عالمی نمو صرف 3 فیصد سے زیادہ ہے، جو اس صدی کے آغاز کے بعد سب سے کم ہے، جب وباءتک ترقی کا اوسط تقریباً 4 فیصد تھا۔ ساتھ ہی ، ٹیکنالوجی بہت تیز رفتاری سے آگے بڑھ رہی ہے، اور اگر یکساں طور پربروئے کار لائی جائے ، تو یہ ہمیں ترقی کو تیز کرنے، عدم مساوات کو کم کرنے اور پائیدار ترقی کے اہداف(ایس ڈی جیز) کو حاصل کرنے کے لیے خلاء کو پر کرنے کی سمت ایک بڑا اور تاریخی قدم اٹھانے کا موقع  فراہم کرتی ہے۔

ایس ڈی جیز کی جانب پیش رفت کو تیز کرنے کے لیے جامع ڈجیٹل تبدیلی کی ضرورت ہے۔ کئی جی-20 ممالک کے تجربات نے ثابت کیا ہے کہ مصنوعی ذہانت(اے آئی) کے ذریعے بہتر ڈیزائن کردہ ڈجیٹل پبلک انفراسٹرکچر (ڈی پی آئی) کی ترقی کے لیے ڈیٹا کو استعمال کرنے، نئی ملازمتیں پیدا کرنے اور صحت اور تعلیم کے بہتر نتائج فراہم کرنے کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔جی-20 ممالک کی طرف سے ان کے زیادہ وسیع پیمانے پر اپنانے سے شہریوں کی زندگیوں میں ایک مثالی تبدیلی آنے کا امکان ہے، جو متحرک جمہوری اصولوں پر ان کے اعتماد کو زندہ کرتے ہیں۔ اس تناظر میں، ہم مستقبل میں اقوام متحدہ کے سربراہ اجلاس میں گلوبل ڈجیٹل کمپیکٹ کو اپنانے کو یاد کرتے ہیں۔ ہم 2024 میں مصر کی راجدھانی قاہرہ میں منعقد ہوئی  عالمی ڈی پی آئی سمٹ کا بھی خیرمقدم کرتے ہیں۔

روزگار کی تخلیق کے ساتھ ساتھ ترقی کے فوائد صرف اسی صورت میں حاصل کیے جاسکتے ہیں جب ٹیکنالوجی کے نظام  ہر شہری پر توجہ مرکوز کرے، جس سے چھوٹے اور بڑے کاروباروں کو ان کے ساتھ جڑنے کی اجازت دی جائے تاکہ خاندانوں اور محلوں کی معاش کو بہتر بنایا جاسکے۔ ایسا اس وقت ہوتا ہے جب اس طرح کے نظام کو شامل کرنے، ترقی پر مبنی، محفوظ اور افراد کی رازداری کا احترام کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہو۔ مارکیٹ پلیس میں، ایسے نظام جو مشترکہ ڈیزائن کے اصولوں پر عمل کرتے ہیں – جیسے کہ کھلا، ماڈیولر، انٹرآپریبل، اور اسکیل ایبل – نجی شعبے کو ٹیکنالوجی کے نظام اور ایک دوسرے سے منسلک کرنے کے قابل بناتے ہیں، جو ای کامرس، صحت کی دیکھ بھال، تعلیم اور مالیات جیسے متنوع شعبوں کی خدمت کرتے ہیں۔ وقت گزرنے کے ساتھ، جیسے جیسے آبادی بڑھتی ہے اور جیسے جیسے ملک کی ضروریات بدلتی ہیں، نظام قدرتی طور پر ڈھال لیتے ہیں۔

وقت کے ساتھ ٹیکنالوجی کی ہموار منتقلی کے لیےڈی پی آئی، اے آئی  اور ڈیٹا کو بروئے کارلانے اور پھیلانے کے لیے ٹیکنالوجی کے غیر جانبدار انداز کو اپنانے کی ضرورت ہوتی ہے تاکہ مارکیٹ کے شرکاء اور ترقی کے لیے ایک  سازگار ماحول پید ا کیا جاسکے ۔ یہ نقطہ نظر زیادہ مسابقت اور جدت طرازی کی حمایت کرنے اوروسیع معیشت کی ترقی کو متحرک کرنے اور ڈجیٹل معیشت میں تفاوت کو کم کرنے کے لیے سازگار ہے۔

اس تعیناتی کی کلید ڈیٹا گورننس کے لیے منصفانہ اور مساوی اصولوں کا قیام ہے تاکہ ڈیٹا کے تحفظ اور انتظام، رازداری اور سلامتی کو حل کیا جا سکے، جبکہ مارکیٹ کے شرکاء کو املاک دانش کے حقوق اور ان کی خفیہ معلومات کا تحفظ فراہم کیا جائے۔

اعتماد زیادہ تر خوشحال جمہوریتوں  کی بنیاد ہے اور یہ تکنیکی نظام کے لیے مختلف نہیں ہے۔ ان نظام پر عوام کا اعتماد پیدا کرنے کے لیے آپریشنز میں شفافیت، شہریوں کے حقوق کا احترام کرنے کے لیے مناسب تحفظات، اور ان کی حکمرانی میں انصاف کی ضرورت ہوتی ہے۔ اس وجہ سے، فاؤنڈیشن اور فرنٹیئر اے آئی ماڈلز جو متنوع اور مناسب طریقے سے نمائندہ ڈیٹا سیٹس پر تربیت یافتہ ہیں جو زبان اور ثقافت کے تنوع سے آگاہ ہیں ضروری ہیں، تاکہ وہ دنیا بھر کے متنوع معاشروں کو فائدہ پہنچا سکیں۔

