نئی دہلی۔22؍اکتوبر۔وزیراعظم نے آج نئی دلّی میں جے پی مورگن انٹرنیشنل کونسل سے ملاقات کی۔ 2007 کے بعد یہ پہلا موقع ہے کہ انٹرنیشنل کونسل کی بھارت میں میٹنگ ہورہی ہے۔
انٹرنیشنل کونسل عالمی سیاستدانوں پر مشتمل ہے مثلاً برطانیہ کے سابق وزیراعظم ٹونی بلیئر ، آسٹریلیا کے سابق وزیراعظم جان ہاورڈ ، امریکہ کے سابق وزرائے خارجہ ہینری کیسنجر اور کنڈولیزا رائس ، سابق وزیردفاع رابرٹ گیٹس اور کاروباری دنیا اور مالیات کی سرکردہ شخصیات مثلاً جیمی ڈیمون (جے پی مورگن چیز) ، رتن ٹاٹا (ٹاٹا گروپ) اور عالمی کمپنیوں مثلاً نیسلے، علی بابا، الفا، آئیبرڈولا اور کرافٹ ہینز وغیرہ کے نمائندوں پر بھی مشتمل ہے۔
بھارت میں اس گروپ کا خیرمقدم کرتے ہوئے وزیراعظم نے ان کے ساتھ 2024 تک بھارت کو5 ٹریلین امریکی ڈالر کی معیشت بنانے کے اپنے وِژن پر تبادلہ خیال کیا۔وزیراعظم نے کہا کہ عالمی معیار کے فزیکل بنیادی ڈھانچے بنانا اور کم قیمت پر سستی صحت خدمات میں بہتری نیز عالمی معیار کی تعلیم فراہم کرنا ہماری حکومت کی دیگر ترجیحات میں شامل ہیں۔
حکومت کی پالیسی سازی کے عمل میں عوام کی شرکت ایک رہنمائی والا عنصر ہے۔ خارجہ پالیسی کے محاذ پر بھارت اپنے کلیدی نوعیت کے ساجھیداروں اور قریبی پڑوسیوں کے ساتھ ایک منصفانہ اور مساوی ہمہ قطبی دنیا تعمیر کرنے کی کوشش پر کاربند ہے۔