ہندوستان کے وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے 23 اگست 2024 کو یوکرین کے صدر عالیجناب وولڈیمیر زیلنسکی کی دعوت پر یوکرین کا دورہ کیا۔ 1992 میں دونوں ممالک کے درمیان سفارتی تعلقات قائم ہونے کے بعد سے یہ کسی ہندوستانی وزیر اعظم کا یوکرین کا پہلا دورہ تھا۔
سیاسی تعلقات
دونوں رہنمائوں نے دو طرفہ تعلقات کو جامع شراکت داری کے ساتھ مستقبل میں اسٹریٹجک شراکت داری کی طرف بڑھانے کے لیے کام کرنے میں باہمی دلچسپی کا اظہار کیا۔
انہوں نے باہمی اعتماد، احترام اور کھلے پن کی بنیاد پر دونوں ممالک کے عوام کے فائدے کے لیے دو طرفہ تعلقات کو مزید فروغ دینے کے اپنے عزم کا اعادہ کیا۔
قائدین نے دو طرفہ تعلقات کی مستحکم اور مثبت رفتار کا جائزہ لیا جو گزشتہ تین دہائیوں میں نمایاں طور پر مضبوط ہوئے ہیں، اور مختلف سطحوں پر ہندوستان اور یوکرین کے درمیان باقاعدہ مصروفیات کے ذریعے ادا کیے گئے کردار کی تعریف کی، جس میں جون 2024 میں اپولیا میں اور مئی 2023 میں جی7 سربراہ اجلاس کے موقع پر ہیروشیما میں ان کی ملاقاتیں، مارچ 2024 میں یوکرین کے وزیر خارجہ کا نئی دہلی کا دورہ، ہندوستان کے وزیر خارجہ اور یوکرین کے وزیر خارجہ کے درمیان متعدد بات چیت اور ٹیلی فون پر بات چیت؛ ہندوستان کے قومی سلامتی کے مشیر اور یوکرین کے صدر کے دفتر کے سربراہ کے درمیان، اور باہمی افہام و تفہیم، اعتماد اور تعاون کو بڑھانے کے سلسلے میں، جولائی 2023 میں کیف میں منعقدہ خارجہ دفتری مشاورت کے 9ویں دور کی ملاقات شامل ہے۔
قائدین نے وائبرینٹ گجرات گلوبل سمٹ 2024 اور رائسینا ڈائیلاگ 2024 میں یوکرین کے سرکاری وفود کی شرکت کی تعریف کی۔
ایک جامع، منصفانہ، اور دیرپا امن کو یقینی بنانا
وزیر اعظم مودی اور صدر زیلنسکی نے بین الاقوامی قانون کے اصولوں بشمول اقوام متحدہ کے چارٹر جیسے علاقائی سالمیت اور ریاستوں کی خودمختاری کا احترام کرنے میں مزید تعاون کے لیے اپنی تیاری کا اعادہ کیا۔ انہوں نے اس سلسلے میں جلد ہی دو طرفہ مذاکرات کی خواہش پر اتفاق کیا۔
ہندوستانی فریق نے اپنے اصولی موقف کا اعادہ کیا اور بات چیت اور سفارت کاری کے ذریعہ پر امن حل پر توجہ مرکوز کی، جس کے ایک حصے کے طور پر، ہندوستان نے جون 2024 میں سوئٹزرلینڈ کے برگنسٹاک میں منعقدہ یوکرین میں امن سے متعلق سربراہی کانفرنس میں شرکت کی۔
یوکرین کی طرف سے ہندوستان کی اس طرح کی شرکت کا خیرمقدم کیا گیا اور اگلی امن کانفرنس میں اعلیٰ سطحی ہندوستانی شرکت کی اہمیت کو اجاگر کیا گیا۔
یوکرائنی فریق نے بتایا کہ یوکرین میں امن کے سربراہی اجلاس میں اپنایا گیا امن فریم ورک پر مشترکہ اعلامیہ مذاکرات، سفارت کاری اور بین الاقوامی قانون پر مبنی منصفانہ امن کو فروغ دینے کی مزید کوششوں کی بنیاد کے طور پر کام کر سکتا ہے۔
رہنماؤں نے عالمی غذائی تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے کی جانے والی مختلف کوششوں کو سراہا، جس میں یوکرائنی انسان دوستانہ اناج پہل، عالمی منڈیوں بالخصوص ایشیا اور افریقہ میں زرعی مصنوعات کی بلا تعطل اور بلا روک ٹوک فراہمی کی اہمیت پر زور دیا گیا۔
وزیر اعظم مودی نے اختراعی حل تیار کرنے کے لیے تمام اسٹیک ہولڈروں کے درمیان مخلصانہ اور عملی مشغولیت کی ضرورت کا اعادہ کیا جو وسیع پیمانے پر قابل قبول ہوں گے اور امن کی جلد بحالی میں تعاون کریں گے۔ انہوں نے امن کی جلد بحالی کے لیے ہر ممکن طریقے سے تعاون کرنے کے لیے ہندوستان کی آمادگی کا اعادہ کیا۔
