بھارت کے وزیر اعظم جناب نریندر مودی اور مالدیپ کے صدر عزت مآب ڈاکٹر محمد معیزو نے 7 اکتوبر 2024 کو ملاقات کی اور دو طرفہ تعلقات کے تمام پہلوؤں کا جامع جائزہ لیا اور اپنے تاریخی قریبی اور خصوصی تعلقات کو وسعت دینے اور دونوں ممالک کے عوام کی بہتری کے لیے تعاون کو بڑھانے میں کی گئی پیش رفت کا مشاہدہ کیا۔
2. بھارت کے وزیر اعظم نے مالدیپ کے ساتھ بھارت کی ‘پڑوس پہلے’ پالیسی اور وژن ساگر کے تحت اپنے تعلقات کی اہمیت کی نشاندہی کی اور مالدیپ کو اس کے ترقیاتی سفر اور ترجیحات کے لیے بھارت کے غیر متزلزل حمایت کے عزم کو دہرایا۔ مالدیپ کے صدر نے بھارت کو اس کی بروقت ہنگامی مالیاتی امداد کے لیے شکریہ ادا کیا جن میں ایس بی آئی کے ذریعہ مئی اور ستمبر 2024 میں 100 بلین امریکی ڈالرز کے ٹی- بلس کو مزید ایک سال کے لئے رول اوور کرنا شامل ہے، جس سےمالدیپ کو اپنی فوری مالیاتی ضرورتوں کو پورا کرنے کے لئے درپیش مالیاتی راحت ملے گی۔ انہوں نے ضرورت کے وقت مالدیپ کے لئے سب سے پہلے مدد کا ہاتھ بڑھانے والے کے طور پر بھارت کے رول کو تسلیم کیا۔ ساتھ ہی انہوں نے پچھلی دہائی میں مالے میں 2014 کے آبی بحران اور کووڈ 19 کی عالمی وبا کے دوران بھارت کی جانب سے سب سے پہلے دی گئی مدد کا اعتراف کیا۔
3. مالدیپ کے صدر ڈاکٹر محمد معیزو نے حکومت ہند کے اس فیصلے کی ساتئش کی جس کے تحت مالدیپ کو 400 ملین امریکی ڈالرز اور 30 اورب بھارتی روپے کے دو طرفہ کرنسی تبادلے کے معاہدے کو منظوری دینے کی حمایت کی گئی، جس سے مالدیپ کو درپیش مالیاتی چیلنجوں سے نمٹنے میں مددملے گی۔دونوں رہنما مالدیپ کو درپیش مالیاتی چیلنجوں سے نمٹنے میں مزید اقدامات پر عمل آوری کرنے پر راضی ہوگئےہیں۔
4. رہنماؤں نے اس بات کو تسلیم کیا کہ یہ فریقوں کے لیے دوطرفہ تعلقات کو جامع معاشی اور بحری سلامتی ساجھیداری پر مرکوز اشتراک میں بدلنے کا وقت ہے جو عوام مرکوز اور مستقبل مرکوز ہواور جس سے بحیرہ ہند کے خطے میں استحکام پیدا ہو۔ اس تناظر میں، دونوں رہنماؤں نے مندرجہ ذیل فیصلے کئے ہیں:
I. سیاسی تبادلے
قیادت اور وزارتی سطح پر تبادلوں میں اضافے کے تحت فریقین اسے اراکین پارلیمنٹ اور مقامی بلدیاتی اداروں کے نمائندوں کی سطح تک وسعت دیں گے۔ اس کے علاوہ، دوطرفہ تعلقات کے فروغ میں مشترکہ جمہوری اقدار کے تعاون کو تسلیم کرتے ہوئے، انہوں نے دونوں پارلیمان کے درمیان ادارہ جاتی تعاون کو فعال کرنے کے لیے مفاہمت پر دستخط کرنے کا فیصلہ کیا۔
II ترقیاتی تعاون
مالدیپ کے لوگوں کو پہلے سے ہی ٹھوس فائدے پہنچا رہی جاریہ ترقیاتی شراکت داری کے منصوبوں کی پیشرفت کو مدنظر رکھتے ہوئے دونوں فریقوں نے فیصلہ کیا کہ
- مالدیپ کی بندرگاہوں، ہوائی اڈوں، مکانات، اسپتالوں، سڑکوں کے جال ، کھیلوں کے مراکز، اسکول اور پانی اور سیوریج سمیت مختلف ضروریات کو پورا کرنے میں مل کر ترقیاتی شراکت داری کو آگے بڑھانا؛
