عزت مآب،

تیسری ایف آئی پی آئی سی سربراہی کانفرنس  میں آپ سب کا پرتپاک استقبال! مجھے خوشی ہے کہ وزیر اعظم جیمز ماراپے میرے ساتھ اس سربراہی اجلاس کی مشترکہ میزبانی کر رہے ہیں۔ میں یہاں  پورٹ مورسبی میں  سربراہ کانفرنس کے  لیے کیے گئے تمام انتظامات کے لیے ان کا اور ان کی ٹیم کا شکریہ ادا کرنا چاہوں گا۔

عزت مآب،

اس بار ہم بہت عرصے بعد مل رہے ہیں۔ دریں اثنا،دنیا کوویڈعالمی  وبااور دیگر کئی چیلنجوں کے سخت دور سے گزر  ی ہے۔ ان چیلنجوں کا سب سے زیادہ اثر گلوبل ساؤتھ کے ممالک نے محسوس کیا ہے۔

آب و ہوا میں  تبدیلی، قدرتی آفات، بھوک، غربت، اور صحت سے متعلق مختلف چیلنجز پہلے ہی موجود تھے۔ اب نئے مسائل جنم لے رہے ہیں۔ خوراک، ایندھن، کھاد، اور دواسازی کی سپلائی چین میں رکاوٹیں پیدا ہو رہی ہیں۔

جن کو ہم قابل اعتماد سمجھتے تھے، معلوم ہوا کہ وہ مشکل وقت میں ہمارے ساتھ نہیں کھڑے ہوتے۔ اس مشکل وقت کے دوران، ایک پرانی کہاوت سچ ثابت ہوئی ہے: ’’ضرورت مند دوست درحقیقت دوست ہوتا ہے۔‘‘

مجھے خوشی ہے کہ ہندوستان اس مشکل وقت میں اپنے بحرالکاہل جزائر کے دوستوں کے ساتھ کھڑا ہے۔ چاہے وہ ویکسین ہو یا ضروری ادویات، گندم ہو یا چینی۔ ہندوستان اپنی صلاحیتوں کے مطابق تمام شراکت دار ممالک کی مدد کرتا رہا ہے۔

عزت مآب،

جیسا کہ میں نے پہلے کہا ہے، میرے لیے، آپ چھوٹے جزیرے والے ممالک نہیں ہیں ، بلکہ بڑے سمندری ممالک ہیں۔یہ وسیع سمندر ہے جو ہندوستان کو آپ سب سے جوڑتا ہے۔ ہندوستانی فلسفہ نے ہمیشہ دنیا کو ایک خاندان کے طور پر دیکھا ہے۔

اس سال ہماری جاری جی-20 صدارت کا موضوع ، ’ایک زمین، ایک خاندان، ایک مستقبل،‘ بھی اسی نظریے پر مبنی ہے۔

اس سال، جنوری میں، ہم نے وائس آف گلوبل ساؤتھ سمٹ کا اہتمام کیا، جس میں آپ کے نمائندوں نے شرکت کی اور اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ میں آپ کو اس کے لیے مبارکباد دیتا ہوں۔ ہندوستان جی-20 پلیٹ فارم کے ذریعہ گلوبل ساؤتھ کے مسائل، توقعات اور خواہشات کے بارے میں دنیا کو توجہ دلانا اپنی ذمہ داری سمجھتا ہوں۔

عزت مآب،

پچھلے دو دنوں میں، میں نے جی-7 آؤٹ ریچ سمٹ میں بھی یہی کوشش کی ہے۔ عزت مآب  مارک براؤن، جوبحرالکاہل   جزیرے کے فورم کی نمائندگی کر رہے تھے،وہ بھی اس کی تصدیق کر سکتے ہیں۔

عزت مآب،

موسمیاتی تبدیلی کے معاملے پر ہندوستان نے  آرزو مند اہداف مقرر کیے ہیں، اور مجھے خوشی ہے کہ ہم ان کے لیے تیزی سے کام کر رہے ہیں۔

پچھلے سال، میں نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کے ساتھ مل کر لائف اسٹائل فار انوائرمنٹ کا مشن شروع کیا۔ میں چاہتا ہوں کہ آپ بھی اس تحریک میں شامل ہوں۔

ہندوستان نے بین الاقوامی شمسی اتحاد اور سی ڈی آر آئی جیسے اقدامات کئے ہیں۔ میں سمجھتا ہوں کہ آپ میں سے اکثر پہلے ہی  شمسی اتحادکا حصہ ہیں۔ مجھے یقین ہے کہ آپ کو سی ڈی آر آئی پروگرام بھی کارآمد پائیں گے۔ اس موقع پر میں آپ سب کو ان اقدامات میں شامل ہونے کی دعوت دیتا ہوں۔

عزت مآب،

خوراک کی یقینی فراہمی کو ترجیح دیتے ہوئے، ہم نے غذائیت اور ماحولیاتی تحفظ پر بھی توجہ مرکوز کی ہے۔ سال 2023 کو اقوام متحدہ نے موٹے اناج کا بین الاقوامی سال قرار دیا ہے۔ بھارت نے اس سپر فوڈ کو ’شری انّ‘ کا درجہ دے دیا ہے۔

