وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ وکشت بھارت سنکلپ یاترا (وائی بی ایس وائی) کے استفادہ کنندگان سے بات چیت کی۔ حکومت کی فلیگ شپ اسکیموں کی معلومات حاصل کرنے کے لیے ملک بھر میں وکشت بھارت سنکلپ یاترا کا آغاز کیا جا رہا ہے تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ ان اسکیموں کے فائدے مقررہ وقت میں تمام اہداف حاصل کرنے والوں تک پہنچیں۔
جموں و کشمیر کے شیخ پورہ کی دودھ فروش اور وائی بی ایس وائی سے مستفید ہونے والی محترمہ نازیہ نذیر سے بات چیت کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے ان کے خاندان کے افراد کے بارے میں پوچھا۔ انہوں نے جواب دیا کہ اس کا شوہر آٹو ڈرائیور ہے اور اس کے دو بچے مرکز کے زیر انتظام خطے کے سرکاری اسکولوں سے تعلیم حاصل کرتے ہیں۔
وزیر اعظم کے استفسار پر اپنے گاؤں میں پچھلے سالوں کے مقابلے میں واضح تبدیلیوں کے بارے میں، محترمہ نازیہ نذیر نے جواب دیا کہ جل جیون مشن ایک گیم چینجر ثابت ہوا ہے جس میں صاف اور محفوظ پانی کی فراہمی ان کے گھروں تک پہنچائی گئی ہے جہاں کبھی پانی کا مسئلہ ہوتا تھا۔ انہوں نے اجولا یوجنا کے تحت گیس کنکشن کے فوائد، سرکاری اسکولوں میں تعلیم اور پی ایم جی کے اے وائی کو مزید 5 سال تک بڑھانے کے لیے بھی وزیر اعظم کا شکریہ ادا کیا۔ جناب مودی نے ان کے گاؤں میں وائی بی ایس وائی وین کے تجربے اور اثرات کے بارے میں بھی دریافت کیا۔ انہوں نے جواب دیا کہ لوگوں نے کشمیری ثقافت کے مطابق مبارک موقعوں پر ادا کی جانے والی رسومات کے ذریعہ اس کا خیر مقدم کیا۔
وزیر اعظم مودی نے محترمہ نازیہ نذیر کے ساتھ بات چیت پر مسرت کا اظہار کیا۔ انہوں نے کشمیر کی خواتین کی طاقت پر بھی اعتماد کا اظہار کیا جو حکومت کے فوائد سے فائدہ اٹھا کر اپنے بچوں کو تعلیم دے رہی ہیں اور ملک کی ترقی کے ارادے کے ساتھ آگے بڑھ رہی ہیں۔ "آپ کا جوش و خروش میرے لیے طاقت کا باعث ہے"، انہوں نے جموں و کشمیر میں وائی بی ایس وائی کے لیے جوش و جذبے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ یہ ملک کے باقی حصوں میں ایک مثبت پیغام بھیجتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ نئی نسلوں کے روشن مستقبل کی ضمانت ہے۔ انہوں نے اس بات پر اطمینان کا اظہار کیا کہ ملک بھر سے لوگ ترقی کی گاڑی میں شامل ہو رہے ہیں اور جموں و کشمیر کے لوگوں کے تعاون کی ستائش کی۔