- ہاؤسنگ چیلنجوں سے نمٹنے میں مالدیپ کو مدد فراہم کرنا اور بھارت کی مدد سے جاری سوشل ہاؤسنگ پروجیکٹوں کی رفتار کو تیز کرنا؛
- گریٹر مالے کنکٹی وٹی فلیگ شپ پروجیکٹ (جی ایم سی پی) کی بروقت تکمیل کے لیے مکمل تعاون فراہم کرنا اور تھیلافوشی اور گیراورو کے جزیروں کو ایک توسیع کے طور پر جوڑنے کے لیے فزیبلٹی اسٹڈی شروع کرنا؛
- تھیلافوشی جزیرے پر جدید ترین تجارتی بندرگاہ کی ترقی میں تعاون کرنا تاکہ مالے بندرگاہ کو کشادہ کرنے اور تھیلافوشی میں کارگو ہینڈلنگ کی بہتر صلاحیت فراہم کی جاسکے؛
- مالدیپ کے اہاواندھپولہو اور گادھو جزیروں پر مالدیپ اکنامک گیٹ وے پروجیکٹ میں تعاون فراہم کرنے والی والی بنکرنگ خدمات اور ٹرانس شپمنٹ کی سہولیات کی ترقی میں اشتراک کے امکانات شامل ہیں۔
- ہنی مادھو اور گان ہوائی اڈوں کی مکمل صلاحیت کو بروئے کار لانے میں مل کر کام کرنا۔یہ ہوائی اڈے مالدیپ کے دیگر ہوائی اڈوں کے علاوہ بھارت کی امداد سے تیار کیے جا رہے ہیں۔ اس مقصد کے لیے، دونوں فریق فضائی کنکٹی وٹی کو مستحکم کرنے پر غور کریں گے جس سے ہوائی اڈوں کے موثر انتظام کے لیے تعاون پر مبنی سرمایہ کاری پر توجہ مبذول ہوگی۔
- بھارتی مدد سے ہا ڈھالو اٹول میں سیاحتی سرمایہ کاری اور ہا الیفو اٹول میں مچھلی پروسیسنگ اور کیننگ کی سہولت میں اضافے کی خاطر ‘‘زرعی اقتصادی زون’’ کے قیام کے لئے مشترکہ طور پر کام کرنا؛
- بھارت- مالدیپ عوا م مرکوز ترقیاتی ساجھیداری کو مالدیپ کے ہر حصے میں لے جانے کے لئے ہائی امپیکٹ کمیونٹی ڈیولپمنٹ پروجیکٹ کی اضافی مالیاتی ضرورتوں کی تکمیل تک وسعت دینا ؛
IIIتجارتی اور اقتصادی تعاون
باہمی تجارت اور سرمایہ کاری کی صلاحیتوں میں اضافے کے امکانات تلاش کرنے کے تحت دونوں ممالک درج ذیل پر مشتمل ہوگئے ہیں۔
- دونوں ممالک کے درمیان اشیا اور خدمات کی آزادانہ باہمی تجارت پر مرکوز بات چیت کا آغاز کرنا؛
- غیر ملکی کرنسیوں پر انحصار کو کم کرنے کے لئےتجارتی روابط بڑھانے پر مرکوز مقامی کرنسیوں میں بھارت اور مالدیپ کے درمیان تجارتی لین دین کی ادائیگیوں کو روبہ عمل لانا؛
- دونوں بزنس چیمبرز اور اداروں کے درمیان قریبی مصروفیت اور دو طرفہ سرمایہ کاری کو فروغ دینا؛ کاروبار میں آسانیاں پیدا کرنے سے متعلق سرمایہ کاری مواقع کے بارے میں معلومات عام کرنے سے متعلق اقدامات کرنا؛
- مالدیپ کی جانب سے زراعت، ماہی پروری، سمندری سائنس اور بحری معیشت میں تعلیمی رابطوں اور تحقیق اور ترقیاتی اشتراک کےذریعہ اپنی معیشت کو مضبوط کرنے کےلئے کی جارہی کوششوں میں مدد کرنا؛
- دونوں ممالک کے درمیان مارکیٹنگ مہمات اور اشتراکی اقدامات کے ذریعے سیاحت کو فروغ دینے کی کوششوں کو بڑھا دینا۔
IV. ڈیجیٹل اور مالیاتی تعاون
ڈیجیٹل اور مالیاتی شعبوں کے حکمرانی اور خدمات کی فراہمی کے شعبے میں کایا پلٹ کرنے والے اثر کو تسلیم کرتے ہوئے دونوں فریق مندرجہ ذیل پر متفق ہوگئے ہیں:
- ڈیجیٹل اور مالیاتی خدمات کے نفاذ میں مہارت کو مشترک کرنا؛
- مالدیپ کے عوام کو فائدہ پہنچانے کے لئے بھارت کے ادائیگی کے یکساں نظام (یو پی آئی)،منفرد ڈیجیٹل شناخت، گتی شکتی اسکیم اور دیگر ڈیجیٹل سروسز کی شروعات کے ذریعے ڈیجیٹل عوامی بنیادی ڈھانچے (ڈی پی آئی) کے شعبے ای-گورننس اور خدمات کی فراہمی کو بہتر بنانا؛
- مالدیپ کا دورہ کرنے والے بھارتی سیاحوں کے لیے مالدیپ میں روپے کارڈ کو متعارف کرائے جانےکے ساتھ ہی بھارت کا دورہ کرنے والے مالدیپ کے سیاحوں کے لیے اسی طرح کی خدمات فراہم کرنا؛ ادائیگیوں میں آسانی پیدا کرے گا، بڑھانے کے لیے مل کر کام کرے گا۔
V. توانائی تعاون
پائیدار ترقی کو یقینی بنانے میں توانائی کے تحفظ کے رول کو تسلیم کرتے ہوئے، دونوں فریق شمسی توانائی اور قابل تجدید تعانائی اور توانائی کی بچت کرنے والے پروجیکٹوں کے نفاذ کے امکانات تلاش کرنے پر متفق ہوگئے ہیں تاکہ توانائی کی لاگت میں کمی ہو اور مالدیپ کے اپنے این ڈی سی مقاصد کے حصول میں آسانی ہو، دونوں فریق تربیت، دوروں کے تبادلہ، مشترکہ تحقیق، تکنیکی پروجیکٹ اور سرمایہ کاری کا فروغ دینے سمیت ، ادارہ جاتی شراکت داری کےلئے ایک فریم ورک قائم کریں گے۔
دونوں فریق ون سن ون ورلڈ ون گرڈ پہل میں مالدیپ کی شمولیت کو ممکن بنانے کے لئے اقدامات کی نشاندہی کرنے کی خاطر فزیبلٹی اسٹڈی بھی کریں گے ؛
VI صحت تعاون
دونوں فریقوں نے اتفاق کیا:
- مالدیپ کے لوگوں کو بھارت میں محفوظ، معیاری اور کفایتی صحت دیکھ ریکھ کی فراہمی کےلئے جاری صحت اشتراک کو مزید وسعت دینا اور بھارت کے اسپتالوں اور مالدیپ کی صحت خدمات اور ضروری صحت خدمات کے درمیان رسائی کو بہتر بنانا شامل ہے تاکہ مالدیپ میں صحت دیکھ بھال ڈھانچے کو استحکام بخشاجاسکے؛
- مالدیپ بھر میں بھارت- مالدیپ جن اوشدھی مراکز قائم کرتے ہوئے حکومت مالدیپ کی جانب سے بھارتی فارماکوپیا کو تسلیم کرنے کی جانب اقدامات ، تاکہ بھارت کی کفایتی اور معیاری جنرک ادویات کی فراہمی کے ذریعہ مالدیپ کے صحت تحفظ کی کوششوں میں تعاون کرنا؛
- مالدیپ کی مرکزی اور علاقائی ذہنی صحت کی خدمات کو مدد فراہم کرنے کے لئے مل کر ذہنی صحت کی بہتری کے لیے کام کرنا؛
- مہارت اور علم کو بڑھانے کے لیے صحت کی دیکھ بھال کے پیشہ ور افراد کے لیے تربیتی پروگراموں کے ذریعے تعاون کرنا؛
- کینسر، بانجھ پن، وغیرہ سمیت عام صحت کے چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے صحت کی تحقیق کے اقدامات پر مل کر کام کرنا۔
- منشیات کی لت سے نجات اور باز آباد کاری کے اقدامات پر مہارت کے تبادلے کے ساتھ ساتھ مالدیپ بھر میں باز آباد کاری مراکز کے قیام میں مدد کے لیے مل کر کام کرنا؛
- ہنگامی طبی انخلا کی صورت میں مالدیپ کی صلاحیت کو بڑھانے کے لیے مل کر کام کرنا۔
VII دفاعی اور سلامتی تعاون
