وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے ’پریکشا پہ چرچہ‘ پروگرام کے چوتھے ایڈیشن میں آج طلبہ، اساتذہ اور والدین سے ورچوئل طریقے سے بات چیت کی۔ 90 منٹ تک چلے اس پروگرام میں طلبہ، اساتذہ اور والدین نے اپنے لیے مختلف اہم امور پر وزیر اعظم سے رہنمائی حاصل کی۔ گزشتہ برسوں کی طرح اس سال بھی ملک بھر کے طلبہ کے علاوہ بیرونِ ملک رہ رہے ہندوستانی طلبہ نے بھی اس پروگرام میں شرکت کی۔
اس سال کے ’پریکشا پہ چرچہ‘ ایڈیشن کو پہلا ورچوئل پروگرام بتاتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ کورونا وبائی مرض کے سبب کئی قسم کے انتظامات میں تبدیلی آئی ہے اور آپ سے روبرو نہ ہو پانے کا مجھے افسوس ہے۔ لیکن رکاوٹوں کے باوجود پریکشا پہ چرچہ پروگرام میں بریک نہیں لگنی چاہیے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ پریکشا پہ چرچہ واحد امتحان پر بات کرنے کا پروگرام نہیں ہے، بلکہ یہ بہتر ماحول میں فیملی کے اراکین اور دوستوں سے کھل کر بات کرنے کا ایک موقع ہے جس سے نئی خود اعتمادی پیدا ہوتی ہے۔
ये 'परीक्षा पे चर्चा' है, लेकिन सिर्फ़ परीक्षा की ही चर्चा नहीं है! #PPC2021 pic.twitter.com/n5BUsjjKVC
— PMO India (@PMOIndia) April 7, 2021
آندھرا پردیش کی طالبہ پلّوی اور کوالالمپور کے طالب علم ارپن پانڈے نے وزیر اعظم سے پوچھا کہ امتحان کے وقت امتحان کے خوف کو کس طرح کم کریں۔ جناب مودی نے کہا کہ یہ صرف امتحان کا خوف نہیں ہے، بلکہ یہ آپ کے آس پاس بنے ماحول کا خوف ہے، اسی وجہ سے آپ کو لگتا ہے کہ یہی سب کچھ ہے، یہی زندگی ہے۔ اسی ماحول کے سبب ہی آپ ضرورت سے زیادہ محتاط ہو جاتے ہیں۔ وزیر اعظم نے کہا کہ زندگی بہت لمبی ہوتی ہے اور یہ امتحانات زندگی کے محض مراحل ہیں۔ انہوں نے والدین، اساتذہ اور عام لوگوں سے طلبہ پر دباؤ نہ ڈالنے کا مشورہ دیا۔ انہوں نے کہا کہ امتحان کو کسی کو صرف جانچنے کے موقع کے طور پر لیا جانا چاہیے نہ کہ اسے زندگی اور موت کا موضوع بنا دیا جانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ جو والدین اپنے بچوں کے ساتھ ان کے مطالعہ کی کوشش میں لگے رہتے ہیں، انہیں اپنے بچوں کی خامیوں اور خوبیوں دونوں کا علم ہونا چاہیے۔
M Pallavi and Arpan Pandey ask PM @narendramodi how can we reduce fear?
