ہندوستان اور امریکہ کا مشترکہ بیان

Published By : Admin | September 8, 2023 | 23:18 IST

وزیر اعظم نریندر مودی نے ہندوستان اور امریکہ کے درمیان قریبی اور پائیدار شراکت داری کو ایک بار پھر مستحکم کرتے ہوئے امریکہ کے صدر جوزف آر بائیڈن جونیئر کا ہندوستان میں خیرمقدم کیا۔ دونوں رہنماؤں نے جون 2023 میں وزیر اعظم مودی کے تاریخی دورۂ واشنگٹن کی اہم کامیابیوں کو عملی جامہ پہنانے پر جاری خاطر خواہ پیش رفت کی ستائش کی۔

دونوں رہنماؤں نے اپنی حکومتوں پر زور دیا کہ وہ ہند -امریکہ کے مابین اعتماد اور باہمی افہام و تفہیم پر مبنی کثیر الجہتی عالمی ایجنڈے کے تمام پہلوؤں میں اسٹریٹجک شراکت داری کی تبدیلی کا کام جاری رکھیں۔  دونوں رہنماؤں نے اس بات پر زور دیا کہ آزادی، جمہوریت، انسانی حقوق، شمولیت، تکثیریت اور تمام شہریوں کے لیے مساوی مواقع کی مشترکہ اقدار ہمارے ممالک کی کامیابی کے لیے اہم ہیں اور یہ اقدار ہمارے تعلقات کو مضبوط کرتی ہیں۔

صدر بائیڈن نے ہندوستان کی جی 20 صدارت کی ستائش کرتے ہوئے کہا کہ کس طرح جی 20 ایک فورم کے طور پر اہم نتائج دے رہا ہے۔ دونوں رہنماؤں نے جی 20 کے ساتھ اپنی عزم بستگی کا اعادہ کیا اور اس اعتماد کا اظہار کیا کہ نئی دہلی میں جی 20 رہنماؤں کے سربراہ اجلاس کے نتائج پائیدار ترقی کو تیز کرنے ، کثیر ملکی تعاون کو فروغ دینے اور ہمارے سب سے بڑے مشترکہ چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے جامع اقتصادی پالیسیوں کے بارے میں عالمی اتفاق رائے پیدا کرنے کے مشترکہ اہداف کو آگے بڑھائیں گے ۔

وزیر اعظم مودی اور صدر بائیڈن نے آزاد، کھلے، جامع اور لچکدار بحرہند و بحرالکاہل کی حمایت میں کواڈ کی اہمیت کا اعادہ کیا۔ وزیر اعظم مودی 2024 میں ہندوستان کی میزبانی میں ہونے والے آئندہ کواڈ رہنما سمٹ میں صدر بائیڈن کا خیرمقدم کرنے کے متمنی ہیں۔ ہندوستان نے جون 2023 میں آئی پی او آئی میں شامل ہونے کے امریکی فیصلے کے بعد تجارتی رابطے اور سمندری نقل و حمل پر ہندبحرالکاہل اوشنز انیشی ایٹو پلر کی مشترکہ قیادت کرنے کے امریکی فیصلے کا خیرمقدم کیا ۔

عالمی گورننس کو زیادہ جامع اور نمائندہ ہونا چاہیے، صدر بائیڈن نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں اصلاحات کے لیے اپنی حمایت کا اعادہ کیا اور اس تناظر میں 2028-29 میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی غیر مستقل نشست کے لیے ہندوستان کی امیدواری کا ایک بار پھر خیرمقدم کیا۔ رہنماؤں نے ایک بار پھر کثیر ملکی نظام کو مضبوط بنانے اور اصلاحات کی ضرورت پر زور دیا تاکہ یہ معاصر حقائق کی بہتر عکاسی کرسکے اور اقوام متحدہ کے جامع اصلاحاتی ایجنڈے کے لیے عزم  بستہ رہے، جس میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی مستقل اور غیر مستقل رکنیت کے زمروں میں توسیع بھی شامل ہے۔

وزیر اعظم مودی اور صدر بائیڈن نے اپنی اسٹریٹجک شراکت داری کو گہرا کرنے میں ٹکنالوجی کے اہم کردار کا اعادہ کیا اور ہند -امریکہ کے ذریعہ ، باہمی اعتماد اور بھروسے کی بنیاد پر کھلے، قابل رسائی، محفوظ اور لچکدار ٹیکنالوجی ماحولیاتی نظام اور ویلیو چینز کی تعمیر کے لیے اہم اور ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجی (آئی سی ای ٹی) پر پہل، جو ہماری مشترکہ اقدار اور جمہوری اداروں کو تقویت دیتی ہے، کی جاری کوششوں کی ستائش کی۔  امریکہ اور ہندوستان ستمبر 2023 میں آئی سی ای ٹی کا وسط مدتی جائزہ لینے کا ارادہ رکھتے ہیں تاکہ 2024 کے اوائل میں دونوں ممالک کے قومی سلامتی کے مشیروں کی مشترکہ قیادت میں اگلے سالانہ آئی سی ای ٹی جائزے کی طرف تیزی جاری رہے۔

صدر بائیڈن نے چاند کے جنوبی قطبی علاقے میں چندریان-3 کی تاریخی لینڈنگ کے ساتھ ساتھ ہندوستان کے پہلے شمسی مشن آدتیہ-ایل 1 کی کامیاب لانچ پر وزیر اعظم مودی اور ہندوستانی خلائی تحقیقی ادارے (اسرو) کے سائنسدانوں اور انجینئروں کو مبارکباد دی۔ خلائی تعاون کے تمام شعبوں میں نئی سرحدوں تک پہنچنے کی راہ ہموار کرنے کے بعد دونوں رہنماؤں نے موجودہ ہند -امریکہ کے تحت تجارتی خلائی تعاون کے لیے ورکنگ گروپ کے سول اسپیس جوائنٹ ورکنگ گروپ قیام کی پہل کا خیرمقدم کیا۔  بیرونی خلائی تحقیق میں اپنی شراکت داری کو گہرا کرنے کے لیے پرعزم اسرو اور نیشنل ایروناٹکس اینڈ اسپیس ایڈمنسٹریشن (ناسا) نے 2024 میں بین الاقوامی خلائی اسٹیشن میں مشترکہ کوششوں کی توسیع کے طریقہ کار، صلاحیت سازی اور تربیت پر بات چیت شروع کردی ہے، اور 2023 کے آخر تک انسانی خلائی پرواز تعاون کے لیے اسٹریٹجک فریم ورک کو حتمی شکل دینے کی کوششیں جاری رکھے ہوئے ہیں۔ ہندوستان اور امریکہ سیاروں کے دفاع میں تعاون بڑھانے کا بھی ارادہ رکھتے ہیں تاکہ کرہ ارض اور خلائی اثاثوں کو سیارچوں اور زمین کے قریب کی اشیا کے اثرات سے بچایا جا سکے، جس میں مائنر سیارہ مرکز کے ذریعے سیارچوں کا پتہ لگانے اور ٹریکنگ میں ہندوستان کی شرکت کے لیے امریکی مددبھی شامل ہے۔

