نئی دہلی،09؍ستمبر،وزیراعظم جناب نریندر مودی نے اترپردیش کے گریٹر نوئیڈا میں آج جنگلات کے خاتمے سے متعلق اقوام متحدہ کنونشن (یو این سی سی ڈی) کی 14 ویں کانفرنس آف پارٹیز (سی او پی – 14) کے اعلیٰ سطحی زُمرے سے خطاب کیا۔
وزیراعظم نے کہا کہ بھارت ، جس نے دو سال کی مدت کے لئے مشترکہ صدارت سنبھالی ہے، مؤثر تعاون کرنے کی امید رکھتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت میں ہم نے صدیوں سے ہمیشہ زمین کو اہمیت دی ہے۔ بھارتی ثقافت میں زمین کو مقدس سمجھا جاتا ہے اور اس سے ایک ماں کے طور پر عقیدت رکھی جاتی ہے ۔
وزیراعظم نے کہا کہ ’’آپ کو یہ جان کر تعجب ہوگا کہ جنگلات کے خاتمے سے دنیا کے دو تہائی سے زیادہ ملک متاثر ہوئے ہیں ۔ یہ چیز زمین کے محاذ پر اور دنیا کو درپیش پانی کے بحران سے نمٹنے کے لئے کارروائی سمیت مشترکہ کارروائی کرنے پر مجبور کرتی ہے۔ کیونکہ جب ہم بنجر زمینوں سے نمٹتے ہیں تو ہمیں پانی کی کمی کے معاملے سے بھی نمٹنا پڑتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پانی سپلائی میں اضافہ کرنا ، واٹر ریچارج میں اضافہ کرنا ، پانی کے استعمال کی رفتار کو کم کرنا اور مٹی میں رطوبت کو برقرار رکھنا ، یہ سب چیزیں زمین اور پانی سے متعلق جامع حکمت عملی کا حصہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میں یو این سی سی ڈی کی قیادت پر زور دیتا ہوں کہ وہ عالمی واٹر ایکشن ایجنڈا تشکیل دے جو زمین کو بنجر ہونے سے روکنے کی حکمت عملی کا مرکز ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ آج مجھے یو این ایف سی سی سی میں پیرس سی او پی میں بھارت کی طرف سے پیش کئے گئے اعداد وشمار کے بارے میں پھر سے بتایا گیا۔ اس میں زمین ، پانی ، ہوا ، درختوں اور تمام جانداروں کے درمیان ایک صحت مند توازن برقرار رکھنے کی بھارت کی قدیم تہذیبی روایات کو اجاگر کیا گیا ہے۔ دوستوں آپ کو یہ سن کر خوشی ہوگی کہ بھارت درختوں کی تعداد میں اضافہ کرنے میں کامیاب ہوا ہے۔ 2015 اور 2017 کے درمیان بھارت میں درختوں اور جنگلات کے احاطے میں 0.1 ملین ہیکٹر کا اضافہ ہوا ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ حکومت نے مختلف اقدامات کے ذریعے فصل کی پیداوار میں اضافہ کرکے کسانوں کی آمدنی دوگنا کرنے کا پروگرام شروع کیا ہے۔ اس میں زمین کو بحال کرنا اور بہت چھوٹی آب پاشی شامل ہے۔ ہم فی قطرہ زیادہ فصل کے مقصد سے کام کررہے ہیں۔ ہم نامیاتی کھاد کے استعمال میں اضافہ کررہے ہیں اور کیڑے مار ادویات اور کیمیائی کھاد کے استعمال کو کم کرنے پر زور دے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے پانی سے متعلق تمام معاملات کو پوری طرح حل کرنے کے لئے جل شکتی وزارت قائم کی ہے اور بھارت آنے والے برسوں میں ایک مرتبہ استعمال ہونے والی پلاسٹک کا مکمل خاتمہ کردے گا۔
وزیراعظم نے کہا کہ دستو! انسانون کو تفویض اختیارات ماحولیات کی حالت سے قریبی طور پر منسلک ہے۔ یہ چاہے پانی کے وسائل کا استعمال ہو یا صرف ایک مرتبہ استعمال ہونے والی پلاسٹک کا استعمال ہو، اس کا حل رویہ میں تبدیلی پر منحصر ہے اور یہ تب ہی ہوگا جب سماج کے تمام طبقے کچھ حاصل کرنے کا فیصلہ کرلیں، تبھی یہ مطلوبہ نتائج حاصل کئے جاسکتے ہیں۔ ہم چاہے جتنے فریم ورک متعارف کرائیں لیکن اصل تبدیلی صرف حقیقی ٹیم ورک کے ذریعے ہی آسکتی ہے۔ بھارت نے یہ چیز سووچھ بھارت مشن میں دیکھی ہے جس میں زندگی کے ہر شعبے سے تعلق رکھنے والے لوگوں نے شرکت کی اور صفائی ستھرائی کے احاطے میں اضافے کو یقینی بنایا اور یہ جو 2014 میں 38 فیصد تھا، آج 99 فیصد ہوگیا ہے۔