 

  • Ratnesh Pandey April 10, 2025

    भारतीय जनता पार्टी ज़िंदाबाद ।। जय हिन्द ।।
  • Jitendra Kumar April 10, 2025

    🙏🇮🇳
  • Vivek Kumar Gupta January 17, 2025

    नमो ..🙏🙏🙏🙏🙏
  • Vivek Kumar Gupta January 17, 2025

    नमो .…. ‌.....................🙏🙏🙏🙏🙏
  • கார்த்திக் January 01, 2025

    🏵️🏵️🏵️🏵️🏵️🏵️🏵️🏵️🏵️🏵️🏵️🏵️🏵️🏵️🏵️ 🙏🏾Wishing All a very Happy New Year 🙏 🌺🌺🌺🌺🌺🌺🌺🌺🌺🌺🌺🌺🌺🌺🌺
  • prakash s December 10, 2024

    Jai shree Ram
  • Preetam Gupta Raja December 09, 2024

    जय श्री राम
  • கார்த்திக் December 08, 2024

    🌺ஜெய் ஸ்ரீ ராம்🌺जय श्री राम🌺જય શ્રી રામ🌹 🌺ಜೈ ಶ್ರೀ ರಾಮ್🌺ଜୟ ଶ୍ରୀ ରାମ🌺Jai Shri Ram 🌹🌹 🌺জয় শ্ৰী ৰাম🌺ജയ് ശ്രീറാം 🌺 జై శ్రీ రామ్ 🌹🌸
  • JYOTI KUMAR SINGH December 08, 2024

    🙏
  • Gopal Singh Chauhan December 07, 2024

    jay shree ram
Explore More
وزیراعظم نریندر مودی کا 78 ویں یوم آزادی کے موقع پر لال قلعہ کی فصیل سے خطاب کا متن

Popular Speeches

وزیراعظم نریندر مودی کا 78 ویں یوم آزادی کے موقع پر لال قلعہ کی فصیل سے خطاب کا متن
India’s Economy Offers Big Opportunities In Times Of Global Slowdown: BlackBerry CEO

Media Coverage

India’s Economy Offers Big Opportunities In Times Of Global Slowdown: BlackBerry CEO
NM on the go

Nm on the go

Always be the first to hear from the PM. Get the App Now!
...
Cabinet approves Fair and Remunerative Price of sugarcane for sugar season 2025-26
April 30, 2025
QuoteCabinet approves Fair and Remunerative Price of sugarcane payable by Sugar Mills to sugarcane farmers for sugar season 2025-26
QuoteFair and Remunerative Price of Rs. 355/qtl approved for Sugarcane Farmers
QuoteDecision will benefit 5 crore sugarcane farmers and their dependents, as well as 5 lakh workers employed in the sugar mills and related ancillary activities

Keeping in view interest of sugarcane farmers (GannaKisan), the Cabinet Committee on Economic Affairs chaired by the Prime Minister Shri Narendra Modi has approved Fair and Remunerative Price (FRP) of sugarcane for sugar season 2025-26 (October - September) at Rs.355/qtl for a basic recovery rate of 10.25%, providing a premium of Rs.3.46/qtl for each 0.1% increase in recovery over and above 10.25%, & reduction in FRP by Rs.3.46/qtl for every 0.1% decrease in recovery.

However, the Government with a view to protect interest of sugarcane farmers has also decided that there shall not be any deduction in case of sugar mills where recovery is below 9.5%. Such farmers will get Rs.329.05/qtl for sugarcane in ensuing sugar season 2025-26.

The cost of production (A2 +FL) of sugarcane for the sugar season 2025-26 is Rs.173/qtl. This FRP of Rs.355/qtl at a recovery rate of 10.25% is higher by 105.2% over production cost. The FRP for sugar season 2025-26 is 4.41% higher than current sugar season 2024-25.

The FRP approved shall be applicable for purchase of sugarcane from the farmers in the sugar season 2025-26 (starting w.e.f. 1st October, 2025) by sugar mills. The sugar sector is an important agro-based sector that impacts the livelihood of about 5 crore sugarcane farmers and their dependents and around 5 lakh workers directly employed in sugar mills, apart from those employed in various ancillary activities including farm labour and transportation.

|

Background:

The FRP has been determined on the basis of recommendations of Commission for Agricultural Costs and Prices (CACP) and after consultation with State Governments and other stake-holders.

In the previous sugar season 2023-24, out of cane dues payable of ₹ 1,11,782 crores about Rs.1,11,703 crores cane dues have been paid to farmers, as on 28.04.2025; thus, 99.92% cane dues have been cleared. In the current sugar season 2024-25, out of cane dues payable of Rs.97,270 crore about Rs.85,094 crores cane dues have been paid to farmers, as on 28.04.2025; thus, 87% cane dues have been cleared.