دونوں رہنماؤں نے لچکدار عالمی سیمی کنڈکٹر سپلائی چین کی تعمیر کے لیے اپنی حمایت کا اعادہ کیا،  اس سلسلے میں مائیکروچپ ٹکنالوجی انکارپوریٹڈ کی ایک کثیر سالہ پہل کا ذکر کیا ، جس کا مقصد ہندوستان میں اپنی تحقیق و ترقی کی موجودگی کو بڑھانے میں تقریبا 300 ملین امریکی ڈالر کی سرمایہ کاری کرنا اور ایڈوانسڈ مائیکرو ڈیوائس تحقیق ، ہندوستان میں ترقی، اور انجینئرنگ آپریشن کو وسعت دینے کے لیے اگلے پانچ سالوں میں ہندوستان میں 400 ملین امریکی ڈالر کی سرمایہ کاری کا اعلان شامل ہے۔رہنماؤں نے جون 2023 میں امریکی کمپنیوں، مائیکرون، ایل اے ایم ریسرچ اور اپلائیڈ مٹیریلز کی جانب سے کیے گئے اعلانات پر جاری عملدرآمد پر اطمینان کا اظہار کیا۔

محفوظ اور قابل اعتماد ٹیلی مواصلات، لچکدار سپلائی چین اور عالمی ڈیجیٹل شمولیت کے وژن کا اشتراک کرتے ہوئے وزیر اعظم مودی اور صدر بائیڈن نے ہندوستان 6 جی الائنس اور نیکسٹ جی الائنس کے درمیان مفاہمت نامے (ایم او یو) پر دستخط کا خیرمقدم کیا، جو الائنس فار ٹیلی کمیونیکیشن انڈسٹری سلوشنز کے ذریعہ چلایا جاتا ہے۔ انھوں نے اوپن آر اے این کے شعبے میں تعاون اور فائیو جی/6جی ٹیکنالوجیوں میں تحقیق و ترقی پر توجہ مرکوز کرنے والی دو مشترکہ ٹاسک فورسز کے قیام کی بھی ستائش کی۔ ایک معروف ہندوستانی ٹیلی کام آپریٹر میں 6 جی اوپن آر اے این پائلٹ یو ایس اوپن آر اے این مینوفیکچرر فیلڈ تعیناتی سے پہلے کرے گا۔ دونوں رہنما  امریکہ میں رپ اینڈ ری پلیس پروگرام میں ہندوستانی کمپنیوں کی شرکت کے منتظر ہیں۔ صدر بائیڈن نے امریکہ میں رپ اینڈ ری پلیس پائلٹ کے لیے ہندوستان کی حمایت کا بھی خیرمقدم کیا۔

امریکہ نے کوانٹم شعبے میں ہندوستان کے ساتھ مل کر کام کرنے کے اپنے عزم کا اعادہ کیا، دوطرفہ طور پر اور کوانٹم انٹیگلمنٹ ایکسچینج کے ذریعے، جو بین الاقوامی کوانٹم تبادلے کے مواقع کو آسان بنانے کے لیے ایک پلیٹ فارم ہے، نیز کوانٹم اکنامک ڈیولپمنٹ کنسورشیم کے رکن کے طور پر ہندوستان کے ایس این بوس نیشنل سینٹر فار بیسک سائنسز، کولکاتا کی شرکت کا خیرمقدم کیا۔ یہ امر کی بھِ ستائش کی گئی کہ انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی (آئی آئی ٹی) بمبئی شکاگو کوانٹم ایکسچینج میں ایک بین الاقوامی پارٹنر کے طور پر شامل ہوا۔

دونوں رہنماؤں نے امریکہ کی نیشنل سائنس فاؤنڈیشن (این ایس ایف) اور ہندوستان کے بائیو ٹیکنالوجی شعبے کے درمیان تعاون کے معاہدے پر دستخط کی ستائش کی جس سے بائیو ٹیکنالوجی اور بائیو مینوفیکچرنگ اختراعات میں سائنسی اور تکنیکی تحقیقی تعاون کو ممکن بنایا جاسکے گا۔ انھوں نے سیمی کنڈکٹر ریسرچ، اگلی نسل کے مواصلاتی نظام، سائبر سیکورٹی، پائیداری اور سبز ٹکنالوجی، اور ذہین نقل و حمل کے نظام میں تعلیمی اور صنعتی تعاون کو فروغ دینے کے لیے این ایس ایف اور ہندوستان کی الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹکنالوجی کی وزارت کی طرف سے جاری کردہ تجاویز کا خیرمقدم کیا۔

لچکدار ٹیکنالوجی ویلیو چینز تیار کرنے اور دفاعی صنعتی  ایکو سستمز  کو جوڑنے کے لئے اپنے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے، دونوں لیڈروں  نے اپنی انتظامیہ کے ذریعہ  ایسی  پالیسیوں کو فروغ دینے اور ایسے ضابطوں کو اختیار کرنے کے لئے عہد بندی کا اعادہ کیا جو   ہندوستانی اور امریکی صنعت حکومت اور تعلیمی اداروں کے درمیان کے درمیان ٹیکنالوجی کی زیادہ شیئرنگ ، مشترکہ ترقی  اور  مشترکہ پروڈکشن کے مواقع کی سہولت فراہم کرائیں۔ انہوں نے ۔ انہوں نے جون 2023 میں شروع کئے گئے دوطرفہ اسٹریٹجک تجارتی مذاکرات  کے زیراہتمام ایک بین ایجنسی مانیٹرنگ میکانزم کے ذریعے مسلسل کام جاری رکھنے کا خیرمقدم کیا۔

دونوں لیڈروں  نے ہندوستانی یونیورسٹیوں ، جن کی نمائندگی  کونسل آف انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی(آئی آئی ٹی کونسل) نے کی اور    ایسوسی ایشن آف امریکن یونیورسٹیز (اے اے یو)کے درمیان کم از کم 10 ملین  امریکی ڈالر کی ابتدائی مشترکہ عہد بندی کے ساتھ   ہند-امریکہ  گلوبل چیلنجز انسٹی ٹیوٹ قائم کرنے کے مقصد سے ایک مفاہمت نامے پر دستخط کئے جانے کا خیر مقدم  کیا۔ یہ گلوبل چیلنجز انسٹی ٹیوٹ سائنس اور ٹیکنالوجی کے نئے شعبوں کو فروغ دینے،  پائیدار توانائی اور زراعت، صحت اور عالمی وبا کی تیاری،  سیمی کنڈکٹر ٹیکنالوجی اور مینوفیکچرنگ ، ایڈوانسڈ میٹیریل، مواصلات ، مصنوعی ذہانت اور کوانٹم سائنس  کے شعبے میں تعاون کو وسعت دینے میں دینے کے لئے اےاے یو اور آئی آئی ٹی  رکنیت   کےعلاوہ  دونوں ملکوں  کے ممتاز تحقیقی اور اعلی تعلیمی اداروں کو ایک مقام پر  لائے گا۔