— PMO India (@PMOIndia) April 7, 2021
This is how the PM responded... pic.twitter.com/ZWWbPg7T3r
مشکل سبق کے سلسلے میں وزیر اعظم نے مشورہ دیا کہ تمام موضوعات کو یکساں توانائی اور جذبہ سے لیا جانا چاہیے۔ وزیر اعظم نے مطالعہ کے سلسلے میں اپنے خیالات پیش کرتے ہوئے کہا کہ کسی بھی موضوع کے مشکل حصہ کو نظرانداز نہیں کیا جانا چاہیے، بلکہ اس کا حل تب نکالا جانا چاہیے جب آپ کا ذہن تروتازہ ہو۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کے طور پر اور اس سے پہلے وزیر اعلیٰ کے طور پر وہ خود پیچیدہ مسائل کو دن کے پہلے حصہ میں صبح صبح حل کرنے کی کوشش کرتے ہیں جب ذہن پوری طرح توانا اور صحت مند حالت میں ہوتا ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ یہ اہم نہیں ہے کہ تمام موضوعات میں مہارت ایک جیسی ہو۔ یہاں تک کہ دنیا میں جو بھی شخص بہت کامیاب ہوئے ہیں، ان کی پکڑ کسی ایک موضوع پر ہی سب سے زیادہ ہوتی ہے۔ انہوں نے لتا منگیشکر کی مثال پیش کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے اپنی پوری زندگی صرف ایک موضوع، موسیقی کے لیے وقف کر دی۔ وزیر اعظم نے کہا کہ اگر کوئی مضمون آپ کے لیے پیچیدہ ہے تو آپ کو اس کی حدود میں نہیں بندھنا چاہیے اور اس مشکل مضمون سے دور بھی نہیں بھاگنا چاہیے۔
Free time is the best opportunity to learn new skills. #PPC2021 pic.twitter.com/t9GPgjk7wm
— PMO India (@PMOIndia) April 7, 2021
وزیر اعظم نے فرصت کے لمحات کی اہمیت پر بھی تفصیل سے بات کی۔ انہوں نے کہا کہ فرصت کے لمحات کا احترام کرنا چاہیے کیوں کہ بغیر اس کے زندگی روبوٹ کی طرح ہو جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ جو فرصت کے لمحات کا احترام کرتے ہیں، وہ ان لمحات سے بھی کچھ نہ کچھ حاصل کرتے ہیں۔ حالانکہ وزیر اعظم نے آگاہ کرتے ہوئے یہ بھی کہا کہ ہمیں ایسے فرصت کے وقت میں چیزوں کو نظرانداز کرنے سے بچنا چاہیے کیوں کہ کئی بار یہ فطرت نقصان بھی پہنچاتی ہے۔ اور ایسی حالت آپ کی پریشانی کا سبب بن سکتی ہے بجائے آپ کو تروتازہ کرنے کے۔ فرصت کے لمحات نئے ہنر کو سیکھنے کا اچھا موقع ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ خالی وقت کو ایسی سرگرمیوں میں استعمال کرنا چاہیے جو آدمی کی خاصیت کو نکھار سکیں، ابھار سکیں۔
बच्चे बड़े स्मार्ट होते हैं।
— PMO India (@PMOIndia) April 7, 2021
जो आप कहेंगे, उसे वो करेंगे या नहीं करेंगे, यह कहना मुश्किल है, लेकिन इस बात की पूरी संभावना होती है कि जो आप कर रहे हैं, वो उसे बहुत बारीक़ी से देखता है और दोहराने के लिए लालायीत हो जाता है। #PPC2021 pic.twitter.com/Mrk8zuooQE
وزیر اعظم نے اساتذہ اور والدین سے کہا کہ بچے بہت چنچل ہوتے ہیں۔ وہ بڑوں کے ذریعہ کہی گئی باتوں سے زیادہ بڑوں کے طریقہ کار اور ان کے برتاؤ کی پیروی کرتے ہیں۔ اس لیے یہ اہم ہے کہ ہم لکچر دینے والا نہ بن کر اپنے برتاؤ سے بچوں میں اچھے اخلاق کا بیج بوئیں۔ بڑوں کو اپنے اصولوں کو اپنی زندگی میں اپنا کر بچوں کو آمادہ کرنا چاہیے۔
Positive motivation augers well for growth and development of youngsters. #PPC2021 pic.twitter.com/ZsapitURgu
— PMO India (@PMOIndia) April 7, 2021
وزیر اعظم نے مثبت برتاؤ کی ضرورت پر زور دیا اور منفی برتاؤ کے تئیں آگاہ کیا جو کہ بچوں کو خوفزدہ کرتا ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ بڑوں کی مثبت کوششوں سے بچوں میں مثبت تبدیلی آتی ہے اور وہ اچھا تجربہ کرنے لگتے ہیں کیوں کہ وہ اپنے بڑوں کے برتاؤ کی پیروی کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مثبت ترغیب سے نوجوانوں کی بہتر نشوونما ہوتی ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ موٹیویشن کا پہلا حصہ ہے تربیت اور تربیت یافتہ ذہن خود ہی موٹیویٹ ہوتا ہے۔
