نئی دہلی، 3 نومبر 2019، وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج تھائی لینڈ کے بینکاک میں 16 ویں بھارت – آسیان سربراہ اجلاس میں شرکت کی۔
اپنے خطاب میں وزیر اعظم نے 16 ویں بھارت – آسیان کا حصہ بننے پر خوشی کا اظہار کیا۔ انہوں نے گرمجوش خیرمقدم کے لئے تھائی لینڈ کا شکریہ ادا کیا اور اگلے سال سربراہ اجلاس کے صدر کے طور پر ذمہ داری سنبھالنے کے لئے ویتنام کے تئیں نیک خواہشات کا اظہار کیا۔
وزیر اعظم نے کہا کہ بھارت کی ایکٹ ایسٹ پالیسی بھارت – پیسیفک حکمت کا ایک اہم جزو ہے۔ انہوں نے کہا کہ آسیان ایکٹ ایسٹ پالیسی کا مرکز ہے۔ ایک مضبوط آسیان سے بھارت کو کافی فائدہ ہوگا گا۔ مسٹر مودی نے زمینی، سمندری، فضائی اور ڈیجیٹل روابط کو بہتر بنانے کے لئے اٹھائے گئے اقدامات کے بارے میں گفتگو کی۔ انہوں نے کہا کہ طبعی اور ڈیجیٹل روابط میں بہتری نقطہ نظر سے ایک ارب ڈالر کا ہندوستان کا لائن آف کریڈٹ مفید ثابت ہوگا۔
وزیر اعظم نے کہا کہ گزشتہ سال کے یادگار سربراہ اجلاس اور سنگاپور غیر رسمی سربراہ اجلاس کے فیصلوں کے نافذ ہونے سے بھارت اور آسیان ایک دوسرے کے قریب آئے۔ بھارت اور آسیان کے لئے باہم مفید شعبوں میں تعاون اور شراکت داری اضافہ کرنے کا بھارت آرزو مند ہے۔ انہوں نے زراعت، تحقیق، انجینئرنگ، سائنس اور آئی سی ٹی کے میدان میں شراکت داری میں اضافہ کرنے اور صلاحیت سازی کے تئیں دلچسپی کا اظہار کیا۔
وزیراعظم نے کہا کہ بھارت سمندری سیکورٹی اور نیلی معیشت کے میدان میں تعاون بڑھانا چاہتا ہے۔ انہوں نے بھارت – آسیان ایف ٹی اے کے جائزے کے بارے میں حالیہ فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ اس سے دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی شراکت داری میں بہتری آئے گی۔