دونوں رہنماؤں نے کثیر ادارہ جاتی تعاون پر مبنی تعلیمی شراکت داری  کی بڑھتی ہوئی تعداد کا  خیرمقدم کیا، جیسا کہ  نیویارک یونیورسٹی-ٹنڈن اور آئی آئی ٹی کانپور ایڈوانسڈ ریسرچ سینٹر  اور بفیلو میں اسٹیٹ یونیورسٹی آف نیویارک کے جوائنٹ ریسرچ سینٹرز اور آئی آئی ٹی دہلی، کانپور، جودھپور  اور بی ایچ یو کے  درمیان اہم اور ابھرتی  ہوئی ٹیکناکوجیز کےشعبوں  میں  شراکت داری کی گئی ۔

دونوں لیڈروں  نے ڈیجیٹل  صنفی  خلا کو نصف کرنے کے لئے جی 20 کی عہد بندی کے  پیش نظر ڈیجیٹل معیشت میں صنفی ڈیجیٹل فرق کو ختم کرنے کی کوششں کی اہمیت  کی تصدیق کی اور ڈیجیٹل معیشت کی پہل میں خواتین کے لئے تعاون کا اظہار کیا جو  حکومتوں ، نجی شعبے کی کمپنیوں  ، فاؤنڈیشنز، سول سوسائٹی اور کثیر الجہتی تنظیموں کو یکجا کرے گا تاکہ  ڈیجیٹل صنفی فرق  کو ختم  کرنے کے لئے بڑھتے ہوئے قدموں کو تیز کیا جاسکے۔

وزیر اعظم مودی اور صدر بائیڈن نے نئے اور ابھرتے ہوئے شعبوں جیسے خلاف اور اے آئی  میں تعاون کو وسعت دے کر اور متحرک دفاعی صنعتی تعاون کے ذریعہ ہند-امریکہ بڑی دفاعی شراکت داری کو گہرا اور متنوع بنانے کے لئے اپنے عزم کا اعادہ کیا۔

دونوں رہنماؤں نے     29 اگست 2023 کو کانگریشنل نوٹیفکیشن  عمل کے  مکمل ہونے اور ہندوستان میں جی ای ایف – 414 جیٹ انجنوں کو تیار کرنے کے لئے جی ای ایرو اسپیس اور ہندوستان ایروناٹیکل لمیٹڈ (ایچ اے ایل) کے درمیان ایک کمرشیل معاہدے کے لئے بات چیت شروع کرنے کا خیر مقدم کیا اور اس  بے مثال مشترکہ پروڈکشن اور ٹیکنالوجی کی منتقلی کی تجویز کو آگے بڑھانے کے لیے باہمی تعاون اور تیزی سے کام کرنے کے عہد  کا اعادہ کیا۔

دونوں رہنماؤں نے اگست 2023 میں امریکی بحریہ اور مجھگاؤں ڈاک شپ بلڈرز، لمیٹڈ کے ذریعہ حال ہی میں  ایک معاہے پر  دستخط کیے جانے کے ساتھ ایک  دوسرے ماسٹر شپ ریپیئر معاہدے   کی تکمیل کی ستائش کی۔ طرفین نے آگے  کی جانب تعینات کئے گئے  امریکی بحریہ کے اثاثوں اور دیگر طیاروں اور بحری جہازوں کے رکھ رکھاؤ اور  مرمت کے لئے  ایک مرکز کے طور پر  ہندوستان کے  آگے بڑھنے کے عہد کا اعادہ کیا۔ دونوں لیڈروں نے   طیاروں کے رکھ رکھاؤ، مرمت اور اوور ہال  کی صلاحیتوں اور  سہولتوں کے معاملے  میں ہندوستان میں مزید سرمایہ کاری کےلئے  امریکی صنعت یوں کا بھی خیر مقدم کیا۔

دونوں لیڈروں نے  مشترکہ سیکورٹی چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے امریکہ اور ہندوستان کے دفاعی شعبوں کے اختراعی  کام سے استفادہ  کرنے کے واسطے  ایک مضبوط تعاون کا ایجنڈا قائم کرنے کے مقصد سے ہند- امریکہ  ڈیفنس ایکسلریشن ایکو سسٹم  (انڈس-ایکس) کی ستائش کی۔ انڈس-ایکس نے آئی آئی ٹی کانپور میں  افتتاحی اکیڈمیا اسٹارٹ اپ پارٹنرشپ کا اہتمام کیا، جس میں پین اسٹیٹ یونیورسٹی نے شرکت کی اور اگست 2023 میں  امریکی  ایکسلریٹر میسرز ہیکنگ 4 الائنس (ایچ 4ایکس)اور آئی آئی ٹی  حیدر آباد  کے ذریعہ چلائی جانے والی  ایک ورکشاپ  میں  ہندوستانی اسٹارٹ اپس کے لیے مشترکہ ایکسلریٹر پروگرام شروع کیا۔طرفین نے دو مشترکہ چیلنجوں کو شروع کرنے کے لئے  ہندوستان کی وزارت دفاع کے انوویشنز فار  ڈیفنس ایکسی لینس اور امریکہ کی وزارت دفاع کے ڈیفنس انوویشن یونٹ  کےذریعہ کئے گئے اعلان کا بھی خیر مقدم کیا، جس میں مشترکہ دفاعی ٹیکنالوجی چیلنجوں کو سولیوشنز  تیار کرنے کے لیے اسٹارٹ اپس کو مدعو کیا جائے گا۔

صدر بائیڈن نے دور سے پائلٹ کئے جانے والے طیارے 31 جنرل ایٹمکس ایم کیو- 9 بی (16 اسکائی گارڈین اور 15 سی گارڈین)  اور  ان کے متعلقہ آلات کے حصول کے واسطےہندوستان کی وزارت دفاع کی جانب سے  ایک  لیٹر آف رکویسٹ جاری کئے جانے کا خیر مقدم کیا جس سے تمام حلقوں میں  ہندوستان کی مسلح افواج کی انٹیلی جنس، نگرانی اور  چوکسی  (آئی ایس آر)   کی صلاحیتوں میں اضافہ ہوگا۔

ملک کی  آب و ہوا، توانائی کی منتقلی اور توانائی کے تحفظ  کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے ایک ضروری وسیلے کے طور پر  جوہری توانائی کی اہمیت کو دہراتے ہوئے، وزیر اعظم مودی اور صدر بائیڈن نے تعاون پر مبنی موڈ میں نیکسٹ جنریشن  اسمال ماڈیولر ری ایکٹر ٹیکنالوجیز تیار کرنے سمیت جوہری توانائی میں ہند-امریکی تعاون کے لئے  سہولت فراہم کرانے کے  مقصد سے مواقع کو وسعت دینے کے  واسطے طرفین کے  متعلقہ اداروں کے درمیان  مشاورت کے عمل کو تیز کرنے کا خیرمقدم کیا۔ امریکہ نے نیوکلیئر سپلائرز گروپ میں ہندوستان کی رکنیت کے لیے اپنی حمایت کا اعادہ کیا اور اس مقصد کو آگے بڑھانے کے لیے ہم خیال شراکت داروں کے ساتھ تعلقات جاری رکھنے کا عہد کیا۔