اقتصادی، سائنسی اور تکنیکی تعاون
رہنماؤں نے ڈیجیٹل پبلک انفراسٹرکچر، صنعت، مینوفیکچرنگ، گرین انرجی وغیرہ جیسے شعبوں میں مضبوط شراکت کی تلاش کے علاوہ تجارت اور صنعت، زراعت، دوا سازی، دفاع، تعلیم، سائنس اور ٹیکنالوجی اور ثقافت جیسے شعبوں میں تعاون کو بڑھانے پر تبادلہ خیال کیا۔ جس میں دونوں ممالک کے کاروبار اور صنعت کی زیادہ شمولیت بھی شامل ہے۔
رہنماؤں نے دونوں ممالک کے درمیان مستقبل پر مبنی اور مضبوط اقتصادی شراکت داری کو آسان بنانے کے لیے تجارتی، اقتصادی، سائنسی، تکنیکی، صنعتی اور ثقافتی تعاون (آئی جی سی) پر ہندوستان-یوکرین بین حکومتی کمیشن کی اہمیت پر زور دیا۔
انہوں نے مارچ 2024 میں یوکرین کے وزیر برائے امور خارجہ کے ہندوستان کے دورے کے دوران کیے گئے آئی جی سی کے جائزے اور مشترکہ ورکنگ گروپ کے اجلاس کے انعقاد کی کوششوں کو سراہا۔
جاری جنگ سے متعلق چیلنجوں کی وجہ سے سال 2022 سے اشیا کی سالانہ دوطرفہ تجارت میں نمایاں کمی کی روشنی میں رہنماؤں نے آئی جی سی کے شریک چیئر کو ہدایت کی کہ وہ نہ صرف دو طرفہ تجارت کو بحال کرنے کے لیے تمام ممکنہ طریقے تلاش کریں اور معاشی تعلقات تنازعات سے پہلے کی سطح تک انہیں مزید وسعت دیں۔
قائدین نے ہندوستان اور یوکرین کے درمیان زیادہ سے زیادہ تجارت اور صنعت کے فروغ کے لیے کسی بھی رکاوٹ کو دور کرنے کے علاوہ باہمی اقتصادی سرگرمیوں اور سرمایہ کاری کے لیے کاروبار کرنے میں آسانی کو بڑھانے کی اہمیت پر زور دیا۔ فریقین نے مشترکہ منصوبوں، اور وینچروں کو تلاش کرنے کے لیے سرکاری اور کاروباری سطح پر زیادہ سے زیادہ مشغولیت کی بھی حوصلہ افزائی کی۔
رہنماؤں نے زراعت کے شعبے میں دونوں فریقوں کے درمیان مضبوط تعلقات اور معیارات اور سرٹیفیکیشن کے طریقہ کار کی ہم آہنگی سمیت تکمیلی شعبوں میں طاقت کی بنیاد پر دو طرفہ تعامل اور مارکیٹ تک رسائی کو بڑھانے کی خواہش کا ذکر کیا۔
ہندوستان اور یوکرین کے درمیان سائنسی اور تکنیکی تعاون کے معاہدے کے کامیاب نفاذ، سائنسی اور تکنیکی تعاون پر ہندوستان - یوکرین مشترکہ ورکنگ گروپ کے مؤثر کام اور دو طرفہ تحقیقی منصوبوں کی تکمیل کا ذکر کرتے ہوئے، فریقین نے باقاعدہ تبادلوں اور پروگراموں کے انعقاد کی حوصلہ افزائی کی۔ خاص طور پر آئی سی ٹی، AI، مشین لرننگ، کلاؤڈ سروسز، بایو ٹیکنالوجی، نئے مواد، سبز توانائی اور زمینی علوم جیسے شعبوں میں۔ فریقین نے 20 جون 2024 کو منعقدہ سائنسی اور تکنیکی تعاون پر جے ڈبلیو جی کے 8ویں اجلاس کا خیرمقدم کیا۔
دفاعی تعاون
ہندوستان اور یوکرین کے درمیان دفاعی تعاون کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے، رہنماؤں نے دونوں ملکوں میں دفاعی اداروں کے درمیان مضبوط تعلقات کو آسان بنانے کے لیے کام جاری رکھنے پر اتفاق کیا، جس میں ہندوستان میں مینوفیکچرنگ کے لیے مشترکہ تعاون اور شراکت داری اور ابھرتے ہوئے شعبوں میں تعاون شامل ہے۔ فریقین نے مستقبل قریب میں ہندوستان میں 2012 کے دفاعی تعاون کے معاہدے کے تحت قائم فوجی تکنیکی تعاون پر ہندوستان-یوکرین کے مشترکہ ورکنگ گروپ کی دوسری میٹنگ منعقد کرنے پر اتفاق کیا۔