بھارت اور مالدیپ بحر ہند کے علاقے میں مشترکہ چیلنجوں کا سامنا کرتے ہیں جس سے دونوں ممالک کی سلامتی اور ترقی پرکثیر جہتی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔فطری شراکت داروں کے طور پر دونوں ممالک ، بھارت اور مالدیپ کے عوام اور بحر ہند کے خطے کی بہتری کے وسیع تر تناظر میں بحری اور سلامتی اشتراک میں اضافے کےلئے مل کر کام کریں گے۔
مالدیپ، اپنے وسیع خصوصی اقتصادی زون کے ساتھ، روایتی اور غیر روایتی سمندری چیلنجوں بشمول بحری قزاقی، آئی یو یو ماہی گیری، منشیات کی اسمگلنگ، اور دہشت گردی سے دوچار ہے۔ دونوں ممالک نے اس بات پر اتفاق کیا کہ بھارت ، ایک بھروسہ مند اور قابل بھروسہ شراکت دار کے طور پر، مالدیپ کے ساتھ مہارت کے اشتراک، صلاحیتوں کو بڑھانے اور مالدیپ کی ضروریات اور ضروریات کے مطابق مشترکہ تعاون پر مبنی اقدامات کرنے میں مل کر کام کرے گا۔ انہوں نے اس بات پر بھی اتفاق کیا کہ مالدیپ کی نیشنل ڈیفنس فورس (این ایم ڈی ایف) ‘ایکاتھا’ بندرگاہ پروجیکٹ بھارت کی مدد سے اتھرو تھلا فلہو (یو ٹی ایف) میں این ایم ڈی ایف کی آپریشنل صلاحیتوں کو بڑھانے میں اہم کردار ادا کرے گا اور اس کی بروقت تکمیل کے لیے مکمل تعاون فراہم کرنے پر اتفاق کیا گیا۔
دونوں فریقوں نے اس پر بھی اتفاق کیا کہ:
- مالدیپ کو دفاعی پلیٹ فارمز اور اثاثوں کی فراہمی کے لیے ایم این ڈی ایف کے ساتھ ساتھ حکومت مالدیپ کی اپنی قومی ترجیحات کے مطابق اپنی بحری اور سلامتی کی ضروریات کو آگے بڑھانے میں مدد کرنا؛
- راڈار سسٹم اور دیگر آلات کی فراہمی کے ساتھ این ایم ڈی ایف کی نگرانی اور نگرانی کی صلاحیت کو بڑھانے میں مالدیپ کی مدد کرنا؛
- مالدیپ کی حکومت کی ضروریات کے مطابق، صلاحیت سازی اور تربیت کے ذریعے، ہائیڈرو گرافک معاملات پر مالدیپ کی مدد کرنا؛
- قدرتی آفات سے نمٹنے اور خطرے کو کم کرنے میں تعاون کو مضبوط کرنا، جس میں معیاری ضابطہ طریقہ کار وضع کرنا اور بہتر انٹرآپریبلٹی حاصل کرنے کے لیے مشقیں انجام دینا شامل ہے؛
- بنیادی ڈھانچے، تربیت اور بہترین طریقوں کے اشتراک کے ذریعے صلاحیتوں کی نشوونما میں مدد کرتے ہوئے معلومات کے تبادلے کے شعبے میں مالدیپ کی مدد کرنا۔
- مالے میں بھارت کی مدد سے تعمیر کی گئی مالدیپ کی وزارت دفاع کی جدید ترین عمارت کا جلد افتتاح کرنا، جس سے وزارت دفاع کی جدید بنیادی ڈھانچے کی صلاحیت میں اضافہ ہوگا۔
- آئی ٹی ای سی پروگراموں اور بھارت میں اپنی مرضی کے مطابق پروگراموں کے تحت ایم این ڈی ایف، مالدیپ پولیس سروسز (ایم پی ایس) اور مالدیپ کی دیگر سیکورٹی تنظیموں کے لیے صلاحیت سازی اور تربیت کی گنجائش میں اضافہ کرنا ؛
- ایم این ڈی ایف کے بنیادی ڈھانچے کو ترقی دینے اور اسے اپ گریڈ کرنے کے لیے مالی امداد فراہم کرنا۔
VIII صلاحیت سازی اور تربیت