دونوں رہنماؤں نے اگست 2023 میں ہند-امریکہ قابل تجدید توانائی ٹیکنالوجیز کے ایکشن پلیٹ فارم(ری-ٹیپ)  کی افتتاحی میٹنگ کا خیرمقدم کیا  جس کے تحت دونوں ممالک اختراعی  ٹیکنالوجیز کے تجربہ گاہ سے تجربہ گاہ تک کے تعاون  پائلٹنگ اور جانچ کا کام،  قابل تجدید توانائی اور  اس سے متعلق  ٹیکنالوجیز کو آگے بڑھانے کے لیے پالیسی اور منصوبہ بندی میں تعاون؛ سرمایہ کاری، انکیوبیشن اور آؤٹ ریچ پروگرام  اور نئی اور ابھرتی ہوئی قابل تجدید ٹیکنالوجیز اور توانائی کے نظاموں کو اپنانے اور اختیار کرنے کے کام میں تیزی لانے کے لیے تربیت اور ہنر مندی کے فروغ  میں تعاون کریں گے۔

ٹرانسپورٹ شعبے کو  کاربن سے پاک  کرنے کی اہمیت کو دہراتے ہوئے دونوں لیڈروں نے  سرکاری اور نجی فنڈز کےذریعہ ادائیگی کے سکیورٹی میکانزم  کی مالی اعانت کے لئے مشترکہ مدد فراہم کرانے سمیت ہندوستان میں الیکٹرک موبی لٹی کو  وسعت دینے  کے  کاموں کا  خیرمقدم کیا،  اس سے   انڈین پی ایم ای بس سیوا پروگرام  سمیت  ہندوستان میں تیار کردہ 10,000  الیکٹرک بسوں کی حصولیابی کے کام میں تیزی آئے گی جس میں چارج کرنے کا متعلقہ بنیادی ڈھانچہ شامل ہوگا۔  دونوں ملک ای-موبی لٹی کے لیے گلوبل سپلائی چین کو متنوع بنانے میں مدد کرنے کے واسطے  مل کر کام کرنے کے لیے  عہد بند  ہیں۔

ہندوستان اور امریکہ کیپیٹل اخراجات  کو کم کرنے اور گرین فیلڈ قابل تجدید توانائی کے نفاذ،  ہندوستان میں ابھرتے ہوئے گرین ٹیکنالوجی پروجیکٹوں اور بیٹری اسٹوریج  کے کام کو  تیز کرنے کے لیے سرمایہ کاری کے پلیٹ فارموں کی تشکیل کے کام کو  بھی آگے بڑھا ئیں گے۔ اس مقصد کے لیے، ایک قابل تجدید انفراسٹرکچر سرمایہ کاری فنڈ قائم کرنے کے واسطے  ہندوستان کے نیشنل انویسٹمنٹ اور انفراسٹرکچر فنڈ اور  امریکی  ڈیولپمنٹ فائنانس کارپوریشن نے  پانچ پانچ سو ملین امریکی ڈالر  فراہم کرانے کے کے لئے لیٹر آف انٹینٹ  کا تبادلہ کیا۔

دونوں رہنماؤں نے ہندوستان اور امریکہ کے درمیان ساتویں اور  آخری بچے ہوئے  ورلڈ ٹریڈ آرگنائزیشن (ڈبلیو ٹی او) تنازعہ کے تصفیہ کی ستائش کی۔ یہ تصفیہ  جون 2023 میں ڈبلیو ٹی او میں چھ باقی ماندہ  دو طرفہ تجارتی تنازعات کے بے مثال  تصفیے کے بعد  ہواہے۔

دونوں رہنماؤں نے دو اینکر ایونٹس  (ایک ہندوستان میں اور ایک امریکہ میں) کو شامل کرنے کے لئے ہند-امریکہ کمرشیل ڈائیلاگ  کے تحت ایک شاندار ’’انوویشن ہینڈ شیک‘‘ ایجنڈا تیار کرنے کی کوششوں کا خیرمقدم کیا، جس میں اسٹارٹ اپس، پرائیویٹ ایکوٹی اور وینچر کیپیٹل فرموں، کارپوریٹ انویسٹمنٹ محکموں  اور سرکاری افسران کو ایک مقام پر لانے کے لئے طرفین تعاون کریں گے تاکہ  دونوں ممالک کے  اختراعی ایکو سسٹمز کے درمیان روابط استوار ہوسکیں۔

دونوں لیڈروں نے کینسر کی تحقیق، روک تھام، کنٹرول اور بندوبست میں بڑھتے ہوئے دو طرفہ تعاون کا خیرمقدم کیا، اور نومبر 2023 میں  ہند-امریکہ کینسر ڈائیلاگ  شروع کئے جانے کی امید ظاہر کی۔ یہ ڈائیلاگ محروم شہری اور دیہی طبقات کے لئے  کینسر جینومکس کے علم کو فروغ دینے، کینسر کی دیکھ ریکھ میں اضافے  اور اسے  مضبوط کرنے کے لیے نئی تشخیص اور علاج کی ترقی پر توجہ مرکوز کریں گے۔ دونوں لیڈروں نےدونوں ممالک کے درمیان سائنسی ، ضابطہ کاری اور صحت کے معاملے میں تعاون  کو مضبوط کرنے اور اس کےلئے سہولرت فراہم کرانے کی اپنی مشترکہ عہد بندی کا ذکر کرتے ہوئے واشنگٹن، ڈی سی میں اکتوبر 2023  میں ہونے والے آئندہ  امریکہ-ہند صحت مذاکرات پر بھی روشنی ڈالی۔

دونوں رہنماؤں نے امریکی محکمہ دفاع پی او ڈبلیو/این آئی اے اکاؤنٹنگ ایجنسی اور انتھروپولوجیکل سروے آف انڈیا (اے این ایس آئی)کے درمیان ایک میمورنڈم آف ارینجمنٹ  کی  تجدید کا خیرمقدم کیا تاکہ دوسری عالمی جنگ میں خدمات انجام دینے والے امریکی فوجیوں کے باقیات کی ہندوستان سے بازیابی میں آسانی ہو۔

وزیر اعظم مودی اور صدر بائیڈن نے دونوں ملکوں کی حکومتوں، صنعتوں اور تعلیمی اداروں کے درمیان اعلیٰ سطح کے تعلقات کو  برقرار رکھنے اور ایک پائیدار ہند-امریکہ  شراکت داری کے اپنے شاندار  وژن کو پورا کرنے کا عہد کیا  جو ایک روشن اور خوشحال مستقبل کے لیے دونوں ملکوں کے عوام  کی امنگوں کو آگے بڑھاتا ہے، عالمی فلاح و بہبود کے لئے کام کرتا ہے  اور ایک آزاد، کھلی، شمولیت والی  اور لچکدار ہند-بحرالکاہل  خطے  کے قیام میں  تعاون  دیتاہے۔

