وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج گرمی کی لہر کے بندوبست اور مانسون کی تیاریوں سے متعلق صورتحال کا جائزہ لیا۔
میٹنگ کے دوران، آئی ایم ڈی اور این ڈی ایم اے نے ملک بھر میں مارچ-مئی 2022 میں زیادہ درجہ حرارت برقرار رہنے کے بارے میں بتایا۔ ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو ریاست، ضلع اور شہر کی سطح پر معیاری ردعمل کے طور پر ہیٹ ایکشن پلان تیار کرنے کا مشورہ دیا گیا ہے۔ جنوب مغربی مانسون کی تیاریوں کے بارے میں، تمام ریاستوں کو ’سیلاب کی تیاری کے منصوبے‘ تیار کرنے اور مناسب تیاری کے اقدامات کرنے کا مشورہ دیا گیا ہے۔ این ڈی آر ایف کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ سیلاب سے متاثرہ ریاستوں میں اپنی تعیناتی کا منصوبہ تیار کرے۔ کمیونٹیز کی حساسیت کے لیے سوشل میڈیا کے فعال استعمال کو وسیع پیمانے پر اپنانا ہوگا۔
وزیر اعظم نے کہا کہ ہمیں گرمی کی لہر یا آتشزدگی کے واقعات سے ہونے والی اموات سے بچنے کے لیے تمام اقدامات کرنے کی ضرورت ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایسے کسی بھی واقعے کے لیے ہمارا ردعمل کا وقت کم سے کم ہونا چاہیے۔
انہوں نے زور دیا کہ بڑھتے ہوئے درجہ حرارت کے پیش نظر مستقبل طور پر اسپتال کے فائر سیفٹی آڈٹ کی ضرورت ہے۔ وزیر اعظم نے آگ کے خطرات کے خلاف ملک کے متنوع جنگلاتی ماحولیاتی نظام میں جنگلات کے خطرے کو کافی حد تک کم کرنے، ممکنہ آگ کا بروقت پتہ لگانے اور فائر فائٹنگ کے لیے جنگلات کے عملے اور اداروں کی صلاحیتوں میں اضافہ کرنے اور آتش زدگی کے واقعات کے بعد بحالی کی رفتار کو تیز کرنے کی ضرورت کا ذکر کیا۔
وزیراعظم نے ہدایت کی کہ آئندہ مانسون کے پیش نظر پینے کے پانی کے معیار کی نگرانی کے انتظامات کو یقینی بنانے کی ضرورت ہے تاکہ آلودگی اور اس کے نتیجے میں پانی سے پیدا ہونے والی بیماریوں کے پھیلاؤ سے بچا جا سکے۔
میٹنگ میں مرکزی اور ریاستی ایجنسیوں کے درمیان موثر تال میل کی ضرورت کے بارے میں تبادلہ خیال کیا گیا تاکہ گرمی کی لہر اور آنے والے مانسون کے پیش نظر کسی بھی واقعے کے لیے تمام نظاموں کی تیاری کو یقینی بنایا جا سکے۔
میٹنگ میں وزیر اعظم کے پرنسپل سکریٹری، وزیر اعظم کے مشیر، کابینہ سکریٹری، وزارت داخلہ، صحت، جل شکتی کے سکریٹریز، ممبر این ڈی ایم اے، نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) اور ہندوستانی محکمہ موسمیات (آئی ایم ڈی) کے ڈی جیز اور ڈی جی، این ڈی آر ایف شرکت کی۔