’’ آتم نربھر بھارت ‘‘ کے وژن کی سمت میں قدم بڑھاتے ہوئے، عزت مآب وزیراعظم جناب نریندر مودی کی قیادت والی حکومت نے 26058 کروڑ روپئے کے بجٹ اخراجات کے ساتھ آٹوموبائل صنعت اورڈرون صنعت کے لئے پی ایل آئی اسکیم کو منظوری دی ہے۔ آٹو سیکٹر کے لئے پی ایل آئی اسکیم اعلی قیمت والی جدید آٹوموٹیوٹکنالوجی گاڑیوں اور مصنوعات کی حوصلہ افزائی کرے گی۔ یہ اعلی ٹیکنالوجی ، زیادہ موثر اور گرین آٹوموٹیو مینوفیکچرنگ کے نئے دور کا آغاز کرے گی۔
آٹوموبائل صنعت اور ڈرون صنعت کے لئے پی ایل آئی اسکیم مرکزی بجٹ 22-2021 کے دوران 1.97 لاکھ کروڑ کے اخراجات کے ساتھ پہلے کئے گئے 13 سیکٹرز کے لئے پی ایل آئی اسکیموں کے مجموعی اعلان کا حصہ ہے۔ 13 سیکٹرز کے لئے پی ایل آئی اسکیموں کے اعلان کے ساتھ ، بھارت میں کم از کم اضافی پیداوار 5 برسوں میں تقریباً 37.5 لاکھ کروڑ روپئے ہونے کی امید ہے اور پانچ برسوں میں کم از کم متوقع اضافی روزگار تقریباً ایک کروڑ ہے۔
آٹو سیکٹر کے لئے پی ایل آئی اسکیم میں بھارت میں جدید آٹوموٹیو ٹکنالوجی مصنوعات کی تیاری کے لئے صنعت کی لاگت ڈس ایبلٹی کو دور کرنے کا تصور کیا گیا ہے۔ ترغیبی ڈھانچہ صنعت کو جدید آٹوموٹیو ٹکنالوجی مصنوعات کی مقامی عالمی سپلائی چین کے لئے نئی سرمایہ کاری کرنے کے لئے حوصلہ افزائی کرے گی۔ یہ اندازہ ہے کہ پانچ سال کی مدت میں، آٹوموبائل اور آٹوکمپونینٹ صنعت کے لئے پی ایل آئی اسکیم سے 42500 کروڑ روپئے سے زائد کی نئی سرمایہ کاری ہوگی ، 2.3 لاکھ کروڑ روپئے سے زائد کی اضافی پیداوار ہوگی اور 7.5 لاکھ سے زائد ملازمت کے اضافی روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے۔ اس کے علاوہ اس سے عالمی آٹوموٹیو تجارت میں بھارت کی حصہ داری بڑھے گی۔
آٹو سیکٹر کے لئے پی ایل آئی اسکیم موجودہ آٹوموٹیو کمپنیوں کے ساتھ ساتھ نئے سرمایہ کاروں کے لئے کھلی ہے جو اس وقت آٹوموبائل یا آٹو کمپونینٹ کے مینوفیکچرنگ کاروبار میں نہیں ہیں۔ اس اسکیم کے دو کمپونینٹ ہیں یعنی چیمپئن او ای ایم حوصلہ افزائی اسکیم اور کمپونینٹ چیمپئن حوصلہ افزائی اسکیم۔ چیمپئن او ای ایم حوصلہ افزائی اسکیم کی ایک ’سیل ویلیو لنکڈ‘ اسکیم ہے، جو سبھی سیگمینٹ کے بیٹری الیکٹرک گاڑیوں اور ہائیڈروجن فیول سیل گاڑیوں پر لاگو ہوتی ہے۔ کمپونینٹ چیمپئن ترغیبی اسکیم ایک ’ سیل ویلیو لنکڈ‘ اسکیم ہے، جو گاڑیوں کے جدید آٹوموٹیو ٹیکنالوجی کمپونینٹس، کمپلیٹلی ناکڈ ڈاؤن (سی کے ڈی) / سیمی ناکڈ ڈاون (ایس کے ڈی) کٹ، ٹووھیلر، تھری وھیلر، مسافرگاڑیوں کے ایگری گیٹس، کمرشیل گاڑی اور ٹریکٹر وغیرہ پر لاگو ہوتی ہے۔
آٹوموٹیو سیکٹر کے لیے یہ پی ایل آئی اسکیم جدید کیمسٹری سیل(18100 کروڑ روپئے) اور الیکٹرک گاڑیوں کی مینوفیکچرنگ کو تیزی سے اپنانے (ایف اے ایم ای ) کی اسکیم (10000 کروڑ روپئے) کے لئے پہلے سے ہی شروع کی گئی پی ایل آئی اسکیم کے ساتھ ساتھ بھارت کو آٹوموبائل ٹرانسپورٹ سسٹم پر مبنی روایتی رکازی ایندھن کی جگہ پر ماحولیات کے نقطہ نظر سے صاف ستھری، الیکٹرک گاڑی اور ہائیڈورجن ایندھن سیل گاڑیوں کو تیزی سے آگے بڑھانے کے قابل بنائے گی۔
ڈرون اور ڈرون کمپونینٹ صنعت کے لئے پی ایل آئی اسکیم اس انقلابی تکنیک کے اسٹریٹجک، ٹیکٹیکل اور آپریشنل استعمال کا حل پیش کرتی ہے۔ واضح محصولات کے اہداف کے ساتھ ڈرون کے لیے مصنوعات کی مخصوص پی ایل آئی اسکیم اور اندرون ملک ویلیو ایڈیشن پر توجہ مرکوز کرنا صلاحیت سازی اور بھارت کی ترقی کی حکمت عملی کے ان اہم محرکات کی کلید ہیں۔ ڈرون اور ڈرون کمپونینٹ ک صنعت کے لیے پی ایل آئی ، تین سال کی مدت میں ، 5،000 کروڑ روپئے کی سرمایہ کاری کو فروغ دے گی ، 1500 کروڑ روپئے سے زیادہ کی اہل فروخت میں اضافہ کرے گی اور تقریباً 10000 کا اضافی روزگار پیدا کرے گی۔