 

Explore More
وزیراعظم نریندر مودی کا 78 ویں یوم آزادی کے موقع پر لال قلعہ کی فصیل سے خطاب کا متن

Popular Speeches

وزیراعظم نریندر مودی کا 78 ویں یوم آزادی کے موقع پر لال قلعہ کی فصیل سے خطاب کا متن
Modi blends diplomacy with India’s cultural showcase

Media Coverage

Modi blends diplomacy with India’s cultural showcase
NM on the go

Nm on the go

Always be the first to hear from the PM. Get the App Now!
...
Text Of Prime Minister Narendra Modi addresses BJP Karyakartas at Party Headquarters
November 23, 2024
Today, Maharashtra has witnessed the triumph of development, good governance, and genuine social justice: PM Modi to BJP Karyakartas
The people of Maharashtra have given the BJP many more seats than the Congress and its allies combined, says PM Modi at BJP HQ
Maharashtra has broken all records. It is the biggest win for any party or pre-poll alliance in the last 50 years, says PM Modi
‘Ek Hain Toh Safe Hain’ has become the 'maha-mantra' of the country, says PM Modi while addressing the BJP Karyakartas at party HQ
Maharashtra has become sixth state in the country that has given mandate to BJP for third consecutive time: PM Modi

जो लोग महाराष्ट्र से परिचित होंगे, उन्हें पता होगा, तो वहां पर जब जय भवानी कहते हैं तो जय शिवाजी का बुलंद नारा लगता है।

जय भवानी...जय भवानी...जय भवानी...जय भवानी...

आज हम यहां पर एक और ऐतिहासिक महाविजय का उत्सव मनाने के लिए इकट्ठा हुए हैं। आज महाराष्ट्र में विकासवाद की जीत हुई है। महाराष्ट्र में सुशासन की जीत हुई है। महाराष्ट्र में सच्चे सामाजिक न्याय की विजय हुई है। और साथियों, आज महाराष्ट्र में झूठ, छल, फरेब बुरी तरह हारा है, विभाजनकारी ताकतें हारी हैं। आज नेगेटिव पॉलिटिक्स की हार हुई है। आज परिवारवाद की हार हुई है। आज महाराष्ट्र ने विकसित भारत के संकल्प को और मज़बूत किया है। मैं देशभर के भाजपा के, NDA के सभी कार्यकर्ताओं को बहुत-बहुत बधाई देता हूं, उन सबका अभिनंदन करता हूं। मैं श्री एकनाथ शिंदे जी, मेरे परम मित्र देवेंद्र फडणवीस जी, भाई अजित पवार जी, उन सबकी की भी भूरि-भूरि प्रशंसा करता हूं।

साथियों,

आज देश के अनेक राज्यों में उपचुनाव के भी नतीजे आए हैं। नड्डा जी ने विस्तार से बताया है, इसलिए मैं विस्तार में नहीं जा रहा हूं। लोकसभा की भी हमारी एक सीट और बढ़ गई है। यूपी, उत्तराखंड और राजस्थान ने भाजपा को जमकर समर्थन दिया है। असम के लोगों ने भाजपा पर फिर एक बार भरोसा जताया है। मध्य प्रदेश में भी हमें सफलता मिली है। बिहार में भी एनडीए का समर्थन बढ़ा है। ये दिखाता है कि देश अब सिर्फ और सिर्फ विकास चाहता है। मैं महाराष्ट्र के मतदाताओं का, हमारे युवाओं का, विशेषकर माताओं-बहनों का, किसान भाई-बहनों का, देश की जनता का आदरपूर्वक नमन करता हूं।

साथियों,

मैं झारखंड की जनता को भी नमन करता हूं। झारखंड के तेज विकास के लिए हम अब और ज्यादा मेहनत से काम करेंगे। और इसमें भाजपा का एक-एक कार्यकर्ता अपना हर प्रयास करेगा।

साथियों,

छत्रपति शिवाजी महाराजांच्या // महाराष्ट्राने // आज दाखवून दिले// तुष्टीकरणाचा सामना // कसा करायच। छत्रपति शिवाजी महाराज, शाहुजी महाराज, महात्मा फुले-सावित्रीबाई फुले, बाबासाहेब आंबेडकर, वीर सावरकर, बाला साहेब ठाकरे, ऐसे महान व्यक्तित्वों की धरती ने इस बार पुराने सारे रिकॉर्ड तोड़ दिए। और साथियों, बीते 50 साल में किसी भी पार्टी या किसी प्री-पोल अलायंस के लिए ये सबसे बड़ी जीत है। और एक महत्वपूर्ण बात मैं बताता हूं। ये लगातार तीसरी बार है, जब भाजपा के नेतृत्व में किसी गठबंधन को लगातार महाराष्ट्र ने आशीर्वाद दिए हैं, विजयी बनाया है। और ये लगातार तीसरी बार है, जब भाजपा महाराष्ट्र में सबसे बड़ी पार्टी बनकर उभरी है।

साथियों,

ये निश्चित रूप से ऐतिहासिक है। ये भाजपा के गवर्नंस मॉडल पर मुहर है। अकेले भाजपा को ही, कांग्रेस और उसके सभी सहयोगियों से कहीं अधिक सीटें महाराष्ट्र के लोगों ने दी हैं। ये दिखाता है कि जब सुशासन की बात आती है, तो देश सिर्फ और सिर्फ भाजपा पर और NDA पर ही भरोसा करता है। साथियों, एक और बात है जो आपको और खुश कर देगी। महाराष्ट्र देश का छठा राज्य है, जिसने भाजपा को लगातार 3 बार जनादेश दिया है। इससे पहले गोवा, गुजरात, छत्तीसगढ़, हरियाणा, और मध्य प्रदेश में हम लगातार तीन बार जीत चुके हैं। बिहार में भी NDA को 3 बार से ज्यादा बार लगातार जनादेश मिला है। और 60 साल के बाद आपने मुझे तीसरी बार मौका दिया, ये तो है ही। ये जनता का हमारे सुशासन के मॉडल पर विश्वास है औऱ इस विश्वास को बनाए रखने में हम कोई कोर कसर बाकी नहीं रखेंगे।

