بھارت کی نمو کی داستان سائنس اور تکنالوجی کے شعبے میں حصولیابیوں پر منحصر ہے: وزیر اعظم مودی
ہم ’سائنس کے لئے آسانیاں پیدا کرنے‘ اور لال فیتہ شاہی میں تخفیف لانے کے لئے اطلاعاتی تکنالوجی کے مؤثر استعمال کو یقینی بنانے کے لئے مسلسل کوششیں کر رہے ہیں: وزیر اعظم
ہمارا مقصد بھارت کو 2024 تک عالمی معیار کا 100 بلین امریکی ڈالر کے بقدر کا بایو مینوفیکچرنگ مرکز بنانا ہے: وزیر اعظم مودی

نئی  دہلی  03 جنوری 2020 ۔وزیراعظم جناب نریندر مودی نے آج بنگلورو کی یونیورسٹی آف ایگری کلچرل سائنسیز  میں  107ویں  انڈین سائنس کانگریس  ( آئی ایس سی ) کا افتتاح کیا۔

          وزیراعظم نے اپنے افتتاحی خطاب میں کہا کہ ہندوستان کی ترقی کی کہانی سائنس اور ٹکنالوجی کے شعبے میں  اس کی حصولیابیوں  پر منحصر ہے۔انڈین سائنس ٹکنالوجی  اور اختراع کے منظرنامے میں  انقلاب لانے کی ضرورت ہے ۔

وزیراعظم نے کہا :’’اس  ملک کے نوجوان سائنسدانوں  کے لئے  میراموٹو ’’اختراع ، پیٹنٹ ،پیداوار اور خوشحالی ‘‘  رہا ہے ۔ انہو  ں  نے  کہا کہ یہ چار اقدامات ہندوستان کو تیز رفتار ترقی کی طرف گامزن کریں گے ۔ وزیر اعظم نے مزید کہا کہ لوگوں  کے لئے اور لوگوں  کے ذریعہ اختراع  ہمارے نیو انڈیا کی سمت ہے ۔

انہوں  نے کہا کہ نیو انڈیا کو ٹکنالوجی اور منطقی مزاج  کی بھی ضرورت ہے  تاکہ ہم اپنے سماجی اورمعاشی شعبوں کو ایک نئی سمت دے سکیں ۔انہوں  نے کہا کہ سائنس اور ٹکنالوجی  سب  کے لئے مواقع کو قابل رسائی بنانے کے لئے  برابر کا میدان فراہم کرتے ہیں  اور یہ  سماج میں   متحدہ رول  بھی اد ا کرتے ہیں۔

وزیر اعظم نے کہا  کہ اب اطلاعات اور مواصلات کی ٹکنالوجی  میں ہونے والی  پیش  رفت  سستے اسمارٹ فون اور سستا ڈیٹا مہیا کرنے میں کامیاب  ہیں  اور  یہ   ملک میں ہرایک کے لئے   قابل رسائی ہوچکے ہیں ،جب کہ اس سے  پہلے چند لوگوں  کے استحقاق   کے طور پر ہی اسے دیکھا جاتا تھا۔ اس سے عام  آدمی کو اب یہ یقین ہوگیا ہے کہ وہ حکومت سے الگ  تھلگ نہیں  ہے ۔اب وہ  حکومت سے براہ راست طور پر رابطہ کرسکتا ہے اور اپنی آواز سنا سکتا ہے ۔

وزیر اعظم نے نوجوان سائنسدانوں کو دیہی ترقی کے شعبوں  میں کام کرنے کی تلقین کی ، جہاں سستی اور بہتر اختراعات کے لئے متعدد مواقع موجود ہیں۔107 ویں آئی ایس سی کے موضوع ’’ سائنس اورٹکنالوجی  : دیہی ترقی ‘‘   کا ذکر کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ سائنس اورٹکنالوجی کی وجہ سے ہی حکومت کے پروگرام ضرورتمندوں  تک پہنچے ہیں۔انہوں   نے روشنی  ڈالی  کہ ہندوستان اب پیر – (تحقیق   میں   بڑھی ہوئی   مصروفیت  سے متعلق  شراکتداری )جائزہ لینے والی سائنس  اور انجنئرنگ اشاعتوں   کی تعداد میں  عالمی سطح پر تیسری پوزیشن  پر آگیا ہے ۔ انہوں  نے کہا کہ یہ عالمی اوسط چار فیصد کے مقابلے تقریباََ دس فیصد کی شرح سے بڑھ رہا ہے ۔

وزیر اعظم نے انوویشن انڈیکس  میں  ہندوستان  کی درجہ بندی  میں بہتری کے بارے میں  بھی ذکر کیا ۔ ہندوستان کی درجہ  بندی  اب 52  ہوگئی ہے ۔ انہوں نے  روشنی ڈالی کہ سرکاری پروگراموں  نے  پچھلے  پانچ سالوں  میں  سابقہ 50 سال کے مقابلے    زیادہ  انکیو بیٹر  پیدا کئے ہیں۔

