عالی جناب، صدر جوکو وِڈوڈو،
عالی جناب،
عالی مرتبت،
نمسکار
ہماری شراکت داری اپنی چوتھی دہائی میں داخل ہو رہی ہے۔
ایسے میں بھارت – آسیان سربراہ ملاقات کی مشترکہ صدارت کرنا میرے لیے ازحد باعث مسرت ہے۔
اس سربراہ ملاقات کے شاندار اہتمام کے لیے، صدر وِڈوڈو کو میں تہہ دل سے مبارکباد پیش کرتا ہوں اور ان کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔
اور آسیان گروپ کی مؤثر صدارت کے لیے ان کو بہت بہت مبارکباد۔
کمبوڈیا کے وزیر اعظم عالی مرتبت ’ہن مانیٹ‘ کو حال ہی میں عہدہ سنبھالنے کے لیے میں تہہ دل سے مبارکباد پیش کرتا ہوں۔
میں اس میٹنگ میں مبصر کے طور پر تمور لیستے کے وزیر اعظم عالی مرتبت ’’سینانا گزماؤ‘‘ کا بھی تہہ دل سے خیرمقدم کرتا ہوں۔
عالی مرتبت خواتین و حضرات،
ہماری تاریخ اور جغرافیہ بھارت آسیان کو جوڑتے ہیں۔
ساتھ ہی ساجھا اقدار، علاقائی یکجہتی،
امن، خوشحالی، اور کثیر قطبی دنیا میں ساجھا یقین بھی ہمیں آپس میں مربوط کرتے ہیں۔
آسیان بھارت ایکٹ ایسٹ پالیسی کا مرکزی ستون ہے۔
بھارت آسیان مرکزیت اور انڈو۔پیسفک پر آسیان کے منظرنامے کی مکمل طور پر حمایت کرتا ہے۔
بھارت کی انڈو۔ پیسفک پہل قدمی میں بھی آسیان خطے کو ایک اہم مقام حاصل ہے۔
گذشتہ برس ہم نے بھارت – آسیان دوستی کا سال منایا، اور آپسی تعلقات کو ایک ’جامع تزویراتی شراکت داری‘ کی شکل دی۔
عالی مرتبت خواتین و حضرات،
آج عالمی غیر یقینی صورتحال کے ماحول میں بھی ہر میدان میں، ہمارے باہمی تعاون میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔
یہ ہمارے تعلقات کی طاقت اور لچک کا ثبوت ہے۔
اس سال کی آسیان سربراہ ملاقات کا موضوع ہے – ’آسیان میٹرز: ایپی سینٹرم آف گروتھ‘
آسیان اہمیت کا حامل ہے کیونکہ یہاں سبھی کی آواز سنی جاتی ہے، اور آسیان نمو کا مرکز ہے کیونکہ عالمی ترقی میں آسیان کا کردار ازحد اہمیت کا حامل ہے۔
وسودھیو کٹمبکم – ’ایک کرہ ارض، ایک کنبہ، ایک مستقبل‘ کا یہی جذبہ بھارت کی جی-20 صدارت کا بھی موضوع ہے۔
عالی مرتبت خواتین و حضرات،
اکیسویں صدی ایشیا کی صدی ہے۔ ہم سب کی صدی ہے۔
اس کے لیے ضروری ہے ایک اصول پر مبنی مابعد کووِڈ عالمی نظام کا قیام؛ اور انسانی فلاح و بہبود کے لیے سب کی کوشش۔
آزاد اور کھلے انڈو پیسفک کی ترقی میں؛ اور گلوبل ساؤتھ کی آواز کو بلند کرنے میں، ہم سب کے مشترکہ مفادات مضمر ہیں۔
مجھے یقین ہے کہ آج ہماری گفت و شنید سے بھارت اور آسیان خطے کے مستقبل کو مزید مستحکم بنانے کے لیے نئے عزم لیے جائیں گے۔
کنٹری کوآرڈی نیٹر سنگاپور، اگلے صدر لاؤ پی ڈی آر، اور سبھی کے ساتھ،
بھارت کندھے سے کندھا ملا کر کام کرنے کے لیے پابند عہد ہے۔
بہت بہت شکریہ۔