साथियों,

मैं आज महाराष्ट्र की जनता-जनार्दन का विशेष अभिनंदन करना चाहता हूं। लगातार तीसरी बार स्थिरता को चुनना ये महाराष्ट्र के लोगों की सूझबूझ को दिखाता है। हां, बीच में जैसा अभी नड्डा जी ने विस्तार से कहा था, कुछ लोगों ने धोखा करके अस्थिरता पैदा करने की कोशिश की, लेकिन महाराष्ट्र ने उनको नकार दिया है। और उस पाप की सजा मौका मिलते ही दे दी है। महाराष्ट्र इस देश के लिए एक तरह से बहुत महत्वपूर्ण ग्रोथ इंजन है, इसलिए महाराष्ट्र के लोगों ने जो जनादेश दिया है, वो विकसित भारत के लिए बहुत बड़ा आधार बनेगा, वो विकसित भारत के संकल्प की सिद्धि का आधार बनेगा।



साथियों,

हरियाणा के बाद महाराष्ट्र के चुनाव का भी सबसे बड़ा संदेश है- एकजुटता। एक हैं, तो सेफ हैं- ये आज देश का महामंत्र बन चुका है। कांग्रेस और उसके ecosystem ने सोचा था कि संविधान के नाम पर झूठ बोलकर, आरक्षण के नाम पर झूठ बोलकर, SC/ST/OBC को छोटे-छोटे समूहों में बांट देंगे। वो सोच रहे थे बिखर जाएंगे। कांग्रेस और उसके साथियों की इस साजिश को महाराष्ट्र ने सिरे से खारिज कर दिया है। महाराष्ट्र ने डंके की चोट पर कहा है- एक हैं, तो सेफ हैं। एक हैं तो सेफ हैं के भाव ने जाति, धर्म, भाषा और क्षेत्र के नाम पर लड़ाने वालों को सबक सिखाया है, सजा की है। आदिवासी भाई-बहनों ने भी भाजपा-NDA को वोट दिया, ओबीसी भाई-बहनों ने भी भाजपा-NDA को वोट दिया, मेरे दलित भाई-बहनों ने भी भाजपा-NDA को वोट दिया, समाज के हर वर्ग ने भाजपा-NDA को वोट दिया। ये कांग्रेस और इंडी-गठबंधन के उस पूरे इकोसिस्टम की सोच पर करारा प्रहार है, जो समाज को बांटने का एजेंडा चला रहे थे।

साथियों,

महाराष्ट्र ने NDA को इसलिए भी प्रचंड जनादेश दिया है, क्योंकि हम विकास और विरासत, दोनों को साथ लेकर चलते हैं। महाराष्ट्र की धरती पर इतनी विभूतियां जन्मी हैं। बीजेपी और मेरे लिए छत्रपति शिवाजी महाराज आराध्य पुरुष हैं। धर्मवीर छत्रपति संभाजी महाराज हमारी प्रेरणा हैं। हमने हमेशा बाबा साहब आंबेडकर, महात्मा फुले-सावित्री बाई फुले, इनके सामाजिक न्याय के विचार को माना है। यही हमारे आचार में है, यही हमारे व्यवहार में है।

साथियों,

लोगों ने मराठी भाषा के प्रति भी हमारा प्रेम देखा है। कांग्रेस को वर्षों तक मराठी भाषा की सेवा का मौका मिला, लेकिन इन लोगों ने इसके लिए कुछ नहीं किया। हमारी सरकार ने मराठी को Classical Language का दर्जा दिया। मातृ भाषा का सम्मान, संस्कृतियों का सम्मान और इतिहास का सम्मान हमारे संस्कार में है, हमारे स्वभाव में है। और मैं तो हमेशा कहता हूं, मातृभाषा का सम्मान मतलब अपनी मां का सम्मान। और इसीलिए मैंने विकसित भारत के निर्माण के लिए लालकिले की प्राचीर से पंच प्राणों की बात की। हमने इसमें विरासत पर गर्व को भी शामिल किया। जब भारत विकास भी और विरासत भी का संकल्प लेता है, तो पूरी दुनिया इसे देखती है। आज विश्व हमारी संस्कृति का सम्मान करता है, क्योंकि हम इसका सम्मान करते हैं। अब अगले पांच साल में महाराष्ट्र विकास भी विरासत भी के इसी मंत्र के साथ तेज गति से आगे बढ़ेगा।

साथियों,

इंडी वाले देश के बदले मिजाज को नहीं समझ पा रहे हैं। ये लोग सच्चाई को स्वीकार करना ही नहीं चाहते। ये लोग आज भी भारत के सामान्य वोटर के विवेक को कम करके आंकते हैं। देश का वोटर, देश का मतदाता अस्थिरता नहीं चाहता। देश का वोटर, नेशन फर्स्ट की भावना के साथ है। जो कुर्सी फर्स्ट का सपना देखते हैं, उन्हें देश का वोटर पसंद नहीं करता।

साथियों,

देश के हर राज्य का वोटर, दूसरे राज्यों की सरकारों का भी आकलन करता है। वो देखता है कि जो एक राज्य में बड़े-बड़े Promise करते हैं, उनकी Performance दूसरे राज्य में कैसी है। महाराष्ट्र की जनता ने भी देखा कि कर्नाटक, तेलंगाना और हिमाचल में कांग्रेस सरकारें कैसे जनता से विश्वासघात कर रही हैं। ये आपको पंजाब में भी देखने को मिलेगा। जो वादे महाराष्ट्र में किए गए, उनका हाल दूसरे राज्यों में क्या है? इसलिए कांग्रेस के पाखंड को जनता ने खारिज कर दिया है। कांग्रेस ने जनता को गुमराह करने के लिए दूसरे राज्यों के अपने मुख्यमंत्री तक मैदान में उतारे। तब भी इनकी चाल सफल नहीं हो पाई। इनके ना तो झूठे वादे चले और ना ही खतरनाक एजेंडा चला।

साथियों,

आज महाराष्ट्र के जनादेश का एक और संदेश है, पूरे देश में सिर्फ और सिर्फ एक ही संविधान चलेगा। वो संविधान है, बाबासाहेब आंबेडकर का संविधान, भारत का संविधान। जो भी सामने या पर्दे के पीछे, देश में दो संविधान की बात करेगा, उसको देश पूरी तरह से नकार देगा। कांग्रेस और उसके साथियों ने जम्मू-कश्मीर में फिर से आर्टिकल-370 की दीवार बनाने का प्रयास किया। वो संविधान का भी अपमान है। महाराष्ट्र ने उनको साफ-साफ बता दिया कि ये नहीं चलेगा। अब दुनिया की कोई भी ताकत, और मैं कांग्रेस वालों को कहता हूं, कान खोलकर सुन लो, उनके साथियों को भी कहता हूं, अब दुनिया की कोई भी ताकत 370 को वापस नहीं ला सकती।



