hard-working nature. Prime Minister Shri Narendra Modi conveyed his appreciation to the leadership of Kuwait for ensuring the welfare and well-being of this large and vibrant Indian community in Kuwait.

The two sides stressed upon the depth and importance of long standing and historical cooperation in the field of manpower mobility and human resources. Both sides agreed to hold regular meetings of Consular Dialogue as well as Labour and Manpower Dialogue to address issues related to expatriates, labour mobility and matters of mutual interest.

The two sides appreciated the excellent coordination between both sides in the UN and other multilateral fora. The Indian side welcomed Kuwait’s entry as ‘dialogue partner’ in SCO during India’s Presidency of Shanghai Cooperation Organisation (SCO) in 2023. The Indian side also appreciated Kuwait’s active role in the Asian Cooperation Dialogue (ACD). The Kuwaiti side highlighted the importance of making the necessary efforts to explore the possibility of transforming the ACD into a regional organisation.

Prime Minister Shri Narendra Modi congratulated His Highness the Amir on Kuwait’s assumption of the Presidency of GCC this year and expressed confidence that the growing India-GCC cooperation will be further strengthened under his visionary leadership. Both sides welcomed the outcomes of the inaugural India-GCC Joint Ministerial Meeting for Strategic Dialogue at the level of Foreign Ministers held in Riyadh on 9 September 2024. The Kuwaiti side as the current Chair of GCC assured full support for deepening of the India-GCC cooperation under the recently adopted Joint Action Plan in areas including health, trade, security, agriculture and food security, transportation, energy, culture, amongst others. Both sides also stressed the importance of early conclusion of the India-GCC Free Trade Agreement.

In the context of the UN reforms, both leaders emphasized the importance of an effective multilateral system, centered on a UN reflective of contemporary realities, as a key factor in tackling global challenges. The two sides stressed the need for the UN reforms, including of the Security Council through expansion in both categories of membership, to make it more representative, credible and effective.

The following documents were signed/exchanged during the visit, which will further deepen the multifaceted bilateral relationship as well as open avenues for newer areas of cooperation:● MoU between India and Kuwait on Cooperation in the field of Defence.

● Cultural Exchange Programme between India and Kuwait for the years 2025-2029.

● Executive Programme between India and Kuwait on Cooperation in the field of Sports for 2025-2028 between the Ministry of Youth Affairs and Sports, Government of India and Public Authority for Youth and Sports, Government of the State of Kuwait.

● Kuwait’s membership of International Solar Alliance (ISA).

Prime Minister Shri Narendra Modi thanked His Highness the Amir of the State of Kuwait for the warm hospitality accorded to him and his delegation. The visit reaffirmed the strong bonds of friendship and cooperation between India and Kuwait. The leaders expressed optimism that this renewed partnership would continue to grow, benefiting the people of both countries and contributing to regional and global stability. Prime Minister Shri Narendra Modi also invited His Highness the Amir of the State of Kuwait, Sheikh Meshal Al-Ahmad Al-Jaber Al-Sabah, Crown Prince His Highness Sheikh Sabah Al-Khaled Al-Sabah Al-Hamad Al-Mubarak Al-Sabah, and His Highness Sheikh Ahmad Abdullah Al-Ahmad Al-Jaber Al-Mubarak Al-Sabah, Prime Minister of the State of Kuwait to visit India.