We must resolve to achieve our dreams. #PPC2021 pic.twitter.com/6TtPcjq4qd
— PMO India (@PMOIndia) April 7, 2021
جناب مودی نے طلبہ کو مشورہ دیا کہ ان میں اپنے خوابوں کو پورا کرنے کا عزم ہونا چاہیے۔ انہیں سیلی بریٹی کلچر کی چکاچوند سے مایوس نہیں ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ تیزی سے بدلتی دنیا میں کئی مواقع بھی سامنے آئے ہیں اور متجسس فطرت کو مزید بڑا کرکے ایسے مواقع سے فائدہ اٹھانے کی ضرورت ہے۔ جناب مودی نے کہا کہ دسویں اور بارہویں کلاس کے طلبہ کو روزگار کی نوعیت اور نئی تبدیلیوں کے لیے اپنے آس پاس کی طرز زندگی کا باریکی سے مشاہدہ کرنا چاہیے اور اس کے مطابق اپنے آپ کو تربیت دینا شروع کر دینا چاہیے۔ وزیر اعظم نے زور دیا کہ زندگی میں جو کچھ بھی کرنے کا خواب آپ دیکھتے ہیں، طلبہ کے طور پر اس خواب کو پورا کرنے کے لیے آپ کو لگ جانا ہوتا ہے۔
Involve, internalize, associate and visualize. #PPC2021 pic.twitter.com/PeP9OBvksb
— PMO India (@PMOIndia) April 7, 2021
وزیر اعظم نے صحت بخش کھانے پینے کی ضرورت کے بارے میں بھی تفصیل سے بات کی اور اپنے روایتی کھانے پینے کے ذائقہ اور اس کے فائدہ کو اہمیت دینے کی اپیل کی۔
All your tension must be left outside the examination hall. #PPC2021 pic.twitter.com/XjhtAuLzrh
— PMO India (@PMOIndia) April 7, 2021
چیزوں کو یاد رکھنے میں مسئلہ کے بارے میں وزیر اعظم نے ایک نسخہ دیا جس کے مطابق مضامین میں گھل مل جانا، اس سے رابطہ بنانا اور ذہن میں ہی اس کا خاکہ تیار کر لینا کسی بھی چیز کو ہمیشہ کے لیے یاد رکھنے کا سب سے اچھا طریقہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب کسی مضمون کو آپ یاد کر لیتے ہیں اور وہ آپ کے خیالات کا حصہ بن جاتا ہے تب وہ آپ کی یادداشت سے کبھی غائب نہیں ہوتا۔ اسی لیے یاد کرنے کی بجائے اس کا خاکہ ذہن میں اتار لینا زیادہ اچھا ہے۔
Coronavirus forced social distancing, but it has also strengthened emotional bonding in families. #PPC2021 pic.twitter.com/R1yit0x2mA
— PMO India (@PMOIndia) April 7, 2021
وزیر اعظم نے طلبہ سے پوری تندہی سے امتحان میں شامل ہونے کی اپیل کی۔ جناب مودی نے کہا کہ جب آپ امتحان دینے امتحان ہال میں پہنچیں تب آپ کا سارا تناؤ ہال کے باہر ہی چھوٹ جانا چاہیے۔ آپ کا دھیان سبھی سوالوں کے سب سے بہتر اور مثبت طریقے سے جواب لکھنے پر ہونا چاہیے نہ کہ تیاریوں یا دیگر تشویشوں پر آپ توجہ مرکوز کریں۔
अपने बच्चे के साथ उसकी generation की बातों में, उतनी ही दिलचस्पी दिखाइएगा, आप उसके आनंद में शामिल होंगे, तो आप देखिएगा generation gap कैसे खतम हो जाती है। #PPC2021 pic.twitter.com/zM4LLLdEZ9
— PMO India (@PMOIndia) April 7, 2021
وبائی مرض کے بارے میں وزیر اعظم نے کہا کہ کورونا وائرس نے سماجی دوری کے لیے مجبور کیا، لیکن اس نے کنبوں میں جذباتی لگاؤ کو مضبوط کیا ہے۔ انہوں نے کہا اگر اس وبائی مرض میں ہم نے بہت کچھ کھویا ہے تو بہت کچھ پایا بھی ہے۔ کسی کو ٹیکن فار گرانٹیڈ یعنی بیکار سمجھنے کی فطرت سے دور ہونے کی اہمیت سمجھ آئی۔ کورونا دور نے ہمیں فیملی کی اہمیت اور بچوں کی زندگی کو شکل و صورت عطا کرنے میں اس کے رول کی اہمیت کو بتایا۔
What you study cannot be the only measure of success and failure in your life.