साथियों,

महाराष्ट्र के इस चुनाव ने इंडी वालों का, ये अघाड़ी वालों का दोमुंहा चेहरा भी देश के सामने खोलकर रख दिया है। हम सब जानते हैं, बाला साहेब ठाकरे का इस देश के लिए, समाज के लिए बहुत बड़ा योगदान रहा है। कांग्रेस ने सत्ता के लालच में उनकी पार्टी के एक धड़े को साथ में तो ले लिया, तस्वीरें भी निकाल दी, लेकिन कांग्रेस, कांग्रेस का कोई नेता बाला साहेब ठाकरे की नीतियों की कभी प्रशंसा नहीं कर सकती। इसलिए मैंने अघाड़ी में कांग्रेस के साथी दलों को चुनौती दी थी, कि वो कांग्रेस से बाला साहेब की नीतियों की तारीफ में कुछ शब्द बुलवाकर दिखाएं। आज तक वो ये नहीं कर पाए हैं। मैंने दूसरी चुनौती वीर सावरकर जी को लेकर दी थी। कांग्रेस के नेतृत्व ने लगातार पूरे देश में वीर सावरकर का अपमान किया है, उन्हें गालियां दीं हैं। महाराष्ट्र में वोट पाने के लिए इन लोगों ने टेंपरेरी वीर सावरकर जी को जरा टेंपरेरी गाली देना उन्होंने बंद किया है। लेकिन वीर सावरकर के तप-त्याग के लिए इनके मुंह से एक बार भी सत्य नहीं निकला। यही इनका दोमुंहापन है। ये दिखाता है कि उनकी बातों में कोई दम नहीं है, उनका मकसद सिर्फ और सिर्फ वीर सावरकर को बदनाम करना है।

साथियों,

भारत की राजनीति में अब कांग्रेस पार्टी, परजीवी बनकर रह गई है। कांग्रेस पार्टी के लिए अब अपने दम पर सरकार बनाना लगातार मुश्किल हो रहा है। हाल ही के चुनावों में जैसे आंध्र प्रदेश, अरुणाचल प्रदेश, सिक्किम, हरियाणा और आज महाराष्ट्र में उनका सूपड़ा साफ हो गया। कांग्रेस की घिसी-पिटी, विभाजनकारी राजनीति फेल हो रही है, लेकिन फिर भी कांग्रेस का अहंकार देखिए, उसका अहंकार सातवें आसमान पर है। सच्चाई ये है कि कांग्रेस अब एक परजीवी पार्टी बन चुकी है। कांग्रेस सिर्फ अपनी ही नहीं, बल्कि अपने साथियों की नाव को भी डुबो देती है। आज महाराष्ट्र में भी हमने यही देखा है। महाराष्ट्र में कांग्रेस और उसके गठबंधन ने महाराष्ट्र की हर 5 में से 4 सीट हार गई। अघाड़ी के हर घटक का स्ट्राइक रेट 20 परसेंट से नीचे है। ये दिखाता है कि कांग्रेस खुद भी डूबती है और दूसरों को भी डुबोती है। महाराष्ट्र में सबसे ज्यादा सीटों पर कांग्रेस चुनाव लड़ी, उतनी ही बड़ी हार इनके सहयोगियों को भी मिली। वो तो अच्छा है, यूपी जैसे राज्यों में कांग्रेस के सहयोगियों ने उससे जान छुड़ा ली, वर्ना वहां भी कांग्रेस के सहयोगियों को लेने के देने पड़ जाते।

साथियों,

सत्ता-भूख में कांग्रेस के परिवार ने, संविधान की पंथ-निरपेक्षता की भावना को चूर-चूर कर दिया है। हमारे संविधान निर्माताओं ने उस समय 47 में, विभाजन के बीच भी, हिंदू संस्कार और परंपरा को जीते हुए पंथनिरपेक्षता की राह को चुना था। तब देश के महापुरुषों ने संविधान सभा में जो डिबेट्स की थी, उसमें भी इसके बारे में बहुत विस्तार से चर्चा हुई थी। लेकिन कांग्रेस के इस परिवार ने झूठे सेक्यूलरिज्म के नाम पर उस महान परंपरा को तबाह करके रख दिया। कांग्रेस ने तुष्टिकरण का जो बीज बोया, वो संविधान निर्माताओं के साथ बहुत बड़ा विश्वासघात है। और ये विश्वासघात मैं बहुत जिम्मेवारी के साथ बोल रहा हूं। संविधान के साथ इस परिवार का विश्वासघात है। दशकों तक कांग्रेस ने देश में यही खेल खेला। कांग्रेस ने तुष्टिकरण के लिए कानून बनाए, सुप्रीम कोर्ट के आदेश तक की परवाह नहीं की। इसका एक उदाहरण वक्फ बोर्ड है। दिल्ली के लोग तो चौंक जाएंगे, हालात ये थी कि 2014 में इन लोगों ने सरकार से जाते-जाते, दिल्ली के आसपास की अनेक संपत्तियां वक्फ बोर्ड को सौंप दी थीं। बाबा साहेब आंबेडकर जी ने जो संविधान हमें दिया है न, जिस संविधान की रक्षा के लिए हम प्रतिबद्ध हैं। संविधान में वक्फ कानून का कोई स्थान ही नहीं है। लेकिन फिर भी कांग्रेस ने तुष्टिकरण के लिए वक्फ बोर्ड जैसी व्यवस्था पैदा कर दी। ये इसलिए किया गया ताकि कांग्रेस के परिवार का वोटबैंक बढ़ सके। सच्ची पंथ-निरपेक्षता को कांग्रेस ने एक तरह से मृत्युदंड देने की कोशिश की है।

साथियों,

कांग्रेस के शाही परिवार की सत्ता-भूख इतनी विकृति हो गई है, कि उन्होंने सामाजिक न्याय की भावना को भी चूर-चूर कर दिया है। एक समय था जब के कांग्रेस नेता, इंदिरा जी समेत, खुद जात-पात के खिलाफ बोलते थे। पब्लिकली लोगों को समझाते थे। एडवरटाइजमेंट छापते थे। लेकिन आज यही कांग्रेस और कांग्रेस का ये परिवार खुद की सत्ता-भूख को शांत करने के लिए जातिवाद का जहर फैला रहा है। इन लोगों ने सामाजिक न्याय का गला काट दिया है।

साथियों,

एक परिवार की सत्ता-भूख इतने चरम पर है, कि उन्होंने खुद की पार्टी को ही खा लिया है। देश के अलग-अलग भागों में कई पुराने जमाने के कांग्रेस कार्यकर्ता है, पुरानी पीढ़ी के लोग हैं, जो अपने ज़माने की कांग्रेस को ढूंढ रहे हैं। लेकिन आज की कांग्रेस के विचार से, व्यवहार से, आदत से उनको ये साफ पता चल रहा है, कि ये वो कांग्रेस नहीं है। इसलिए कांग्रेस में, आंतरिक रूप से असंतोष बहुत ज्यादा बढ़ रहा है। उनकी आरती उतारने वाले भले आज इन खबरों को दबाकर रखे, लेकिन भीतर आग बहुत बड़ी है, असंतोष की ज्वाला भड़क चुकी है। सिर्फ एक परिवार के ही लोगों को कांग्रेस चलाने का हक है। सिर्फ वही परिवार काबिल है दूसरे नाकाबिल हैं। परिवार की इस सोच ने, इस जिद ने कांग्रेस में एक ऐसा माहौल बना दिया कि किसी भी समर्पित कांग्रेस कार्यकर्ता के लिए वहां काम करना मुश्किल हो गया है। आप सोचिए, कांग्रेस पार्टी की प्राथमिकता आज सिर्फ और सिर्फ परिवार है। देश की जनता उनकी प्राथमिकता नहीं है। और जिस पार्टी की प्राथमिकता जनता ना हो, वो लोकतंत्र के लिए बहुत ही नुकसानदायी होती है।

