وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج پراکرم دیوس کے موقع پر، ’اپنے لیڈر کو جانئے‘ پروگرام کے تحت، پارلیمنٹ کے سینٹرل ہال میں نیتا جی سبھاس چندر بوس کو اعزاز بخشنے کی تقریب میں شرکت کی غرض سے منتخب کئے گئے نوجوانوں سے بات چیت کی۔یہ بات چیت ان کی رہائش گاہ 7، لوک کلیان مارگ پر ہوئی۔
وزیر اعظم نے نوجوانوں کے ساتھ بے تکلفی کے ساتھ اور آزادانہ ماحول میں بات چیت کی ۔ انہوں نے نیتا جی سبھاش چندر بوس کی زندگی کے مختلف پہلوؤں اوریہ بھی کہ ہم ان سے کیا سیکھ سکتے ہیں، کے بارے میں تبادلہ خیال کیا۔انہوں نے یہ مشورہ بھی دیا کہ انہیں تاریخی شخصیات کی سوانح عمری پڑھنے کی کوشش کرنی چاہئے تاکہ وہ جان سکیں کہ ان تاریخی شخصیات کو اپنی زندگی میں کس قسم کے چیلنجز کا سامنا کرنا پڑاتھا اور انہوں نے ان چیلنجوں پر کیسے قابو پایا۔
نوجوانوں نے ملک کے وزیر اعظم سے ملاقات کرنے اور پارلیمنٹ کے سنٹرل ہال میں بیٹھنے کا منفرد موقع ملنے پر اپنی خوشی اور جوش و خروش کا اظہار کیا۔انہوں نے مزید کہا کہ اس پروگرام کے ذریعہ ،ملک کےکونے کونے سے آئے بہت سےافراد سے مل کر، انہیں کثرت میں وحدت سے متعلق سمجھ بھی فراہم ہوئی ہے۔
ماضی کے طرز عمل کے مقابلے ایک خوش آئند تبدیلی کے تحت،جس میں پارلیمنٹ میں قومی شخصیات کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے صرف معزز شخصیات کو مدعو کیا جاتا تھا، نیتا جی سبھاش چندر بوس کے اعزاز میں پارلیمنٹ میں گلہائے عقیدت نذر کرنے کی تقریب میں شرکت کی غرض سے ملک بھر سے ان 80 نوجوانوں کو منتخب کیا گیا ہے۔ ان نوجوانوں کا انتخاب ’اپنے لیڈر کو جانئے‘ پروگرام کے تحت کیا گیا ہے، یہ پروگرام، مایہ ناز قومی ممتاز شخصیات کی زندگیوں اور ان کے گراں قدر تعاون کے بار ے میں ملک کے نوجوانوں میں معلومات اور آگاہی پھیلانے کے مقصد سے ایک موثر وسیلے کے طور پر شروع کیا گیا تھا تاکہ پارلیمنٹ میں ان شخصیات کو گلہائے عقیدت پیش کیا جاسکے۔ان نوجوانوں کو نیتاجی سبھاش چندر بوس کی حیات اور گراں قدر تعاون کے بارے میں مقابلے کے ذریعہ ضلع اور ریاستی سطح پر یونیورسٹیوں سے ، ایک وسیع، معروضی اور میرٹ پر مبنی عمل کے ذریعے منتخب کیا گیا تھا جس میں دیکشا پورٹل اورمائی جی او وی کےبارے میں معلومات عامہ کے مقابلےاورفن خطابت /تقریر وں کے مقابلے شامل تھے ۔ان میں سے 31 نوجوانوں کو پارلیمنٹ کے سینٹرہال میں گلہائے عقیدت نذر کرنے کی تقریب کے دوران نیتا جی کے گراں قدر تعاون کے بارے میں اظہار خیال کرنے کا موقع بھی فراہم ہوا ۔انہوں نے پانچ زبانوں ، ہندی ، انگریزی ، سنسکرت ،مراٹھی اور بنگلہ زبانوں میں اظہار خیال کیا ۔