وزیراعظم زمین کے عالمی ایجنڈے کے تئیں بھارت کے عہد کا اعادہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ میں اُن ملکوں کے لئے بھارت کی مدد کی پیش کش کرتا ہوں، جو ایل ڈی این (زمین کی زرخیزی میں کمی) کو سمجھنا اور اس سے متعلق حکمت عملی کو اپنانا چاہتے ہیں، جسے بھارت میں کامیابی ملی ہے۔ اس فورم کے ذریعے میں یہ اعلان کرنا چاہتا ہوں کہ بھارت اپنی بنجر زمین کو بحال کرنے کے کُل رقبے کواب سے سال 2030 تک 21 ملین ہیکٹر سے بڑھا کر 26 ملین ہیکٹر تک پہنچا دے گا۔
وزیراعظم نے کہا کہ ایک سائنسی طریقہ کار کو مرتب کرنے اور زمین کے بنجر ہونے سے متعلق معاملات کو حل کرنے کے لئے ٹیکنالوجی کو استعمال کرنے کی خاطر ہم نے جنگل کی تحقیقات اور تعلیم کی بھارتی کونسل میں بہترین کارکردگی کا ایک مرکز قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ مرکز ان ملکوں کے ساتھ جنوب جنوب تعاون کو فروغ دینے میں سرگرمی سے کام کرے گا، جو زمین کے بنجر ہونے سے متعلق معاملات کو حل کرنے کے لئے افرادی قوت کی تربیت کے علاوہ علم اور ٹیکنالوجی کی رسائی کے خواہش مند ہیں۔
وزیراعظم نریندر مودی نے اپنے خطاب کو ’’اوم دیوہ شانتی، انترکشم شانتی‘‘ کے ساتھ یہ واضح کرتے ہوئے ختم کیا کہ لفظ شانتی نہ صرف امن کے لئے ہے، بلکہ تشدد کی مخالفت کو بھی اجاگر کرتا ہے۔ یہاں اس کا مطلب خوش حالی سے ہے۔ ہر ایک چیز کے لئے وجود کا قانون ، ایک مقصد ہو تا ہے اور ہر ایک کو وہ مقصد پورا کرنا ہوتا ہے۔ اس مقصد کو پورا کرنا خوش حالی ہے۔ اس لئے اس میں کہا گیا ہے کہ وہ آسمان ، زمین یا جو بھی ہو خوش حالی آنی چاہئے۔
I welcome you all to India for the fourteenth session of the Conference of Parties to the United Nations Convention to Combat Desertification: PM
— PMO India (@PMOIndia) September 9, 2019
India also looks forward to making an effective contribution as we take over the COP Presidency for a two-year term :PM
— PMO India (@PMOIndia) September 9, 2019
Climate and environment impact both biodiversity and land. It is widely accepted that the world is facing the negative impact of climate change: PM
— PMO India (@PMOIndia) September 9, 2019
Climate change is also leading to land degradation of various kinds be it due to rise in sea levels and wave action, erratic rainfall and storms, and sand storms caused by hot temperatures: PM
— PMO India (@PMOIndia) September 9, 2019
India has hosted global gatherings through the CoP’s for all the three Conventions. This reflects our commitment to addressing all the three main concerns of the Rio Conventions :PM
— PMO India (@PMOIndia) September 9, 2019
Going forward, India would be happy to propose initiatives for greater South-South cooperation in addressing issues of climate change, biodiversity and land degradation:PM
— PMO India (@PMOIndia) September 9, 2019
Going forward, India would be happy to propose initiatives for greater South-South cooperation in addressing issues of climate change, biodiversity and land degradation:PM
— PMO India (@PMOIndia) September 9, 2019
I call upon the leadership of UNCCD to conceive a global water action agenda which is central to the Land Degradation Neutrality strategy: PM
— PMO India (@PMOIndia) September 9, 2019
Today, I am reminded of India’s NDCs that were submitted at the Paris CoP of the UNFCCC. It highlighted India’s deep cultural roots of maintaining a healthy balance between land, water, air, trees and all living beings: PM