साथियों,

कांग्रेस का परिवार, सत्ता के बिना जी ही नहीं सकता। चुनाव जीतने के लिए ये लोग कुछ भी कर सकते हैं। दक्षिण में जाकर उत्तर को गाली देना, उत्तर में जाकर दक्षिण को गाली देना, विदेश में जाकर देश को गाली देना। और अहंकार इतना कि ना किसी का मान, ना किसी की मर्यादा और खुलेआम झूठ बोलते रहना, हर दिन एक नया झूठ बोलते रहना, यही कांग्रेस और उसके परिवार की सच्चाई बन गई है। आज कांग्रेस का अर्बन नक्सलवाद, भारत के सामने एक नई चुनौती बनकर खड़ा हो गया है। इन अर्बन नक्सलियों का रिमोट कंट्रोल, देश के बाहर है। और इसलिए सभी को इस अर्बन नक्सलवाद से बहुत सावधान रहना है। आज देश के युवाओं को, हर प्रोफेशनल को कांग्रेस की हकीकत को समझना बहुत ज़रूरी है।

साथियों,

जब मैं पिछली बार भाजपा मुख्यालय आया था, तो मैंने हरियाणा से मिले आशीर्वाद पर आपसे बात की थी। तब हमें गुरूग्राम जैसे शहरी क्षेत्र के लोगों ने भी अपना आशीर्वाद दिया था। अब आज मुंबई ने, पुणे ने, नागपुर ने, महाराष्ट्र के ऐसे बड़े शहरों ने अपनी स्पष्ट राय रखी है। शहरी क्षेत्रों के गरीब हों, शहरी क्षेत्रों के मिडिल क्लास हो, हर किसी ने भाजपा का समर्थन किया है और एक स्पष्ट संदेश दिया है। यह संदेश है आधुनिक भारत का, विश्वस्तरीय शहरों का, हमारे महानगरों ने विकास को चुना है, आधुनिक Infrastructure को चुना है। और सबसे बड़ी बात, उन्होंने विकास में रोडे अटकाने वाली राजनीति को नकार दिया है। आज बीजेपी हमारे शहरों में ग्लोबल स्टैंडर्ड के इंफ्रास्ट्रक्चर बनाने के लिए लगातार काम कर रही है। चाहे मेट्रो नेटवर्क का विस्तार हो, आधुनिक इलेक्ट्रिक बसे हों, कोस्टल रोड और समृद्धि महामार्ग जैसे शानदार प्रोजेक्ट्स हों, एयरपोर्ट्स का आधुनिकीकरण हो, शहरों को स्वच्छ बनाने की मुहिम हो, इन सभी पर बीजेपी का बहुत ज्यादा जोर है। आज का शहरी भारत ईज़ ऑफ़ लिविंग चाहता है। और इन सब के लिये उसका भरोसा बीजेपी पर है, एनडीए पर है।

साथियों,

आज बीजेपी देश के युवाओं को नए-नए सेक्टर्स में अवसर देने का प्रयास कर रही है। हमारी नई पीढ़ी इनोवेशन और स्टार्टअप के लिए माहौल चाहती है। बीजेपी इसे ध्यान में रखकर नीतियां बना रही है, निर्णय ले रही है। हमारा मानना है कि भारत के शहर विकास के इंजन हैं। शहरी विकास से गांवों को भी ताकत मिलती है। आधुनिक शहर नए अवसर पैदा करते हैं। हमारा लक्ष्य है कि हमारे शहर दुनिया के सर्वश्रेष्ठ शहरों की श्रेणी में आएं और बीजेपी, एनडीए सरकारें, इसी लक्ष्य के साथ काम कर रही हैं।


साथियों,

मैंने लाल किले से कहा था कि मैं एक लाख ऐसे युवाओं को राजनीति में लाना चाहता हूं, जिनके परिवार का राजनीति से कोई संबंध नहीं। आज NDA के अनेक ऐसे उम्मीदवारों को मतदाताओं ने समर्थन दिया है। मैं इसे बहुत शुभ संकेत मानता हूं। चुनाव आएंगे- जाएंगे, लोकतंत्र में जय-पराजय भी चलती रहेगी। लेकिन भाजपा का, NDA का ध्येय सिर्फ चुनाव जीतने तक सीमित नहीं है, हमारा ध्येय सिर्फ सरकारें बनाने तक सीमित नहीं है। हम देश बनाने के लिए निकले हैं। हम भारत को विकसित बनाने के लिए निकले हैं। भारत का हर नागरिक, NDA का हर कार्यकर्ता, भाजपा का हर कार्यकर्ता दिन-रात इसमें जुटा है। हमारी जीत का उत्साह, हमारे इस संकल्प को और मजबूत करता है। हमारे जो प्रतिनिधि चुनकर आए हैं, वो इसी संकल्प के लिए प्रतिबद्ध हैं। हमें देश के हर परिवार का जीवन आसान बनाना है। हमें सेवक बनकर, और ये मेरे जीवन का मंत्र है। देश के हर नागरिक की सेवा करनी है। हमें उन सपनों को पूरा करना है, जो देश की आजादी के मतवालों ने, भारत के लिए देखे थे। हमें मिलकर विकसित भारत का सपना साकार करना है। सिर्फ 10 साल में हमने भारत को दुनिया की दसवीं सबसे बड़ी इकॉनॉमी से दुनिया की पांचवीं सबसे बड़ी इकॉनॉमी बना दिया है। किसी को भी लगता, अरे मोदी जी 10 से पांच पर पहुंच गया, अब तो बैठो आराम से। आराम से बैठने के लिए मैं पैदा नहीं हुआ। वो दिन दूर नहीं जब भारत दुनिया की तीसरी सबसे बड़ी अर्थव्यवस्था बनकर रहेगा। हम मिलकर आगे बढ़ेंगे, एकजुट होकर आगे बढ़ेंगे तो हर लक्ष्य पाकर रहेंगे। इसी भाव के साथ, एक हैं तो...एक हैं तो...एक हैं तो...। मैं एक बार फिर आप सभी को बहुत-बहुत बधाई देता हूं, देशवासियों को बधाई देता हूं, महाराष्ट्र के लोगों को विशेष बधाई देता हूं।

मेरे साथ बोलिए,

भारत माता की जय,

भारत माता की जय,

भारत माता की जय,

भारत माता की जय,

भारत माता की जय!

वंदे मातरम, वंदे मातरम, वंदे मातरम, वंदे मातरम, वंदे मातरम ।

बहुत-बहुत धन्यवाद।