حکومتِ ہند اور ریاستِ متحدہ ہائے امریکہ کی حکومت نے آج جاپان کے ٹوکیو میں سرمایہ کاری ترغیبی معاہدے ( آئی آئی اے ) پر دستخط کئے ۔ آئی آئی اے پر حکومت ِ ہند میں خارجہ سکریٹری جناب ونے کواترا نے اور امریکہ کی جانب سے بین الاقوامی ترقیاتی مالی کارپوریشن ( ڈی ایف سی ) کے چیف ایگزیکیٹیو افسر جناب اسکاٹ ناتھن نے دستخط کئے ۔
یہ آئی آئی اے 1997 ء میں حکومت ہند اور امریکی حکومت کے درمیان دستخط کئے گئے سرمایہ کاری ترغیبی معاہدے کی جگہ لے گا ۔ 1997 ء میں دستخط شدہ آئی آئی اے کے بعد سے کئی اہم پیش رفت ہوئی ہیں اور ایک نئی ایجنسی ڈی ایف سی تشکیل دی گئی ہے ، جو امریکی حکومت کی مالی ایجنسی ہے اور یہ 2018 ء میں امریکہ کے حالیہ قانون دی بلڈ ایکٹ کی تشکیل کے بعد سے اوور سیز پرائیویٹ انویسٹمنٹ کارپوریشن ( او پی آئی سی ) کی جگہ کام کر رہی ہے ۔ڈی ایف سی کے ذریعے اضافی سرمایہ کاری میں امداد کے پروگرام جیسے ایکویٹی انویسٹمنٹ ، سرمایہ کاری کی گارنٹی، سرمایہ کاری انشورنس یا دوبارہ انشورنس، امکانی پروجیکٹوں اور گرانٹ کے قابلِ عمل ہونے کا مطالعہ وغیرہ کے پیش نظر آئی آئی اے پر دستخط کئے گئے ہیں ۔
یہ معاہدہ بھارت میں سرمایہ کاری میں مدد کی فراہمی جاری رکھنے کی خاطر ڈی ایف سی کے لئے قانونی طور پر ضروری تھا ۔ ڈی ایف سی یا اس کی جگہ کام کرنے والی ایجنسیاں بھارت میں 1974 ء سے سرگرم ہیں اور انہوں نے اب تک 5.8 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری میں مدد کی ہے ، جس میں 2.9 ارب ڈالر اب بھی باقی ہیں ۔ بھارت میں سرمایہ کاری میں امداد فراہم کرنے کے لئے 4 ارب ڈالر کی تجاویز ڈی ایف سی کے زیر غور ہیں ۔ ڈی ایف سی نے ، ایسے شعبوں میں سرمایہ کاری میں تعاون فراہم کیا ہے ، جو ترقی کے لئے معنی رکھتی ہیں ، جیسے کووڈ – 19 ویکسین کی تیاری ، حفظانِ صحت کے لئے فائنانسنگ ، قابل تجدید توانائی ، ایس ایم ای فائنانسنگ اور مالی شمولیت کا بنیادی ڈھانچہ وغیرہ ۔
امید ہے کہ آئی آئی اے پر دستخط سےبھارت میں ڈی ایف سی کے ذریعے سرمایہ کاری کے تعاون میں اضافہ ہو گا ، جس سے بھارت کی ترقی میں مزید مدد ملے گی ۔