وزیر اعظم نے کہا کہ اچھی حکمرانی  کے مقصد کو حاصل کرنے کے لئے بڑے  پیمانے پر ٹکنالوجی کااستعمال کیا جارہا ہے ۔ انہوں  نے کہا کہ  کل ہماری حکومت   6کروڑ مستفدین  کو  پی ایم کسان پروگرام کے تحت قسط جاری کرنے میں کامیاب رہی ۔ یہ آدھار  ٹکنالوجی کی وجہ سے ہی ممکن ہوپایا ہے ۔ اسی طرح وزیراعظم نے کہا کہ یہی ٹکنالوجی ہے جس نے  غریبوں  کے لئے بیت الخلا تعمیر کرنے اور  بجلی فراہم کرنے میں مدد کی ۔ انہوں  نے کہا کہ جیو ٹیگنگ  اور ڈیٹا سائنس کی ٹکنالوجی کی وجہ سے دیہی اور شہری علاقوں  میں بہت سارے پروجیکٹ  بروقت  مکمل ہوسکے ۔ وزیراعظم  نے کہا کہ ’’  ہم سائنس میں آسانی  کو یقینی بنانے کے لئے  مستقل کوششیں  کررہے ہیں اور سرخ فیتہ شاہی کو کم کرنے  کے لئے  اطلاعاتی ٹکنالوجی کا موثر طور پر استعمال کررہے ہیں ۔

انہوں  نے ا س بات پر زور دیا کہ ڈجیٹلائزیشن  ، ای – کامرس ، انٹر نیٹ بینکنگ اور موبائل بینکنگ  خدمات دیہی آبادی کی   نمایاں طور پر مدد کرررہے ہیں ۔  انہوں نے کہا کہ دیہی ترقی کے مختلف اقدامات کے لئے ٹکنالوجی کا  استعمال  کیا جاسکتا ہے ۔

 انہوں  نے ہر ایک سے  اپیل کی کہ وہ    ڈنٹھل  جلانے   ،  زمینی  پانی کے رکھ رکھاؤ  کرنے  ،متعدد بیماریوں کی روک تھام  اور ماحولیات دوست ٹرانسپورٹیشن  وغیرہ کے لئے ٹکنالوجی حل تلاش کریں ۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ہندوستان کو  5 ٹریلین  ڈالر کی معیشت بنانے  میں  سائنس اور ٹکنالوجی کا  ایک اہم رول ہے ۔

وزیراعظم  مودی  نے  اس موقع پر آئی –ایس ٹی ای ایم پورٹل  کا آغاز  بھی کیا۔

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

Click here to read full text speech

Explore More
وزیراعظم نریندر مودی کا 78 ویں یوم آزادی کے موقع پر لال قلعہ کی فصیل سے خطاب کا متن

Popular Speeches

وزیراعظم نریندر مودی کا 78 ویں یوم آزادی کے موقع پر لال قلعہ کی فصیل سے خطاب کا متن
Ayushman driving big gains in cancer treatment: Lancet

Media Coverage

Ayushman driving big gains in cancer treatment: Lancet
NM on the go

Nm on the go

Always be the first to hear from the PM. Get the App Now!
...
PM meets eminent economists at NITI Aayog
December 24, 2024
Theme of the meeting: Maintaining India’s growth momentum at a time of Global uncertainty
Viksit Bharat can be achieved through a fundamental change in mindset which is focused towards making India developed by 2047: PM
Economists share suggestions on wide range of topics including employment generation, skill development, enhancing agricultural productivity, attracting investment, boosting exports among others

Prime Minister Shri Narendra Modi interacted with a group of eminent economists and thought leaders in preparation for the Union Budget 2025-26 at NITI Aayog, earlier today.

The meeting was held on the theme “Maintaining India’s growth momentum at a time of Global uncertainty”.

In his remarks, Prime Minister thanked the speakers for their insightful views. He emphasised that Viksit Bharat can be achieved through a fundamental change in mindset which is focused towards making India developed by 2047.

Participants shared their views on several significant issues including navigating challenges posed by global economic uncertainties and geopolitical tensions, strategies to enhance employment particularly among youth and create sustainable job opportunities across sectors, strategies to align education and training programs with the evolving needs of the job market, enhancing agricultural productivity and creating sustainable rural employment opportunities, attracting private investment and mobilizing public funds for infrastructure projects to boost economic growth and create jobs and promoting financial inclusion and boosting exports and attracting foreign investment.

Multiple renowned economists and analysts participated in the interaction, including Dr. Surjit S Bhalla, Dr. Ashok Gulati, Dr. Sudipto Mundle, Shri Dharmakirti Joshi, Shri Janmejaya Sinha, Shri Madan Sabnavis, Prof. Amita Batra, Shri Ridham Desai, Prof. Chetan Ghate, Prof. Bharat Ramaswami, Dr. Soumya Kanti Ghosh, Shri Siddhartha Sanyal, Dr. Laveesh Bhandari, Ms. Rajani Sinha, Prof. Keshab Das, Dr. Pritam Banerjee, Shri Rahul Bajoria, Shri Nikhil Gupta and Prof. Shashwat Alok.