— PMO India (@PMOIndia) September 9, 2019
Today, I am reminded of India’s NDCs that were submitted at the Paris CoP of the UNFCCC. It highlighted India’s deep cultural roots of maintaining a healthy balance between land, water, air, trees and all living beings: PM
— PMO India (@PMOIndia) September 9, 2019
I am happy to share that only last week, funds amounting to nearly six billion US dollars have been released to the provincial governments in lieu of such diversion for development of forest lands: PM
— PMO India (@PMOIndia) September 9, 2019
My Government has launched a program to double the income of farmers by increasing crop yield through various measures. This includes land restoration and micro-irrigation: PM
— PMO India (@PMOIndia) September 9, 2019
We are working with a motto of per drop more crop. At the same time,we are also focusing on Zero budget natural farming: PM
— PMO India (@PMOIndia) September 9, 2019
Water management is another important issue to address LDN. We have created “Jal Shakti Ministry” to address all water related important issues in totality: PM
— PMO India (@PMOIndia) September 9, 2019
My Government has announced that India will put an end to single use plastic in the coming years. I believe the time has come for even the world to say good-bye to single use plastic: PM
— PMO India (@PMOIndia) September 9, 2019
We may introduce any number of frame works but real change will always be powered by teamwork on the ground. India saw this in the case of the Swachh Bharat Mission. People from all walks of life took part and ensured sanitation coverage was up from 38% in 2014 to 99% today:PM
— PMO India (@PMOIndia) September 9, 2019
I would like to announce that India would raise its ambition of the total area that would be restored from its land degradation status, from twenty one million hectares to twenty six million hectares between now and 2030:PM
— PMO India (@PMOIndia) September 9, 2019
We in India,take pride in using remote sensing and space technology for multiple applications, including land restoration: PM
— PMO India (@PMOIndia) September 9, 2019
I am happy to state that India would be happy to help other friendly countries develop land restoration strategies through cost effective satellite and space technology: PM
— PMO India (@PMOIndia) September 9, 2019
I understand that an ambitious New Delhi Declaration is being considered. We are all aware that the Sustainable Development Goals have to be achieved by 2030 of which attainment of LDN is also a part:PM
— PMO India (@PMOIndia) September 9, 2019
I wish you well as you deliberate further towards proposing a global strategy for Land Degradation Neutrality: PM
— PMO India (@PMOIndia) September 9, 2019
I would end by reciting a prayer from scriptures: ओम् द्यौः शान्तिः, अन्तरिक्षं शान्तिः The word Shanti does not only refer to peace or the anti-dote to violence. Here, it refers to prospering.Everything has a law of being, a purpose and everybody has to fulfill a purpose:PM
— PMO India (@PMOIndia) September 9, 2019