وزیر اعظم مودی نے درمیانہ درجے کے لوگوں کے معیار زندگی میں بہتری کی خاطر سرکار کے ذریعہ کیے جانے والے متعدد اقدامات پر تفصیل سے روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا، ’’درمیانہ درجے کے بارے میں سوچنا ہماری ذمہ داری ہے، اس لئے نہیں کہ وہ ہمیں ووٹ دیتے ہیں بلکہ ان کے بارے میں سوچنا ملک کے مفاد میں بھی ہے۔‘‘
وزیر اعظم نے افراط زر کی شرح پر قابو کرکے اسے دو تین فیصد تک لے آنے کے لئے کیے جانے والے اقدامات اڑان یوجنا جس کے تحت پروازوں کے کرائے 2,500, روپئے تک محدود کر دیے گئے ہیں، مدرا یوجنا جس کے تحت تقریباً پندرہ کروڑ قرض منظور کیے گئے اور آیوشمان بھارت جس کا نشانہ غریبوں اور پسماندہ ذمرے کے کنبوں کو پانچ لاکھ روپئے تک کا صحت بیمہ فراہم کرانا، جیسے اقدامات کا ذکر کرتے ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ ایسے اقدامات سے راست طور پر درمیانہ درجے کو فائدہ پہنچے گا۔
آواس یوجنا کا تذکرہ کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ اگر درمیانہ درجے کو اپنا مکان بنانے کے لئے قرض کی ضرورت ہوتی ہے تو انہیں بینکوں سے کوئی راحت نہیں ملتی تھی، لیکن نوٹ بندی کے بعد درمیانہ درجے کے کنبوں کو بیس لاکھ روپئے تک کا قرض دیے جانے کی منظوری دے دی گئی ہے۔ اس سے انہیں پانچ برسوں کے دوران پانچ سے چھ لاکھ روپئے تک کی بچت ہوگی۔