نئیدہلی۔24؍اکتوبر۔سیئول پیس پرائز کمیٹی نے وزیراعظم جناب نریندر مودی کو بین الاقوامی تعاون میں بہتری پیدا کرنے کیلئے ان کی نیک نیت کوششوں ، عالمی معاشی نمو میں اضافہ ، دنیا کی سب سے تیزی سے ترقی کرتی معیشت کی نمو میں اضافےکے ذریعے ہندوستانی عوام کی ترقی اور بدعنوانی مخالف اقدامات کے ذریعے جمہوریت کو فروغ دینے کی کوششوں اور سماجی اتحاد کی کوششوں کے اعتراف میں سیئول پیس پرائز 2018 سے سرفراز کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
ایوارڈ کمیٹی نے وزیراعظم کو سیئول پیس پرائز 2018 سے نوازتے ہوئے ہندوستان اور عالمی معیشتوں کی نمو کے لئے وزیراعظم کی خدمات اور غریبوں اور دولتمند لوگوں کے درمیان معاشی اور سماجی تفریق کو ختم کرنے کی غرض سے وزیراعظم کے خصوصی طریقہ کار ’’مودی نومکس‘‘ کو بروئے کار لائے جانے کی افادیت کو تسلیم کیا۔ اس کے ساتھ ہی کمیٹی نے خصوصی مودی نظریات اور مشرق رخ پالیسی کے تحت دنیا کے تمام ملکوں کے ساتھ فعال پالیسی کے ذریعے علاقائی اور عالمی امن کے قیام کے تئیں وزیراعظم جناب نریندر مودی کی خدمات کا بھی اعتراف کیا۔ یاد رہے کہ جناب مودی دنیا کے ایسے چودہویں وزیراعظم ہیں جنہیں اس انتہائی باوقار اور بیش قیمت اعزاز سے سرفراز کیا جائیگا۔
وزیراعظم جناب نریندر مودی نے جمہوریہ کوریا کے ساتھ ہندوستان کی شراکت داری میں مزید گہرائی پیدا ہونے کی روشنی میں اس انتہائی بیش قیمت عالمی اعزاز کیلئے اظہار ممنونیت کرتے ہوئے اس اعزاز کو قبول کرلیا ہے۔ وزیراعظم کو یہ اعزاز سیئول پیس پرائز فاؤنڈیشن کے ذریعے اتفاق رائے سے طے پانے والے مقام پر پیش کیا جائیگا۔
پس منظر
سیئول پیس پرائز 1990 میں جمہوریہ کوریا کے شہر سیئول میں 24ویں اولمپک کھیلوں کے کامیاب اہتمام کی یادگار کے طور پر تشکیل دیا گیا تھا۔ یہ ایک ایسا بین الاقوامی اجتماع تھا جس میں دنیا بھر کے 160 ملکوں نے حصہ لیکر یکجہتی اور دوستانہ مراسم کو فروغ دیا تھا اور پوری دنیا میں امن اور مفاہمت کا ماحول سازگار کیا تھا۔ سیئول پیس پرائز کے قیام کا مقصد جزائر کوریا کے عوام کی امن عالم کے قیام کے عزم میں استحکام اور رفتار پیدا کرنے اور پوری دنیا میں قیام امن کیلئے جزائر کوریا کے عوام کی تمناؤں میں استحکام پیدا کرنے کی غرض سے کیا گیا تھا۔
سیئول پیس پرائز سے ہر دو سال میں ایک بار ان منفرد شخصیات کو نوازا جاتا ہے جنہوں نے بنی نوع انسان کی یکجہتی کے فروغ کے تئیں خدمات اور دنیا کے ممالک کے درمیان مفاہمت اور امن عالم کے قیام کیلئے مسلسل کوششیں کی ہیں۔ ماضی میں جن سرکردہ اور اکابر عالمی شخصیات کو اس باوقار اور معتبر عالمی اعزاز سے نوازا گیا ہے ان میں اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل جناب کوفی عنان، جرمنی کی چانسلر محترمہ انجیلا مارکل اور ڈاکٹر وداؤٹ بارڈرز جیسی بین الاقوامی راحت تنظییں شامل ہیں۔ یاد رہے کہ اس اعزاز سے نوازے جانے کیلئے ایک سو سے زائد مجوزہ امیدواروں اور پوری دنیا سے موصول ہونےو الی 1300 نامزدگیوں پر گہرائی سے غور وخوض کے بعد ایوارڈ کمیٹی نے وزیراعظم جناب نریندر مودی کو سیئول پیس پرائز 2018 کا کامل امیدوار قرار دیتے ہوئے انہیں سیئول پیس پرائز 2018 سے نوازنے کا فیصلہ کیا ہے۔