— PMO India (@PMOIndia) April 7, 2021
Whatever you do in life, they will determine your success and failure. #PPC2021 pic.twitter.com/WgTcG9GTIn
وزیر اعظم نے کہا کہ اگر بڑے لوگ بچوں کے موضوعات اور ان کی نسل کے امور میں دلچسپی دکھائیں گے تو نسل کا فرق اپنے آپ ختم ہو جائے گا۔ ایک دوسرے کو بہتر طریقے سے سمجھنے کے لیے بچوں اور بڑوں میں کھلے پن کی ضرورت ہے۔ ہمیں بچوں سے کھلے ذہن سے جڑنا چاہیے اور ان کے ساتھ جڑنے پر اپنی عادت میں تبدیلی کے لیے تیار رہنا چاہیے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ آپ کیا پڑھتے ہیں، یہ آپ کی زندگی میں کامیاب یا ناکام ہونے کا واحد پیمانہ نہیں ہو سکتا۔ آپ اپنی زندگی میں کیا کرتے ہیں اس سے آپ کی کامیابی اور ناکامی طے ہوتی ہے۔ اس لیے بچوں کو سماج، والدین اور لوگوں کے دباؤ سے باہر نکلنا چاہیے۔
وزیر اعظم نے طلبہ سے ’ووکل فار لوکل‘ مہم میں اپنا تعاون دینے کی اپیل کی۔ انہوں نے کہا کہ طلبہ اس امتحان کو سو فیصد نمبرات سے پاس کریں اور بھارت کو خود کفیل بنائیں۔ وزیر اعظم نے طلبہ سے ’آزادی کا امرت مہوتسو‘ سے بھی جڑنے کی اپیل کی اور کہا کہ طلبہ جدوجہد آزادی سے وابستہ واقعات کی تفصیلات جمع کریں اور ان کے بارے میں لکھیں۔
Let us make 'Vocal for Local' our mantra for life. #PPC2021 pic.twitter.com/NHJwwLtm7N
— PMO India (@PMOIndia) April 7, 2021
وزیر اعظم نے درج ذیل طلبہ، اساتذہ اور والدین کے سوالات کے جواب دیے: ایم پلّوی، گورنمنٹ ہائی اسکول، پوڈیلی، پرکاشم، آندھرا پردیش؛ ارپن پانڈے، گلوبل انڈیا انٹرنیشنل اسکول، ملیشیا؛ پونیو سنیہ، وویکانند کیندر ودیالیہ، پاپُمپارے، اروناچل پردیش؛ محترمہ ونیتا گرگ (ٹیچر)، ایس آر ڈی اے وی پبلک اسکول، دیانند وہار، دہلی؛ نیل اننت، کے ایم، جناب ابراہم لنگدم، وویکانند کیندر ودیالیہ میٹرک، کنیاکماری، تمل ناڈو؛ آشے کیکات پورے (سرپرست)، بنگلورو، کرناٹک؛ پروین کمار، پٹنہ، بہار؛ پرتبھا گپتا (سرپرست)، لدھیانہ، پنجاب؛ تنے، غیر ملکی طالب علم، سامعہ انڈین ماڈل اسکول، کویت؛ اشرف خان، مسوری، اتراکھنڈ؛ امرتا جین، مرادآباد، اتر پردیش؛ سُنیتا پال (سرپرست)، رائے پور، چھتیس گڑھ؛ دوینکا، پشکر، راجستھان؛ سہان سہگل، اہلکون انٹرنیشنل، میور وہار، دہلی؛ دھاروی بوپٹ، گلوبل مشن انٹرنیشنل اسکول، احمد آباد؛ کرشٹی سیکیا، کیندریہ ودیالیہ، آئی آئی ٹی، گوہاٹی اور شریان رائے، سینٹرل ماڈل اسکول، بارکپور، کولکاتا۔
Click here to read full text speech