وزیر اعظم نریندر مودی نے آج سائنسی برادری کو بڑے پیمانے پر سائنس کے ویلیو ایڈیشن سائیکل کو فروغ دینے کی تحریک دی۔ وہ آج نیشنل میٹرولوجی کنکلیو 2021 کے موقع پر خطاب کر رہے تھے، جہاں انہوں نے قومی جوہری ٹائم اسکیل اور بھارتیہ نردیشک دراویہ پرنالی کو قوم کے نام وقف کیا اور ویڈیو کانفرنس کے ذریعے قومی ماحولیاتی معیارات لیبارٹری کا سنگ بنیاد رکھا۔
وزیر اعظم نے کہا کہ تاریخی طور پر کسی بھی ملک نے سائنس کو فروغ دینے کی اپنی کوششوں میں براہ راست ارتباط کے ذریعے ہی پیش رفت کی ہے۔ انہوں نے اسے سائنس، ٹیکنالوجی اور صنعت کے ‘قدر پیدا کرنے کے چکر ’ قرار دیا۔ مزید وضاحت کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ ایک سائنسی ایجاد ایک ٹکنالوجی پیدا کرتی ہے اور ٹکنالوجی کی صنعت کی ترقی کا باعث بنتی ہے۔ اس کے نتیجے میں یہ صنعت نئی تحقیق کے لئے سائنس میں مزید سرمایہ کاری کرتی ہے۔ یہ چکر ہمیں نئے امکانات کی طرف لے جاتا ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ قدر کے اس چکر کو آگے بڑھانے میں سی ایس آئی آر-این پی ایل نے اہم کردار ادا کیاہے۔
جناب مودی نے کہا کہ آج کی دنیا میں بڑے پیمانے پر سائنس کی قدر کی پیداوار کا چکر بہت ہی اہم ہو گیا ہے، خصوصاً جب ملک آتم نربھر انڈیا کے ہدف کے ساتھ آگے بڑھ رہا ہے۔
وزیر اعظم نے سی ایس آئی آر-این پی ایل قومی جوہری ٹائم اسکیل پر خوشی کا اظہار کیا، جسے انہوں نے آج انسانیت کے لئے وقف کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان ایک نینو سیکنڈ کے رینج میں وقت کی پیمائش کرنے میں خودکفیل ہوگیا ہے۔ 2.8 نینو سیکنڈ کی درستگی کی سطح کو حاصل کرنا اپنے آپ میں ایک بہت بڑی صلاحیت ہے۔ اب ہندوستانی معیاری وقت بین الاقوامی معیاری وقت 3 نینو سیکنڈ سے کم کی درستگی کی حد کے ساتھ بالکل میچ کر رہا ہے۔ یہ اسرو جیسی تنظیموں کے لئے ایک بڑی مدد ہوگی، جو جدید ترین ٹیکنالوجی کے ساتھ کام کر رہی ہے۔ بینک کاری، ریلوے، دفاع، صحت، ٹیلی مواصلات، موسم کی پیش گوئی، قدرتی آفات کے بندوبست اور اسی طرح کے بہت سے شعبوں سے متعلق جدید ٹیکنالوجی کو اس حصولیابی سے بہت فائدہ ہوگا۔
وزیر اعظم نے 4.0 انڈسٹری میں ہندوستان کے کردار کو مستحکم کرنے میں ٹائم اسکیل کےکردار پر بھی روشنی ڈالی۔ ہندوستان ماحولیات کے شعبے میں ایک سرکردہ پوزیشن کی طرف گامزن ہے۔ اب بھی ٹیکنالوجی کے لیے اور ہوا کے معیار اور آلودگی اخراج کی پیمائش کے لیے ہندوستان دوسروں پر منحصر ہے۔ اس کامیابی سے اس شعبے میں ملک کی خود کفالت کی راہ ہموار ہوگی اور آلودگی پر قابو پانے کے لئے زیادہ موثر اور سستا سامان تیار ہوگا۔ اس سے ہوا کے معیار اور اخراج کی ٹیکنالوجی سے متعلق ٹیکنالوجیز کے لئے عالمی منڈی میں ہندوستان کا حصہ بھی بڑھ جائے گا۔ ہم نے اپنے سائنسدانوں کی مستقل کوششوں کے ذریعہ یہ کامیابی حاصل کی ہے۔
Why value creation matters in science, technology and industry... pic.twitter.com/jgCOoYUGW4
— Narendra Modi (@narendramodi) January 4, 2021