انہیں کاشت کے لیے کم پانی کی ضرورت ہوتی ہے اور وہ غذائیت سے بھرپور ہوتے ہیں۔ مجھے یقین ہے کہ موٹا اناج آپ کے ممالک میں بھی پائیدار غذائی تحفظ کو یقینی بنانے میں اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔

عزت مآب،

ہندوستان آپ کی ترجیحات کا احترام کرتا ہے۔ یہ آپ کے ترقیاتی شراکت دار ہونے پر فخر محسوس کرتا ہے۔ چاہے یہ انسانی امداد ہو یا آپ کی ترقی، آپ ہندوستان کو ایک قابل اعتماد پارٹنر کے طور پر شمار کر سکتے ہیں۔ ہمارا نقطہ نظر انسانی اقدار پر مبنی ہے۔

پالاؤ میں کنونشن سینٹر؛

ناورو میں کچرے کے بندوبست کا پروجیکٹ؛

فیجی میں طوفان سے متاثرہ کسانوں کے لیے بیج؛

اور کریباتی میں شمسی روشنا کا پروجیکٹ۔

یہ سبھی اسی جذبات پر مبنی ہیں۔

ہم بغیر کسی ہچکچاہٹ کے آپ کے ساتھ اپنی صلاحیتیں  اور تجربات کا اشتراک کرنے کے لیے تیار ہیں۔

چاہے وہ ڈیجیٹل ٹیکنالوجی ہو یا خلائی ٹیکنالوجی؛ چاہے وہ صحت کی حفاظت ہو یا خوراک کی حفاظت؛ چاہے وہ موسمیاتی تبدیلی ہو یا ماحولیاتی تحفظ؛ ہم ہر طرح سے آپ کے ساتھ ہیں۔

عزت مآب،

ہم کثیرالجہتی میں آپ کے عقیدے میں شریک ہیں۔ ہم ایک آزاد، کھلے اور جامع بحرالکاہل کی حمایت کرتے ہیں۔ ہم سبھی ممالک کے اقتدار اعلیٰ اور سالمیت کا احترام کرتے ہیں۔

گلوبل ساؤتھ کی آواز اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں بھی مضبوطی سے گونجنی چاہیے۔ اس کے لیے بین الاقوامی اداروں کی اصلاح ہماری مشترکہ ترجیح ہونی چاہیے۔

میں نےکواڈ کے حصے کے طور پر ہیروشیما میں آسٹریلیا، امریکہ اور جاپان کے ساتھ بات چیت کی۔ اس مذاکرات میں ہند-بحرالکاہل کے خطے پر خصوصی توجہ دی گئی ہے۔کواڈ میٹنگ میں، ہم نے پالاؤ میں  ریڈیو ایکسیس نیٹ ورک (آر اے این) قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ کثیر جہتی فارمیٹ میں، ہم  بحرالکاہل جزیرے کے ممالک کے ساتھ شراکت داری کو بڑھائیں گے۔

عزت مآب،

مجھے یہ سن کر خوشی ہوئی کہ سسٹین ایبل کوسٹل اینڈ اوشین ریسرچ انسٹی ٹیوٹ (ایس سی او آر آئی) فجی کی یونیورسٹی آف دی سائوتھ پیسیفک میں قائم کیا گیا ہے۔ یہ ادارہ پائیدار ترقی میں ہندوستان کے تجربات کو بحر الکاہل کے جزیرے کے ممالک کے وژن سے جوڑتا ہے۔

تحقیق اور ترقی کے علاوہ، یہ موسمیاتی تبدیلی کے چیلنجوں سے نمٹنے میں قابل قدر ثابت ہوگا۔ آج، مجھے خوشی ہے کہ ایس سی او آر آئی فلاح و بہبود، ترقی کے لیے وقف ہے۔

اسی طرح مجھے خوشی ہے کہ خلائی ٹیکنالوجی کے لیے ویب سائٹ کا اجراء قومی اور انسانی ترقی کے لیے ہو رہا ہے۔ اس کے ذریعے، آپ ہندوستانی سیٹلائٹ نیٹ ورک سے اپنے ملک کا ریموٹ سینسنگ ڈیٹا ڈاؤن لوڈ کر سکیں گے اور اسے اپنے متعلقہ قومی ترقیاتی منصوبوں میں استعمال کر سکیں گے۔

عزت مآب،

اب، میں آپ کے خیالات سننے کے لیے بے چین ہوں۔ ایک بار پھر، آج اس سربراہی اجلاس میں شرکت کے لیے آپ کا بہت بہت شکریہ۔

ڈس کلیمر - یہ وزیر اعظم کے ریمارکس کا تخمینی ترجمہ ہے۔ اصل ریمارکس ہندی میں دیے گئے ہیں۔

 

Explore More
وزیراعظم نریندر مودی کا 78 ویں یوم آزادی کے موقع پر لال قلعہ کی فصیل سے خطاب کا متن

Popular Speeches

وزیراعظم نریندر مودی کا 78 ویں یوم آزادی کے موقع پر لال قلعہ کی فصیل سے خطاب کا متن
PLI, Make in India schemes attracting foreign investors to India: CII

Media Coverage

PLI, Make in India schemes attracting foreign investors to India: CII
NM on the go

Nm on the go

Always be the first to hear from the PM. Get the App Now!
...
سوشل میڈیا کارنر،21 نومبر 2024
November 21, 2024

PM Modi's International Accolades: A Reflection of India's Growing Influence on the World Stage