ثقافتی اور عوام سے عوام کے تعلقات
ہندوستان اور یوکرین کے درمیان پائیدار دوستی میں ثقافتی اور عوام کے درمیان تعلقات کے کلیدی کردار کو تسلیم کرتے ہوئے، فریقین نے ثقافتی تعاون کے دو طرفہ پروگرام کے اختتام اور ہندوستان اور یوکرین میں ثقافتی تہواروں کے انعقاد کے فیصلے کا خیرمقدم کیا۔ قائدین نے لوگوں سے عوامی اور ثقافتی تبادلوں کو برقرار رکھنے اور مزید بڑھانے کی اہمیت پر زور دیا، جس میں ہندوستانی تکنیکی اور اقتصادی تعاون پروگرام کے تحت پیش کردہ اسکالرشپ اور ہندوستانی کونسل برائے ثقافتی تعلقات کی جنرل کلچرل اسکالرشپ اسکیم شامل ہے۔
فریقین نے دونوں ممالک کے شہریوں کی تعلیمی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے اعلیٰ تعلیمی اداروں کی شاخیں کھولنے کے امکانات تلاش کرنے پر اتفاق کیا۔
قائدین نے دونوں ممالک کے درمیان دوستانہ تعلقات اور عوام سے عوام کے رابطوں کو فروغ دینے میں یوکرین میں ہندوستانی باشندوں کے تعاون کی تعریف کی۔
ہندوستانی فریق نے سال 2022 کے ابتدائی مہینوں میں یوکرین سے ہندوستانی طلبا کے انخلا اور یوکرین واپس آنے والے تمام ہندوستانی شہریوں اور طلبا کی حفاظت اور بہبود کو یقینی بنانے میں مدد اور تعاون کے لیے یوکرائنی فریق کا شکریہ ادا کیا۔ ہندوستانی فریق نے ہندوستانی شہریوں اور طلبا کے لیے آسان ویزا اور رجسٹریشن کی سہولیات پر یوکرین کی طرف سے مسلسل تعاون کی درخواست کی۔
یوکرین کی جانب سے یوکرین کو فراہم کی جانے والی انسانی امداد کے لیے ہندوستانی فریق کا شکریہ ادا کیا گیا اور ہندوستان اور یوکرین کے درمیان اعلیٰ اثر والے کمیونٹی ڈیولپمنٹ پروجیکٹس پر مفاہمت کی یادداشت کے اختتام کا خیرمقدم کیا جو ہندوستانی گرانٹ امداد کے ذریعے باہمی طور پر منظور شدہ پروجیکٹوں کی ترقی کو قابل بنائے گا۔
فریقین نے مناسب طریقے سے یوکرین کی تعمیر نو اور بحالی میں ہندوستانی کمپنیوں کی شمولیت کے امکان کو تلاش کرنے پر اتفاق کیا۔
قائدین نے واضح الفاظ میں دہشت گردی کی مذمت کی۔ انہوں نے بین الاقوامی قانون اور اقوام متحدہ کے چارٹر کی بنیاد پر اس علاقے میں تعاون بڑھانے کی اہمیت کا ذکر کرتے ہوئے دہشت گردی اور انتہا پسندی کی تمام شکلوں کے خلاف بغیر کسی سمجھوتے کے لڑنے پر زور دیا۔
دونوں فریقوں نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی جامع اصلاحات پر زور دیا تاکہ عصری عالمی حقائق کی عکاسی ہو سکے اور اسے بین الاقوامی امن و سلامتی کے مسائل سے نمٹنے کے لیے مزید نمائندہ، مؤثر اور کار آمد بنایا جائے۔ یوکرین نے اصلاح شدہ اور توسیع شدہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں ہندوستان کی مستقل رکنیت کے لیے اپنی حمایت کا اعادہ کیا۔
ہندوستانی فریق بین الاقوامی شمسی اتحاد (آئی ایس اے) میں یوکرین کی شمولیت کا منتظر تھا۔
دو طرفہ تعلقات کے تمام شعبوں پر قائدین کی جامع بات چیت اور مشترکہ دلچسپی کے علاقائی اور عالمی مسائل پر خیالات کے تبادلے نے گہرائی کے ساتھ ساتھ باہمی افہام و تفہیم اور اعتماد کی بھی عکاسی کی جو ہندوستان - یوکرین تعلقات کی نشاندہی کرتی ہے۔
وزیر اعظم مودی نے دورے کے دوران ان کی اور ان کے وفد کی گرمجوشی سے مہمان نوازی کے لیے صدر زیلنسکی کا شکریہ ادا کیا اور انہیں باہمی طور پر آسان موقع پر ہندوستان کا دورہ کرنے کی دعوت دی۔