دونوں فریقوں نے مالدیپ کی انسانی وسائل کی ترقی کی ضروریات میں مثبت کردار ادا کرنے والے مختلف جاری صلاحیتوں کی تعمیر کے اقدامات کا جائزہ لیتے ہوئے، مالدیپ کی ضروریات اور ترجیحات کے مطابق تربیت اور صلاحیت سازی کے لیے تعاون کو مزید بڑھانے پر اتفاق کیا۔
انہوں نے اس بات پر بھی اتفاق کیا کہ:
- مالدیپ کے سرکاری ملازمین اور مقامی حکومت کے نمائندوں کے لیے حسب ضرورت تربیتی پروگراموں کو جاری رکھنا؛
- مالدیپ کی خواتین کاروباریوں کو ہنر مندی کی تربیت دے کر اور مالدیپ کی معیشت میں ان کی بڑھ چڑھ کر حصہ لینے کے لیے مدد فراہم کرکے خواتین کی قیادت میں ترقی کو فروغ دینے کے لیے ایک نیا پروگرام شروع کرنا؛
- نوجوانوں کی اختراعی صلاحیتوں کو بروئے کار لانے کے لیے مالدیپ میں اسٹارٹ اپ انکیوبیٹر ایکسلریٹر کے قیام میں تعاون کرنا؛
IX. عوام سے عوام رابطے
بھارت اور مالدیپ کے درمیان عوام سے عوام کے رابطے دونوں ممالک کے درمیان خصوصی اور منفرد تعلقات کی بنیاد رہے ہیں۔ دونوں فریقوں نے ان روابط کو گہرا کرنے کے لیے اقدامات کرنے پر اتفاق کیا اور فیصلہ کیا:
- بنگلورو میں مالدیپ کا قونصل خانہ اور اڈّو شہر میں بھارت کا قونصل خانہ قائم کرنے کے لیے مثبت طور پر کام کرنا ۔جو اس بات کو تسلیم کرتا ہے کہ یہ تجارتی اور اقتصادی تعاون میں یہ توسیع، عوام کے درمیان زیادہ سے زیادہ رابطوں میں معاون ثابت ہو گی؛
- سفر میں آسانی کے لیے فضائی اور بحری رابطوں کو بڑھانا، اقتصادی اشتراک کی حمایت کرنا اور سیاحت کو فروغ دینا؛
- مالدیپ میں اس کی ضروریات اور ضروریات کے مطابق اعلیٰ تعلیمی ادارے، ہنر مندی کے مراکز اور سنٹرز آف ایکسی لینس کا قیام؛
- مالدیپ نیشنل یونیورسٹی میں آئی سی سی آر چیئر کے قیام کے لئے کام کرنا؛
X. علاقائی اور کثیر جہتی فورم پر تعاون
بھارت اور مالدیپ کے درمیان قریبی تعاون سے دونوں ممالک کو علاقائی اور بین الاقوامی فورمز پر فائدہ ہوا ہے اور باہمی مفاد کے معاملات پر ایک دوسرے کی حمایت کی ہے۔ کولمبو سیکورٹی کانکلیو (سی ایس سی) کے چارٹر پر حالیہ دستخط کے ساتھ، بھارت اور مالدیپ نے، سی ایس سی کے بانی اراکین کے طور پر، اپنے مشترکہ سمندری اور سلامتی کے مفادات کو آگے بڑھانے کے لیے مل کر کام کرنے کے عزم کو دہرایا ہے، جس کا مقصد محفوظ اور پرامن بحر ہند کا علاقہ تشکیل دینا ہے۔ دونوں فریقوں نے کثیرجہتی فورمز پر مل کر کام جاری رکھنے پر بھی اتفاق کیا۔
4. رہنماؤں نے بھارت اور مالدیپ دونوں جانب کے عہدیداروں کو ہدایت دی کہ وہ تعاون کے متعین کردہ شعبوں میں بروقت اور موثر انداز میں عمل آوری کریں جس کا مقصد بھارت اور مالدیپ کے ساتھ ساتھ بحر ہند کے علاقے کے لیے دونوں کے عوام کے مشترکہ فائدے کے لئے جامع اقتصادی اور بحری سلامتی ساجھیداری کو آگے بڑھانا ہے۔ انہوں نے اس وژن دستاویز کے نفاذ میں پیشرفت کی نگرانی کے لیے نیا اعلیٰ سطحی کور گروپ تشکیل دینے کا فیصلہ کیا۔ اس گروپ کی قیادت کا فیصلہ فریقین کے درمیان باہمی طور پر کیا جائے گا۔